280 Results For Hadith (Musnad Ahmad ) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7898

۔
۔ سیدنا جابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے گھر ہم سے ملنے کے لئے تشریف لائے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا، جس کے بال بکھرے ہوئے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا اس کے پاس سر کے بالوں کو سنوارنے کے اسباب نہیں ہیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک اور آدمی کو دیکھا، اس نے میلے کچیلے کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا اس کے پاس کوئی ایسی چیز نہیں ہے، جس کے ذریعے یہ اپنا لباس دھو سکے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7899

۔
۔ سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا ابن حنظلیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اپنے بھائیوں کے پاس آنے والے ہو، پس اپنی سواریاں اور اپنے لباس درست کر لو، بلاشبہ اللہ تعالی بدگوئی اور بدزبانی کو ناپسند کرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7900

۔
۔ سیدنا مالک بن نضلہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، میں نے اپنے اوپر ایک یا دو چادریں اوڑھ رکھی تھیں اور میری حالت پراگندہ سی تھی۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے دریافت کیا: کیا تمہارے پاس مال ہے؟ میں نے کہا: جی بالکل، اللہ تعالیٰ نے مجھے ہر قسم کا مال عطاء کر رکھا ہے، گھوڑے ہیں، اونٹ ہیں، بکریاں ہیں اور غلام ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر اللہ تعالیٰ نے تمہیں مال دے رکھا ہے تو پھر اس کی نعمت کے اثرات تجھ پر نظر آنے چاہئیں۔ میں یہ سن کر پھر جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گیا تو میں نے سرخ رنگ کا حلہ پہن رکھا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7901

۔
۔ سیدنا ابو رجاء عطاردی کہتے ہیں ہمارے سامنے سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آئے اور انہوں نے اون اور ریشم سے بنی چادر زیب ِ تن کر رکھی تھی، ہم نے اس سے پہلے اور اس کے بعد ایسی چادر نہیں دیکھی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو دیکھ کر فرمایا: جس کو اللہ تعالی نے نعمتیں عطا کر رکھی ہوں، تو وہ اللہ یہ بھی پسند کرتا ہے کہ اپنی مخلوق پر اپنی نعمت کا اثر دیکھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7902

۔
۔ سیدنا سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سفید لباس زیب تن بھی کیا کرو اور اس میں مردوں کو کفن بھی دیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7903

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے اسی قسم کی حدیث مروی ہے، البتہ اس میں یہ الفاظ ہیں: تم اپنے کپڑوں میں سے سفید کپڑے پہنا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7904

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ پر سفید رنگ کا کپڑا دیکھ کر پوچھا: یہ نیا ہے یا دھویا ہوا ہے۔ ابن عمر کہتے ہیں: مجھے یہ معلوم نہیں ہوا کہ سیدنا عمر نے کیا جواب دیا تھا۔ تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو یہ دعا دی: اِلْبَسْ جَدِیْدًا وَعِشْ حَمِیْدًا وَمُتْ شَہِیْدًا : (تم نیا لباس پہنو، قابل تعریف حالت میں زندگی گزارواور شہادت کی موت پاؤ)۔ میرا خیال ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ دعا بھی دی تھی: اللہ تعالیٰ تمہیں دنیا و آخرت میں آنکھوں کی ٹھنڈک عطا کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7905

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ابو القاسم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مومن کا تہبند پنڈلی کے نصف تک ہوتا ہے، اس سے نیچے بھی کر سکتا ہے، لیکن ٹخنوں سے اوپر اوپر تک، ٹخنوں کا جو حصہ تہبند میں آیئے گا، وہ آگ میں ہو گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7906

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جو تہبند کا حکم دیا ہے، وہی قمیص کے بارے میں حکم ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7907

۔
۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ لباس میں سب سے زیادہ پسندیدہ لباس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں قمیص کا پہننا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7908

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم لباس پہنو یا وضوء کرو تو دائیں جانب سے ابتدا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7909

۔
۔ سیّدناابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دو قسم کے لباسوںسے منع فرمایا: بولی بکّل مارنے سے اور آدمی کے کپڑے کے ساتھ اس طرح گوٹھ مارنے سے کہ اس کی شرمگاہ پر اس میںسے کچھ نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7910

۔
۔ سیّدناجابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک کپڑے میں بولی بکّل نہ مارو اور تم میں سے کوئی نہ بائیں ہاتھ کے ساتھ کھائے، نہ ایک جوتے میں چلے اور نہ ایک کپڑے میں گوٹھ مار کر بیٹھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7911

۔
۔ نافع کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سبتی جوتے پہنتے اور ان میں وضو کرتے اور بیان کرتے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایسا ہی کیاکرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7912

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا، آپ نے ایک غزوہ کے موقع پر فرمایا: جوتے کثرت سے پہنا کرو، کیونکہ آدمی جب تک جوتا پہنے رکھے، وہ گویا سوار رہتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7913

۔
۔ سیدنا ابو امامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم انصاریوں کے عمر رسیدہ لوگوں کے پاس تشریف لائے، ان کی داڑھیاں سفید ہو چکی تھیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے انصاریوں کی جماعت!اپنی داڑھیوں کو سرخ اور زرد کیا کرو اور اہل کتاب کی مخالفت کیا کرو۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! اہل کتاب تو شلواریں پہنتے ہیں، تہبند نہیں پہنتے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم شلواریں بھی پہنا کرو اور تہبند بھی اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! اہل کتاب موزے پہنتے ہیں اور جوتے نہیں پہنتے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم موزے بھی پہنو اور جوتے بھی اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔ انہوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! اہل کتاب اپنی داڑھیاں خراشتے ہیں اور مونچھیں لمبی کرتے ہیں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم اپنی مونچھیں کاٹو اور داڑھیاں بڑھائو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7914

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے جوتوں کے دو تسمے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7915

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی جوتا پہنے تو وہ دائیں جانب سے ابتدا کرے اور جب اتارے تو بائیں پائوں سے ابتدا کرے اور دونوں جوتے پہن کر چلے۔ ایک روایت میں ہے: جب ایک جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو آدمی ایک جوتے میں نہ چلے، بلکہ دونوں جوتے اتار لے، یا دونوں پہن لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7916

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی جوتا پہنے تو وہ دائیں جانب سے ابتدا کرے اور جب جوتا اتارے تو بائیں جانب سے ابتدا کرے، یعنی پہنتے وقت دایاں پہلے پہنے اور اتارتے وقت دایاں آخر میں اتارے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7917

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی کے برتن میں کتا منہ ڈالے تو اسے سات مرتبہ دھوئے اور جب تم میں سے کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ ایک جوتے میں نہ چلے، یہاں تک کہ دوسرے جوتے کو مرمت کر لے (اوردونوں اکٹھے پہن لے)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7918

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک موزے یا ایک جوتے میں چلنے سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7919

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فتح مکہ والے دن داخل ہوئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر سیاہ رنگ کی پگڑی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7920

۔
۔ سیدنا حریث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوگوں سے خطاب کیا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سر مبارک پر کالے رنگ کی پگڑی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7921

۔
۔ سیدنا سوید بن قیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں اور سیدنا مخرمہ عبدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہجر سے کپڑا لائے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور ہم سے شلوار کا سودا کیا، جبکہ ہمارے پاس اجرت لے کر وزن کرنے والے بھی بیٹھے ہوئے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وزن کرنے والے سے فرمایا: اس کا وزن کرو اور ترازو کا یہ والا پلڑا جھکاؤ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7922

۔
۔ قتادہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدناانس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: کون سا لباس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سب سے زیادہ پسند تھا؟ انھوں نے کہا: دھاری دار۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7923

۔
۔ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے حج تمتع یعنی حج کے ساتھ عمرہ کرنے سے منع کرنے کا ارادہ کیا، لیکن سیدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا: یہ آپ کا حق نہیں ہے، کیونکہ ہم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ حج تمتع کیا ہے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہم کو منع نہیں کیا، پس سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے منع کرنے کے ارادے کو ترک کر دیا، پھر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ارادہ کیا کہ وہ دھاری دار پوشاکوں سے منع کر دیں، لیکن ان کو پیشاب سے رنگا جاتا تھا، لیکن سیدنا ابی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان سے کہا: اس کا آپ کو اختیار نہیں ہے ، کیونکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایسا لباس زیب ِ تن کیا ہے اور ہم نے بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے عہد ِ مبارک میں پہنا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7924

۔
۔ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو نیا لباس زیب تن کرے اور پہنتے ہوئے جب وہ کپڑا ہنسلی کی ہڈی تک پہنچے تووہ یہ دعا پڑھے: اَلْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی کَسَانِی مَا أُوَارِی بِہِ عَوْرَتِی وَأَتَجَمَّلُ بِہِ فِی حَیَاتِیْ (ساری تعریف اس اللہ کے لئے، جس نے مجھے ایسا لباس پہنایا جس کے ساتھ میں اپنی شرمگاہ چھپاتا ہوں اور اپنی زندگی میں زینت اختیار کرتا ہوں۔) پھر پرانے لباس کا صدقہ کر دے تو وہ اللہ تعالیٰ کے ذمہ، اس کی پناہ اور اس کی حفاظت میں آ جاتا ہے، وہ زندہ ہو یا میت، وہ بقید حیات ہو یا بقید ممات، وہ زندہ ہو یا میت، (وہ ہر حال میں اللہ تعالی کی حفاظت میں آ جائے گا)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7925

۔
۔ ابو مطر بصری ، جنھوں نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو پایا تھا، بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک کپڑا تین درہم سے خریدا، جب انھوں نے وہ پہنا تو یہ دعا پڑھی: اَلْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی رَزَقَنِی مِنَ الرِّیَاشِ مَا أَتَجَمَّلُ بِہِ فِی النَّاسِ وَأُوَارِی بِہِ عَوْرَتِی (ساری تعریف اس اللہ کے لئے ہیں، جس نے مجھے شاندار لباس کے ذریعہ لوگوں میں زینت دی اور اس کے ذریعہ میں اپنی شرمگاہ ڈھانپتا ہوں۔) اور پھر کہا: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اسی طرح سنا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7926

۔
۔ ابو مطرسے مروی ہے کہ انھوں نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا، ابھی تک وہ نو عمر لڑکا ہی تھا، انہوں نے تین درہم سے قمیص خریدی، جب اسے گٹوں سے ٹخنوں تک پہن لیا تو یہ دعا پڑھی: اَلْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی رَزَقَنِی مِنَ الرِّیَاشِ مَا أَتَجَمَّلُ بِہِ فِی النَّاسِ وَأُوَارِی بِہِ عَوْرَتِی (ساری تعریف اس اللہ کے لئے ہیں، جس نے مجھے شاندار لباس کے ذریعہ لوگوں میں زینت دی اور اس کے ذریعہ میں اپنی شرمگاہ ڈھانپتا ہوں۔) جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ یہ دعا اپنی طرف سے پڑھ رہے ہیں یا نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے روایت کر رہے ہیں تو انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سنا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لباس پہنتے وقت یہ دعا پڑھا کرتے تھے: اَلْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی رَزَقَنِی مِنَ الرِّیَاشِ مَا أَتَجَمَّلُ بِہِ فِی النَّاسِ وَأُوَارِی بِہِ عَوْرَتِی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7927

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب نیا لباس پہنتے تو اس کا نام لیتے کہ وہ قمیص ہے یا پگڑی اورپھر یہ دعا پڑھتے: اَللّٰہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ کَسَوْتَنِیْہٖ اَسْاَلُکَ مِنْ خَیْرِہٖ وَخَیْرِ مَا صُنِعَ لَہُ، وَاَعَوْذُ بِکَ مِنْ شَرِّہٖ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَہٗ۔ (اے اللہ! ساری تعریف تیرے لئے ہے‘ تو نے مجھے یہ (کپڑا) پہنایا‘ (اب) میں تجھ سے اس کی بھلائی اور جس چیز کیلئے یہ بنایا گیا اس کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں‘ اور اس کی برائی اور جس چیز کیلئے یہ بنایا گیا اس کی برائی سے تیری پناہ طلب کرتا ہوں۔ )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7928

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتی ہیں کہ انھوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لئے اون کی سیاہ رنگ کی چادر بنائی، پھر انھوں نے اس چادر کی سیاہی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سفیدی کا ذکر کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ چادر پہن لی، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو پسینہ آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اون کی بو محسوس کی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو اتار کر پھینک دیا، دراصل آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پاکیزہ اور اچھی خوشبو پسند کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7929

۔
۔ سیدنا ابو رمثہ تیمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اپنے باپ کے ساتھ تھا اور میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، جب ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ملاقات کی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کعبہ کے سائے میں بیٹھے ہوئے تھے اور آپ کے اوپر دو سبز چادریں تھیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7930

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی زعفران لگائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7931

۔
۔ سیدنا عمار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رات کو اپنے گھر والوں کے پاس آیا، جبکہ میرے ہاتھ پھٹ چکے تھے، گھر والوں نے زعفران لگا دیا، جب میں صبح نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سلام کہا، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سلام کا جواب نہ دیا اور نہ ہی مجھے مرحبا کہا، بلکہ فرمایا: اسے دھو دے۔ میں گیا اور اس کو دھویا، لیکن ابھی تک زعفران کا کچھ حصہ مجھ پر باقی تھا، بہرحال میں پھر آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر سلام کہا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نہ سلام کا جواب دیا اور نہ مجھے مرحبا کہا، بلکہ فرمایا: اس کو دھو۔ پس میں چلا گیا اور اس کو دھو کر پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سلام کہا، اس بار آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سلام کا جواب دیا اور مرحبا کہا اور فرمایا: فرشتے نہ کافرکے جنازہ پر حاضرہوتے ہیں، نہ اس آدمی کے پاس آتے ہیں، جو زعفران سے لت پت ہو اور نہ جنابت والے شخص کے پاس آتے ہیں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جنبی کو رخصت دی کہ جب وہ سوئے یا کھانا پینا چاہے تو وہ وضو کر لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7932

۔
۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنے لباس کو زعفران کے ساتھ رنگتے اور زعفران بطور تیل بھی ملتے تھے، جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ اپنے کپڑے زعفران کے ساتھ کیوں رنگتے ہیں اور زعفران کو بطور تیل کیوں استعمال کرتے ہیں تو انہوں نے کہا: اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے دیکھا ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو تمام رنگوں میں سب سے پیارا رنگ زعفران تھا، جسے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے کپڑوں پر لگاتے تھے اور بطورِ تیل بھی استعمال کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7933

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رنگے ہوئے کپڑے کی رخصت دی ہے، جب تک کہ اس کا رنگ جسم پر نہ چڑھے اور نہ ہی جسم پر داغ لگے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7934

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے اوپر دو معصفر رنگ کے کپڑے دیکھے تو فرمایا: یہ کافروں کا لباس ہے، یہ لباس نہ پہنا کر۔ ایک روایت میں ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو پھینک دے، یہ کافروں کا لباس ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7935

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ (مکہ اور مدینہ کے درمیان واقع) اذاخر گھاٹی سے اتر رہے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میری طرف دیکھا، میرے اوپر ایک چادر تھی جو عصفر بوٹی سے رنگی ہوئی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کیا ہے؟ میں پہچان گیا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کو ناپسند کر رہے ہیں، میں وہاں سے نکل کر اپنے گھر والوں کے پاس گیا، انہوں نے تنور جلا رکھاتھا، میں نے وہ چادر لپیٹی اور اسے تنور میں پھینک دیا۔ پھر میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آ گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس چادر کا کیا بنا؟ میں نے کہا: مجھے آپ کی ناپسندیدگی کا علم ہو گیا تھا، سو میں اپنے گھر والوں کے پاس آیا، وہ تنور جلا رہے تھے، میں نے وہ چادر اس میں پھینک دی۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم نے وہ اپنے گھر والوں میں سے کسی کو پہنا دینا تھی۔ پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اذاخر گھاٹی سے نیچے اترے تو ہمیں نماز پڑھائی، سامنے ایک دیوار تھی، اس کو سترہ بنا لیا، ایک بکری یا بھیڑ کا بچہ آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے سے گزرنے لگا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس سے بچنے کے لیے دیوار کے قریب ہوتے گئے، یہاں تک کہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیٹ مبارک کو دیکھا، وہ دیوار کے ساتھ مل گیا اور جانور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے سے گزر گیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7936

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ حج کے لئے مکہ مکرمہ کو روانہ ہوئے، اور محمد بن جعفر بن ابی طالب کے پاس ان کی بیوی داخل ہوئی، انہوں نے اس کے ساتھ رات گزاری، جب صبح ہوئی تو یہ سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے، ان پر عورتوں والی خوشبو کا داغ تھا اورخوب سرخ چادر تھی، جس کو عصفر بوٹی میں رنگا گیا تھا، انھوں نے ملل مقام پر لوگوں کو پا لیا، وہ وہاں سے ابھی تک سفر کے لئے چلے نہ تھے، جب انہیں سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے دیکھا تو ڈانٹا اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا: کیا تم معصفر کپڑا پہنتے ہو، حالانکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس رنگ کے لباس پہننے سے منع فرمایا ہے۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نہ محمد بن جعفر کو اور نہ ہی سیدنا عثمان کو منع کیا، بلکہ صرف مجھے منع کیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7937

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک آدمی پرزرد رنگ کا لباس دیکھا تو اسے ناپسند کیا اور فرمایا: اگر تم اس کو حکم دو کہ یہ اس زردی کو دھو دے۔ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی چیز کو ناپسند کرتے تھے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کم ہی کسی سے براہ راست بات کرتے تھے چہرے سے اس کا پتہ چل جاتا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7938

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے عصفر بوٹی سے رنگے ہوئے کپڑے اور سونے کی انگوٹھی سے منع فرمایا ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ تم کو منع کیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7939

۔
۔ سیدنا رافع بن بن خریج ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایک سفر پر گئے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک جگہ پر صبح کے کھانے کے لئے اترے، ہر آدمی نے اونٹنی کی لگام لٹکا دی اور اسے چھوڑ دیا، وہ درختوں میں پھرنے لگیں، پھر ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس بیٹھ گئے اور ہمارے کجاوے ہمارے اونٹوں پر ہی رکھے ہوئے تھے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا سر اٹھایا اور دیکھا کہ چادریں ہیں، جن میں سرخ اون کے دھاگے لگے ہوئے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا میں یہ نہیں دیکھ رہا کہ سرخی تم پر غالب آ گئی ہے۔ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے فرمان پر عمل پیرا ہونے کے لئے اتنی تیزی سے اٹھے کہ اس کی وجہ سے بعض اونٹ بھی بدکنے لگے،ہم نے وہ تمام چادریں جو ان پر ڈالی ہوئی تھیں وہ سب اتار پھینکیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7940

۔
۔ سیدنا رافع بن خریج ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سرخ رنگ کی چادریں نمایاں طور پر دیکھ کر اظہارِ ناپسندیدگی فرمایا، جب سیدنا رافع بن خریج ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے وفات پائی تو لوگوں نے ان کی چارپائی پر سرخ چادر بچھا دی، اس سے لوگوں کو بڑا تعجب ہوا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7941

۔
۔ سیدنا براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: اللہ کی مخلوق میں سے میں نے کسی کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بڑھ کر حسین نہیں دیکھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سرخ جوڑا زیب تن کر رکھا تھا اور سر کے بال کندھوں سے ٹکرا رہے تھے۔ ابن ابی بکیر راوی نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سر کے بال کندھوں کے قریب تک آ رہے تھے، میں نے کئی بار اسرائیل کو سنا، وہ جب بھی یہ حدیث بیان کرتے تو مسکراتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7942

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی اور سرخ رنگ کا لباس پہننے اور رکوع و سجود میں قرآن پاک کی تلاوت کرنے سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7943

۔
۔ ابو شیخ ہنائی کہتے ہیں:میں سیدنا امیر معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گیا، جبکہ ان کے پاس صحابہ کرام کی ایک جماعت موجود تھی، سیدنا امیر معایہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں تمہیں اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں کیا تم جانتے ہو کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ریشم پہننے سے منع فرمایا ہے؟ انہوںنے کہا: جی ہاں، انھوں نے کہا: میں بھی گواہی دیتا ہوں، پھر انھوں نے کہا: میں تمہیں اللہ کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں کہ کیا تم جانتے ہو کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سونا پہننے سے منع کیا ہے، مگر تھوڑا تھوڑا استعمال کر سکتے ہیں؟ صحابہ نے کہا: جی ہاں، انھوں نے کہا: میں بھی گواہی دیتا ہوں۔ پھر انھوں نے کہا: میں تم کو اللہ تعالی کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں، کیا تم جانتے ہو کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چیتوں کے چمڑے بچھانے سے منع فرمایا ہے؟ صحابہ نے کہا: جی ہاں، انھوں نے کہا: میں بھی گواہی دیتا ہوں، پھر انھوں نے کہا: میں تمہیں اللہ تعالیٰ کا واسطہ دیتا ہوں کیا تم جانتے ہو کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چاندی کے برتن میں پانی پینے سے منع کیا ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، انھوں نے کہا: میں بھی گواہی دیتا ہوں، پھر انھوں نے کہا: میں تمہیں اللہ تعالیٰ کا واسطہ دے کرکہتا ہوں کیا تمہیں معلوم ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حج اور عمرہ کو جمع کرنے سے منع کیا ہے؟ صحابہ نے کہا: نہیں، ایسی بات تو کوئی نہیں ہے، لیکن انھوں نے کہا: خبردار یہ بھی ان کے ساتھ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7944

۔
۔ ابو مجیب کہتے ہیں کہ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ملے، سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنی تلواور کی مٹھی چاندی سے بنا رکھی تھی، سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے انہیں روکا اور کہا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو انسان بھی چاندی یا سونا چھوڑ کر جائے گا تو اس کو اس کے ساتھ داغا جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7945

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے تین چیزوں سے روکا ہے، ریشمی لباس سے، ریشمی گدیلوں سے اور اس سے کہ میں رکوع میں قرآن مجید کی تلاوت کروں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7946

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے ریشمی لباس، ریشمی گدیلے، معصفر کپڑے اور اس سے منع کیا ہے کہ آدمی رکوع و سجود کی حالت میں قرآن مجید کی تلاوت کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7947

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے میثرہ اور قسی سے منع فرمایا ہے۔ لوگوں نے پوچھا: اے امیر المومنین! میثرہ کیا چیز ہوتی ہے؟ انھوں نے کہا: یہ (ریشمی گدیلے) ہوتے ہیں، جو عورتیں اپنی رہائش گاہوں میں اپنے خاوندوں کے لیے بناتی ہیں، ہم نے کہا: قسی کیا چیز ہوتی ہے؟ انھوں نے کہا: یہ شام کی طرف سے ہمارے ہاں ایک پھول دار (ریشمی) کپڑا لایا جاتا ہے، اس میں نارنگی کی مانند بیل بوٹے بنائے جاتے تھے، ابو بردہ کہتے ہیں: جب میں نے سبن علاقہ کے بنے ہوئے کپڑے دیکھے تو میں جان گیا کہ وہ یہی ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7948

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ریشمی گدیلوں، ریشمی لباس، سونے کا چھلہ اور انتہائی سرخ لباس سے منع فرمایا ہے۔یزید راوی کہتے ہیں: میثرہ سے مراد درندوں کے چمڑے ہیں، قسی عمدہ ریشم سے تیار کیا جانے والا ایک پھول دار لباس ہوتا ہے، یہ مصر سے لایا جاتا ہے اور عصفر بوٹی سے خوب رنگے ہوئے لباس کو مُفْدَم کہتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7949

۔
۔ ابو زبیر کہتے ہیں: میں نے سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سرخ رنگ کے ریشمی گدیلوں کے بارے میں پوچھا، انہوں نے کہا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میںنہ ایسے گدیلے رکھ کر سوار ہو تا ہوں، نہ ایسی قمیص پہنتا ہوں، جس کے کناے ریشم کے ہوں اور نہ ریشمی لباس پہنوں گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7950

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ سرخ رنگ کے ریشمی گدیلوں سے، ریشمی کپڑے پہننے سے اور سونے کی انگوٹھی سے منع کیا گیا ہے۔ محمد بن سیریں کہتے ہیں: جب میں نے یہ بات اپنے بھائی یحییٰ بن سیرین سے ذکر کی تو انھوں نے کہا: کیا تو نے یہ سنا نہیں ہے؟ جی ہاں اور ریشم سے بنے ہوئے کناروں والا لباس پہننا بھی منع ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7951

۔
۔ مالک بن عمیر کہتے ہیں:میں سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس بیٹھا تھا، ان کے پاس صعصعہ بن صوحان آئے، سلام کہا اور پھر کھڑے ہو کر کہا: اے امیر المومینین! جس چیز سے آپ کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع فرمایا ہے، آپ اس سے ہمیں بھی منع کر دیں، سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں کدو سے بنے ہوئے برتن، سبز مٹکے، تارکول والے برتن اور تنا کرید کر بنائے ہوئے لکڑی کے برتن سے منع فرمایاہے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں ریشمی لباس، سرخ رنگ کے ریشمی گدیلے، ریشم، سونے کی انگوٹھی اور چھلے سے منع فرمایا ہے۔ سیدنا علی نے کہا: پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے ریشم کا ایک جوڑا دیا، میں وہ پہن کر باہر آیا تا کہ لوگ میرے اوپر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا پہنا ہوالباس دیکھیں، لیکن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے اوپر یہ دیکھ کر مجھے اتارنے کا حکم دیا، پس اس کا ایک حصہ سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے لئے بھیج دیا اور دوسرا حصہ اپنی دیگر عورتوں کے درمیان تقسیم کر دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7952

۔
۔ سیدنا براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں سونے کی انگوٹھیاں، چاندی کے برتن، حریر، دیباج اور استبرق، سرخ رنگ کے ریشمی گدیلوں اور قسی سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7953

۔
۔ سیدنا علی بن ابو طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے منع فرمایا ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ تمہیں منع فرمایا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی، پہننے، ریشمی لباس اور معصفر لباس سے اور رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایاہے۔ پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ریشمی دھاری دار ایک پوشاک مجھے دی، جب میں اسے پہن کرنکلا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے علی! میں نے تمہیں یہ پہننے کے لئے تو نہیں دی، میں سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا اور چادر کے دو ٹکڑے کر دئیے، سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے ابن ابی طالب! آپ نے یہ کیا کیا؟ میں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے یہ پہننے سے منع فرمایا ہے، تم پہن لو اور دیگر عورتوں کو پہنا دو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7954

۔
۔ سیدنا اسامہ بن عمیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے درندوں کے چمڑوں سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7955

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی، ریشمی گدیلے اورریشمی لباس اور جو کی نبیذ سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7956

۔
۔ سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عام حریر، دیباج اور سونے اور چاندی کے برتنوں سے منع کیا اور فرمایا: یہ دنیا میں کافروں کے لئے ہیں اور ہمارے لئے آخرت میں ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7957

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ پانچ چیزوں سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں منع فرمایاہے: ریشم اور سونا پہننے سے، سونے اور چاندی کے برتنوں میں پینے سے، سرخ رنگ کے ریشمی گدیلے سے اور ریشمی لباس پہننے سے، سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے نبی! باریک سی سونے کی زنجیر، جس کے ساتھ کنگن باندھا جاتا ہے، وہ بھی جائز نہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، اسے چاندی سے بنائو یا زعفران سے زرد کر لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7958

۔
۔ عبدالرحمن بن ابولیلیٰ کہتے ہیں:میں سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ کسی زمین کی طرف گیا، انہوں نے پینے کے لئے پانی مانگا، کسان چاندی کے برتن میں ان کے پاس پانی لایا، سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے وہ برتن اس کے منہ پر دے مارا، ہم نے کہا: خاموش رہو، خاموش رہو، اب اگر ہم نے ان سے کچھ اس بارے میں پوچھا تو وہ کچھ نہیں بتائیں گے، ہم خاموش رہے، کچھ دیر بعد انھوں نے خود کہا: کیا تمہیں معلوم ہے میں نے یہ برتن اس کے چہرے پر کیوں پھینکا؟ ہم نے کہا: جی نہیں، انھوں نے کہا: میں نے اسے اس سے پہلے بھی روکا تھا کہ چاندی کے برتن میں پانی پینا منع ہے اور بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سونے کے برتنوں میں نہ پیو۔ سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ پیو، حریر اور دیباج نہ پہنو، یہ چیزیں دنیا میں ان کے لیے ہیں اور آخرت میں تمہارے لیے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7959

۔
۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو چاندی کے برتنوں میں پیتاہے، وہ اپنے پیٹ میں دوزخ کی آگ کے گھونٹ بھرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7960

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چاندی کے برتن میں پینے والے کے بارے میں فرمایا: گویا کہ وہ اپنے پیٹ میں دوزخ کی آگ کے گھونٹ بھرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7961

۔
۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کا نگینہ ہتھیلی کی اندر والی طرف رکھتے تھے، لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوا لیں، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے پھینک دیا اورچاندی کی انگوٹھی بنوا لی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7962

۔
۔ (دوسری سند) اس میں ہے:لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوا لیں، پس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھڑے ہوئے اور فرمایا: میں نے یہ انگوٹھی پہنی تھی، اب میں اسے کبھی بھی نہیں پہنوں گا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے پھینک دیا، یہ منظر دیکھ کر لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7963

۔
۔ (تیسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی سونے کی انگوٹھی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کا نگینہ اپنی ہتھیلی کی اندرونی طرف رکھتے تھے، ایک دن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس انگوٹھی کو پھینک دیا، سو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں، پھر آپ نے چاندی کی انگوٹھی بنوا لی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے ساتھ مہر لگاتے تھے اور پہنتے نہیں تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7964

۔
۔ محمد بن مالک کہتے ہیں: میں نے سیدنا براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا، انہوں نے سونے کی انگوٹھی پہن رکھی تھی، لوگوں نے ان سے کہا: تم نے سونے کی انگوٹھی کیوں پہن رکھی ہے، حالانکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے، سیدنا برائ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا ایک دفعہ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس تھے، جبکہ آپ کے سامنے مال غنیمت پڑا تھا، جسے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تقسیم کر رہے تھے، قیدی تھے اور گھر کا سازو سامان تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے تقسیم کیا، یہاں تک کہ یہ انگوٹھی باقی رہ گئی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی نگاہ اٹھائی اور اپنے صحابہ کی طرف دیکھا، پھر نگاہ جھکائی، پھر اٹھائی اور انہیں دیکھا، پھر نگاہ جھکائی اور پھر نگاہ اٹھا کر ان کو دیکھا۔ پھر فرمایا: اے برائ! پس میں آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے بیٹھ گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ انگوٹھی اٹھائی اور مجھے پہنا دی اور فرمایا: جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے تجھے پہنایا ہے، وہ لے لو۔ سیدنا برائ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہا کرتے تھے: اب تم مجھے یہ اتارنے کا حکم کیوں دیتے ہو؟ جبکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا ہے کہ اے برا جو تجھے اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے پہنایا ہے وہ پہن لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7965

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نجران کے وفد میں سے ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اس نے سونے کی انگوٹھی پہن رکھی تھی۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے چہرہ پھیر لیا اور پرواہ تک نہ کی، وہ آدمی اپنی بیوی کی طرف گیا اور اس سے یہ سلوک بیان کیا، اس نے کہا: کوئی بات ہوئی ہوگی، تم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس لوٹو، وہ واپس آیا اور اپنی انگوٹھی اور جبہ اتار دیا تھا، اب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اجازت طلب کی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اجازت د ے دی، اس نے سلام کہا،تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے سلام کا جواب بھی دیا، اس نے کہا! اے اللہ کے رسول! اس سے پہلے میں آپ کے پاس حاضر ہواتھا تو آپ نے مجھ سے اعراض کیا تھا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو جب اس وقت آیا تھا تو تیرے ہاتھ میں آگ کا انگارا تھا۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں تو پھر بہت زیادہ انگارے لے کر آیا ہوں، وہ بحرین سے زیورات لے کر آیا تھا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو جو کچھ بھی لے کر آیا ہے، یہ ہمارے کام کا نہیں، بس یہ حرّہ کے پتھروں جتنا مفید ہے، یہ دنیا کی زندگانی کا سامان ہے۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! اپنے صحابہ میں میرا عذر بیان کر دیں، کہیں وہ یہ نہ سمجھیں کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی وجہ سے مجھ سے غصے ہو گئے ہیں، پس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھڑے ہوئے اور اس آدمی کی معذوری بیان کی کہ اس کے ساتھ جو کچھ کیا گیا ہے، وہ اس کی سونے کی انگوٹھی کی بنا پر تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7966

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سونے کی انگوٹھی، سرخ رنگ کا لباس اور رکوع و سجود میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7967

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انگوٹھی بنوا کر پہنی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس نے تو آج مجھے تم سے مشغول کر دیا ہے، میں کبھی اسے دیکھتا رہا ہوں اور کبھی تمہیں دیکھتا رہا ہوں۔ پھر وہ انگوٹھی پھینک دی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7968

۔
۔ سیدنا یعلیٰ بن مرہ ثقفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ایک آدمی آیا، اس نے سونے کی بڑی انگوٹھی پہن رکھی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: کیا تو اس کی زکوٰۃ دیتا ہے؟ اس نے کہا: اے اللہ کے نبی!اس کی زکوٰۃ کتنی کیا ہے؟ پس جب وہ آدمی چلا گیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس نے آگ کا بڑا انگارا پہن رکھا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7969

۔
۔ سیدنا ابو ثعلبہ خشنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھ میں ایک لکڑی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے ساتھ میرے ہاتھ پرمارنے لگے، پھر جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی توجہ ہٹی تو میں نے وہ انگوٹھی اتاری اور اس کو پھینک دیا۔ اب جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میری طرف دیکھا تو وہ انگوٹھی آپ کو میرے ہاتھ میں نظر نہ آئی تو فرمایا: میرا خیال ہے ہم نے تجھے تکلیف پہنچائی ہے اور چٹی ڈالی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7970

۔
۔ سالم بن ابی جعد اپنی قوم کے ایک آدمی سے بیان کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس داخل ہوا، میں نے سونے کی انگوٹھی پہن رکھی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک چھڑی لی اور میرے ہاتھ پر ماری اور فرمایا: اسے پھینک دو۔ وہ آدمی کہتا ہے: میں باہرنکلا اور واقعی اس کو پھینک دیا، پھر جب میں واپس آیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: انگوٹھی کا کیا بنا؟ میں نے کہا: میں نے تو اسے پھینک دیا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے تو حکم دیا تھا کہ تو ا س سے فائدہ اٹھا لے اور اس کو مت پھینک۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7971

۔
۔ (دوسری سند) اشجع قبیلے کے ایک آدمی نے بیان کیا ہے کہ میں نے اس انگوٹھی کو آج تک پھینک دیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7972

۔
۔ ابو کنود کہتے ہیں: میں نے ایک سونے کی انگوٹھی حاصل کی، یہ مجھے ایک غزوہ سے ملی تھی، میں سیدنا عبداللہ کے پاس آیا ، انہوںنے اس انگوٹھی کو اپنے جبڑوںکے درمیان رکھ کر اس پر دانت دبا کر اس کو ٹیڑھا میڑھا کر دیا اور کہا: : نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سونے کی انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7973

۔
۔ علقمہ کہتے ہیں ہم ایک دن سیدنا عبداللہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اور زید بن حدیر بھی ہمارے ساتھ تھے، پھر ہمارے پاس سیدنا خباب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ داخل ہوئے اور کہا: اے ابو عبدالرحمن! یہ تمام اسی طرح قرأت کرتے ہیں، جس طرح تم پڑھتے ہو؟ انہوں نے کہا: اگر تم چاہو تو میں ان میں سے بعض کو حکم دیتا ہوں کہ وہ آپ پر پڑھے؟ انھوں نے مجھے کہا: جی ہاں، پڑھو۔ ابن حدیر نے کہا: آپ اسے حکم دیتے ہیں کہ یہ پڑھے، حالانکہ وہ ہم سے زیادہ پڑھا ہوا نہیں ہے؟ انھوں نے کہا: اللہ کی قسم ! اگر آپ چاہتے ہیں تو میں تمہیں وہ خبر دے دیتا ہوں، جو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تیری قوم اور اس کی قوم کے لئے فرمائی تھی، وہ کہتے ہیں: میں نے سورۂ مریم کی پچاس آیتیں پڑھیں۔ جناب نے کہا: آپ نے اچھا کیا، سیدنا عبداللہ نے کہا: میں کوئی بھی چیز پڑھوں گا، تو اس نے بھی وہ پڑھا ہواہے، پھر عبداللہ نے سیدنا کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: اب اس انگوٹھی کا وقت آ گیا ہے کہ اسے پھینک دیا جائے، انہوں نے کہا: آپ آج کے بعد میرے اوپر سونے کی انگوٹھی نہیں دیکھیں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7974

۔
۔ سیدنا بریدہ اسلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک آدمی کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی تو فرمایا: کیا ہو گیا ہے تجھے؟ تو نے جنت والوں کے زیورات پہن رکھے ہیں (جو کہ دنیا میں جائز نہیں ہیں)؟ اس نے کہا: پھر میں پیتل کی انگوٹھی پہن کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آ گیا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس بار فرمایا: میں تجھ سے بت پرستوں کی بوپا رہا ہوں۔ اس نے کہا: تو پھر اے اللہ کے رسول!: میں کس چیز سے انگوٹھی بنوائوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چاندی سے بنوا لو۔ ‘
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7975

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے ایک صحابی پر سونے کی انگوٹھی دیکھی اور اس وجہ سے اس سے رخ پھیر لیا، اس نے وہ پھینک دی اور لوہے کی انگوٹھی بنا لی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے بارے میں فرمایا: یہ تو اس سے بھی بدتر ہے، یہ تو دوزخیوں کا زیور ہے۔ انہوں نے وہ بھی اتار دی اورچاندی کی انگوٹھی بنوا لی، اس پرآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خاموشی اختیار کی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7976

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سونے کی انگوٹھی پہنی، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے دیکھا تو گویا آپ نے ناپسند فرمایا، میں نے وہ اتار کر پھینک دی، پھر میں نے لوہے کی انگوٹھی بنوا لی، اس کے بارے میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ تو اس سے بھی زیادہ خبیث ہے، یہ بہت خبیث ہے۔ پس میں نے اس کو بھی پھینک دیا اور چاندی کی انگوٹھی بنوا لی، اس پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خاموش رہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7977

۔
۔ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک آدمی کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھی دیکھی اور فرمایا: اسے اتار دو۔ اس نے وہ اتار دی اور لوہے کی انگوٹھی بنوا لی، لیکن اس کے بارے میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ تو اس سے بھی بدتر ہے۔ پھر اس نے چاندی کی انگوٹھی بنوا لی، اس پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خاموشی اختیار کی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7978

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی، وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے دست مبارک میں رہی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ہاتھ میں رہی، ان کے بعد سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ہاتھ میں رہی، پھر سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ہاتھ میں رہی، اس میں محمد رسول اللہ کے الفاظ نقش تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7979

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جب روم والوں کی طرف خط لکھنے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے آپ سے کہا کہ وہ لوگ تو صرف وہی خط پڑھتے ہیں، جس پر مہر لگی ہوئی ہو، پس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی، گویا کہ میں اب بھی اس انگوٹھی کی سفیدی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھ میں دیکھ رہا ہوں، اس میں محمد رسول اللہ کے الفاظ کندہ تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7980

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انگوٹھی بنوائی اور فرمایا: ہم نے ایک انگوٹھی بنوائی ہے اور اس میں (محمد رسول اللہ کے الفاظ) کندہ کروائے ہیں، تم میں کوئی آدمی یہ نقش نہیں بنوا سکتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7981

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی انگوٹھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ حبشہ کا بنا ہوا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7982

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی انگوٹھی بھی چاندی کی تھی اور اس کا نگینہ بھی چاندی کاتھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7983

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاتھ میں ایک دن چاندی کی انگوٹھی دیکھی، لوگوں نے بھی چاندی کی انگوٹھیاں بنوا لیں اور پہن لیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی انگوٹھی اتار کر پھینک دی، لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7984

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی اور اس میں محمد رسول اللہ کے الفاظ کندہ کروائے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ’تم لوگ اس طرح کا نقش نہ بنواؤ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7985

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی انگوٹھی میں محمد رسول اللہ کے الفاظ کا نقش تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7986

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہ مشرکوں کی آگ سے روشنی حاصل کرو اور نہ اپنی انگوٹھیوں پر عربی نقش بنواؤ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7987

۔
۔ حماد بن سلمہ کہتے ہیں: میں نے ابن ابی رافع کو دیکھا کہ انہوں نے اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنی ہوئی تھی، جب میں نے اس کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: میں نے سیدنا عبداللہ بن جعفر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا تھا کہ وہ اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے اور سیدنا عبداللہ بن جعفر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7988

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع کیا تھا کہ میں انگشت ِ شہادت یا اس کے ساتھ والی یعنی درمیانی انگلی میں انگوٹھی پہنوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7989

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا کہ ایک عورت آئی اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا سونا کا طوق بنانا جائز ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ تو آگ کا طوق ہوگا۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا سونے کے دو کنگن پہننا جائز ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ تو آگ کے دو کنگن ہوں گے۔ اس نے کہا: کیا سونے کی دو بالیاں جائز ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ تو آگ کی دو بالیاں ہیں۔ اس نے سونے کا ایک کنگن پہن رکھا تھا، یہ سن کر اسے پھینک کر کہنے لگی: اے اللہ کے رسول! ہم میں سے اگر کوئی اپنے خاوند کے لئے نہ سنورے تو اس کے نزدیک اس کی قدر اور اہمیت کم ہو جاتی ہے۔ ٓپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہیں اس سے کس چیز نے روک رکھا ہے کہ چاندی کی دو بالیاں بنوا کر ان کو زعفران سے رنگ لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7990

۔
۔ سیدنا عبدالرحمن بن غنم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو معمولی سونے کے ساتھ بھی آراستہ ہوگا، اسے روز قیامت داغا جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7991

۔
۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے سونے کی چین گردن میں پہنی ہوئی تھی کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لائے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے رخ پھیر لیا، میں نے کہا: کیا آپ میری زینت نہیں دیکھتے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہاری زینت سے ہی اعراض کر رہا ہوں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس میں تمہارے لیے کوئی حرج نہیں ہو گا کہ چاندی کی انگوٹھی یا کڑا بنوا کر اس کو زعفران سے رنگ لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7992

۔
۔ سیدنا ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے ایک ہار پہنا، اس میں سونے کی لڑیاں تھیں،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دیکھ کر مجھ سے اعراض کر لیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کس چیز نے تجھے اس سے باامن کر دیا ہے کہ اللہ تعالی تجھے اس کی جگہ پر آگ کی لڑیاں پہنادے۔ وہ کہتی ہیں: پس میں نے اسے اتار دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7993

۔
۔ سیدنا ثوبان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آزاد کردہ غلام ہیں، بیان کرتے ہیں: ہبیرہ کی بیٹی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس د اخل ہوئی، اس کے ہاتھ میں سونے کی بڑی انگوٹھیاں تھیں۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چھڑی سے اس کے ہاتھ کو مارا اور فرمایا: کیا تم یہ پسند کرتی ہو کہ اللہ تعالیٰ تمہارے ہاتھ میں آگ کی انگوٹھیاں ڈال دے۔ تو وہ سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتی ہیں: وہ میرے پاس آئی اور جو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے ساتھ کیا تھا، اس کی شکایت کی، میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ اس کے گھر گیا، (راوی ثوبان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ) آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دروازے کے پیچھے کھڑے ہوگئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب بھی اجازت طلب کرتے تھے تو دروازے کے پیچھے کھڑے ہوتے تھے، بنت ہبیرہ سے سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: یہ زنجیری دیکھ لو، یہ سیدنا ابو حسن علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے دی ہے، یہ انہوں نے سونے کی زنجیری اپنے ہاتھ میں ڈال رکھی تھی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم داخل ہوئے اور کہا: اے فاطمہ! انصاف سے کام لو، لوگ کہیںگے فاطمہ بنت محمد نے آگ کی زنجیری ہاتھ میں پہن رکھی ہے۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے سخت برا بھلا کہا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیٹھے تک نہیں اور باہر تشریف لے گئے، سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے وہ زنجیری فروخت کرنے کا حکم دیا اور اس کی قیمت سے غلام خریدا اور اسے آزاد کر دیا۔ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس بات کی اطلاع ہوئی توآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اللہ اکبر کہا اور فرمایا: ساری تعریف اس اللہ کے لئے جس نے فاطمہ کو آگ سے نجات دلائی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7994

۔
۔ ام کرام سے مروی ہے ، وہ کہتی ہیں: میں نے حج کیا، میری ملاقات ایسی عورت سے ہوئی جس کے خدمت گاروں کی کافی تعداد تھی، جتنی عورتیں خدمت گزاری پر مامور تھیں، سب نے چاندی کے زیورات پہن رکھے تھے۔ میں نے کہا: کیا وجہ ہے کہ آپ کی خدمت گاروں میں سے ہر ایک کے زیورات چاندی کے ہیں۔ اس نے کہا: میرے دادا نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس تھے، میں بھی ان کے ساتھ تھی میں نے سونے کی دو بالیاں پہنی ہوئی تھیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ آگ کے دو انگارے ہیں۔ اس وقت سے لے کر ہمارے گھر والوں میں سے ہر ایک چاندی کے زیورات ہی پہنتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7995

۔
۔ سیدہ اسماء بنت یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیعت کے لئے مسلم خواتین کو جمع کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سیدہ اسماء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اپنا دست مبارک نمایاں کریں تاکہ ہم بیعت کریں۔ لیکن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کیا کرتا، ان سے بیعت بغیر مصافحہ کے کرتا ہوں۔ ان عورتوں میں ان کی ایک خالہ تھی، اس نے سونے کے دو کنگن اور دو انگوٹھیاں پہن رکھی تھیں۔ اس سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: او فلاں عورت! کیا تم یہ پسند کرو گی کہ روز قیامت اللہ تعالیٰ تمہیں دوزخ کے انگاروں کے کنگن اور انگوٹھیاں بطور زیور دے؟ اس نے کہا: اے اللہ کے نبی! اس سے اللہ کی پناہ چاہتی ہوں۔ سیدہ اسماء کہتی ہیں: میں نے کہا: اے خالہ! جو پہنا ہے، اسے پھینک دو، پس انہوں نے پھینک دیا، بعد میں سیدہ اسمائ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: اے میرے پیارے بیٹے! اس خاتون نے وہ زیور پھینک دیا تھا، اب مجھے معلوم نہ ہو سکا کہ اس جگہ سے کس نے اٹھایا تھا اور ہم میں سے کسی نے اس کی طرف پلٹ کر بھی نہیں دیکھا تھا۔ پھر میں نے کہا: اے اللہ کے نبی! اگر کوئی ہم سے کوئی زیبائش نہ اپنائے تو خاوند کے ہاں کم قدر ہو جاتی ہے، وہ کس چیز سے آراستہ ہو، اے اللہ کے نبی؟ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم پر اس میں کوئی مضائقہ نہیں کہ چاندی کی بالیاں بنوا لو اور چاندی کے موتیوں سے زیبائش اختیار کر لو اور اس میں زعفران کا رنگ دے دو، یہ سونے کی مانند ہی چمکے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7996

۔
۔ سیدہ اسماء بنت یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئی تاکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بیعت کروں، جب میں قریب ہوئی تو مجھ پر سونے کے دو کنگن تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کی چمک دیکھ کر فرمایا: یہ کنگن اتار دو، اے اسمائ! کیا تمہیں خوف نہیں آتا کہ اللہ تعالیٰ تمہیں ان کے بدلے آگ کے کنگن پہنا دے؟ میں نے انہیں اتار پھینکا اور مجھے یہ بھی معلوم نہ ہوا کہ کس نے ان کو اٹھایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7997

۔
۔ سیدہ اسماء بنت یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت کیا کرتی تھیں، کہتی ہیں: میں ایک دفعہ آپ کے پاس تھی کہ میری خالہ آ گئیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کرنے شروع کردئیے، انھوں نے سونے کے دو کنگن پہنے ہوئے تھے، ان سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تم پسند کرتی ہو کہ تمہیں آگ کے دو کنگن پہنائے جائیں؟ میں نے خالہ سے کہا: یعنی تمہارے یہ دو کنگن آگ کے بن جائیں، انہوں نے وہ اتار پھینکے اور کہا: تو پھر اگر عورتیں زیبائش اختیار نہ کریں تو اپنے خاوندوں کے ہاں قابل توجہ نہیں رہتیں، اے نبی اللہ! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسکرا پڑے اور فرمایا: کیا تم ایسا نہ کر سکو گی کہ چاندی کا ہار بنا لو، یا چاندی سے تیار کردہ موتیوں کا ہار بنا لو، پھر اسے زعفران سے رنگ لو، یہ سونے کی مانند ہی ہوجائے گا، یاد رکھو کہ جس نے ایک ٹڈی کے وزن برابر سونے سے زیبائش اختیار کی یا معمولی سونا بھی پہنا تو اسے روز قیامت داغا جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7998

۔
۔ سیدہ اسماء بنت یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ہی بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس عورت نے بھی سونے کا ہار پہنا، روز قیامت اس کی گردن میں اس کی مانند ہی آگ پہنائی جائے گی اور جو عورت بھی اپنے کان میں سونے کی بالی ڈالے گی، روز قیامت اس کی مثل ہی دوزخ کی آگ اس کے کان میں ڈال دی جائے گی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7999

۔
۔ سیدہ اسماء بنت یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سونے سے کچھ مقدار بھی جائز نہیں ہے، بلکہ سونے کی چمک ہی ٹھیک نہیں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8000

۔
۔ سیدہ اسماء بنت یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میں اور میری خالہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس داخل ہوئیں، ہم نے سونے کے کنگن پہن رکھے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تم ان کی زکوٰۃ دیتی ہو؟ ہم نے کہا: جی نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں اس سے خوف نہیں آتا کہ ان کے عوض تمہیں اللہ تعالیٰ آگ کے دو کنگن پہنادے، ان کی زکوٰۃ ادا کیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8001

۔
۔ سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی بہن سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہم سے خطاب کیا اور فرمایا: اے عورتوں کی جماعت! کیا تمہارے پاس چاندی نہیں، جس کے ذریعے تم زینت اختیار کر لو، خبردار! تم میں سے کوئی عورت بھی جو سونا پہنے اور اسے نمایاں کرے گی، اس کو اس کے ساتھ روز قیامت عذاب دیا جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8002

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سونا پہننے پر پابندی لگا دی تو ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم اس کی زنجیر سے کڑھا باندھ لیا کریں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے چاندی سے کیوں نہیں باندھ لیتیں، پھر اس پر زعفران لگا لو، سو وہ سونے کی مانند ہو جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8003

۔
۔ عطاء نے سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے اسی طرح کی حدیث بیان کی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8004

۔
۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا کہ سونے کی زنجیر سے کنگن وغیرہ باندھ لیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چاندی سے کر لو اور اس پر کچھ زعفران مل کر اس کو زرد رنگ کا بنا لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8005

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس کی خواہش ہو کہ وہ اپنے پیارے کو آگ کا طوق پہنائے، تو پھر وہ اسے سونے کا ہار پہنا دے،جس کی خواہش ہو کہ وہ اپنے پیارے کو آگ کا کنگن پہنائے تو وہ اسے سونے کا کنگن پہنا دے اور جس کی آرزو ہو کہ کہ وہ اپنے پیارے کو آگ کی انگوٹھی پہنائے تو وہ اسے سونے کی انگوٹھی پہنا دے، چاندی اختیاور کرو، اس سے شوق پورا کرو، اسی سے اپنی خواہشات پوری کر لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8006

۔
۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی اسی طرح کی حدیث ِ نبوی بیان کی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8007

۔
۔ زید بن وھب ایک آدمی سے بیان کرتے ہیں کہ ایک دیہاتی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! قحط سالی نے ہمارا ستیاناس کر دیا ہے، رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس قحط سالی کے علاوہ ایک اور چیز ہے، جس کا مجھے تمہارے بارے میں بہت زیادہ ڈر ہے، وہ یہ ہے کہ تم پر دنیا کھول دی جائے گی، اے کاش! میری امت سونا نہ پہنے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8008

۔
۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دیہاتی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! قحط سالی نے ہمیں تباہ کر دیا ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے اس کا اتنا خوف نہیں، جتنا اس سے زیادہ ایک اور چیز کا ہے اور وہ یہ ہے کہ دنیا تم پر بارش کی مانند برسے گی، کاش! میری امت سونا نہ پہنے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8009

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے جس نے سونا پہنا اور وہ اس حالت میں مرا کہ وہ اسے پہنا کرتا ہو تواللہ تعالیٰ اس پر جنت کا سونا حرام کردے گا اور میری امت میں سے جس نے ریشم پہنا اور وہ اسی حالت میں مر گیا کہ وہ اس کو پہنا کرتا ہو تو اللہ تعالیٰ اس پرجنت کا ریشم حرام کر دے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8010

۔
۔ سیدنا ابو امامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ اور آخرت پر ایمان رکھتا ہو، وہ نہ ریشم پہنے اور نہ سونا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8011

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں میں نے سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا، انھوں نے اپنے خطبے میں کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے دنیا میں ریشم پہنا، اس کو آخرت میں یہ نہیں پہنایا جائے گا۔ ایک روایت میں ہے: جس نے دنیا میں ریشم پہنا، آخرت میں اس کا کوئی حصہ نہیں ہوگا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8012

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ریشم صرف وہی پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8013

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دنیا میں ریشم وہی پہنتا ہے جو آخرت میں اسے پہننے کی امید نہ رکھتا ہو، بس ریشم صرف وہی پہنتا ہے، جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔ حسن بصری کہتے ہیں: ان لوگوں کا کیا حال ہو گا، جن تک ان کے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا یہ فرمان پہنچ چکا ہے، لیکن پھر بھی وہ اپنے لباس اور گھروں میں ریشم استعمال کرتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8014

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ریشم کے کپڑوں کی تاڑ میں رہتے اور ان کو اتروا دیتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8015

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے دنیا میں ریشم پہنا، وہ اس کو آخرت میں ہر گز نہیں پہنے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8016

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک راہب نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو باریک ریشم کا جبہ دیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے پہنا، پھر آپ گھر میں آئے اور اس کو اتار دیا، اتنے میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو پتہ چلا کہ ایک وفد آیا ہے، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو مشورہ دیا کہ وفد کی آمد پر وہی جبہ پہن لیں، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ لباس دنیا میں ہمارے لئے درست نہیں، یہ ہمارے لئے آخرت میں ہوگا، لیکن اے عمر! تم یہ لے لو۔ انہوں نے عرض کی: آپ اسے ناپسند کرتے ہیں اور میں لے لوں، یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں اس لیے نہیں دے رہا کہ تم اس کو پہن لو، میں تو اس لئے دے رہا ہوں کہ تم اسے فارس کے علاقے کی طرف بھیج دو اور اس کے عوض مال حاصل کر لو۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے نجاشی کی طرف بھیج دیا، اس کی وجہ یہ تھی کہ اس نے ان صحابہ کے ساتھ اچھا سلوک کیا تھا، جو ہجرت کر کے اس کے پاس گئے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8017

۔
۔ سیدنا عقبہ بن عامر جہنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ریشم کے چاک والی قباء پہن رکھی تھی، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نماز مکمل کر لی تو اسے بڑی سختی سے اتارا اور فرمایا: یہ پرہیز گاروں کے لائق نہیں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8018

۔
۔ سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم زیورات اور ریشم والوں کو یہ چیزیں پہننے سے منع کیا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ اگر تم جنت کا زیور اور اس کا ریشم چاہتے ہو تو انہیںدنیا میں نہ پہنا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8019

۔
۔ سیدہ جویریہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو ریشم پہنے گا، اللہ تعالیٰ اسے روز قیامت دوزخ کی آگ سے لباس پہنائے گا۔ ایک روایت میں ہے: اللہ تعالیٰ اسے آگ یا ذلت کا لباس پہنائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8020

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ دومہ کے رئیس اکیدر نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو باریک ریشم یا مطلق ریشم کا جبہ دیا، یہ اس وقت کی بات ہے جب ریشم پہننا ابھی تک حرام نہ ہوا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ پہنا اور لوگ اسے دیکھ کر بہت تعجب کرنے لگے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! جنت میں سعد بن معاذ کا رومال اس سے بہتر ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8021

۔
۔ ہشام بن ابو رقیہ کہتے ہیں: میں نے مسلمہ بن مخلد سے سنا، وہ منبر پر لوگوں کو خطبہ دے رہے تھے، انھوں نے کہا: لوگو! کیا تمہارے پاس یمن کی چادریں اور السی کے کپڑے نہیں، کیا وہ ریشم سے کفایت نہیں کرتے،یہ تمہارے اندر ایک آدمی موجود ہے، یہ تمہیں اس بارے میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے فرمان سے آگاہ کرتا ہے، اے عقبہ! ذرا کھڑے ہو جائو، سیدنا عقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کھڑے ہوئے اور کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھا، وہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں بنالے۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے دنیا میں ریشم پہنا، وہ آخرت میں اس سے محروم رہے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8022

۔
۔ ابو یونس حاتم بن مسلم کہتے ہیں: میں نے قریش کے ایک آدمی سے سنا، اس نے کہا: میں نے ایک عورت کو دیکھا، وہ منیٰ میں سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آئی، اس نے ریشم کی قمیص زیب ِ تن کی ہوئی تھی، اس نے کہا: تم ریشم کے بارے میں کیا کہتے ہو؟ انہوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8023

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس موجود تھے، کسی بستی کا باسی سیجان کا جبہ، جس کے بٹن ریشمی تھے، زیبِ تن کر کے آیا اور کہا: خبردار! تمھارے اس ساتھی (محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) نے گھڑسواروں کے مقام کو کم اور چرواہوں کی عزتوں کو بلند کر دیا ہے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے جبہ کے گریبان سے پکڑا اور فرمایا: کیا میں تجھ پر ان لوگوں کا لباس نہیں دیکھ رہا، جو بیوقوف ہیں۔ پھر فرمایا: جب اللہ تعالی کے نبی نوح علیہ السلام کی وفات کا وقت آ پہنچا تو انھوں نے اپنے بیٹے سے کہا: میںتیرے سامنے ایک وصیت بیان کرتا ہوں، میں تجھے دو چیزوں کا حکم دیتا ہوں اور دو چیزوںسے منع کرتا ہوں۔ میں تجھے لا الہ الا اللہ کا حکم دیتا ہوں، کیونکہ اگر ساتوں آسمانوں اور ساتوں زمینوں کو (ترازو کے) ایک پلڑے میں اور لا الہ الا اللہ کو دوسرے پلڑے میں رکھ دیا جائے تو لا الہ الا اللہ بھاری ہو جائے گا۔ اور ساتوں آسمان اور ساتوں زمنیں ایک بند کڑے کی شکل اختیار کر لیں تو اس کو بھی لا الہ الا اللہ توڑ دے گا ، اور (دوسری چیز) سبحان اللہ وبحمدہ ہے، یہ کلمات ہر چیز کی نماز ہیں اور ان ہی کے ذریعے مخلوق کو رزق دیا جاتا ہے اور میں تجھے شرک اور تکبر سے منع کر تا ہوں۔ میں نے یا کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم شرک کو تو پہنچانتے ہیں، تکبر کسے کہتے ہیں؟ کیا تکبر یہ ہے کہ آدمی کے جوتے اور ان کے تسمے اچھے ہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔ کسی نے کہا: تو کیا تکبر یہ ہے کہ آدمی کے دوست و یار ہوں، جو اس کے پاس بیٹھتے ہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔ پھر کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! تو پھر تکبر کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: حق کو جھٹلا دینا اور لوگوں کو حقیر سمجھنا (تکبر کہلاتا ہے)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8024

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرف ریشم کا جبہ بھیجا، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ملے اور کہا: آپ نے ریشم کا جبہ میری طرف بھیجا ہے، حالانکہ آپ نے تو اس کے بارے میں ایسے ایسے فرمایا تھا، (یعنی مذمت کی تھی)؟آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے اس لئے تو نہیں بھیجا کہ تم اسے پہن لو، میں نے تو اس لئے بھیجا ہے کہ تم اسے فروخت کر لو یا کوئی اور فائدہ حاصل کر لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8025

۔
۔ سیدنا ضمرہ بن ثعلبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا میرے اوپر یمن کے دو جوڑے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ضمرہ! کیا تمہاری رائے یہ ہے کہ یہ دو جوڑے تمہیں جنت میں داخل کریں گے؟ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ میرے لئے استغفار کریں تو میں بیٹھنے سے پہلے انہیں اتار دیتا ہوں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے اللہ! ضمرہ بن ثعلبہ کو بخش دے۔ پس وہ جلدی جلدی گئے اور ان دونوں کو اتار دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8026

۔
۔ سلیمان تیمی کہتے ہیں: حسن بصری نے مجھے ابو عثمان نہدی والی حدیث سنائی، انہوں نے سیدنا عمر ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ریشم کے بارے میں بیان کی، حسن کہتے ہیں: قبیلہ میں سے ایک آدمی نے مجھے خبر دی کہ وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس داخل ہوا، جبکہ اس نے ایک جبہ زیب ِ تن کیا ہوا تھا، اس کا گریبان ریشم کا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ گریبان آگ کا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8027

۔
۔ سیدہ حفصہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ عطارد بن حاجب آئے اوران کے پاس ریشم کی چادر تھی، یہ فارس کے حکمران نے ان کو دی تھی، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! میری خواہش ہے آپ اسے خرید لیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ لباس تو وہ شخص پہنتا ہے، جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8028

۔
۔ حبیب بن عبیدر حبی کہتے ہیں: سیدنا ابو مامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، خالد بن یزید کے پاس گئے،انہوں نے ان کے لیے تکیہ رکھا، سیدنا ابومامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو گمان ہوا کہ یہ ریشم کا ہے، وہ پچھلے پائوں ہٹ کر اس سے علیحدہ ہو گئے، یہاں تک کہ مجلس کے آخر تک پہنچ گئے، جبکہ خالد کسی آدمی سے بات کر رہے تھے، پھر جب وہ سیدنا ابو امامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرف متوجہ ہوئے تو ان سے کہا: اے میرے بھائی! آپ نے کیا سمجھا ہے؟ کیا آپ کا خیال ہے یہ ریشم سے ہے؟ تو خالد نے شبہ دور کیا۔ سیدنا ابو امامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کی امید رکھتا ہو، وہ ریشم سے فائدہ نہ اٹھائے۔ خالد نے ابو امامہ سے کہا: کیا تم نے یہ حدیث نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: اے اللہ! معاف کرنا، خالد مجھے کہتا ہے کہ کیا تم نے یہ حدیث رسول اللہ سے سنی ہے، ہم ایسے لوگوں میں تھے کہ جنہوں نے ہمیں جو کچھ بیان کیا، انھوں نے اس میں جھوٹ نہیں بولا اور نہ ہمیں جھٹلایا گیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8029

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ریشم پکڑا اور اسے دائیں ہاتھ میں رکھا اور سونا پکڑا اور اسے بائیں میں رکھا اور فرمایا: یہ دونوں میری امت کے مردوں کے لئے حرام ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8030

۔
۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ریشم اور سونا میری امت کے مردوں پر حرام ہیں اور عورتوں کے لئے حلال ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8031

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو ریشمی دھاریوں والا حلے کا تحفہ دیا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ میری طرف بھیج دیا، جب میں وہ پہن کر گیا تو میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے چہرے میں غصہ محسوس کیا، پس میں نے اسے اپنی عورتوں کے درمیان تقسیم کر دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8032

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ریشمی پوشاک لائی گئی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ میرے پاس بھیج دی اور میں نے اس کو پہن لیا، لیکن میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے چہرے میں کراہت دیکھی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم دیا تو میں اس کے دوپٹے بنا کر اسے عورتوں کے درمیان تقسیم کر دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8033

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لئے ریشم کا جوڑا تحفہ دیا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ مجھے عطا کر دیا، لیکن جب میں ا س کو پہن کر نکلا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو چیز میں اپنے لئے ناپسند کرتا ہوں، وہ تمہارے لئے بھی پسند نہیں کروں گا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم دیا تو میں اس کے دوپٹے بنا کر اپنی خواتین سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا اور اپنی کی پھوپھی کے مابین تقسیم کر دئیے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8034

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ریشم کا جوڑا لے کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ یہ جوڑا خرید لیں اور جب لوگوں کے وفد آپ کے پاس آئیں گے تو آپ یہ زیب ِ تن کیا کریں۔آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ تو وہی پہن سکتا ہے، جس کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو۔ پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ریشم کے تین جوڑے لائے گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان میں سے ایک جوڑا سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو، ایک جوڑا سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو اور ایک جوڑا سیدنا اسامہ بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو بھیجا، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تو وہ حلہ لے کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آ گئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے یہ جوڑا میرے پاس بھیج دیا ہے، جبکہ اس سے پہلے آپ اس کے بارے میں ناپسندید گی کااظہارکر چکے ہیں؟آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے ریشم کا یہ جوڑا تمہاری طرف اس لیے بھیجا ہے کہ اسے فروخت کرلو یا پھر اس کے دوپٹے بنا کر اپنی عورتوں کے درمیان تقسیم کر دو۔ لیکن سیدنا اسامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تو وہ جوڑا زیب تن کر کے آ گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سے فرمایا: میں نے یہ تمہارے پاس اس لئے تو نہیں بھیجا تھا کہ تم اس کو پہن لو، میں نے اس لئے بھیجا تھا کہ اسے فروخت کر لو۔ راوی کہتے ہیں: میں یہ نہیں جانتا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا اسامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ فرمایا تھا یا نہیں کہ اس کے دوپٹے بنا لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8035

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ریشمی دھاریوں والا ایک جوڑا دیکھا، جو مسجد کے دروازے کے نزدیک فروخت کیا جا رہا تھا، سو انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ اسے خرید لیں اور جمعہ کے اور مختلف وفود سے ملاقات کرتے وقت پہن لیا کریں، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ تو وہی پہن سکتا ہے، جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو۔ پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس کچھ ریشمی جوڑے لائے گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو بھی ان میں سے ایک جوڑا دے دیا، لیکن سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ مجھے یہ دے رہے ہیں، جبکہ آپ نے اس کے بارے میں ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں اس لئے نہیں دیا کہ تم اسے پہنو، میں نے تو اس لیے دیا ہے کہ اسے فروخت کردو یا (جس کے لئے پابندی نہیں ہے) اسے پہنا دو۔ ‘ تو سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے وہ مکہ میں رہنے والے اپنے ایک مشرک اخیافی بھائی کو دے دیا تھا۔ سیدنا سالم کہتے ہیں: سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اس حدیث کی وجہ سے ریشم سے بنی ہوئی دھاری والے کپڑے کو پہننا مکروہ جانتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8036

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس نجاشی کی جانب سے تحفہ میں زیورات آئے، جن میں ایک سونے کی انگوٹھی تھی، اس کا نگینہ حبشی تھا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی بعض انگلیوں کی مدد سے ایک لکڑی کے ذریعے اس سے اعراض کرتے ہوئے اس کو پکڑا اور پھر اپنی نواسی سیدہ امامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو بلایا اور کہا: پیاری بیٹی! اسے بطور زیور پہن لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8037

۔
۔ عبدالرحمن بن طرفہ کے دادا سیدنا عرفجہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ دورِ جاہلیت میں ہونے والی کلاب کی جنگ میں ان کا ناک کٹ گیا تھا، انہوں نے چاندی کا ناک لگوا لیا، لیکن اس سے بدبو پیدا ہو گئی، پھر نبی اکرم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ سونے کی ناک بنوا لیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8038

۔
۔ عبدالرحمن بن طرفہ بن عرفجہ اپنے دادا سیدنا عرفجہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ ان کا ناک کلاب والی جنگ میں کٹ گیا تھا، کلاب دراصل ایک پانی (یعنی ایک کنویں یا ایک چشمے) کا نام کلاب تھا، جس کے پاس جاہلیت میں لڑائی ہوئی تھی، پھر درج بالا روایت کی طرح کی روایت ذکر کی، البتہ اس میں ہے: پھر وہ سونے کی وجہ سے بدبو دار نہ ہوا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8039

۔
۔ ابو عبدالرحمن کہتے ہیں: میں نے اپنے باپ سے سنا، انھوں نے کہا: محدثین کا ایک گروہ آیا اور انھوں نے ابو اشہب کے پاس آنے کی اجازت طلب کی، انہوں نے اجازت دی، وہ آئے اور انہوں نے ابو اشہب سے کہا: ہمیں حدیث بیان کرو، انہوں نے کہا: تم سوال کرو،انہوں نے کہا: ہمارے پاس تو کوئی سوال نہیں ہے، پھر پردہ کے پیچھے سے ان کی بیٹی نے کہا: ان سے عرفجہ بن اسعد والی حدیث کے بارے میں پوچھو، جن کا ناک کلاب والے دن کٹ گیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8040

۔
۔ حماد بن ابی سلیمان کوفی کہتے ہیں: میں نے مغیرہ بن عبداللہ کو دیکھا، انہوں نے سونے کی زنجیر سے اپنے دانت باندھ رکھے تھے، جب اس کا ذکر ابراہیم نخعی سے کیا گیا تو انہوں نے کہا: اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8041

۔
۔ واقد بن عبداللہ تمیمی ایسے آدمی سے بیان کرتے ہیں، جس نے سیدنا عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا تھا، اس نے اپنے دانت سونے کے ساتھ باندھ رکھے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8042

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا عبدالرحمن بن عوف اور سیدنا زبیر بن عوام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو خارش کی وجہ سے ریشم پہننے کی اجازت دی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8043

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا زبیر بن عوام اور سیدنا عبدالرحمن بن عوف ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے جوئیں پڑ جانے کی شکایت کی، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں ریشم پہننے کی اجازت دی گئی تھی۔ راوی کہتے ہیں: میں نے ان میں سے ہر ایک کو ریشم کی قمیص پہنے دیکھا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8044

۔
۔ ابو عثمان ہندی کہتے ہیں: ہمارے پاس سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی جانب سے ایک تحریر آئی، ہم آذربائیجان یا شام میں سیدنا عتبہ بن فرقد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ تھے، اس تحریر میں لکھا تھا: أَمَّا بَعْدُ! نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ریشم پہننے سے منع فرمایا ہے، مگر دو انگلیوں کے برابر اجازت ہے۔ ابو عثمان کہتے ہیں: ہم یہی سمجھے کہ (دو انگلیوں سے مراد یہی ہے کہ) ریشم کی اتنی دھاریاں یا نشانات جائز ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8045

۔
۔ (دوسری سند) ابو عثمان نہدی کہتے ہیں: ہم سیدنا عتبہ بن فرقد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ تھے، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان کی طرف کچھ احکام تحریر کر کے بھیجے، جو انھوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان کئے تھے، اس میں یہ بھی تحریر تھا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہی آدمی دنیا میں ریشم پہنتا ہے، جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو، مگر دو انگلیوں کے برابر۔ ساتھ ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انگشت ِ شہادت اور درمیانی انگلی کے ساتھ اشارہ کیا، ابو عثمان کہتے ہیں: جب ہم نے طیالسی لباس دیکھا تو ہم نے اندازہ کیا کہ اسی مقدار کے طیالسی لباس کے بٹن ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8046

۔
۔ (تیسری سند) ابو عثمان کہتے ہیں: ہمارے پاس سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی تحریر آئی، جبکہ ہم آذر بائیجان میں تھے، اس میں لکھا ہوا تھا: اے عتبہ بن فرقد! نعمت پروری، مشرکوں کی وضع قطع اور ریشم کے لباس سے بچو، کیونکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں ریشم پہننے سے منع کیا ہے، مگر اتنی اجازت ہے، ساتھ ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی دو انگلیاں اٹھا کر وضاحت کی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8047

۔
۔ سوید بن غفلہ کہتے ہیں:سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے جابیہ مقام پر خطبہ دیا اور کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ریشم پہننے سے منع فرمایا ہے، مگردو یا تین یا چار انگلیوں کے مقدار کے برابر، ساتھ ہی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی ہتھیلی سے اشارہ کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8048

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کپڑے سے منع فرمایا ہے، جو سارے کا سارا ریشم کا بنا ہوا ہو، اگر کپڑے کا بانا ریشم کا ہو یا نقش و نگار ریشم کا ہو تو ہم اس میں کوئی حرج خیال نہیں کرتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8049

۔
۔ سیدہ اسماء بنت ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے آزاد کردہ غلام عبد اللہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: سیدہ اسمائ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے مجھے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس بھیجا تاکہ ان سے یہ بات پوچھوں کہ آپ کی طرف سے سیدہ اسمائ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا تک یہ بات پہنچی ہے کہ تم تین چیزوں کو حرام قرار دیتے ہو: کپڑے میں علامات اور نقش و نگار لگانے کو، سرخ رنگ کے ریشمی گدیلوں کو اور رجب کے سارے روزے رکھنے کو۔ انہوں نے جواباً کہا: جو تم نے یہ کہا ہے کہ میں سارے ماہِ رجب کے روزے نہ رکھوں، تو پھر اس کا روزہ کیسے ہوگا جو ہمیشہ کے روزے رکھے، جو تم نے کپڑے میں علامات کا ذکرکیا ہے کہ میں اس سے منع کرتا ہوں اس بارے میں گزارش ہے میں نے سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا وہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے دنیا میں ریشم پہنا، وہ اسے آخرت میں نہیں پہنے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8050

۔
۔ عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ میں سیدہ اسماء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس حاضر ہوا، انہوں نے طیالسی جبہ نکالا، اس کے دامن میں فارسی ریشم کا ٹکڑا لگا ہوا تھا اور اس کے چاک بھی ریشم کے تھے۔ کہا یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا جبہ تھا،جسے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پہنا کرتے تھے، یہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس تھا، جب وہ فوت ہوئیں تو میں نے لے لیا تھا، ہم اسے مریض کے لئے پانی میں ڈال کر اس کی برکت سے شفاء طلب کرتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8051

۔
۔ عبداللہ سے روایت ہے کہ سیدہ اسماء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے ہمارے سامنے ایک جبہ رکھا، جس میں ریشم کے بٹن تھے، انھوں نے کہا: یہ وہ جبہ ہے، جس میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دشمن سے بھی ملاقات کرتے تھے، (یعنی امن و جنگ دونوں حالتوں میں پہنتے تھے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8052

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے کوئی تصویر بنائی اسے روزِ قیامت عذاب دیا جائے گا اور اس وقت تک ہوتارہے گا، جب تک اس میں روح نہ پھونک دے، جبکہ وہ روح نہیں پھونک سکے گا، جو خواب میں تکلف کا مظاہرہ کرے گا، اسے روز قیامت عذاب دیا جائے گا اور اس وقت تک دیا جاتا رہے گا، جب تک کہ وہ جو کے دو دانوں کے درمیان گرہ نہ لگا دے اور جو آدمی ان لوگوں کی بات سنے گا، جو اس سے دور بھاگتے ہوں یعنی اس کو نہ سنانا چاہتے ہوں تو قیامت کے دن اس کے کان میں (سیسہ ڈال کر) اس کو عذاب دیا جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8053

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے اسی قسم کی حدیث مروی ہے، البتہ اس میں ہے: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو ایسے لوگوں کی بات سنے کہ وہ لوگ اس کو بات سنانا گوارا نہ کریں تو سیسہ پگھلا کر اس کے کانوں میں ڈالا جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8054

۔
۔ سیدنا نضر بن انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس تھا، جبکہ وہ لوگوں کو فتویٰ دے رہے تھے اور اپنے فتووں میں کوئی بات نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف منسوب نہیں کرتے تھے، ان کے پاس ایک عراقی آدمی آیا اور اس نے کہا: میں عراق کا آدمی ہوں، میں یہ تصاویر بناتا ہوں، اس سے سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے دو یا تین بار کہا: قریب ہو جائو، پھر انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے دنیا میں تصویر بنائی، اسے روز قیامت یہ تکلیف دی جائے گی کہ وہ اس تصویر میں روح پھونکے، جبکہ وہ روح پھونک نہیں سکے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8055

۔
۔ سعید بن ابو حسن کہتے ہیں: ایک آدمی سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا اور اس نے کہا: اے ابن عباس! میں تصاویر بناتا ہوں، مجھے ان کے بارے میں فتویٰ دیجئے،انھوں نے کہا: میرے قریب آجا، پس وہ قریب ہو گیا، انھوں نے اس کے سر پر اپنا ہاتھ رکھااور کہا: میں تجھے اس بات کی خبر دیتا ہوں، جو میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر مصور دوزخ میں جائے گا، اس نے جو تصویریں بنائی ہوں گی، ہر تصویر کے بدلے ایک جان بنائی جائے گا اور وہ اس کو جہنم میں عذاب دیتی رہے گی، اگر تو نے تصوریں بنانی ہی ہیں تو درخت اور غیر ذی روح چیز کی بنا لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8056

۔
۔ سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دوزخیوں میں سب سے سخت عذاب والے لوگوں میں سے روز قیامت تصویر بنانے والے ہوں گے کو ہوگا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8057

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مصوروں کو روز قیامت عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا تم نے جو کچھ بنایا تھا، اب اس کو زندہ کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8058

۔
۔ لیث کہتے ہیں: میں سالم بن عبداللہ کے پاس گیا، وہ ایک تکیہ پر ٹیک لگائے ہوئے تھے، جبکہ اس تکیے میں پرندوں اور وحشی جانوروں کی تصاویر تھیں، میں نے کہا: یہ تو مکروہ نہیں ہیں؟ انھوں نے کہا: نہیں، مکروہ صورت وہ ہے، جس میں تصویریں سیدھی رکھی گئی ہوں، سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے تصاویربنائیں، اس کو عذاب دیا جائے گا اور اس کو یہ تکلیف دی جائے گی کہ وہ ان میں روح پھونکے، جبکہ وہ اس میں روح پھونک نہیں سکے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8059

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ تصاویر بنانے والے روز قیامت عذاب میں مبتلا کیے جائیں گے، ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے پیدا کیا ہے اس میں روح ڈال کر اس کو زندہ کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8060

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے مروی ہے کہ اللہ تعالی نے فرمایا: اس سے بڑھ کراور کون ظالم ہوگا، جو میری مخلوق کی مانند مخلوق بناتا ہے، ان کو چاہیے کہ یہ مچھر پیدا کریں اور ذرہ پیدا کریں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8061

۔
۔ ابو زرعہ کہتے ہیں:میں سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ مروان بن حکم کے گھر داخل ہوا، انہوں نے وہاں دیکھا کہ تصویریں بنائی جا رہی ہیں، پس سیدنا ابو ہریرہ نے کہا: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اللہ تعالی سے روایت کیا کہ اللہ تعالی نے فرمایا: اس سے بڑا ظالم کون ہے، جو میری تخلیق کی طرح تخلیق کرنے لگا ہے، ان کو چاہیے کہ ایک ذرہ پیدا کریں، ایک دانہ پیدا کریں، ایک جو پیدا کریں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8062

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے ایک بچی کے ہاتھ میں کپڑوں کے ٹکڑوں کا بنا ہوا ایک گھوڑا دیکھا اور کہا: کیا تم یہ نہیں دیکھ رہے؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ آدمی یہ کام کرتا ہے، جس کا قیامت کے دن کوئی حصہ نہیں ہوتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8063

۔
۔ نجی حضرمی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں لوگوں میں سے جو شرف مجھے حاصل تھا، وہ کسی اور کو نہیں تھا، میں ہر سحری کے وقت آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں حاضری دیتا تھا، جب میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر سلام کہتا حتی کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھنکارتے تھے، میں ایک رات کو آیا اور سلام کہتے ہوئے کہا: اے اللہ کے نبی! آپ پر سلام ہو، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ابو حسن! ذرا ٹھہر جائو، میں جب تک باہر نہیں آتا، اندر نہ آنا۔ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم باہر تشریف لائے تو میں نے کہا: اے اللہ کے نبی! کیا آپ کو کسی نے غضب ناک کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔ میں نے کہا: کیا بات ہے کہ اس سے پہلے آپ مجھ سے بات نہیں کرتے تھے، بلکہ صرف اشارہ دیتے تھے،آج رات آپ نے بات کی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دراصل بات یہ ہے کہ میں نے حجرہ میں حرکت سی سنی، پس میں نے کہا: کون ہے؟ اس نے کہا: میں جبریل ہوں، میں نے کہا: داخل ہو جائو، انھوں نے کہا:جی نہیں، میں نہیں آئوں گا، آپ خود باہر آجائیں، جب میں باہر آیا تو انھوں نے کہا: آپ کے کمرہ میں ایک ایسی چیز ہے، جب تک وہ اس میں ہے، میں نہیں داخل ہو سکتا، میں نے کہا: اے جبریل! مجھے نہیں معلوم کہ وہ کیا چیز ہے، انھوں نے کہا: جاؤ اور دیکھو، پس میں نے دروازہ کھولا تو دیکھا کہ گھر میں ایک کتیا کا بچہ تھا، جس کے ساتھ حسن کھیلتے تھے، میں نے کہا کہ گھر میں صرف کتیا کا ایک بچہ ہے، انھوں نے کہا: تین چیزیں ایسی ہیں کہ جب تک وہ ہوں گی، اس جگہ پر فرشتہ داخل نہ ہوگا،کتا، جنبی آدمی اور ذی روح کی تصویر۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8064

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں رات دن میں میرا دو مرتبہ آنا جانا تھا، میں جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس داخل ہوتا اورآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز پڑھ رہے ہوتے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھنکارتے تھے، ایک رات میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تمہیں پتہ ہے کہ فرشتہ نے ایک نیا حکم دے دیا ہے؟ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نماز پڑھ رہاتھا، میں نے گھر میں حرکت سی سنی، جب میں باہر آیا تو وہ جبریل علیہ السلام تھے، انھوں نے کہا: میں اس رات آپ کے انتظار میں تھا، آپ کے گھر میں ایک کتا تھا، اس لئے میں داخل نہیں ہو سکتا تھا، ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا ، جنبی اور تصویر ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8065

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے، انھوں نے مجھے سلام تو کہا، لیکن اندر نہ آئے، میں نے ان سے کہا: آپ کو اندر آنے میں کیا رکاوٹ ہے؟ انھوں نے کہا: ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے، جس میں تصویر اور پیشاب ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8066

۔
۔ (دوسری سند) جبریل علیہ السلام ، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے اور کہا: بیشک ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے، جس میں تصویر یا کتا ہو۔ یہ جو گھر میں کتا تھا، یہ سیدنا حسن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8067

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جس وقت بیت اللہ میں داخل ہوئے تواس میں ابراہیم علیہ السلام اور مریم ‌رحمتہ ‌اللہ ‌علیہ ‌ کی تصویریں تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خبردار! انہوں نے سنا ہوا ہے کہ فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے، جسم میں تصویر ہو، یہ ابراہیم علیہ السلام کو تصویر میں پیش کیا گیا ہے،ان کو کیا ہوا کہ یہ تیروں سے قسمت آزمائی کر رہے ہیں (یعنی یہ تیروں سے قسمت آزمائی نہیں کرتے تھے)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8068

۔
۔ سیدنا ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا، مورتیوں کی تصویر ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8069

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے اور کہا: میں رات آپ کی ملاقات کے لئے حاضر ہوا تھا، مجھے اس گھر میں جس میں آپ تشریف فرما تھے، داخل ہونے میں رکاوٹ یہ تھی کہ گھر میں ایک آدمی کی مورتی تھی اور گھر میں ایک باریک پردہ تھا، سو آپ حکم دیں کہ تصویروں کے سر کاٹ دیئے جائیں، تاکہ وہ درخت کی مانند ہو جائیں اور پردے کے بارے میں حکم دیں، ان کو کاٹ کر اس سے دو تکیے بنا لے جائیں، جن کو روندا جائے اور کتے کے بارے میں حکم دیں کہ اس کو نکال دیا جائے۔ پس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایسا ہی کیا، وہ کتے کا بچہ دراصل سیدنا حسن اور سیدنا حسین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا تھا، جو سامان والی چارپائی کے نیچے پڑا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8070

۔
۔ سیدنا ابو بکر بن ابی موسیٰ کہتے ہیں میں سالم بن عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا، اتنے میں وہاں سے ام بنین کا قافلہ گزرا، اس میں گھونگرو تھے، سالم نے اپنے باپ سیدنا عبدا للہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: فرشتے اس قافلے کے ساتھ نہیں رہتے، جس میں گھونگرو ہو۔ اور تم دیکھو کہ ان لوگوں میں کتنے زیادہ گھونگرو ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8071

۔
۔ بنانہ سے مروی ہے کہ وہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس تھیں کہ ان کے پاس ایک لڑکی کو لایا گیا، اس پر گھونگرو تھے، جن کی آواز آ رہی تھی، سیدہ نے کہا: اس کو میرے پاس نہ آنے دو، ہاں اگر اس کی جھانجھریں کاٹ دو تو پھر آ سکتی ہے، کیونکہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں گھنٹی ہو اور فرشتے اس قافلے کے ساتھ بھی نہیں چلتے جس میں گھونگرو ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8072

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بدر کے دن حکم دیا کہ اونٹوں کی گردنوں سے گھونگرو کاٹ دیئے جائیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8073

۔
۔ مجاہد سے مروی ہے کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے آزاد کردہ غلام نے ان کو بیان کیا اور اس نے کہا: میں سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی سواری چلایا کرتا تھا، وہ جب بھی اپنے سامنے گھنٹی یا گھونگرو کی آواز سنتیں تو کہتیں: ٹھہر جائو،پس میں اتنی دیر ٹھہرا رہتا، جب تک ان کی آواز آنا بند نہ ہو جاتی اور اگر وہ اپنے پیچھے سے گھنٹی کی آواز سنتیں تو کہتیں: تیزی سے نکل جائو حتی کہ یہ آواز سنائی نہ دے، سیدہ بیان کرتی تھیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (گھونگرو وغیرہ کی) اس آواز کے پیچھے شیطان ہوتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8074

۔
۔ سیدہ ام حبیبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اونٹوں کا وہ قافلہ جس میں گھنٹی ہو، فرشتے اس کے ساتھ نہیں چلتے۔ ایک روایت میں ہے: فرشتے ان لوگوں کے ساتھ شامل نہیں ہوتے، جن میں گھٹنی کی آواز ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8075

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: فرشتے اس قافلے کے ساتھ نہیں چلتے، جس کے ساتھ کتا یا گھنٹی ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8076

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گھنٹی شیطان کی بانسری ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8077

۔
۔ سیدنا جابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھر میں تصویروں سے اور اس سے منع فرمایا کہ آدمی تصویریں بنائے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فتح مکہ والے دن سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو یہ یہ حکم دیا کہ وہ کعبہ میں جائیں اور اس میں موجود ہر تصویر کو مٹا دیں، اس وقت آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وادیٔ بطحاء میں تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس وقت تک بیت اللہ میں داخل نہ ہوئے، جب تک اس میں موجود تمام تصویریں مٹا نہ دی گئیں۔ایک روایت میں ہے: سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کپڑا بھگویا اور ان تمام تصویروں کو مٹا ڈالا، جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیت اللہ میں داخل ہوئے تو اس میں ایک تصویر بھی باقی نہیں تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8078

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنی پولیس کا ایک عامل بھیجا اور اس سے کہا: کیا تجھے یہ پتہ ہے میں تجھے کس مہم پر بھیج رہا ہوں؟ اس کام پر جس پر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے بھیجا تھا کہ میں ہر تصویر کو مٹا دوں اور ہر قبر کو برابر کردوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8079

۔
۔ سیدنا سفینہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی، سیدنا علی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کامیزبان بنا،انھوں نے اس کے لئے کھانا تیار کیا، سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اگر ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بھی دعوت دے دیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بھی ہمارے ساتھ کھانا کھائیں (تو بہتر ہو گا)، سو انہوں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف پیغام بھیجا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لے آئے، آپ ابھی دروازے کی چوکھٹ پر ہی تھے کہ گھر کے کونے میں لٹکایا ہوا ایک پردہ دیکھا، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ پر دہ دیکھا، تو واپس تشریف لے گئے۔ سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے چلو اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو مل کر پوچھو کہ آپ کس چیز کی وجہ سے واپس جا رہے ہیں، پس وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے گئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ واپس کیوں تشریف لے جا رہے ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے لیے یا نبی کے لئے مناسب نہیں کہ اس طرح کے مزین گھر میں داخل ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8080

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لئے ایک چھوٹا سا تکیہ خریدا، اس میں تصوریں تھیں، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو دیکھا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دروازے پر کھڑے ہوگئے اور اندر داخل نہ ہوئے، میں آپ کے چہرئہ مبارک سے ناراضگی بھانپ گئی اور میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف توبہ کرتی ہوں، میں نے کیا گناہ کیا ہے؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس تکیے کا کیا معاملہ ہے؟ میں نے عرض کی: میں نے یہ خریدا ہے تا کہ آپ اس پر بیٹھیں اور ٹیک لگائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ان تصویر والوں کو عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے تصویریں بنائی تھیں، اب ان کو زندہ کرو، اور جس گھر میں یہ تصویر ہو، اس میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8081

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آئے اور ان کے دروازے پر پردہ پایا، پس اس وجہ سے وہ اندر داخل نہ ہوئے، حالانکہ ایسا کم ہی ہوتا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آئیں اور سب سے پہلے سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے گھر نہ جائیں، جب سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ گھر آئے تو سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو پریشان دیکھا اور پوچھا: کیا بات ہے؟ انھوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میری طرف تشریف تو لائے لیکن میرے پاس گھر میں داخل نہیں ہوئے، یہ سن کر سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! فاطمہ پر یہ بات بہت گراں گزری ہے کہ آپ تشریف لے بھی گئے، لیکن گھر میں داخل نہ ہوئے؟آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرا دنیا سے کیا تعلق ہے؟ میرا نقش و نگار سے کیا واسطہ ہے؟ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ یہ سن کر سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے اور ان کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا پیغام پہنچایا، انھوں نے کہا: تم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پوچھو کہ اب میرے لئے کیا حکم ہے؟ وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: فاطمہ سے کہو کہ یہ کپڑا بنو فلاں کے پاس بھیج دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8082

۔
۔ مولائے رسول سیدنا ثوبان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سفر پر روانہ ہوتے تو سب سے آخر میں سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ملتے اور جب سفر سے واپس آتے تو سب سے پہلے سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ملاقات کرتے، اسی طرح آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک غزوہ سے واپس آئے تو حسب ِ دستور سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ملنے گئے، اچانک نظر پڑی تو ان کے دروازے پر پردہ دیکھا اور حسن و حسین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کو دیکھا کہ انھوں نے چاندی کے کنگن پہنے ہوئے ہیں، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ملے بغیر واپس تشریف لے گئے اور ان کے پاس داخل نہ ہوئے، جب سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے دیکھا تو خیال کیا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جو کچھ دیکھا ہے، اس کی وجہ سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم داخل نہیں ہوئے، انہوں نے وہ پردہ پھاڑ دیا اور بچوں کے ہاتھوں سے کنگن اتار لئے اور ان کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا، بچے رونے لگے، انھوں نے دونوں میں ان کے حصے بانٹ دئیے، وہ دونوں روتے ہوئے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس پہنچ گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ چاندی بچوں سے لے لی اور مجھ سے فرمایا: اے ثوبان! یہ بنو فلاں کے پاس لے جاؤ اور ان سے ان کے عوض فاطمہ کے لیے حیوان کے پٹھوں کا ہار اور عاج کے دو کنگن بچوں کے لئے خرید لائو، یہ میرے اہل بیت ہیں اور میں نہیں چاہتا کہ یہ اپنی نیکیوں کو دنیا میں ہی استعمال کر لیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8083

۔
۔ محمد بن علی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: عمر بن عبد العزیز نے میری طرف یہ خط لکھا کہ میں ان کے لیے سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی وصیت تحریر کر کے بھیجوں، پس ان کی وصیت میں وہ پردہ بھی تھا، جس کے بارے میں لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ انھوں نے اس کو لگایا تھا، تو جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کے پاس گئے تو اس پردے کو دیکھ کر واپس چلے گئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8084

۔
۔ لیث کہتے ہیں: میں سالم بن عبداللہ کے پاس گیا، وہ ایک تکیہ پر ٹیک لگائے ہوئے تھے، جبکہ اس تکیے میں پرندوں اور وحشی جانوروں کی تصاویر تھیں، میں نے کہا: یہ تو مکروہ نہیں ہیں؟ انھوں نے کہا: نہیں، مکروہ صورت وہ ہے، جس میں تصویریں سیدھی رکھی گئی ہوں، سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے تصاویربنائیں، اس کو عذاب دیا جائے گا اور اس کو یہ تکلیف دی جائے گی کہ وہ ان میں روح پھونکے، جبکہ وہ اس میں روح پھونک نہیں سکے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8085

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہمارا ایک پردہ تھا، اس میں پرندے کی تصویر تھی، جب اندر آنے والا آتا تو وہ اسے سامنے نظر آتا تھا، ایک دن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے عائشہ! اسے پھیر دو، میں جب بھی داخل ہوتا ہوں اور اس کو دیکھتاہوں تو مجھے دنیا یاد آ جاتی ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ایک چادر تھی، اس پر ریشم کے نشانات تھے، ہم وہ پہن لیتی تھیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8086

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے گھر میں کوئی ایسی چیزنہ رہنے دیتے تھے جس میں صلیب کا نشان ہو، مگر اس کو کاٹ دیتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8087

۔
۔ ام عبدالرحمن دقرہ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: ام المومنین سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے ساتھ بیت اللہ کا طواف کر رہی تھیں، انہوں نے ایک عورت پر ایسی چادر دیکھی، جس میں صلیب کا نشان تھا۔ سیدہ نے کہا:اس کو پھینک دو، اس کو پھینک دو،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب اس کو دیکھتے تو کاٹ دیتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8088

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے اپنے گھر کے کونے میں ایک پردہ لٹکا رکھا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے عائشہ! یہ پردہ ہم سے دور کر دو، اس کی تصاویر نماز میں میرے سامنے آتی رہی ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8089

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس آئے، جبکہ میں نے تصاویر والا ایک پردہ لٹکا رکھا تھا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے دیکھا تو آپ کا چہرہ غصے سے تبدیل ہوگیا اور اس پردے کو اپنے دست مبارک سے پھاڑ ڈالا اور فرمایا: اللہ تعالی کے ہاں روزِ قیامت لوگوں میں سب سے سخت عذاب ان کو ہو گا، جو اللہ تعالی کی مخلوق سے مشابہت اختیار کرتے ہیں (یعنی تصویریں بناتے ہیں)۔ امام سفیان نے کہا: دونوں الفاظ کا ایک ہی معنی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8090

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے ایک پردہ بنایا جس میں تصویریں تھیں، ایک روایت میں ہے: اس میں پروں والے گھوڑے تھے۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آئے اور اسے چاک کر دیا اور فرمایا: روزِ قیامت لوگوں میں سب سے زیادہ عذاب ان لوگوں کو ہوگا، جو اللہ تعالیٰ کی مخلوق کے مشابہ چیز بناتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8091

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے اپنے دروازہ پر پردہ لٹکایا، اس میں تصویریں تھیں، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم داخل ہونے کے لئے تشریف لائے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ پردہ دیکھا اور پھر اس کو چاک کر دیا، میں نے وہ پکڑا اور اس کو کاٹ کر دو تکیے بنا لئے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان پر ٹیک لگاتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8092

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ انھوں نے ایک باریک سی چادر خریدی، اس میں تصویریں تھیں، ان کا ارادہ تھا کہ اس سے دلہن خانہ بنائوں گی، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لائے تو انہوں نے آپ کو وہ پردہ دکھایا اور بتایا کہ وہ اس سے دلہن خانہ بنانا چاہتی ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کے دو تکیے بنا لو۔ وہ کہتی ہیں: پس میں نے ایسے ہی کیا، پھر میں اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دونوں ان تکیوں پر ٹیک لگاتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8093

۔
۔ زید بن خالد سے مروی ہے کہ صحابیٔ رسول سیدنا ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے، جس میں تصویر ہو۔ بسر کہتے ہیں: پھر زید بن خالد بیمار ہو گئے اور ہم ان کی تیمارداری کے لئے گئے اور دیکھا کہ ان کے دروازے پر پردہ لگا ہوا تھا، اس میں تصویر تھی، میں نے سیدہ میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پروردہ عبید اللہ خولانی سے کہا: کیا انہوں نے ہمیں گزشتہ دنوں میں تصویروں کی مذمت بیان نہیں کی تھی؟ لیکن اب ان کے دروازے پر پردہ تصویر والا ہے، عبید اللہ نے کہا: کیا تم نے یہ نہیں سنا تھا کہ انہوں نے کہا تھا کہ کپڑے میں نقش و نگار کی اجازت ہے؟ ہاشم نے کہا: کیا زید نے ہمیں گزشتہ دنوں بتایا نہیں تھا کہ تصویر نا جائز ہے تو عبید اللہ نے کہا: کیا تم نے یہ نہیں سنا تھا کہ کپڑے میں نقش و نگار مستثنی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8094

۔
۔ عبید اللہ بن عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا ابو طلحہ انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیاِ ان کی تیمارداری کیِ ان کے پاس سہل بن حنیف کو پایا، ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک انسان کو بلایا اس نے ان کے نیچے سے چادر نکالی، سیدنا سہل نے ان سے کہا: اسے کیوں نکالتے ہو؟ کہا اس میں تصویریں ہیں اور تصویروں کے بارے میں جو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا فرمان ہے وہ تمہیں معلوم ہی ہے، سہل نے کہا نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کپڑے میں تصویر کو مستثنیٰ کیا ہے، انھوں نے کہا: ٹھیک ہے، لیکن میرا دل اسی طرح مطمئن ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8095

۔
۔ شعبہ سے مروی ہے کہ سیدنا مسوربن مخرمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی تکلیف کی وجہ سے ان کی عیادت کرنے کے لیے ان کے پاس گئے، ان پر ریشم کی چادر تھی، میں (مسور) نے کہا، اے ابو عباس! یہ کپڑا کیوں؟ انھوں نے کہا: کیا ہوا؟ میں نے کہا: یہ تو ریشم ہے، انھوں نے کہا: اللہ کی قسم! مجھے تو پتہ نہیں تھا، لیکن میرا خیال یہ ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بڑائی اور تکبر کی وجہ سے ریشم سے منع کیا ہے اور ہم الحمد اللہ ایسے نہیں ہیں۔ میں نے کہا: تو آتش دان میں یہ تصویریں کیسی ہیں؟ انھوں نے کہا: تم دیکھ نہیں رہے کہ ہم ان کو آگ میں جلانے لگے ہیں۔ جب مسور نکل کر چلے گئے تو انھوں نے کہا: یہ کپڑا مجھ سے اتار دو اور ان تصوریروں کے سرکاٹ دو، لوگوں نے کہا: اے ابن عباس! اگر آپ اسے بازار میں لے جائیں تو یہ سروں سمیت جلدی اور اچھی قیمت میں فروخت ہو جائیں گے، انھوں نے کہا: نہیں، پھر ان تصویروں کے سر کاٹنے کا حکم دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8096

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ شخص دوزخ میں داخل نہیں ہو گا، جس کے دل میں ایک دانے کے برابر ایمان ہو گا اور وہ شخص جنت میں داخل نہیں ہو گا، جس کے دل میں ایک دانے کے برابر تکبر ہو گا۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے یہ پسند ہے کہ میرا لباس دھلا ہوا ہو، میرے سر میں تیل لگا ہو، میرے جوتے کا تسمہ نیا ہو، انھوں نے مزید اشیاء کا بھی ذکر کیا، حتیٰ کہ اپنے کوڑے کے دستے کا بھی تذکرہ کیا، اے اللہ کے رسول! کیا یہ چیزیں تکبر میں شامل ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ تو جمال اور خوبصورتی ہے اور بیشک اللہ تعالیٰ خود بھی جمیل ہے اور جمال کو پسند بھی کرتا ہے، تکبر یہ ہے کہ آدمی حق کو ٹھکرا دے اور لوگوں کو حقیر سمجھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8097

۔
۔ سیدنا معاذ بن انس جہنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اللہ تعالیٰ کے سامنے تواضع کرتے ہوئے قدرت رکھتے ہوئے (شاندار) لباس چھوڑ دیا ،اللہ تعالیٰ اسے مخلوق کے روبرو بلائیں گے اور اسے اختیار دے گا کہ وہ ایمان کی پوشاکوں میں جو چاہے پہن لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8098

۔
۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایاجس نے دنیا میں شہرت کا لباس پہنا،اللہ تعالیٰ اسے روز قیامت ذلت کا لباس پہنائیںگے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8099

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک دفعہ ایک آدمی تکبر کی وجہ سے اپنا تہبند زمین پر گھسیٹتا جا رہاتھا تو اسے زمین میں دھنسا دیا گیا اور وہ قیامت تک زمین دھنستا چلا جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8100

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بھی اسی طرح کی حدیث ِ نبوی بیان کی گئی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8101

۔
۔ مسلم بن یناق کہتے ہیں:میں سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ عبداللہ کے بیٹوں کی مجلس میں بیٹھا ہوا تھا کہ ایک قریشی نوجوان کا وہاں سے گزر ہوا، اس نے اپنا تہبند نیچے لٹکایا ہواتھا، سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اسے بلایا اور کہا: تیرا کس قبیلہ سے تعلق ہے؟ اس نے کہا: بنو بکر سے، انھوں نے کہا:کیا تو پسند کرتا ہے کہ روز قیامت اللہ تعالیٰ تجھے دیکھے؟ اس نے کہا: جی بالکل، انھوں نے کہا: تو پھر اپنا تہبند اوپر کر لو، کیونکہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے سنا کہ جس نے تکبر کی وجہ سے اپنا تہبند زمین پرکھینچا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8102

۔
۔ حسن کہتے ہیں:ایک دفعہ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنے ساتھیوں سے بات چیت کر رہے تھے، اچانک ایک آدمی سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا، جبکہ وہ اپنی مجلس میں تھے، اس پر ایک حلہ تھا اور وہ اس میں اترا کے چل رہا تھا، یہاں تک کہ وہ سیدنا بو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آ کر رکا اوراس نے کہا: اے ابو ہریرہ! میری اس پوشاک کے بارے میں آپ کیا فتویٰ دیتے ہیں؟ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اپنا سر اٹھایا اور کہا: مجھے میرے صادق و مصدوق خلیل ابو قاسم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیان کیا کہ تم سے پہلے ایک آدمی دو چادروں میں اترا کر چلتا ہواجا رہاتھا کہ اللہ پاک اس پر غضبناک ہوئے اور زمین کو حکم دیا، پس اس نے اسے نگل لیا، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! وہ قیامت تک زمین میں دھنستا جائے گا۔ اے آدمی توبھی قیامت کے دن تک چلتا جا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8103

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے اسی طرح کی حدیث بیان کی گئی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8104

۔
۔ سیدنا ہبیب بن مغفل انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے محمد قریشی کو دیکھا، وہ کھڑاہوا اور اپنا تہبند اپنے پیچھے گھسیٹ رہا تھا اور وہ اس کو روند رہا تھا، سیدنا ہبیب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس کو دیکھا اور کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے تکبر کی وجہ سے اپنے کپڑے کو روندا تو وہ اس کو دوزخ کی آگ میں بھی روندے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8105

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ابو قاسم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی اس آدمی کی طرف نہیں دیکھے گا، جس نے تکبر سے اپنے تہبند کو گھسیٹا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8106

۔
۔ سیدنا عبادہ بن قرص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: تم آج ایسے اعمال کرتے ہو، جو تمہاری آنکھوں میں بال سے بھی زیادہ باریک ہیں، جبکہ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے عہد مبارک میں ان کو تباہ کن اور مہلک اعمال تصور کرتے تھے۔ میں نے ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا کہ اگر وہ سیدنا عبادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہمارا زمانہ پا لیتے تو پھر کیا ہوتا؟ انھوں نے کہا: تو پھر وہ اور سخت بات کہتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8107

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا عبادہ بن قرط ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: تم ایسے ایسے امور سر انجام دے رہے ہو کہ وہ تمہاری نگاہوں میں تو بال سے بھی زیادہ باریک ہیں، لیکن ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے عہد ِ مبارک میں ان کو تباہ کن گناہ سمجھتے تھے۔ محمد بن سیرین کہتے ہیں: انھوں نے یہ بات سچی بیان کی ہے اور میرا خیال ہے کہ تہبند لٹکانا بھی اسی کی ایک مثال ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8108

۔
۔ عطاء بن یسار ایک صحابی سے بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک آدمی نماز پڑھ رہاتھا، جبکہ اس کا ازار اس کے ٹخنوں سے نیچے تک لٹک رہا تھا، کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: تو جا اور وضو کر۔ پس وہ گیا اور وضو کر کے آ گیا، لیکن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: تو جا اور پھر وضو کر۔ پس وہ گیا اور وضو کر کے آ گیا، لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کو کیا ہے کہ آپ نے اس کو وضو کرنے کا حکم دیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پہلے تو خاموش ہو گئے، لیکن پھر فرمایا: اس نے تہبند نیچے لٹکایا ہوا تھا اور اللہ تعالیٰ اس بندے کی نماز قبول نہیں کرتا جس نے تہبند نیچے لٹکایا ہوا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8109

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس آدمی کی طرف نہیں دیکھتا جس نے تہبند لٹکایا ہوا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8110

۔
۔ سیدنا خریم بن فاتک اسدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے خریم! تو بڑا اچھا آدمی ہے، کاش اگر تجھ میں دو عادتیں نہ ہوتیں۔ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! وہ کیا ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہارا تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹکانا اور بال زیادہ لمبے رکھنا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8111

۔
۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مرو ی ہے، وہ کہتے ہیں:نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے ریشم کی ایک پوشاک دی، جو فیروز نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بطورِہدیہ دی تھی، میں نے تہبند باندھا تو وہ تو کافی لمبا چوڑا تھا،سو میں نے اسے زمین پر گھسیٹا اور اوپر والی چادر بھی پہن لی اور اس طرح میں نے وجود ڈھانپ لیا ، لیکن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے میرے کندھے سے پکڑا اور فرمایا: اے عبداللہ! تہبند اٹھا کر رکھو، کیونکہ یہ ٹخنوں سے لے کر زمین تک جتنی مقدار ہے، یہ آگ میں جائے گی۔ عبداللہ بن محمد کہتے ہیں: میں نے اس کے بعد کسی ایسے انسان کو نہیں دیکھا، جو کہ سیدنا عبداللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بڑھ کر لباس کو سمیٹ کر رکھنے والا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8112

۔
۔ (دوسری سند)سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے قبطی چادر دی اور سیدنا اسامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دھاری دار ریشمی حلہ دیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے دیکھا کہ میں نے چادر ٹخنوں کے نیچے لٹکا رکھی ہے، آپ تشریف لائے، میرے کندھے کو پکڑا اور فرمایا: اے ابن عمر! لباس کا جو حصہ زمین کو چھوئے گا، وہ دوزخ میں جائے گا۔ عبداللہ بن محمد کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا کہ وہ اس کے بعد اپنا ازار نصف پنڈلی تک رکھتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8113

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو تکبر سے اپنا تہبند ٹخنوں سے نیچے کھینچے گا، اللہ تعالی اس کی طرف نہیںدیکھے گا۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ پر تہبند دیکھا جو کہ زمین پر حرکت کر رہا تھا، نیا ہونے کی وجہ سے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کون ہے؟ میں نے کہا: جی میں عبداللہ ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم عبداللہ ہو تو اپنا تہبند اوپر اٹھالو۔ پس میں نے ٹخنوں سے اوپر اٹھا لیا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اور اٹھائو۔ پس میں نے اور اٹھا لیا حتیٰ کہ نصف پنڈلی تک اٹھا لیا، پھر آپ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: جس نے تکبر سے اپنا لباس زمین پر کھینچا، اللہ تعالیٰ روز قیامت اس کی طرف نہیں دیکھے گا۔ سیدنا ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: کبھی کبھی میرا تہبند کچھ لٹک سا جاتا ہے؟ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم ان میں سے نہیں ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8114

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مومن کا تہبند اس کی پنڈلی کے پٹھے تک ہونا چاہیے، یا پھر نصف پنڈلی تک کر لے، نہیں تو ٹخنوں تک، جو اس سے نیچے ہوگا، وہ آگ میں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8115

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ جب ان سے تہبند کے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے سائل سے کہا: تو نے واقعی باخبر آدمی سے سوال کیا ہے، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: مومن کا تہبند اس کی نصف پنڈلی تک ہوتا ہے اور اس میں کوئی گناہ یا حرج نہیں ہے کہ وہ نصف پنڈلی اور ٹخنوں کے درمیان درمیان رہے، البتہ ٹخنوں سے نیچے والا جو حصہ تہبند میں آئے گا، وہ آگ میں ہو گا، اور اللہ تعالیٰ اس کی طرف نہیں دیکھے گا، جو از راہِ تکبر تہبند گھسیٹے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8116

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تہبند نصف پنڈلی تک ہوتا ہے۔ ‘ لیکن جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دیکھا کہ یہ حکم مسلمانوں پر گراں گزر رہا ہے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ٹخنوں تک لٹکایا جا سکتا ہے، البتہ اس سے نیچے کرنے میں کوئی خیر نہیں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8117

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو کپڑا ٹخنوں کے نیچے لٹکے گا، وہ حصہ آگ میں ہو گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8118

۔
۔ ابو تمیمہ ہجیمی نے اپنی قوم کے ایک آدمی سے بیان کیا، اس نے کہا: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے تہبند کے متعلق پوچھا اور کہا: کہاں تک رکھوں؟ آپ نے اپنی پنڈلی کی ہڈی تک تہبند اٹھا کردکھایا اور فرمایا: یہاں تک ازار باندھ لو، اگر تم اس سے انکار کرتے ہو تو اس سے ذرانیچے رکھو، اگر اس سے بھی انکار ہے تو ٹخنوں سے اوپر رکھو، کیونکہ اللہ تعالیٰ تکبر کرنے والے شیخی بگھارنے والے کو پسند نہیں کرتا۔ پھر میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے نیکی کے متعلق سوال کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8119

۔
۔ سیدنا عمرو بن فلاں انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ وہ اس حال میں چل رہا تھا کہ اس نے اپنا ازار (ٹخنوں سے نیچے) لٹکا رکھا تھا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسے جا ملے ، اس حال میں کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی پیشانی پکڑی ہوئی تھی اور یہ کہہ رہے تھے: اے اللہ! میں تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا بیٹا ہوں اور تیری لونڈی کا بیٹا ہوں۔ عمرو کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میری پنڈلیاں پتلی ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عمرو! یقینا اللہ تعالیٰ نے ہر چیز کو خوبصورت پیدا کیا ہے۔ اے عمرو!۔ پھر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ کی چار انگلیاں عمرو کے گھٹنے کے نیچے رکھیں اور فرمایا: یہ ازار کی جگہ ہے۔ پھر ان کو اٹھایا اور پہلے والی چار انگلیوں (کے فاصلے سے) سے نیچے پھر چار انگلیاں رکھیں اور فرمایا: یہ ازار کی جگہ ہے۔ پھر ان کو اٹھایا اور دوسری والی چار انگلیوں کے نیچے رکھا اور فرمایا: عمرو! یہ ازار کی جگہ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8120

۔
۔ شرید بن سوید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بنو ثقیف کے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ اپنا تہبند گھسیٹتا جا رہا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے پیچھے تیزی سے چلے یہاں تک کہ اس کا کپڑا کپڑا اور فرمایا: اپنا تہبند اوپر اٹھا کر رکھ۔ اس آدمی نے اپنے گھٹنوں سے کپڑا اٹھایا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میرے قدم پڑھے ہیں اور گھٹنے آپس میں ٹکراتے ہیں۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کی پیدا کردہ ہر مخلوق خوبصورت اور اچھی ہے۔ اس کے بعد اس آدمی کو جب بھی دیکھا گیا تو اس کا تہبند نصف پنڈلی تک ہوتا تھا، موت تک ان کی یہی حالت رہی ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8121

۔
۔ سیدنا عبیدہ بن خلف بیان کرتے ہیں میں مدینہ میں آیا، میں ابھی نوجوان تھا میں نے ایک دھاری دار تہبند باندھ رکھا تھا جوزمین پر کھینچا جا رہا تھا ایک آدمی نے مجھے پا لیا اور مجھے چھڑی لگائی اگر تم یہ کپڑا اوپر اٹھا لو تو تمہارے لئے دیرپابھی ہوگا اور صاف بھی ہو گا۔ میں نے مڑ کر دیکھا تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تھے ،میں نے کہا اے اللہ کے رسول! یہ ایک سیاہ و سفید دھاری والی چادر ہے۔ آپ نے فرمایا اگرچہ یہ سیاہ و سفید چادر ہے لیکن کیا تمہارے لئے میرے اندر بہترین اسوہ نہیں؟ میں نے آپ کے تہبند کی طرف دیکھا تو وہ ٹخنوں سے اوپر اور پنڈلی کے پٹھے کے نیچے تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8122

۔
۔ سیدنا حذیفہ بن یمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میری پنڈلی کے پٹھے کو پکڑ کر کہا یہ تہبند باندھنے کی جگہ ہے اگر تو اس سے انکار کرتا ہے تو اس سے ذرا نیچے کر لو، اور اگر اس سے بھی انکار کرتا ہے تو ٹخنوں کے نیچے تہبند رکھنے کی کوئی گنجائش نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8123

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو آدمی اپنا لباس تکبر سے زمین پر گھسیٹتا ہے، اللہ تعالیٰ روز قیامت اس کی طرف نہیں دیکھے گا۔ امام نافع کہتے ہیں: مجھے خبر دی گئی ہے کہ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: کپڑا نیچے رکھنے میں ہمیں کیا حکم ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک بالشت نیچے تک رکھ لو۔ انھوں نے کہا: تب تو ہمارے قدم نظر آ سکتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ’ایک ہاتھ رکھ لو، اس سے زیادہ نہیں لٹکانا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8124

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے امہات المومنین کو رخصت دی کہ وہ اپنے دامن کو ایک بالشت کے برابر لٹکا لیا کریں، لیکن جب انہوں نے مزید کا مطالبہ کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک بالشت اور بڑھا رکھنے کی اجازت دے دی، پس وہ ایک ہاتھ تک نیچے لٹکا لیتی تھیں، اور وہ ہمارے پاس کپڑا بھیجتی تھیں، ہم اس کی پیمائش کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8125

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدہ فاطمہ اور سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کو حکم دیا کہ وہ اپنے دامن کو ایک ہاتھ تک لٹکایا کریں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8126

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے عورتوں کے دامن کے بارے میں فرمایا کہ وہ ایک بالشت ہونا چاہیے، لیکن میں نے کہا: تب تو ان کی پنڈلیاں نظر آ جائیں گی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر ایک ہاتھ لٹکاؤ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8127

۔
۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! عورتوں کے لئے کپڑا لٹکانے کا کیا حکم ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک بالشت تک دامن لٹکا لیں۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو ان کے پائوں ننگے ہو جائیں گے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک ہاتھ تک رکھ لیں اور اس سے زیادہ نہ کریں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8128

۔
۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی ایڑھیوں سے ایک بالشت ماپ کر کپڑا چھوڑا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8129

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ انصار کی ایک لڑکی کی شادی ہوئی اور وہ بیمار ہوئی اور بیماری میں اس کے بال گر گئے، انہوں نے چاہا کہ وہ مصنوعی بال لگوا لیں، لیکن جب انھوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بال ملانے کے متعلق سوال کیا توآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بال ملانے والی اور بال ملانے کا مطالبہ کرنے والی پر لعنت کی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8130

۔
۔ سیدہ اسماء بنت ابو بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے بھی اسی طرح کی حدیث ِ نبوی بیان کی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8131

۔
۔ سیدنا معقل بن یسار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ انصار کے ایک آدمی نے ایک عورت سے شادی کی، لیکن اس کے بال گرنے لگے، پھر جب اس نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بال ملانے کے بارے میں دریافت کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بال ملانے والی عورت اور اس عورت پر لعنت کی جس کے بال ملائے گئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8132

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان خواتین پر لعنت کی ہے: زعفران کے ساتھ چہرہ رنگنے والی اور اس کے ساتھ رنگوانے والی، گودنے والی اور گدوانے والی، بال ملانے والی اور ملانے کا مطالبہ کرنے والی اور چہرے کے بال اکھاڑنے والی اور اکھڑوانے والی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8133

۔
۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا: اللہ تعالیٰ نے گودنے والی، گدوانے والی، بال اکھڑوانے والی اور حسن اختیار کرنے کے لئے دانتوں میں فاصلہ بنانے والیوں، جو کہ اللہ تعالی کی تخلیق کو بدل دیتی ہیں، اللہ تعالی نے ان سب پر لعنت کی ہے، جب یہ بات گھر میں موجودایک ام یعقوب نامی عورت تک پہنچی تو وہ سیدنا عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آئی اور کہا: مجھ تک یہ بات پہنچی ہے کہ آپ نے اس قسم کی عورتوں پر لعنت کی ہے، سیدنا عبداللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں اس پر لعنت کیوں نہ کروں، جس پر اللہ کی کتاب میں لعنت کی گئی ہے اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لعنت کی ہے۔ اس عورت نے کہا: میں نے تو دو گتوں میں موجود اول تا آخر قرآن پاک پڑھا ہے، اس میں تو ان پرلعنت کا ذکر نہیں ہے، انہوں نے کہا: اگر تم نے قرآن پاک پڑھا ہوتا تو اس میں ضرور پاتی، کیا تم نے یہ آیت نہیں پڑھی: {مَا آتَاکُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا} … رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جو تمہیں دیں وہ لے لو اور جس سے منع کریں اس سے رک جائو۔ ؟ اس عورت نے کہا: جی کیوں نہیں، پڑھی ہے،پس سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: تو پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کام سے منع کیا ہے۔ اس عورت نے کہا: میرا خیال ہے کہ تمہارے گھر والے بھی یہ کام کرتے ہیں۔انھوںنے کہا: جاؤ اور دیکھ لو، اس نے دیکھا تو اس کاخیال پورا نہ ہوا، وہاں اس طرح کی کوئی چیز نہ تھی، وہ آئی اور اس نے کہا: تمہارے گھر میں تو ایسی کوئی چیز نہیں ہے۔ سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اگر تم ہمارے گھر یہ چیزیں دیکھتیں تو ہمارے گھر والے اور میں اکٹھے نہ رہتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8134

۔
۔ (دوسری سند) مسروق بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت، سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آئی اور اس نے کہا: مجھے یہ اطلاع ملی ہے کہ آپ بال ملانے والی کو روکتے ہیں؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، روکتا ہوں! اس نے کہا: کیا تم اس چیز کو اللہ تعالیٰ کی کتاب میں پاتے ہو یا نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا ہے؟ انھوں نے کہا:میں اللہ کی کتاب میں بھی پاتا ہوں اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بھی سنا ہے، اس عورت نے کہا: اللہ کی قسم!میں نے اول تا آخر قرآن پاک کو بغور پڑھا ہے، لیکن اس میں تو یہ موجود نہیں۔ انھوں نے کہا: کیا تو نے یہ آیت نہیں پڑھی: {مَا آتَاکُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا} … رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جو تمہیں دیں وہ لے لو اور جس سے منع کریں اس سے رک جائو۔ ؟ اس نے کہا: جی ہاں، پڑھی ہے۔ اس حدیث کے آخر میں ہے: اگر میں جس چیز سے منع کرتا ہوں، خود اس کو کروں تو پھر میں نے اللہ تعالیٰ کے نیک بندے (سیدنا شعیب علیہ السلام ) کی نصیحت کو یاد نہیں رکھا، انھوں نے کہا تھا، (جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا: {وَمَا أُرِیدُ أَنْ أُخَالِفَکُمْ إِلٰی مَا أَنْہَاکُمْ عَنْہُ}… میرا یہ ارادہ نہیں ہے کہ میں جس چیز سے تمہیں منع کرتا ہوں، خود اس کی مخالفت کروں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8135

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بال لگانے والی، بال لگوانے والی،عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں اور مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورتوںپر لعنت فرمائی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8136

۔
۔ سیدنا جابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے کہ عورت اپنے بالوں کے ساتھ کوئی چیز ملائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8137

۔
۔ لمیس سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں:میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سوال کیا کہ ایک عورت خاوند کے ہاں محبت حاصل کرنے کے لئے تیل لگاتی ہے کہ چہرہ زیادہ صاف ہوجائے تو کیا یہ لگا سکتی ہے۔ انہوںنے کہا: اسے خود سے دور رکھو، اللہ تعالیٰ اس خاتون کی طرف نہیں دیکھتے، جو یہ لگاتی ہے۔ ایک اور عورت نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے کہا: اے اماں! سیدہ نے کہا: میں تمہاری ماں نہیں ہوں، تمہاری بہن ہوں، پھر سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم (رمضان کے پہلے) بیس دنوں نماز بھی ادا کرتے اور سوتے بھی تھے، لیکن جب آخری عشرہ شروع ہوتا تو تہبند مضبوط کرلیتے اور عبادت میں کمر بستہ ہوجاتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8138

۔
۔ سعید بن مسیب بیان کرتے ہیں کہ سیدنا معاویہ بن ابی سفیان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک دن کہا: تم نے بری عادت ایجاد کرلی ہے، جبکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جھوٹ سے منع فرمایا ہے، ایک آدمی ایک لاٹھی لایا، اس کے سرے پر کپڑے کا ایک ٹکڑا لٹک رہا تھا، اس نے کہا: خبردار! یہی جھوٹ ہے۔ قتادہ نے کہا: اس سے مراد کپڑے کے وہ ٹکڑے ہیں، جن کے ساتھ عورتیں اپنے بال زیادہ ظاہر کرتی ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8139

۔
۔ سعید بن مسیب سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے منبر یا مدینہ منورہ کے منبر پر خطبہ دیا اور بالوں کا ایک گچھا نکالا اور اس کے بارے میں کہا: مجھے اتنا پتہ نہیں تھا کہ یہودیوں کے علاوہ بھی کوئی یہ کام کرتا ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو جھوٹ قرار دیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8140

۔
۔ حمید بن عبدالرحمن سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو منبر پر خطبہ دیتے ہوئے دیکھا، جبکہ ان کے ہاتھ میں بالوں کا ایک گچھا تھا، انھوں نے کہا: اے مدینہ والو! تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس سے منع فرماتے تھے، نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بنو اسرائیل کو اس وقت عذاب دیا گیا، جس وقت ان کی عورتوں نے اس قسم کے بالوں کے گچھے استعمال کرنا شروع کیے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8141

۔
۔ سیدنا اسامہ بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے قبطی موٹی چادر دی، جو آپ کو دحیہ کلبی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہدیہ میں دی تھی، میں نے وہ اپنی بیوی کو دے دی، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے فرمایا: اسامہ! کیا وجہ ہے کہ تونے وہ قبطی چادر نہیں پہنی؟ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! وہ میں نے اپنی بیوی کو دے دی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے حکم دے کہ اس کے نیچے شمیز پہنے، کیونکہ مجھے خدشہ ہے کہ یہ اس کے بدن کوواضح نہ کر دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8142

۔
۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ میرے پاس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم داخل ہوئے اور میں دوپٹہ اوڑھ رہی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بس ایک ہی بل دینا، دونہ دینا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8143

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے سنا: میری امت کے آخری زمانے میں لوگ کجاووں کی طرح کی زینوں پر سوار ہوں گے، وہ مساجد کے دروازوں پر اتریں گے، ان کی عورتیں لباس پہننے کے باجود ننگی ہوں گی، ان کے سر کمزور بختی اونٹوں کے کوہانوں کی طرح ہوں گے۔ ایسی عورتیں ملعون ہیں، ان پر لعنت کرنا۔ اگر تمھارے بعد کوئی اور امت ہوتی تو تمھاری عورتیں اس کی خدمت کرتیں جیسا کہ تم سے پہلے والی امتوں کی عورتوں نے تمھاری خدمت کی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8144

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے جہنم میں جانے والے دو قسم کے لوگ ابھی تک نہیں دیکھے۔ (۱)وہ لوگ جن کے پاس گائیوں کی دموں کی طرح کوڑے ہوتے ہیں اور وہ ان سے لوگوں کی پٹائی کرتے ہیں۔ اور(۲) وہ عورتیں جو لباس میں ملبوس ہونے کے باوجود ننگی ہوتی ہیں، لوگوں کو اپنی طرف مائل کرتی ہیں اور خود ان کی طرف مائل ہو تی ہیں، اس کے سر بختی اونٹوں کے کوہانوں کی طرح ہوتے ہیں۔ ایسی عورتیں جنت میں داخل ہوں گی نہ اس کی خوشبو پائیں گی، حالانکہ اس کی خوشبو بہت دور سے محسوس کی جاتی ہے ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8145

۔
۔ بنو ہذیل کے ایک آدمی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو دیکھا، ان کا گھرحرم سے باہر تھا اور مسجد حرم میں تھی، میں ان کے پاس تھا کہ انھوں نے ابو جہل کی بیٹی ام سعید کو دیکھا، اس نے کمان لٹکائی ہوئی تھی اور مرد کی سی چال چل رہی ہے۔ پھر انھوں نے پوچھا: یہ خاتون کون ہے؟ میں نے کہا: یہ ابو جہل کی بیٹی ام سعید ہے۔ انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: وہ عورت ہم میں سے نہیں جو مردوں کی مشابہت اختیار کرے اور وہ مرد ہم سے نہیں جو عورتوں کی مشابہت اختیار کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8146

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس آدمی پر لعنت کی ہے جو عورت کا لباس پہنتا ہے اور اس عورت پر بھی لعنت کی ہے جو مرد کا لباس پہنتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8147

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا: کیا تم حیا نہیں رکھتے، کیا تمہیں غیرت نہیں آتی کہ تمہاری عورتیں باہر جاتی ہیں اور مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ تمہاری عورتیں بازاروں میں نکل جاتی ہیں اور قوی اور بھاری بھرکم مردوں سے ٹکراتی ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8148

۔
۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو عورت بھی خوشبو لگا کر لوگوں کے پاس سے گزرے تا کہ وہ اس کی خوشبو محسوس کریں تو وہ زانیہ اور بدکار ہو گی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8149

۔
۔ سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ ایک عورت کو ملے اوراس سے بڑی اچھی اور تیز اڑنے والی خوشبومحسوس کی، سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اس سے پوچھا: کیا تو مسجد میں جانے کا ارادہ رکھتی ہے؟اس نے کہا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: تو نے اسی لیے خوشبو استعمال کی ہے؟ ا س نے کہا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو عورت مسجد کے لیے خوشبو لگاتی ہے تو اللہ تعالی اس کی نماز قبول نہیں کرتا، یہاں تک کہ وہ غسلِ جنابت کی طرح کا غسل نہ کر لے۔ اس لیے تو چلی جا اور غسل کر۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8150

۔
۔ ضمرہ بن سعید اپنی دادی سے اور وہ اپنے خاندان کی ایک عورت سے بیان کرتی ہیں، اس خاتون نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ دو قبلوں کی جانب نماز پڑھی تھی، یہ کہتی ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس تشریف لائے اور مجھ سے فرمایا: ہاتھ رنگا کرو، عورتیں مہندی کو چھوڑے رکھتی ہیں، یہاں تک کہ ان کا ہاتھ مرد کے ہاتھ کی طرح لگنے لگتا ہے۔ اس فرمان کے بعد اس خاتون نے مہندی کو ترک نہیں کیا، یہاں تک کہ وہ اللہ تعالی سے جا ملی، یہ اس وقت بھی مہندی لگاتی تھی، جس وقت اس کی عمر اسی برس تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8151

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتی ہیں کہ ایک عورت نے پردہ کے پیچھے سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی جانب ہاتھ پھیلایا، لیکن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا ہاتھ پیچھے کر لیا اور فرمایا: مجھے معلوم نہیں ہے کہ یہ مرد کا ہاتھ ہے یا عورت کا۔ اس نے کہا: جی میں عورت ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تو عورت ہے تو مہندی سے اپنے ناخنوں کا رنگ تبدیل کر لیا ہوتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8152

۔
۔ کریمہ بنت ہمام کہتی ہیں: میں مسجد حرام میں داخل ہوئی تو میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو تنہا پایا، ایک عورت نے ان سے سوال کیا: اے ام المومنین! مہندی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ انھوں نے کہا:میرے پیارے حبیب ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کے رنگ کو تو پسند کرتے تھے، لیکن اس کی بو کو ناپسند کرتے تھے، بہرحال یہ حرام نہیں، پاکیزگی کی حالت میں یا حیض کے فارغ ہوتے وقت اس کا اہتمام کیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8153

۔
۔ (دوسری سند) سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے عورتوں کی جماعت! تم چہروں پر زعفران لگانے سے پرہیز کیا کرو، اتنے میں ایک عورت نے ان سے مہندی کے متعلق سوال کیا، انھوں نے کہا: اس میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن میں اسے پسند نہیں کرتی، کیونکہ میرے حبیب ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کی بو کو نا پسند کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8154

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ سیدنا عثمان بن مظعون ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی بیوی مہندی اور خوشبو لگایا کرتی تھیں، لیکن پھر اس نے یہ چیزیں چھوڑ دیں، وہ میرے پاس آئی تو میں نے اس سے پوچھا: کیا تمہارا خاوند گھر پر موجود ہے یا غائب ہے؟ اس نے کہا: حاضر تو ہے، لیکن غائب کی مانند ہے۔ میں نے کہا: کیا مطلب؟ تم کیا کہنا چاہتی ہو؟ اس نے کہا: عثمان نہ دنیا چاہتے ہیں اورنہ عورتوں سے رغبت رکھتے ہیں۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس آئے تو میں نے یہ بات آپ کوبتائی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ملے اور فرمایا: اے عثمان ! کیا تم اسی طرح ایمان رکھتے ہو، جس طرح ہم ایمان رکھتے ہیں؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر یہ بات ہے تو پھر ہم میں تیرے لیے کوئی نمونہ اور اسوہ نہیں ہے، پس تو اس طرح کر، جیسے ہم کرتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8155

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس خوشبو لائی جاتی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کو واپس نہ کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8156

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایسی کوئی صورت نہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے خوشبو پیش کی گئی ہو اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو ردّ کر دیا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8157

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دنیا میں سے میرے نزدیک پسندیدہ چیزیں بیویاں اور خوشبو ہے اور نماز میں میری آنکھوں کی ٹھنڈک رکھ دی گئی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8158

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس کستوری کا ذکر کیا گا، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ سب سے عمدہ خوشبو ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8159

۔
۔ سیدنا عروہ کہتے ہیں: میں نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے دریافت کیا کہ آپ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کونسی خوشبو لگاتی تھیں؟ انھوں نے کہا: سب سے عمدہ خوشبو لگاتی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8160

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: گویا میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سر مبارک میں کستوری کی چمک دیکھ رہی ہوں، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حالت احرام میں ہوتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8161

۔
۔ سیدنا ولید بن عقبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جب مکہ فتح کیا تو مکہ والے اپنے بچوں کو آپ کے پاس لانا شروع ہوئے،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کے سروں پر ہاتھ پھیرتے اور ان کے لئے دعا فرماتے تھے، مجھے بھی لایا گیا، جبکہ مجھے خلوق خوشبو لگائی گئی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے سر پر ہاتھ نہ پھیرا، وجہ یہ تھی کہ میری ماں نے مجھے خلوق خوشبو لگارکھی تھی، اس لئے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رک گئے اور مجھے ہاتھ نہ لگایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8162

۔
۔ ابو حبیبہ اس آدمی سے بیان کرتے ہیں جس نے چار سال صحابیت کا شرف حاصل کیا ، وہ کہتے ہیں: مجھے ایک کام تھا، پس میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دیکھا کہ میں نے خلوق خوشبو لگارکھی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جائو اور اس کو دھو ڈالو۔ پس میں نے اس کو دھویا اور پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس واپس آ گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: جاؤ اور اس کو دھو کر آؤ۔ پس میں اب کی بار گیا اور ایک کنوئیں میں اترا، السی سے بنی ہوئی ایک چیز لی اور جہاں جہاں خلوق لگی تھی، میں نے اس کے ساتھ اسے صاف کیا اور پھر میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں لوٹا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اب اپنی ضرورت بیان کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8163

۔
۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس آدمی کی نماز قبول نہیں کرتے، جس نے اپنے جسم پر خلوق لگائی ہوئی ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8164

۔
۔ سیدنا یعلیٰ بن مرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جب ہم چھوٹے تھے تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز کے موقع پر ہمارے چہروں پر ہاتھ پھیرا کرتے تھے اور ہمارے لئے برکت کی دعاء کرتے تھے، ایک دن آپ تشریف لائے تو میرے دائیں بائیں جو بچے تھے، ان کے چہروں پر ہاتھ پھیرا اور مجھے چھوڑ دیا، وجہ یہ تھی کہ میں اپنی بہن کے ہاں گیا تھا، اس نے مجھے زرد رنگ لگا دیا تھا، مجھ سے کسی نے کہا: تیرے چہرے کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چھوڑ دیا ہے، کیونکہ تیرے چہرے پر یہ رنگ لگا ہوا ہے، پس میں ایک کنویں کیا طرف گیا، اس میں اترا اور غسل کیا، پھر میں دوسری نماز میں حاضر ہواتو میرے پاس سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم گزرے اور میرے چہرے پر ہاتھ پھیرا اور برکت کی دعاء کی اور فرمایا: یعلی بہترین دین کے ساتھ لوٹا ہے اور اس کی توبہ سے آسمان بھی روشن ہوگیا ہے ( یعنی آسمان کے فرشتے خوش ہوئے ہیں۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8164

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا یعلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے غسل کیا اور خلوق خوشبو لگا لی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے چہروں پر ہاتھ پھیرا کرتے تھے، جب میرے قریب آئے تو آپ نے خلوق سے اپنے ہاتھ کو نہ لگنے دیا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فارغ ہوئے تو فرمایا: اے یعلی! یہ خلوق کیوں لگائی ہے؟ کیا شادی کی ہے؟ میں نے عرض کی: جی نہیں، شادی تو نہیںکی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر جا اور اسے دھو دے۔ پس میں ایک کنوئیں کی طرف گیا، اس میں اترا اور مٹی سے مل مل کر خلوق کو دھو ڈالا، یہاں تک کہ اس کے نشانات ختم ہو گئے، پھر میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف آیا، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے دیکھا تو فرمایا: یعلی بہترین دین کے ساتھ لوٹا ہے اور اس کی توبہ سے آسمان بھی روشن ہوگیا ہے ( یعنی آسمان کے فرشتے خوش ہوئے ہیں۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8165

۔
۔ (تیسری سند) سیدنا یعلی بن مرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور میرے اوپر زعفران کی زردی کا داغ تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے دھو، پھر اس کو دھو، پھر اس کو دھو اور اس کے بعد یہ نہیں لگانی۔ پس میں نے اس کو دھویا اور پھر وہ دوبارہ نہیں لگائی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8166

۔
۔ (ایک روایت میں ہے:) اور مجھ پر زعفران کی وجہ سے زردی کا نشان تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو دھو، پھر دھو اور پھر دھو اور دوبارہ نہیں لگانی۔ وہ کہتے ہیں:پس میں نے اس کو دھویا اور پھر دوبارہ کبھی نہیں لگائی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8167

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مردوں کی خوشبو وہ ہے جس کی مہک ہو اور رنگ نمایاں نہ ہو اور عورتوں کی خوشبو وہ ہے، جس کارنگ نمایاں ہو اور اس کی خوشبو نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8168

۔
۔ سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نہ سرخ رنگ کی ریشم کی چادر پر سوار ہوں گا، نہ عصفر بوٹی سے رنگا کپڑا پہنوں گا اور نہ ایسی قمیص پہنوں گا، جس کے گریبان اور آستینوں پر ریشم لگا ہوا ہو۔ ساتھ ہی حسن نے اپنی قمیص کے گریبان کی طرف اشارہ کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مزید فرمایا: خبردار!مردوں کی خوشبو وہ ہے، جس میں رنگ نہ ہو اورعورتوں کی خوشبو وہ ہے، جس میں رنگ ہو اور خوشبو کی مہک نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8169

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تمہارا سب سے بہترین سرمہ اثمد ہے، سوتے وقت استعمال کیا کرو، یہ نظر کو جلا بخشتا ہے اور (پلکوں کے) بال اگاتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8170

۔
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ایک سرمہ دانی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سوتے وقت اس سے ہر آنکھ میں تین مرتبہ سرمہ ڈالتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8171

۔
۔ (تیسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہر رات کو سونے سے پہلے اثمد سرمہ ڈالا کرتے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہر آنکھ میں تین سرمچو ڈالتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8172

۔
۔ سیدنا عقبہ بن عامر جہنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب بھی تم میں سے کوئی سرمہ ڈالے تو طاق سرمہ ڈالے اور جب پتھروں سے استنجاء کرے تو طاق پتھر استعمال کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8173

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی اسی طرح کی حدیث نبوی بیان کی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8174

۔
۔ سیدنا معبد بن ابی ہوذہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خوشبودار اثمد سرمہ ڈالا کرو، کیونکہ یہ نظر کو تیز کرتا ہے اور بال اگاتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8175

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا معبد بن ہوذہ انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سوتے وقت خوشبو دار اثمد سرمہ ڈالنے کا حکم دیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 8176

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو سرمہ ڈالے، وہ طاق سرمچو لگائے، جس نے ایسا کیا، اس نے اچھا کیا اور جس نے ایسے نہ کیا، اس پر کوئی حرج نہیں ہو گا۔

Icon this is notification panel