۔ (۱۲۹۹۵)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا قَالَ: قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فِی النَّاسِ وَاَثْنٰی عَلٰی اللّٰہِ بِمَا ھُوَ اَھْلُہُ، فَذَکَرَ الدَّجَّالَ فَقَالَ: ((اِنِّیْ لَاُنْذِرُکُمُوْہُ، وَمَا مِنْ نَبِیٍّ اِلَّا اَنْذَرَہُ قَوْمَہُ، لَقَدْ اَنْذَرَہُ نُوْحٌ علیہ السلام قَوْمَہُ وَلٰکِنْ سَاَقُوْلُ
لَکُمْ فِیْہِ قَوْلًا لَمْ یَقُلْہُ نَبِیٌّ لِقَوْمِہِ, تَعْلَمُوْنَ اَنَّہُ اَعْوَرُ وَاِنَّ اللّٰہَ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی لَیْسَ بِاَعْوَرَ۔)) (مسند احمد: ۶۳۶۵)
سیدنا عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں میں کھڑ ے ہوئے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ کے شایان شان حمد و ثنا بیان کی اور پھرفرمایا: میں تمہیں اُس دجال سے ڈراتا ہوں اور ہر نبی نے اپنی قوم کو اس سے خبردار کیا، حضرت نوح علیہ السلام نے بھی اپنی قوم کو اس سے ڈرایا تھا، لیکن میں تم سے اس کے متعلق ایسی بات بتلاتا ہوں جو کسی نبی نے اپنی امت سے نہیں کہی، تمہیں علم ہونا چاہیے کہ وہ کانا ہے اور اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے۔