۔ (۶۹۳۰)۔ عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِیِّ أَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جَائَتْہُ امْرَأَۃٌ فَقَالَتْ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّیْ قَدْ وَھَبْتُ نَفْسِیْ لَکَ، فَقَامَتْ قِیَامًا طَوِیْلًا،فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! زَوِّجْنِیْہَا اِنْ لَمْ یَکُنْ لَکَ بِہَا حَاجَۃٌ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((ھَلْ عِنْدَکَ مِنْ شَیْئٍ تُصْدِقُہَا إِیَّاہ؟)) فَقَالَ: مَاعِنْدِیْ اِلَّا إِزَارِیْ ھٰذَا، فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((إِنْ أَعْطَیْتَہَا إِزَارَکَ جَلَسْتَ لَا اِزَارَ لَکَ فَالْتَمِسْ شَیْئًا))، فَقَالَ: مَا أَجِدُ شَیْئًا، فَقَالَ:
((الْتَمِسْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِیْدٍ۔)) فَالْتَمَسَ فَلَمْ یَجِدْ شَیْئًا، فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((ھَلْ مَعْکَ مِنَ الْقُرْآنِ شَیْئٌ؟)) قَالَ: نَعَمْ، سُوْرَۃُ کَذَا وَسُوْرَۃُ کَذَا لِسُوَرٍ یُسَمِّیْہَا، فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((قَدْ زَوَّجْتُکُمَا بِمَا مَعَکَ مِنَ الْقُرْآنِ۔)) وَفِیْ لَفْظٍ: ((فَقَدْ أَمْلَکْتُہَا بِمَا مَعَکَ مِنَ الْقُرْآنِ۔)) قَالَ: فَرَأَیْتُہُیَمْضِیْ وَھِیَ تَتْبَعُہُ۔ (مسند احمد: ۲۳۲۳۸)
۔ سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں اپنے نفس کو آپ کے لیے ہبہ کرتی ہوں، پھر وہ کافی دیر تک کھڑی رہی، اتنے میں ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ کو اس کی ضرورت نہیں تو میرے ساتھ اس کی شادی کردیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تیرے پاس اس کو حق مہر دینے کے لئے کوئی چیز ہے؟ اس نے کہا: میرے پاس تو یہ تہہ بند ہی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اگر یہ تہہ بند تو اسے دے دے گا تو تو خود بغیر تہبند کے رہ جائے گا، جا کوئی اور چیز تلاش کر کے لا۔ اس نے کہا: میرے پاس کوئی چیز نہیں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تلاش تو کر، اگر چہ لوہے کی انگوٹھی ہی کیوں نہ ہو۔ اس نے تلاش کی، مگر وہ کوئی چیز نہ پا سکا، بالآخرنبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا: کیا تجھے قرآن کا کوئی حصہ یاد ہے؟ اس نے کہا : جی فلاں فلاں سورتیںیاد ہیں، اس نے ان سورتوں کے نام بھی لئے، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا: جو قرآن مجید تجھے یاد ہے، میں نے اس کے عوض تیری اس خاتون سے شادی کر دی ہے۔ ایک روایت میں ہے: قرآن مجید کا جو حصہ تجھے یاد ہے، میں نے اس کے عوض تجھے اس خاتون کا مالک بنا دیا ہے۔ پھر میں نے اس آدمی کو دیکھا، وہ جا رہا تھا اور اس کی بیوی اس کے پیچھے چل رہی تھی۔