34 Results For Hadith (Musnad Ahmad ) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1385

۔ (۱۳۸۵) عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا تُبْرِزْ فَخِذَکَ وَلَا تَنْظُرْ إِلَی فِخَذِ حَیِّ وَلَا مَیِّتٍ۔)) (مسند احمد: ۱۲۴۹)
سیّدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنی ران ننگی نہ کر اورنہ ہی کسی زندہ اور مردہ کی ران کی طرف دیکھ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1386

۔ (۱۳۸۶) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: مَرَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلَی رَجُلِ وَفَخِذُہُ خَارِجَۃٌ، فَقَالَ: ((غَطِّ فَخِذَکَ فَإِنَّ فَخِذَ الرَّجُلِ مِنْ عَوْرَتِہِ۔)) (مسند احمد: ۲۴۹۳)
سیّدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک آدمی کے پاس سے گزرے ، اس کی ران (کپڑے سے) باہر نکلی ہوئی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنی ران ڈھانپ لے، کیونکہ آدمی کی ران اس کے چھپائے جانے والے حصوں میں شامل ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1387

۔ (۱۳۸۷) عَنْ عَمْرِوبْنِ شُعَیْبٍ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((مُرُوْا أَبْنَائَ کُمْ بِالصَّلَاۃِ لِسَبْعِ سِنِیْنَ وَاضْرِبُوْھُمْ عَلَیْھَا لِعَشْرِ سِنِیْنَ، وَفَرِّقَوْا بَیْنَھُمْ فِی الْمَضَاجِعِ، وَإِذَا أَنْکَحَ أَحَدُکُمْ خَادِمَہُ عَبْدَہُ أَوْ أَجِیْرَہُ فَـلَا یَنْظُرَنَّ إِلیَ شَیْئٍ مِنْ عَوْرَتِہِ، فَإِنَّ مَا أَسْفَلَ مِنْ سُرَّتِہِ إِلَی رُکْبَتَیْہِ مِنْ عَوْ رَتِہِ۔ (مسند احمد: ۶۷۵۶)
سیّدناعمرو بن شعیب اپنے باپ سے اور وہ اس کے دادا (سیّدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تمہارے بیٹے سات سال کے ہو جائیں تو ان کو نماز کا حکم دینا شروع کر دیا کرو،جب وہ دس سال کے ہو جائیں تو (نماز میں سستی کی وجہ سے) ان کی پٹائی کیا کرواور بستروں میں ا نہیں علیحدہ علیحدہ کردیا کرو اور جب کوئی آدمی اپنی لونڈی کا اپنے غلام یا اپنے مزدور کے ساتھ نکاح کر دے تو وہ اس کے (ستر) عورۃ (یعنی ستر) کی طرف نہ دیکھا کرے،(یاد رہے کہ) عورہ کی حد ناف سے گھٹنے تک ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1388

۔ (۱۳۸۸) عَنْ زُرْعَۃَ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ جَرْھَدٍ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَاٰی جَرْھَدًا فِی الْمَسْجِدِ وَعَلَیْہِ بُرْدَۃٌ قَدِ انْکَشَفَ فَخِذُہُ، فَقَالَ: ((الْفَخِذُ عَوْرَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۱۶۰۲۳)
زرعہ بن مسلم، سیّدنا جرہد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیّدنا جرہد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو مسجد میں دیکھا کہ ان پر ایک چادر تو تھی لیکن ان کی ران ننگی تھی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ران چھپائی جانے والی چیز ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1389

۔ (۱۳۸۹) (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بِنْ جَرْھَدٍ الْأَسْلَمِیِّ أَنَّہُ سَمِعَ أَبَاہُ جَرْھَدًا یَقُولُ: سَمِعَتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((فَخِذُ الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ عَوْرَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۱۶۰۲۶)
ایک دوسری سند کے ساتھ عبد اللہ بن جرہد اسلمی سے مروی ہے کہ انہوں نے اپنے باپ سیّدنا جرہد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا، انھوں نے کہا کہ اس نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: مسلمان آدمی کی ران عورہ (چھپایا جانے والا حصہ) ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1390

۔ (۱۳۹۰)(وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَالِثٍ) عَنْ أَبِیْہِ قَالَ مَرَّ بِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَنَا کَاشِفٌ فَخِذِیْ فَقَالَ النَّبِیُِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((غَطِّہَا فَإِنَّہَا مِنَ الْعَوْرَۃِ۔)) (مسند احمد: ۱۶۰۲۵)
اور انہی سے ایک تیسری سند کے ساتھ مروی ہے: وہ اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کے پاس سے گزرے، جبکہ ان کی ران سے کپڑا ہٹا ہوا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے ڈھانپ کر رکھ کیونکہیہ عورہ میں شامل ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1391

۔ (۱۳۹۱) عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَحْشٍ خَتَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَرَّعَلٰی مَعْمَرٍ بِفِنَائِ الْمَسْجِدِ مُحْتَبِیًا کَاشِفًا عَنْ طَرَفِ فَخِذِہِ، فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((خَمِّرْ فَخِذَکَ یَامَعْمَرُ! فَإِنَّ الْفَخِذَ عَوْرَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۲۲۸۶۱)
سیّدنا محمد بن جحش ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا سالہ ہے، سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسجد کے صحن میں سیّدنا معمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس سے گزرے، وہ گوٹھ مار کر ایک طرف سے اپنی ران ننگی کر کے بیٹھے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں فرمایا: اے معمر! اپنی ران ڈھانپ کے رکھو کیونکہ ران عورۃ میں شامل ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1392

۔ (۱۳۹۲) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ) قَالَ: مَرَّ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَنَا مَعَہُ عَلَی مَعْمَرٍ وَفَخِذَاہُ مَکْشُوفَتَانِ فَقَالَ: ((یَامَعْمَرُ! غَطِّ فَخِذَیْکَ فَإِنَّ الْفَخِذَیْنِ عَوْرَۃٌ۔)) (مسند احمد: ۲۲۸۶۲)
اوران ہی سے ایک دوسری سند کے ساتھ مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھا، ہم معمر کے پاس سے گزرے اور ان کی رانیں ننگی تھیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کو فرمایا: معمر! اپنی رانیں ڈھانک لو کیونکہ رانیں بھی عورہ ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1393

۔ (۱۳۹۳) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غَزَا خَیْبَرَ فَصَلَّیْنَا عِنْدَھَا صَلَاۃَ الْغَدَاۃِ بغَلَسٍ فَرَکِبَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَرَکِبَ أَبُوْ طَلْحَۃَ وَأَنَا رَدِیْفُ أَبِیْ طَلْحَۃَ فَأَجْرَی النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ زُقَاقِ خَیْبَرَ وَإِنَّ رُکْبَتِیْ لَتَمَسُّ فَخِذَیْ نَبِیِّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَانْحَسَرَ الإِْزَارُ عَنْ فَخِذَیْ نَبِیِّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَإِنِّیْ لَأَرَی بَیَاضَ فَخِذَیْ نَبِیِّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ ((الحدیث)) (مسند احمد: ۱۲۰۱۵)
سیّدناانس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خیبر کی جنگ لڑی، ہم نے خیبر کے پاس اندھیرے میں صبح کی نماز پڑھی، پھر رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سوار ہوئے اور سیّدنا ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی سوار ہوئے ، جبکہ میں ابو طلحہ کا ردیف تھا،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خبیر کے بازاروں میں اپنا گھوڑا دوڑایا اور میرے گھٹنے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رانوں کو لگ رہے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا تہبندرانوں سے ہٹا ہوا تھا اورمیں اللہ کے نبی کی رانوں کی سفیدی دیکھ رہا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1394

۔ (۱۳۹۴) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ جَالِسًا کَاشِفًا عَنْ فَخِذِہِ فَاسْتَأْذَنَ أَبُوْبَکْرٍ فَأَذِنَ لَہُ وَھُوَ عَلٰی حَالِہِ، ثُمَّ اسْتَأْذَنَ عُمَرُ فَأَذِنَ لَہُ وَھُوَ عَلٰی حَالِہِ، ثُمَّ اسْتَأَذَنَ عُثْمَانُ فَأَرْخٰی عَلَیْہِ ثِیَابَہُ، فَلَمَّا قَامُوْا قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہ! اِسْتَاْذَنَ أَبُوبَکْرِ وَ عُمَرُ فَأَذِنْتَ لَھُمَا وَأَنْتَ عَلٰی حَالِکَ، فَلَمَّا اسْتَأْذَنَ عُثْمَانُ أَرْخَیْتَ عَلَیْکَ ثِیَابَکَ؟ فَقَالَ: ((یَاعَائِشَۃُ! اَ لَا اَسْتَحْیِیْ مِنْ رَجُلٍ وَاللّٰہِ إِنَّ الْمَلَائِکَۃَ تَسْتَحِیِیْ مِنْہُ۔)) (مسند احمد: ۲۴۸۳۴)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی ران سے کپڑا ہٹا کر بیٹھے ہوئے تھے،اسی اثنا میں سیّدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اجازت چاہی، آپ نے انہیں اجازت دے دی، جبکہ آپ اسی طرح رہے، پھر سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اجازت طلب کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں بھی اجازت دے دی اور آپ اسی طرح ہی رہے۔ پھر سیّدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اجازت طلب کی تو آپ نے اپنی ران پر کپڑا ڈال لیا۔ جب یہ سارے لوگ چلے گئے تو میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے پوچھا: اے اللہ کے رسول! جب ابوبکر و عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما نے اجازت طلب کی تو آپ نے انہیں اجازت دے دی اور آپ (اپنی ران ننگی رکھے ہوئے) اسی حالت پر بیٹھے رہے،لیکن جب عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اجازت چاہی تو آپ نے (ران پر)کپڑا ڈال لیا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جواب دیا: عائشہ: میں اس آدمی سے حیا کیوں نہ کروں کہ اللہ کی قسم فرشتے بھی جس سے حیا کرتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1395

۔ (۱۳۹۵) عَنْ عُمَیْرِ بْنِ إِسْحَاقَ قَالَ کُنْتُ مَعَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَلَقِیَنَا أَبُوْھُرَیْرَۃَ فَقَالَ أَرِنِیْ أُقَبِّلُ مِنْکَ حَیْثُ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُقَبِِّلُ فَقَالَ بِقَمِیْصِہِ قَالَ فَقَبَّلَ سُرَّتَہُ۔ (مسند احمد: ۷۴۵۵)
عمیر بن اسحاق کہتے ہیں کہ میں حسن بن علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے ساتھ تھا، سیّدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہمیں ملے اور کہنے لگے: ادھر آئو میں تمہیں اس مقام پر بوسہ دوں جہاں میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بو سہ دیتے ہوئے دیکھا تھا، پھر انھوں نے قمیص اٹھا کر ان کی ناف پر بوسہ دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1396

۔ (۱۳۹۶) عَنْ بَہْزِ بْنِ حَکِیْمٍ قَالَ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ عَنْ جَدِّیْ (مُعَاوِیَۃَ بْنِ حَیْدَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ) قَالَ: قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! عَوْرَاتُنَا مَانأْتِیْ مِنْہَا وَمَا نَذَرُ؟ قَالَ: ((احْفَظْ عَوْرَتَکَ إِلاَّ مِنْ زَوْجَتِکَ أَوْ مَامَلَکَتْ یَمِیْنُکَ۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَإِذَا کَانَ الْقَوْمُ بَعْضُہُمْ فِی بَعْضٍ؟ قَالَ: ((إِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَّایَرَاھاَ أَحَدٌ فَـلَا یَرَیَنَّہَا۔)) قُلْتُ: فَإِذَا کَانَ أَحَدُنَا خَالِیاً؟ قَالَ: ((فَاللّٰہُ أَحَقُّ أَنْ یُسْتَحْیَا مِنْہُ۔)) وَزَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ: وَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِیَدِہِ فَوَضَعَہَا عَلَی فَرْجِہِ۔ (مسند احمد: ۲۰۲۹۶)
سیّدنامعاویہ بن حیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم اپنی عورات(یعنی ستروالے مقامات) میں سے کسے دیکھ سکتے ہیں اور کسے نہیں دیکھ سکتے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا : بیوی اور لونڈی کے علاوہ (باقی سب لوگوں سے) اپنے عورہ کی حفاظت کر۔ معاویہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب لوگ ایک دوسرے کے ساتھ اکٹھے ہوںتو؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تجھ میں یہ استطاعت ہے کہ کوئی بھی (تیرے عورہ) کو نہ دیکھنے پائے تو وہ ہرگز نہ دیکھے۔ معاویہ کہتے ہیں: میں نے پوچھا: جب کوئی آدمی اکیلا ہو تو؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جواب دیا: اللہ اس بات کا زیادہ حق رکھتا ہے کہ اس سے حیا کیا جائے۔۔ ایک روایت کے مطابق (بات سمجھانے کے لیے) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا ہاتھ اٹھا کر اپنی شرمگاہ پر رکھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1397

۔ (۱۳۹۷) عَنْ أَبِی سَعیدٍ نِ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا یَنْظُرُ الرَّجُلُ إِلٰی عَوْرَۃِ الرَّجُلِ وَلَا تَنْظُرُ الْمَرْأَۃُ إِلٰی عَوْرَۃِ الْمَرْأَۃِ وَلَا یُفْضِی الرَّجُلُ إِلیَ الرَّجُلِ فِی الثَّوْبِ، وَلَا تُفْضِی الْمَرْأَۃُ إِلیَ الْمَرْأَۃِ فِی الثَّوْبِ۔)) (مسند احمد: ۱۱۶۲۳)
سیّدناابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مرد ، مرد کے ستر کی طرف اور عورت، عورت کی شرمگاہ کی طرف نہ دیکھے اور مرد ایک ہی کپڑے میں دوسرے مرد کے ساتھ نہ لیٹے اور نہ ہی کوئی عورت ایک ہی کپڑے میں دوسری عورت کی طرف پہنچے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1398

۔ (۱۳۹۸) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنَّ مُوسَی بْنَ عِمْرَانَ کَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ یَدْ خُلَ الْمَائَ لَمْ یُلْقِ ثَوْبَہُ حَتّٰییُوَارِیَ عَوْرَتَہُ فِی الْمَائِ۔) (مسند احمد: ۱۳۸۰۰)
سیّدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: موسیٰ بن عمران علیہ السلام جب پانی میں داخل ہونے کا ارادہ فرماتے تو اپنا کپڑا نہ اتارتے حتی کہ اپنی شرمگاہ پانی میں چھپا لیتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1399

۔ (۱۳۹۹) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: مَانَظَرْتُ إِلٰی فَرْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَطُّ، أَوْ مَا رَأَیْتُ فَرْجَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَطُّ۔ (مسند احمد: ۲۴۸۴۸)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: میں نے کبھی بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی شرمگاہ نہیں دیکھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1400

۔ (۱۴۰۰) عَنْ عَائِشَہَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا تـُقْبَلُ صَلَاۃُ حَائِضٍ إِلاَّ بِخِمَارٍ۔)) (مسند احمد: ۲۵۶۸۲)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بالغہ عورت کی نماز بغیر اوڑھنی کے قبول نہیں ہوتی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1401

۔ (۱۴۰۱) عَنْ مُحَمَّدٍ أَنَّ عَائِشَۃَ نَزَلَتْ عَلٰی صَفِیَّۃَ أُمِّ طَلْحَۃَ الطَّلَحَاتِ فَرَأَتْ بَنَاتٍ لَھَا یُصَلِّیْنَ بِغَیْرِ خِمْرَۃٍ قَدْ حِضْنَ، قَالَ: فَقَالَتْ عَائِشَۃُ: لَا تُصَلِّیَنَّ جَارِیَۃٌ مِنْہُنَّ إِلاَّ فِی خِمَارٍ، إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دَخَلَ عَلَیَّ وَکَانَتْ فِیْ حِجْرِیْ جَاَرِیَۃٌ فَأَلْقٰی عَلَیَّ حَقْوَہُ فَقَالَ: ((شُقِّیْہِ بَیْنَ ھَذِہِ وَبَیْنَ الْفَتَاتِ الَّتِی فِی حِجْرِ أُمِّ سَلَمَۃَ فَإِنِّی لَا أُرَاھَا إِلَا قَدْحَاضََتْ أَوْلَا أُرَاھُمَا إِلاَّ قَدْ حَاضَتَا۔)) (مسند احمد: ۲۵۱۵۳)
محمد بن سیرین روایت کرتے ہے کہ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا صفیہ امِّ طلحۂ طلحات کے پاس آئیں اوراس کی کچھ لڑکیوں کو دیکھا، جو بالغ ہو چکی تھیں، لیکن بغیر اوڑھنیوں کے نماز پڑھ رہی تھیں۔ محمد کہتے ہیں: سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: ان میں سے کوئی لڑکی بغیر اوڑھنی کے نماز نہ پڑھے کیونکہ میری تربیت میں ایک لڑکی تھی اور جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس آئے تو آپ نے میری طرف اپنی چادر ڈالی اور فرمایا: یہ چادر اس لڑکی اور ام سلمہ کی گود میں جو لڑکیاں ہیں ان کے درمیان تقسیم کر دے کیونکہ میرا خیال ہے کہ یہ بالغ ہو چکی ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1402

۔ (۱۴۰۲) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَایُصَلِّ الرَّجُلُ فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ لَیْسَ عَلَی مَنْکِبَیْہِ مِنْہُ شَیْئٌ۔)) وَقَالَ مَرَّۃً: ((عَاتِقِہِ۔)) (مسند احمد: ۷۳۰۵)
سیّدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آدمی ایک کپڑے میں اس طرح نماز نہ پڑھے کہ اس کے کندھوں پر اس کپڑے کا کوئی حصہ نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1403

۔ (۱۴۰۳) وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا صَلّٰی أَحَدُکُمْ فِی ثَوْبٍ فَلْیُخَالِفْ بَیْنَ طَرَفَیْہِ عَلَی عَاتِقَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۱۰۷۵۸)
اور سیّدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم سے کوئی شخص ایک کپڑے میں نماز پڑھے تو وہ اس کے دونوں کنارے کندھے کے اوپر سے مخالف سمت میں ڈال دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1404

۔ (۱۴۰۴) عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ کَیْسَانَ مَوْلٰی خَالِدِ بِنْ أَسِیْدٍ قَالَ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ أَ نَّہُ رَاٰی رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خَرَجَ مِنَ الْمَطَابِخِ حَتّٰی أَتَی الْبِئْرَ وَھُوَ مُتَّزِرٌ بِإِزَارٍ لَیْسَ عَلَیْہِ رِدَائٌ فَرٰی عِنْدَ الْبِئْرِ عَبِیْدًایُصَلُّوْنَ، فَحَلَّ الإِْزَارَ وَتَوَشَّحَ بِہِ وَصَلّٰی رَکْعَتَیْنِ، لَا أَدْرِیْ اَلظُّہْرَ أَوِالْعَصْرَ۔ (مسند احمد: ۱۵۵۲۴)
سیّدنا کیسان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مطابخ مقام سے نکل کر بئر مقام پر آئے، آپ نے صرف ازار باندھا ہوا تھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر اوپر والی چادر نہیں تھی،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بئر مقام کے پاس کچھ غلاموں کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تو آپ نے بھی اپنا ازار کھول کر ا س سے توشیح کر لی اور پھر دو رکعتیں پڑھیں، مجھے معلوم نہیں کہ وہ ظہر تھییا عصر۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1405

۔ (۱۴۰۵) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ سَأَلْتُ أَبِیْ کَیْسَانَ مَا اَدْرَکْتَ مِنَ النَّبِیِّ ؟ قَالَ رَأَیْتُہُیُصَلِّیْ عِنْدَ الْبِئْرِ الْعُلْیَا بِئْرِ بَنِی مُطَیْعٍ مُتَلَبِّبًا فِی ثَوْبٍ الظُّہْرَ أَوِ الْعَصْرَ فَصَلَّاھَا رَکْعَتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۱۵۵۲۵)
(دوسری سند) عبد الرحمن بن کیسان کہتے ہیں:میں نے اپنے باپ سیّدنا کیسان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سوال کیاکہ کیا آپ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کیا چیز پائی ہے؟ انہوں نے جواب دیا: میں نے آپ کو بنو مطیع کے کنویں بئر علیا کے پاس ایک کپڑے میں لپٹ کر ظہر یا عصر کی نماز پڑھتے ہوئے دیکھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ نماز دو رکعت پڑھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1406

۔ (۱۴۰۶) عَنْ سَعِیْدِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ دَخَلْنَا عَلَی جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ وَھُوَ یُصَلِّیْ فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُلْتَحِفًا بِہِ وَرِدَاؤُہُ قَرِیْبٌ لَوْ تَنَاوَلَہُ بَلَغَہُ، فَلَمَّا سَلَّمَ سَأَلْنَاہُ عَنْ ذٰلِکَ، فَقَالَ: إِنَّمَا أَفْعَلُ ھٰذَا لِیَرَانِیَ الْحَمْقٰی أَمْثَالُکُمْ فَیُفْشُوْا عَلٰی جَابِرٍ رُخْصَۃً رَخَّصَہَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ثُمَّ قَالَ جَابِرٌ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی بَعْضِ أَسْفَارِہِ فَجِئْتُہُ لَیْلَۃً وَھُوَ یُصَلِّیْ فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ، وَعَلَیَّ ثَوْبٌ وَّاحِدٌ فَاشْتَمَلْتُ بِہِ، ثُمَّ قُمْتُ إِلٰی جَنْبِہِ، قَالَ: ((یَاجَابِرُ مَا ھٰذَا الإِْشْتِمَالُ؟ إِذَا صَلَّیْتَ وَعَلَیْکَ ثَوْبٌ وَّاحِدٌ فَإِنْ کَانَ وَاسِعًا فَالْتَحِفْ بِہِ، وَإِنْ کَانَ ضَیِّقًا فَاتَّزِرْبِہٖ۔)) (مسنداحمد: ۱۴۵۷۲)
سعید بن حارث کہتے ہیں : ہم سیّدناجابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کے پاس اس حالت میں داخل ہوئے کہ وہ ایک کپڑے میںلپٹ کر نماز پڑھ رہے تھے، حالانکہ ان کی اوپر والی چادر ان کے اتنی قریب تھی کہ اگر وہ اسے پکڑنا چاہتے تو پکڑ لیتے۔ بہرحال جب انھوں نے سلام پھیرا تو ہم نے ان سے اس لباس کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے کہا: میں نے یہ کام صرف اس لیے کیا ہے تا کہ تمہارے جیسے بیوقوف مجھے دیکھ کر جابر پر ایسی رخصت کا چرچاکریں جس کی اجازت رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دی تھی۔ پھر سیّدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایک سفر میں نکلا، جب میں (دورانِ سفر) رات کے وقت آپ کے پاس آیا تو آپ ایک کپڑے میں نماز پڑھ رہے تھے، جبکہ مجھ پر بھی ایک ہی کپڑا تھا، اس لیے میں نے اس کے ساتھ اشتمال کیا اور آپ کی ایک جانب کھڑا ہو گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جابر! یہ اشتمال کیسا ہے؟ جب تو اس حالت میں نماز پڑھے کہ تجھ پر ایک ہی کپڑا ہو، اگر وہ وسیع ہو تو اس سے التحاف کر لیا کر اور کپڑا تنگ ہونے کی صورت میں صرف ازار باندھ لیا کر۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1407

۔ (۱۴۰۷) عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیْلٍ قَالَ: قُلْتُ لِجَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ: صَلِّ بِنَا کَمَا رَأَیْتَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ، فَصَلّٰی بِنَا فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ وَشَدَّہُ تَحْتَ الثَّنْدُوَتَیْنِ۔(مسند احمد: ۱۴۷۵۱)
عبد اللہ بن محمد بن عقیل کہتے ہیں کہ میں نے سیّدنا جابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا کہ آپ ہمیں اس طرح نماز پڑھائیں جس طرح آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نماز پڑھاتے ہوئے دیکھا تھا، پس انہوں نے ہمیں ایک کپڑے میں نماز پڑھائی، جبکہ ان کاکپڑا پستانوں والی جگہ کے نیچے باندھا ہوا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1408

۔ (۱۴۰۸) عَنْ سَہْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: رَأَیْتُ الرِّجَالَ عَاقِدِیْ أُزُرِھِمْ فِیْ أَعْنَاقِھِمْ أَمْثَالَ الصِّبْیَانِ مِنْ ضِیْقِ الإِْزَارِ خَلْفَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ الصَّلَاۃِ، فَقَالَ قَائِلٌ یَامَعْشَرَ النِّسَائِ! لَاتَرْ فَعْنَ رُؤُوْسَکُنَّ حَتّٰییَرْفَعَ الرِّجَالُ۔ (مسند احمد: ۱۵۶۴۷)
سیّدنا سہل بن سعد ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے مردوں کو نماز میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اقتدا میں ازار تنگ ہونے کی وجہ سے بچوں کی طرح اپنے ازار اپنی گردنوں میں باندھے ہوئے دیکھا ، کسی کہنے والا نے کہا : اے عورتوں کی جماعت! اس وقت تک اپنے سر نہ اٹھانا جب تک مرد نہ اٹھا لیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1409

۔ (۱۴۰۹) عَنْ أُمِّ ھَانِیئٍ (بِنْتِ أَبِیْ طَالِبٍ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما أَ نَّہَا رَأَتْ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُخَاِلفًا بَیْنَ طَرَفَیْہِ ثَمَانَ رَکَعَاتٍ بِمَکَّۃَیَوْمَ الْفَتْحِ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ) فَصَلَّی الضُّحٰی ثَمَانَ رَکَعَاتٍ۔ (مسند احمد: ۲۷۴۴۲)
سیدۃ ام ہانی بنت ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو مکہ میں فتح کے دن ایک کپڑے کے دوکنارے مخالف سمت سے کندھوں سے گزار کر آٹھ رکعتیں پڑھتے ہوئے دیکھا اور ایک روایت میں ہے: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چاشت کی نماز کی آٹھ رکعتیں پڑھیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1410

۔ (۱۴۱۰) عَنْ أَبِی نَضْرَۃَ بْنِ بَقِیَّۃَ قَالَ: قَالَ أُبَیُّ بْنُ کَعْبٍ: اَلصَّلَاۃُ فِی الثَّوْبِ الْوَاحِدِ سُنَّۃٌ کُنَّا نَفْعَلُہُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَلَا یُعَابُ عَلَیْنَا، فَقَالَ ابْنُ مَسْعُوْدٍ: إِنَّمَا کَانَ ذَاکَ إِذَا کَانَ فیِ الثِّیِابِ قِلَّۃٌ، فَأَمَّا إِذْ وَسَّعَ اللّٰہُ فَا لصَّلَاۃُ فِی الثَّوْبَیْنِ أَزْکٰی۔ (مسند احمد: ۲۱۵۹۸)
ابو نضرہ بن بقیہ کہتے ہیں کہ سیّدنا ابی بن کعب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: ایک کپڑے میں نماز پڑھنا سنت ہے، ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایسا کرتے تھے اور ہم پر کوئی عیب نہیں لگایا جاتا تھا۔ یہ سن کر سیّدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: لیکنیہ لباس اس وقت تھا جب کپڑوں میں قلت تھی، اب اگر اللہ نے وسعت کر دی ہے تو دوکپڑوں میں نماز ادا کرنا زیادہ پاکیزگی والا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1411

۔ (۱۴۱۱) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما قَالَ: لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ مِنَ اللَّیْلِ فِیْ بُرْدٍ لَہُ حَضْرَمِیٍّ مُتَوَشِّحَہٗمَاعَلَیْہِ غَیْرُہُ۔ (مسند احمد: ۲۳۸۴)
سیّدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کہتے ہیں: یقینا میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو رات کے وقت حضر می چادرلپیٹ کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے، اس کے علاوہ آپ پر اور (کوئی کپڑا) نہیں تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1412

۔ (۱۴۱۲) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: نَادٰی رَجُلٌ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: أَیُصَلِّیْ أَحَدُنَا فِی ثَوْبٍ وَاحِدٍ؟ قَالَ: ((أَوَکُلُّکُمْ یَجِدُ ثَوْبَیْنِ۔)) (مسند احمد: ۷۱۴۹)
سیّدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ایک آدمی نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو آواز دی اور پوچھا: کیا کوئی آدمی ایک کپڑے میں نماز پڑھ سکتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جواب دیا: کیا بھلا ہر ایک کے پاس دو دو کپڑے ہیں؟
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1413

۔ (۱۴۱۳)(زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ أَبُوْ ہُرَیْرَۃَ: أَتَعْرِفُ أَبَاہُرَیْرَۃَیُصَلِّیْ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ وَثِیَابُہُ عَلَی الْمِشْجَبِ۔(مسند احمد: ۷۲۵۰)
(دوسری سند) سیّدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: کیا تو ابو ہریرہ کو پہچانتا ہے کہ وہ ایک کپڑے میں نماز پڑھتا ہے حالانکہ اس کے مزید کپڑے کھونٹی (ہینگر) پر لٹکے ہوتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1414

۔ (۱۴۱۴) عَنْ نَافِعٍ قَالَ: کَانَ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ عُمَرَ یَقُوْلُ: إِذَا لَمْ یَکُنْ لِلرَّجُلِ إِلاَّ ثَوْبٌ وَاحِدٌ فَلْیَأْتَزِرْ بِہِ ثُمَّ لِیُصَلِّ، فَإِنِّی سَمِعْتُ عُمَرَ یَقُولُ ذَلِکَ، وَیَقُولُ: لَا تَلْتَحِفُوا بِالثَّوْبِ إِذَا کَانَ وَحْدَہُ کَمَا تَفْعَلُ الْیَہُوْدُ۔ قَالَ نَافِعٌ: وَلَوْ قُلْتُ لَکَ إِنَّہُ أَسْنَدَ ذٰلِکَ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لَرَجَوْتُ أَنْ لَا أَکُوْنَ کَذَبْتُ۔(مسند احمد: ۹۶)
نافع کہتے ہیں کہ سیّدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما کہا کرتے تھے: جب آدمی کے پاس صرف ایک ہی کپڑا ہو تو وہ اسے ازار بنا کر نماز پڑھ لیا کرے، کیونکہ میں نے سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو اسی طرح کہتے ہوئے سنا تھا۔ اور سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے تھے: جب ایک ہی کپڑا ہو تو اس سے اس طرح التحاف نہ کیا کرو، جس طرح کہ یہودی کرتے ہیں۔ نافع کہتے ہیں: اگر میں یہ کہہ دوں کہ سیّدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہ قول رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف منسوب کیا تھا تو مجھے امید ہے کہ جھوٹا نہیں قرار پاؤں گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1415

۔ (۱۴۱۵) عَنْ زُھَیْرٍ قَالَ: ثَنَا أَبُوْ الزُّبَیْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُتَوَشِّحًا بِہِ۔ فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ لِأَبِیْ الزُّبَیْرِ: الْمَکْتُوْبَۃَ؟ قَالَ: الْمَکْتُوْبَۃَ وَغَیْرَ الْمَکْتُوبَۃِ۔ (مسند احمد: ۱۴۳۹۶)
سیّدناجابربن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک کپڑے میںتوشیح کر کے نماز پڑھتے تھے۔ بعض لوگوں نے ابو زبیر سے پوچھا کہ کیا فرض نماز پڑھی تھی؟ انہوں نے جواب دیا: فرض اور غیر فرض دونوں نمازیں پڑھتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1416

۔ (۱۴۱۶) عَنْ سَلَمَۃَ بْنِ الْأَ کْوَعِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنِّیْ أَکُوْنُ فِی الصَّیْدِ فَأُصَلِّیْ وَلَیْسَ عَلَیَّ إِلَّا قَمِیصٌ وَّاحِدٌ؟ قَالَ: ((فَزُرَّہُ وَإِنْ لَمْ تَجِدْ إِلاَّ شَوْکَۃً۔)) (مسند احمد: ۱۶۶۳۷)
سیّدنا سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول! چونکہ میں شکار میں ہوتا ہوں، تو کیا میںصرف قمیص میں نماز پڑھ سکتا ہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (پڑھ سکتے ہو لیکن) اس کو بٹن لگا لو، اگرچہ کانٹے کے علاوہ اورکچھ نہ ملے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1417

۔ (۱۴۱۷) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَہٰی عَنْ لِبْسَتَیْنِ:الصَّمَّائِ وَأَنْ یَحْتَبِیَ الرَّجُلُ بِثَوْبِہِ لَیْسَ عَلَی فَرْجِہِ مِنْہُ شَیْئٌ۔ (مسند احمد: ۹۴۲۵)
سیّدناابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لباس کی دو حالتوں سے منع فرمایا: بولی بکّل مارنے سے اور آدمی کے کپڑے کے ساتھ اس طرح گوٹھ مارنے سے کہ اس کی شرمگاہ پر اس میںسے کچھ نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1418

۔ (۱۴۱۸) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما أَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((لَا تَرْتَدُوْا الصَّمَّائَ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ، وَلَایَأَکُلْ أَحَدُکُمْ بِشِمَالِہِ، وَلَایَمْشِ فِی نَعْلٍ وَاحِدَۃٍ، وَلَایَحْتَبِ فِیْ ثَوْبٍ وَاحِدٍ۔)) (مسند احمد: ۱۴۹۱۷)
سیّدناجابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک کپڑے میں بولی بکّل نہ مارو اور تم میں سے کوئی نہ بائیں ہاتھ کے ساتھ کھائے، نہ ایک جوتے میں چلے اور نہ ایک کپڑے میں گوٹھ مار کر بیٹھے۔

Icon this is notification panel