۔ (۶۴۳۶)۔ حَدَّثَنَا اِسْمَاعِیْلُ بْنُ اِبْرَاہِیْمُ ثَنَا الْجُرَیْرِیُّ ثَنَا عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ اَبِیْ بَکْرَۃَ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ: ذُکِرَ الْکَبَائِرُ عِنْدَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: ((اَلْإِشْرَاکُ بِاللّٰہِ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی وَعُقُوْقُ الْوَالِدَیْنِ۔)) وَکَانَ مُتَّکِئًا فَجَلَسَ فَقَالَ: ((وَشَھَادَۃُ الزُّوْرِ وَشَھَادَۃُ الزُّوْرِ أَوْ قَوْلُ الزُّوْرِ۔)) فَمَا زَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یُکَرِّرُھَا حَتّٰی قُلْنَا: لَیْتَہُ سَکَتَ، وَقَالَ مَرَّۃً: أَنَا الْجُرَیْرِیُّ ثَنَا عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ اَبِیْ بَکْرَۃَ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ: کُنَّا جُلُوْسًا عِنْدَ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: ((اَلَا اُنَبِّئُکُمْ بِأَکْبَرِ الْکَبَائِرِ! اَلْاِشْرَاکُ بِاللّٰہِ تَعَالٰی)) فَذَکَرَہُ۔ (مسند احمد: ۲۰۶۶۵)
۔ سیدنا ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کبیرہ گناہوں کا تذکرہ کیا گیا،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا کبیرہ گناہ ہیں۔ آپ یہ بات ٹیک لگا کر بیان کر رہے تھے، پھر سیدھے ہوکر بیٹھ گئے اور فرمایا: اور جھوٹی گواہی دینا، جھوٹی گواہی دینایا جھوٹی با ت کہنا (بھی کبیرہ گنا ہ ہے)۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کلمے کو اتنی دفعہ دوہرایا کہ ہم یہ کہنے لگ گئے کہ کاش آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش ہو جائیں۔ ایک مرتبہ یوں بیان کیا کہ سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں سب سے بڑے گناہوں کی اطلاع نہ دے دوں، اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا، …۔ الحدیث