32 Results For Hadith (Musnad Ahmad ) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 518

۔ (۵۱۸)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((مَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْیُوْتِرْ، وَمَنْ فَعَلَ فقَدْ أَحْسَنَ وَمَنْ لَا فَلَا حَرَجَ۔)) (مسند أحمد: ۸۸۲۵)
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جوپتھروں کے ساتھ استنجا کرے، وہ طاق پتھر استعمال کرے اور جس نے ایسا کیا، اس نے اچھا کیا اور جس نے ایسا نہ کیا تو کوئی حرج نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 519

۔ (۵۱۹)۔وَعَنْہُ أَیْضًا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنْ تَوَضَّأَ فَلْیَنْثُرْ وَمَنِ اسْتَجْمَرَ فَلْیُوْتِرْ۔)) (مسند أحمد: ۷۲۲۰)
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے ہی مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جو وضو کرے تو وہ ناک جھاڑے اور جو پتھروں سے استنجاء کرے، وہ طاق پتھر استعمال کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 520

۔ (۵۲۰)۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((اِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُکُمْ فَلْیُوْتِرْ۔)) (مسند أحمد: ۱۴۱۷۴)
سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب کوئی پتھروں سے استنجا کرے تو طاق استعمال کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 521

۔ (۵۲۱)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ یَزِیْدَ عَنْ سَلْمَانَ الْفَاِرسیِّؓ قَالَ: قَالَ لَہُ الْمُشْرِکُوْنَ: اِنَّا نَرٰی صَاحِبَکُمْ یُعَلِّمُکُمْ حَتّٰی یُعَلِّمَکُمُ الْخِرَائَ ۃَ، قَالَ: أَجَلْ، اِنَّہُ یَنْہَانَا أَنْ یَسْتَنْجِیَ أَحَدُنَا بِیَمِیْنِہِ أَوْ یَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَۃَ وَیَنْہَانَا عَنِ الرَّوْثِ وَالْعِظَامِ وَقَالَ: ((لَا یَسْتَنْجِیْ أَحَدُکُمْ بِدُوْنِ ثَلَاثَۃِ أَحْجَارٍ۔)) (مسند أحمد: ۲۴۱۰۹)
سیدنا سلمان فارسی ؓ سے مروی ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ مشرکوں نے ان سے مذاق کرتے ہوئے کہا: ہم دیکھتے ہیں کہ تمہارا نبی تو تمہیں قضائے حاجت کے آداب کی بھی تعلیم دیتا ہے، انھوں نے آگے سے کہا: جی بالکل، بیشک آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ہمیں منع کیا ہے کہ کوئی آدمی دائیں ہاتھ سے استنجا کرے یا قبلہ رخ ہو کو قضائے حاجت کرے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ہمیں لید اور ہڈی سے استنجا کرنے سے منع کیا ہے، نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: کوئی آدمی تین پتھروں سے کم سے استنجا نہ کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 522

۔ (۵۲۲)۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((اِذَا اسْتَجْمَرَ أَحَدُکُمْ فَلْیَسْتَجْمِرْ ثَلَاثًا۔)) (مسند أحمد: ۱۵۳۷۰)
سیدنا جابر بن عبد اللہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی پتھروں سے استنجا کرے تو وہ تین پتھر استعمال کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 523

۔ (۵۲۳)۔عَنْ خُزَیْمَۃَ بْنِ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِیِّؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَکَرَ الْاِسْتِطَابَۃَ، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: الْاِسْتِنْجَائَ) فَقَالَ: ((ثَلَاثَۃُ أَحْجَارٍِ لَیْسَ فِیْھَا رَجِیْعٌ)) (مسند أحمد: ۲۲۲۰۵)
سیدنا خزیمہ بن ثابت انصاریؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے استنجے کا ذکر کیا اور فرمایا: تین پتھر ہوں اور ان میں لید نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 524

۔ (۵۲۴)۔عَنْ عَائِشَۃَؓ قَالَتْ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((اِذَا ذَہَبَ أَحَدُکُمْ لِلْحَاجَۃِ فَلْیَسْتَطِبْ بِثَلَاثَۃِ أَحْجَارٍ فَاِنَّہَا تُجْزِئُہُ۔)) (مسند أحمد: ۲۵۲۸۰)
سیدہ عائشہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی قضائے حاجت کے لیے جائے تو وہ تین پتھروں سے استنجا کیا کرے، پس بیشک یہ اس کو کفایت کریں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 525

۔ (۵۲۵)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّمَا أَنَا لَکُمْ مِثْلُ الْوَالِدِ أُعَلِّمُکُمْ، فَاِذَا أَتٰی أَحَدُکُمُ الْخَلَائَ فَلَا تَسْتَقْبِلُوْہَا وَلَا تَسْتَدْبِرُوْہَا وَلَا یَسْتَنْجِیْ أَحَدُکُمْ بِدُوْنِ ثَلَاثَۃِ أَحْجَارٍ۔)) (مسند أحمد: ۷۴۰۳)
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: میں تمہارے لیے والد کی طرح ہوں اور تمہیں اسی طرح تعلیم دیتا ہوں، پس جب کوئی آدمی قضائے حاجت کے لیے جائے تو نہ وہ قبلہ کی طرف منہ کرے اور نہ پیٹھ کرے اور کوئی آدمی تین پتھروں سے کم سے استنجا نہ کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 526

۔ (۵۲۶)۔ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍؓ قَالَ: خَرَجَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِحَاجَتِہِ فَقَالَ: ((الْتَمِسْ لِیْ ثَـلَاثَۃَ أَحْجَارٍ۔)) قَالَ: فَأَتَیْتُہُ بِحَجَرَیْنِ وَرَوْثَۃٍ، قَالَ: فَأَخَذَ الْحَجَرَیْنِ وَأَلْقَی الرَّوْثَۃَ وَقَالَ: ((اِنَّہَا رِکْسٌ۔)) (مسند أحمد: ۳۹۶۶)
سیدنا عبد اللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ قضائے حاجت کے لیے نکلے اور فرمایا: میرے لیے تین پتھر تلاش کر کے لاؤ۔ پس میں دو پتھر اور ایک لید لے کر آیا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے دو پتھر لے لیے اور لید پھینک دی اور فرمایا: یہ گندی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 527

۔ (۵۲۷)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ)۔ فَقَالَ: ((اِئْتِنِیْ بِشَیْئٍ أَسْتَنْجِیْ بِہِ وَلَا تُقْرِبْنِیْ حَائِلًا وَلَا رَجِیْعًا)) (مسند أحمد: ۴۰۵۳)
۔ (دوسری سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: میرے لیے کوئی ایسی چیز لے آؤ، جس سے میں استنجا کروں اور کسی بوسیدہ ہڈی اور لید کو میرے قریب نہ کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 528

۔ (۵۲۸)۔ وَعَنْہُ أَیْضًا، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَتَاہُ لَیْلَۃَ الْجِنِّ وَمَعَہُ عَظْمٌ حَائِلٌ وَبَعْرَۃٌ وَفَحْمَۃٌ فَقَالَ: ((لَاتَسْتَنْجِیَنَّ بِشَیْئٍ مِنْ ہٰذَا، اِذَا خَرَجْتَ اِلَی الْخَلَائِ۔)) (مسند أحمد: ۴۳۷۵)
سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ سے یہ بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ جنوں والی رات کو ان کے پاس آئے، جبکہ ان کے پاس بوسیدہ ہو جانے والی ہڈی، اونٹ کی مینگنی اور کوئلے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب تو قضائے حاجت کے لیے جائے تو ان میں سے کسی چیز سے استنجا نہیں کرنا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 529

۔ (۵۲۹)۔عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِؓ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَہٰی أَنْ یَسْتَنْجِیَ بِبَعْرَۃٍ أَوْ بِعَظْمٍ۔ (مسند أحمد: ۱۴۶۶۸)
سیدنا جابر بن عبداللہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس سے منع فرمایا ہے کہ آدمی اونٹ کی مینگنی یا ہڈی کے ساتھ استنجا کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 530

۔ (۵۳۰)۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا اِسْمَاعِیْلُ اَنَا دَاوُدُ وَابْنُ أَبِیْ زَائِدَۃَ الْمَعْنٰی، قَالَا: ثَنَا دَاوُدُ عَنِ الشَّعْبِیِّ عَنْ عَلْقَمَۃَ قَالَ: قُلْتُ لِاِبْنِ مَسْعُوْدٍ(ؓ): ھَلْ صَحِبَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَیْلَۃَ الْجِنِّ مِنْکُمْ أَحَدٌ؟ فَقَالَ: مَا صَحِبَہُ مِنَّا أَحَدٌ وَلَکِنَّا قَدْ فَقَدْنَاہُ ذَاتَ لَیْلَۃٍ، فَقُلْنَا: اُغْتِیْلَ؟ اُسْتُطِیْرَ؟ مَا فَعَلَ؟ قَالَ: فَبِتْنَا بِشَرِّ لَیْلَۃٍ بَاتَ بِہَا قَوْمٌ، فَلَمَّا کَانَ فِیْ وَجْہِ الصُّبْحِِ أَوْ قَالَ: فِی السَّحَرِ اِذَا نَحْنُ بِہِ یَجِیْئُ مِنْ قِبَلِ حِرَائَ، فَقُلْنَا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! فَذَکَرُوْا الَّذِیْ کَانُوْافِیْہِ فَقَالَ: ((اِنَّہُ أَتَانِیْ دَاعِیْ الْجِنِّ فَأَتَیْتُہُمْ فَقَرَأْتُ عَلَیْہِمْ۔)) قَالَ: فَانْطَلَقَ بِنَا فَأَرَانِیْ آثَارَہُمْ وَآثَارَ نِیْرَانِہِمْ، قَالَ: وقَالَ الشَّعْبِیُّ: سَأَلُوْہُ الزَّادَ، قَالَ ابْنُ أَبِی الزَّائِدَۃَ: قَالَ عَامِرٌ: فَسَأَلُوْہُ لَیْلَتَئِذٍالزَّادَ وَکَانُوْا مِنْ جِنِّ الْجَزِیْرَۃِ فَقَالَ: ((کُلُّ عَظْمٍ ذُکِرَ اسْمُ اللّٰہِ عَلَیْہِ یَقَعُ فِیْ أَیْدِیْکُمْ أَوْفَرَمَا کَانَ عَلَیْہِ لَحْمًا، وَکُلُّ بَعْرَۃٍ أَوْ رَوْثَۃٍ عَلَفٌ لِدَوَابِّکُمْ، فَلَا تَسْتَنْجُوْا بِہِمَا فَاِنَّہَا زَادُ اِخْوَانِکُمْ مِنَ الْجِنِّ)) (مسند أحمد: ۴۱۴۹)
علقمہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا عبد اللہ بن مسعود ؓ سے کہا: کیا جنّوں والی رات کو تم میں سے کوئی آدمی رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے ساتھ تھا؟ انھوں نے کہا: ہم میں سے کوئی بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے ساتھ نہیں تھا، ہوا یوں کہ ہم نے ایک رات رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو گم پایا، ہم نے کہا: کیا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو مخفی انداز میں قتل کر دیا گیا ہے؟ کیاآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو کہیں لے جایا گیا ہے؟ آخر ہوا کیا ہے؟ ہم نے انتہائی بدترین رات گزاری، جب صبح سے پہلے کا یا سحری کا وقت تھا تو ہم نے اچانک آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو غارِ حراء کی طرف سے آتے ہوئے دیکھا، ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول!، پھر ہم نے ساری بات بتلائی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جنّوں کا داعی میرے پاس آیا، اس لیے میں ان کے پاس چلا گیا اور ان پرقرآن مجید کی تلاوت کی۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ ہمیں لے کر گئے اور ان کے اور ان کی آگ کے نشانات دکھائے۔ وہ جزیرۂ عرب کے جنّوں میں سے تھے اور انھوں نے اس رات کو اپنے زاد کے بارے میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ سے سوال کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: ہر ہڈی جس پر اللہ تعالی کا نام لیا گیا ہو، تمہارے ہاتھ ایسی حالت میں لگے گی کہ اس پر بہت زیادہ گوشت ہو گا، (وہ تمہارا زاد ہے) اور ہر مینگنی اور لید تمہارے چوپائیوں کا چارہ ہے، پس تم لوگ ان دو چیزوں سے استنجا نہ کیا کرو، کیونکہ یہ چیزیں تمہارے جن بھائیوں کا زاد ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 531

۔ (۵۳۱)۔ عَنْ أَبِیْ قَتَادَۃَؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَہٰی أَنْ یَتَنَفَّسَ فِی الْاِنَائِ أَوْ یَمَسَّ ذَکَرَہُ بِیَمِیْنِہِ أَوْ یَسْتَطِیْبَ بِیَمِیْنِہِ)) (مسند أحمد:۲۲۸۸۹)
سیدنا ابو قتادہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌نے اس سے منع فرمایا کہ آدمی برتن میں سانس لے یا دائیں ہاتھ سے عضو ِ تناسل کو چھوئے یا دائیں ہاتھ سے استنجا کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 532

۔ (۵۳۲)۔عَنْ عَائِشَۃَؓ قَالَتْ: کَانَ یَدُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْیُسْرٰی لِخَلَائِہِ وَمَا کَانَ مِنْ أَذًی وَکَانَتِ الْیُمْنٰی لِوُضُوْئِہِ وَلِمَطْعَمِہِ۔ (مسند أحمد: ۲۶۸۱۵)
سیدہ عائشہؓ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا بایاں ہاتھ استنجا اور دوسری مکروہ چیزوں کے لیے تھا اور دایاں ہاتھ وضو کے لیے اور کھانا کھانے کے لیے تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 533

۔ (۵۳۳)۔عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍؓ قَالَ: مَا مَسَسْتُ فَرْجِیْ بِیَمِیْنِیْ مُنْذُ بَایَعْتُ بِہَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم۔ (مسند أحمد: ۲۰۱۸۵)
سیدنا عمران بن حصینؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے جب سے دائیں ہاتھ سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی بیعت کی، اس وقت سے اس کو اپنی شرم گاہ پر نہیں لگایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 534

۔ (۵۳۴)۔عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍؓ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَدْخُلُ الْخَلَائَ فَأَحْمِلُ أَنَا وَغُلَامٌ نَحْوِیْ اِدَاوَۃً مِنْ مَائٍ وَعَنَزَۃً فَیَسْتَنْجِیْ بِالْمَائِ۔ (مسند أحمد: ۱۲۷۸۴)
سیدنا انس بن مالک ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو میں اور میری طرح کا ایک لڑکا پانی کا برتن اور برچھی اٹھاتے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ پانی سے استنجا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 535

۔ (۵۳۵)۔وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذَا تَبَرَّزَ لِحَاجَتِہِ أَتَیْتُہُ بِمَائٍ فَیَغْسِلُ بِہٖ۔ (مسند أحمد: ۱۲۱۲۴)
سیدنا انسؓ سے یہ بھی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ جب قضائے حاجت کے لیے جاتے تھے تو میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پاس پانی لاتا تھا، اس کے ذریعے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ استنجا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 536

۔ (۵۳۶)۔وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃؓ قَالَ: دَخَلَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الْخَلَائَ فَاَتَیْتُہٗ بِتَوْرٍ فِیْہِ مَائٌ فَاسْتَنْجٰی، ثُمَّ مَسَحَ بِیَدِہٖ فِیْ الْاَرْضِ ثُمَّ غَسَلَھَا، ثُمَّ أَتَیْتُہُ بِتَوْرٍ آخَرَ فَتَوَضَّأَ بِہِ۔ (مسند أحمد: ۸۰۹۰)
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ بیت الخلاء میں میں داخل ہوئے تو میں ایک برتن لایا، اس میں پانی تھا، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس سے استنجا کیا، اس کے بعد اپنے ہاتھ کو زمین پر رگڑا اور پھر دھو دیا، پھر میں ایک اور برتن لے کر آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس سے وضو کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 537

۔ (۵۳۷)۔ وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: کَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذَا دَخَلَ الْخَلَائَ دَعَا بِمَائٍ فَاسْتَنْجَی ثُمَّ مَسَحَ بِیَدِہِ عَلَی الْاََرْضِ ثُمَّ تَوَضَّأَ۔ (مسند أحمد: ۹۸۶۱)
سیدنا ابو ہریرہؓ سے یہ بھی مروی ہے کہ نبی کریم جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو پانی طلب کرتے اور اس کے ساتھ استنجا کرتے، پھر اپنے ہاتھ کو زمین پر رگڑتے اور پھر وضو کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 538

۔ (۵۳۸)۔عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ سَلَامٍؓ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلَیْنَا یَعْنِیْ قُبَائَ، قَالَ: ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ قَدْ أَثْنٰی عَلَیْکُمْ فِی الطُّہُوْرِ خَیْرًا، أَفَلَا تُخْبِرُوْنِیْ؟ قَالَ: یَعْنِیْ قَوْلَہُ: {فِیْہِ رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ أَنْ یَّتَطَہَّرُوْا وَاللّٰہُ یُحِبُّ الْمُطَّہِّرِیْنَ} قَالَ: فَقَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اِنَّا نَجِدُہُ مَکْتُوْبًا عَلَیْنَا فِی التَّوْرَاۃِ الْاِسْتِنْجَائَ بِالْمَائِ۔ (مسند أحمد: ۲۴۳۳۴)
سیدنا محمد بن عبد اللہ بن سلام ؓ کہتے ہیں: جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ ہم اہل قبا کے پاس تشریف لائے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے طہارت کے معاملے میں تم لوگوں کی تعریف کی ہے، کیا تم مجھے بتلاؤ گے نہیں (کہ تم کون سا عمل کرتے ہو)؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی مراد اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان تھا: اس میں ایسے لوگ ہیں، جو پاکیزگی کو پسند کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ پاکیزہ رہنے والوں سے محبت کرتا ہے۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم تورات میں پانی کے ساتھ استنجا کرنے کا ذکر پاتے ہیں (اور پھر اسی طرح عمل کرتے ہیں)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 539

۔ (۵۳۹)۔عَنْ عُوَیْمِ بْنِ سَاعِدَۃَ الْأَنْصَارِیِّؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَتَاہُمْ فِیْ مَسْجِدِ قُبَائَ، فَقَالَ: ((اِنَّ اللّٰہَ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی قَدْ أَحْسَنَ عَلَیْکُمُ الثَّنَائَ فِی الطُّہُوْرِ فِیْ قِصَّۃِ مَسْجِدِکُمْ، فَمَا ھٰذَا الطُّہُوْرُ الَّذِیْ تَطَہَّرُوْنَ بِہِ؟)) قَالُوْا: وَاللّٰہِ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا نَعْلَمُ شَیْئًا اِلَّا أَنَّہُ کَانَ لَنَا جِیْرَانٌ مِنَ الْیَہُوْدِ فَکَانُوْا یَغْسِلُوْنَ أَدْبَارَہُمْ مِنَ الْغَائِطِ فَغَسَلْنَا کَمَا غَسَلُوْا۔ (مسند أحمد: ۱۵۵۶۶)
سیدنا عویم بن ساعدہ انصاری ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ اُن لوگوںکے پاس مسجد ِ قباء میں تشریف لے گئے اور فرمایا: بیشک اللہ تعالیٰ نے تمہاری مسجد کا ذکر کر کے طہارت کے معاملے میں تمہاری اچھی تعریف کی ہے، تو یہ کون سی پاکیزگی ہے، جو تم اختیار کرتے ہو؟ انھوں نے کہا: اللہ کی قسم! اے اللہ کے رسول! اس معاملے میں کوئی چیز ہمارے علم میں تو نہیں ہے، البتہ یہ بات ضرور ہے کہ یہودی لوگ ہمارے پڑوسی تھے اور وہ پائخانہ کر کے اپنی پچھلی طرف کو دھوتے تھے، پس ہم نے بھی ان کی طرح اس حصے کو دھونا شروع کر دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 540

۔ (۵۴۰)۔ عَنِ الْأَوْزَاعِیِّ قَالَ: حَدَّثَنِیْ شَدَّادٌ أَبُوْعَمَّارٍ عَنْ عَائِشَۃَؓ، أَنَّ نِسْوَۃً مِنْ أَھْلِ الْبَصْرَۃِ دَخَلْنَ عَلَیْہَا فَأَمَرَتْہُنَّ أَنْ یَسْتَنْجِیْنَ بِالْمَائِ وَ قَالَتْ: مُرْنَ أَزْوَاجَکُنَّ بِذٰلِکَ، فَاِنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَفْعَلُہُ، وَھُوَ شِفَائٌ مِنَ الْبَاسُوْرِ، تَقُوْلُہُ عَائِشَۃُ أَوْ أَبُوْعَمَّارٍ۔ (مسند أحمد: ۲۵۱۳۰)
سیدنا عائشہؓ سے مروی ہے کہ اہل بصرہ کی کچھ خواتین ان کے پاس آئیں، سیدہ نے ان کو حکم دیا کہ وہ خود بھی پانی کے ساتھ استنجا کیا کریں اور اپنے خاوندوں کو بھی ایسا کرنے کا حکم دیں، کیونکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ اس طرح استنجا کرتے تھے اور یہ بواسیر سے شفا بھی ہے۔ یہ آخری جملہ سیدہ عائشہ ؓ نے از خود کہا یا ابو عمار نے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 541

۔ (۵۴۱) (وعَنْہَا مِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ)۔ قَالَتْ: مُرْنَ أَزْوَاجَکُنَّ یَغْسِلُوْا عَنْہُمْ أَثَرَ الْخَلَائِ وَالْبَوْلِ، فَاِنَّا نَسْتَحْیِِیْ أَنْ نَنْہَاہُمْ عَنْ ذٰلِکَ وَاِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَفْعَلُہُ۔ (مسند أحمد: ۲۵۴۰۲)
۔ ۔ (دوسری سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: میرے لیے کوئی ایسی چیز لے آؤ، جس سے میں استنجا کروں اور کسی بوسیدہ ہڈی اور لید کو میرے قریب نہ کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 542

۔ (۵۴۲)۔ وعَنْہَا أَیْضًا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غَسَلَ مَقْعَدَتَہُ ثَلَاثًا۔ (مسند أحمد: ۲۶۲۸۱)
سیدہ عائشہؓ سے یہ بھی مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اپنی مقعد کو تین دفعہ دھویا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 543

۔ (۵۴۳)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍؓ قَالَ: مَرَّ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِقَبَرَیْنِ فَقَالَ: ((اِنَّہُمَا لَیُعَذَّبَانِ وَمَا یُعَذَّبَانِ فِیْ کَبِیْرٍ، أَمَّا أَحَدُہُمَا فَکَانَ لَا یَسْتَنْزِہُ مِنَ الْبَوْلِ (وَقَالَ وَکِیْعٌ: مِنْ بَوْلِہِ) وَأَمَّا الْأَخَرُ فَکَانَ یَمْشِیْ بِالنَّمِیْمَۃِ۔)) (۵۴۴)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَؓ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((أَکْثَرُ عَذَابِ الْقَبْرِ فِی الْبَوْلِ۔)) (مسند أحمد: ۸۳۱۳)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ دو قبروں کے پاس سے گزرے اور فرمایا: بیشک اِن دونوں کو عذاب دیا جا رہا ہے اور کسی مشکل کام کی وجہ سے عذاب نہیں ہو رہا، ان میں سے ایک اپنے پیشاب سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغلی کرتا تھا۔ (مسند أحمد: ۱۹۸۰)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 544

۔ (۵۴۴)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَؓ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((أَکْثَرُ عَذَابِ الْقَبْرِ فِی الْبَوْلِ۔)) (مسند أحمد: ۸۳۱۳)
سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: عذاب ِ قبر زیادہ تر پیشاب کی وجہ سے ہوتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 545

۔ (۵۴۵)۔ عَنْ عِیْسَی بْنِ یَزْدَادَ بْنِ فَسَائَۃَ عَنْ أَبِیْہِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((اِذَا بَالَ أَحَدُکُمْ فَلْیَنْتُرْ ذَکَرَہُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ۔)) (مسند أحمد: ۱۹۲۶۴)
یزداد بن فساء ہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب کوئی آدمی پیشاب کرے تو وہ اپنے عضو ِ خاص کو تین دفعہ نچوڑے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 546

۔ (۵۴۶) (وَمِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ بِنَحْوِہِ)۔ وَزَادَ: فَاِنَّ ذٰلِکَ یُجْزِیئُ عَنْہُ۔(مسندأحمد:۱۹۲۶۳)
۔ (دوسری سند) اس میں یہ زائد بات ہے: پس بیشک یہ عمل اس کو کفایت کرے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 547

۔ (۵۴۷)۔ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((لَایَقُوْمَنَّ أَحَدُکُمْ اِلَی الصَّلٰوۃِ وَبِہِ أَذًی مِنْ غَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ)) (مسند أحمد: ۱۰۰۹۶)
سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: کوئی آدمی نماز کے لیے اس حالت میں نہ جائے کہ اس کے ساتھ پائخانہ یا پیشاب کی نجاست لگی ہوئی ہو۔ -
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 548

۔ (۵۴۸)۔حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ حَدَّثَنِیْ یَحْیَی بْنُ سَعِیْدٍ ثَنَا سُفْیَانُ وَعَبْدُالرَّحْمٰنِ بْنُ مَہْدِیٍّ أَنَا سُفْیَانُ وَزَائِدَۃُ عَنْ مَنْصُوْرٍ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنِ الْحَکَمِ بْنِ سُفْیَانَ أَوْ سُفْیَانَ بْنِ الْحَکَمِ، قَالَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ فِیْ حَدِیْثِہِ: رَأَیْتُُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَالَ وَتَوَضَّأَ وَنَضَحَ فَرْجَہَ بِالْمَائِ، وَقَالَ یَحْیٰی فِیْ حَدِیْثِہِ: اِنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَالَ وَنَضَحَ فَرْجَہَ (وَفِیْ لَفْظٍ: بَالَ ثُمَّ نَضَحَ فَرْجَہَ)۔ (مسند أحمد: ۲۳۸۶۳)
سیدنا حکم بن سفیان یا سفیان بن حکم ؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو دیکھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے پیشاب کیا اور وضو کیا اور اپنی شرمگاہ پر پانی کے چھینٹے مارے۔ یحییٰ بن سعید کے الفاظ یہ تھے: بیشک نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے پیشاب کیا اور اپنی شرمگاہ پر چھینٹے مارے، ایک روایت میں ہے: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے پیشاب کیا اور پھر اپنی شرمگاہ پر چھینٹے مارے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 549

۔ (۵۴۹) (وَمِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ)۔ عَنْ مُجَاہِدٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ ثَقِیْفٍ عَنْ أَبِیْہِ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَالَ وَنَضَحَ فَرْجَہُ۔ (مسند أحمد:۲۳۶۱۴)
۔ (دوسری سند) بنوثقیف کے ایک آدمی کا باپ بیان کرتا ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے پیشاب کیا اور اپنی شرمگاہ پر چھینٹے مارے۔

Icon this is notification panel