140 Results For Hadith (Al Silsila Sahiha) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1581

عن أنس قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَبَى الله أَنْ يَجْعَلَ لِقَاتِلِ الْمُؤْمِنِ تَوْبَةً
) انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مومن کے قاتل کے لئے توبہ کی گنجائش سے انكار كر دیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1582

عَنْ أَنَسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: دَعَا النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم الْأَنْصَارَ فَقَالَ: هَلْ فِيكُمْ أَحَدٌ غَيْرَكُمْ؟ قَالُوا: لَا إِلَّا ابْنُ أُخْتٍ لَنَا فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : ابْنُ أُخْتِ الْقَوْمِ مِنْهُمْ.
) انس‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار كو بلا كر فرمایا:كیا تم میں تمہارے علاوہ كوئی اور بھی ہے؟ انصار نے كہا:ہمارے بھانجے کےعلاوہ کوئی نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قوم كا بھانجا انہی میں سے ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1583

عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌بَعْدَ أَنْ رَجَمَ الأَسْلَمِىَّ قَالَ: اجْتَنِبُوا هَذِهِ الْقَاذُورَةَ الَّتِى نَهَى الله عَزَّوَجَلَّ عَنْهَا فَمَنْ أَلَمَّ فَلْيَسْتَتِرْ بِسِتْرِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ. (فَإِنَّهُ مَنْ يُبْدِ لَنَا صَفْحَتَهُ نُقِمْ عَلَيْهِ كِتَابَ اللهِ).
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلمی كو رجم كروانے كے بعد فرمایا:جس گندگی سےاللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہےاس سے بچو۔ جس شخص سے كوئی گناہ سر زد ہو جائے وہ اللہ كے پردے كواوڑھے ركھے(كیوں كہ جس شخص كا معاملہ ہمارے سامنے واضح ہوگیا ہم اس پر اللہ كی كتاب (حد)نافذ كریں گے)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1584

عَنْ سَعِيدِ بْنِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ قَالَ:كَانَ بَيْنَ أَبْيَاتِنَا رَجُلٌ مُخْدَجٌ ضَعِيفٌ فَلَمْ يُرَعْ إِلَّا وَهُوَ عَلَى أَمَةٍ مِنْ إِمَاءِ الدَّارِ يَخْبُثُ بِهَا فَرَفَعَ شَأْنَهُ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ إِلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ: اجْلِدُوهُ ضَرْبَ مِئَةِ سَوْطٍ قَالُوا: يَا نَبِيَّ اللهِ! هُوَ أَضْعَفُ مِنْ ذَلِكَ لَوْ ضَرَبْنَاهُ مِئَةَ سَوْطٍ مَاتَ؟ قَالَ: فَخُذُوا لَهُ عِثْكَالًا فِيهِ مِئَةُ شِمْرَاخٍ فَاضْرِبُوهُ ضَرْبَةً وَاحِدَةً
سعید بن سعد بن عبادہ رحمۃ اللہ علیہ كہتے ہیں كہ ہمارے گھر وں كے درمیان ایك بوڑھا لاغر شخص رہتا تھا، اسے كسی گھر كی لونڈی سے خا ثت كرتے دیكھاگیا۔ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ اس كا معاملہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس لے كرگئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے سو كوڑے مارو، لوگوں نے كہا: اے اللہ كے نبی یہ بوڑھا تو بہت كمزور ہے، اگر ہم نے اسے سو كوڑے مارے تو یہ مر جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایك ٹہنی لو جس میں سو شاخیں ہو اس سے اسے ایك ضرب لگادو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1585

عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: خَطَبَ عَلِىٌّ فَقَالَ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ! أَقِيمُوا عَلَى أَرِقَّائِكُمُ الْحَدَّ مَنْ أَحْصَنَ مِنْهُمْ وَمَنْ لَمْ يُحْصِنْ فَإِنَّ أَمَةً لِرَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌زَنَتْ فَأَمَرَنِى أَنْ أَجْلِدَهَا فَإِذَا هِىَ حَدِيثُ عَهْدٍ بِنِفَاسٍ فَخَشِيتُ إِنْ أَنَا جَلَدْتُهَا أَنْ أَقْتُلَهَا فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِلنَّبِىِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: أَحْسَنْتَ.( اتْرُكْهَا حَتَّى تَمَاثَلَ).
ابو عبدالرحمن سے مروی ہے كہ علی‌رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیتے ہوئے کہا: اے لوگو اپنے غلاموں پر حدود قائم كرو، شادی شدہ ہو یا غیر شادی شدہ، كیوں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كی ایك لونڈی نے زنا كیا تو آپ نے مجھے حكم دیا كہ میں اسے كوڑے ماروں ۔ وہ نفاس سے فارغ ہوئی تھی۔ مجھے خدشہ ہوا كہ اگر میں نے اسے كوڑے مارے تو كہیں یہ مرنہ جائے ۔ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے تذكرہ كیا تو آپ نے فرمایا: تم نے اچھا كیا(جب تك یہ تندرست نہ ہوجائےاسے چھوڑ دو)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1586

عَنْ أَبِى عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: خَطَبَنَا عَلِىٌّ رضی اللہ عنہ فَقَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ! أَيُّمَا عَبْدٍ وَأَمَةٍ فَجَرَا فَأَقِيمُوا عَلَيْهِمَا الْحَدَّ... ثُمَّ قَالَ: إِنَّ خَادِمًا لِرَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَلَدَتْ مِنَ الزِّنَى فَبَعَثَنِى لأَجْلِدَهَا فَوَجَدْتُهَا حَدِيثَةَ عَهْدٍ بِنِفَاسِهَا فَخَشِيتُ (إِن أَنا جَلدْتُهَا) أَنْ أَقْتُلَهَا فَقَالَ: أَحْسَنْتَ (اتْرُكْهَا حَتَّى تَمَاثَلَ).
) ابو عبدالرحمن سے مروی ہے كہ علی‌رضی اللہ عنہ نے ہمیں خطبہ دیا: اے لوگو كسی بھی غلام اور لونڈی نے(قابل حد)گناہ كیا تو ان پر حد قائم كرواوراگر ان دونوں نے زنا کیا تو انہیں حد میں کوڑے لگاؤ۔۔۔ پھركہنے لگے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كی ایك لونڈی نے زنا كا بچہ جنا تو آپ نے مجھے كوڑے مارنے كے لئے بھیجا۔ وہ نفاس سے نئی نئی فارغ ہوئی تھی، مجھے خدشہ ہوا كہ(اگر میں نے اسے كوڑے مارے تو) وہ مر جائے گی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم نے اچھا كیا(جب تك یہ تندرست نہ ہوجائے اسے چھوڑ دو)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1587

قَالَ رَسُول اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : «إِذَا اخْتَلَفْتُمْ فِى الطَّرِيقِ جُعِلَ عَرْضُهُ سَبْعَ أَذْرُعٍ».
) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم كسی راستے میں اختلاف كرو تو سات بازو چوڑائی چھوڑ دو۔( ) یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ، عبداللہ بن عباس، عبادۃ بن صامت، انس بن مالک اور جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1588

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ مرفوعاً: «إِذَا أَدَّى الْعَبْدُ حَقَّ اللهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ كَانَ لَهُ أَجْرَانِ».
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ:جب بندہ اللہ اور اپنے مالكوں كا حق ادا كرے تو اس كے لئے دو اجر (دوگنا اجر ہے) ہیں۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1589

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ مرفوعاً: «إِذَا اسْتَهَلَّ الْمَوْلُودُ وُرِّثَ».
) ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: جب بچہ (ولادت کے بعد) چیخ مار كر روئے تو وارث بن جاتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1590

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ مرفوعاً: إِذَا اسْتَلَجَّ أَحَدُكُمْ بِالْيَمِينِ فِي أهلِه فَإِنَّهُ آثِمٌ لَهُ عِنْدَ اللهِ مِنَ الْكَفَّارَةِ الَّتِي أَمَرَه بِهَا
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ: جب تم میں سے کوئی شخص اپنے گھر والوں کے بارے میں قسم اٹھا کر (بزعم خود) سچا بن کر اس پر قائم رہے تو وہ اللہ کا گناہگار ہے۔ وہ اس کا کفارہ ادا کرے جس کا اسے حکم دیا گیا ہے۔ تووہ اللہ کے یہاں اس کفارے سے بھی زیادہ گناہ گار ہوتا ہےجس کا اسے حکم دیا گیا ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1591

عن أبي مَوسَى الأَشعَري عن النَّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قال: إِذا أَصَبْحَ إِبْلِيسُ بَثَّ جُنُودَه، فَيَقُولُ: مَنْ أَضَلّ الْيَوْم مُسلمًا أَلْبَسْتُهُ التَّاجَ قَالَ: فَيَخْرُجُ هذا فَيَقُول: لَمْ أَزَلَ بِه حَتَّى طَلَّقَ امْرَأَتَه فَيَقُول: أَوْشَكَ أَنْ يَتَزَوَّجَ. وَيَجِيءُ هذا فَيَقُول: لَم أَزَل بِه حَتَّى عَقّ وَالِدَيْه فَيَقُول: يُوشَكُ أَن يَبَرَّهُما. ويَجِيءُ هذا فيقول: لَم أَزَل بِه حَتَّى أَشْرَكَ فَيَقُول: أَنتَ أَنتَ! ويَجِيءُ هذا فَيَقُول: لَم أَزَل بِه حتى قَتَل فَيَقُول: أَنتَ أَنتَ ويُلْبسهُ التَّاج.
) ابو موسیٰ اشعری‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابلیس صبح کے وقت اپنے لشكر پھیلا دیتا ہے اور كہتاہےجوچیلہ آج كسی مسلمان كو گمراہ كرے گا میں اسے تاج پہناؤں گا۔ (واپس آکر) ایك چیلہ باہر نكلتا ہے كہتا ہے كہ میں نے آج كسی(مسلمان) كی بیوی كو طلاق دلوا دی۔ ابلیس كہتا ہے: ممکن ہے وہ (دوبارہ) شادی كر لے گا، دوسرا آتا ہے كہتا ہے: میں نے اس(ابن آدم) سے اس كے والدین كی نا فرمانی كروادی۔ ابلیس كہتاہے:ممكن ہے وہ ان سے نیكی كر لے، ایك اور آتا ہے اور كہتاہے: میں نے اس (ابن آدم)سے شرك كروا كر چھوڑا۔ ابلیس كہتا ہے: تم نے كام كیا ہے، ایك اور آتا ہے كہتا ہے: میں نے قتل كروا كر چھوڑا، ابلیس كہتا ہے كہ تم نے كام كیا ہے اور اسے تاج پہنا دیتاہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1592

عن علي مرفوعاً: إِذَا جَلَسَ إِلَيْكَ الْخَصْمَانِ فَلَا تَقْضِ بَيْنَهُمَا حَتَّى تَسْمَعَ مِنَ الْآخَرِ كَمَا سَمِعْتَ مِنَ الْأَوَّلِ فَإِنَّكَ إِذَا فَعَلْتَ ذَلِكَ تَبَيَّنَ لَكَ الْقَضَاءُ.
) علی‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: جب جھگڑا كرنے والے تمہارے پاس آئیں تو ان كا فیصلہ اس وقت تك نہ كرو جب تك پہلے كی بات سننے كے بعد دوسرے كی بات نہ سن لو۔ جب تم ایسا كرو گے تو تمہارے لئے فیصلہ كرنا واضح (آسان) ہو جائے گا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1593

عَنْ أَنسِ بن مَالِكٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِذَا حَكَمْتُمْ فَاعْدِلُوا وإِذَا قَتَلْتُمْ فَأَحْسِنُوا فإِنَّ اللهَ محسنٌ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ.
انس بن مالك‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم فیصلہ كرو تو انصاف كرو، اور جب تم قتل كرو تونیكی( عمدہ طریقے سے) كرو۔ كیوں كہ اللہ تعالیٰ احسان كرنے والا ہے اورا حسان( نیكی) كرنے والوں كو پسند فرماتا ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1594

عن عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: إِذَا زَنَتِ الْأَمَةُ فَاجْلِدُوهَا فَإِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا فَإِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا فَإِنْ زَنَتْ فَاجْلِدُوهَا ثُمَّ بِيعُوهَا وَلَوْ بِضَفِيرٍ.
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب لونڈی زنا كرے تو اسے كوڑے مارو، پھر زنا كرے تو پھركوڑے مارو، پھر زنا كرے تو پھر كوڑے مارو، پھر اسے بیچ دو بھلے ایک رسی کے بدلے ہی بیچ دو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1595

عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِى سُفْيَانَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِذَا شَرِبُوا الْخَمْرَ فَاجْلِدُوهُمْ ثُمَّ إِنْ شَرِبُوا فَاجْلِدُوهُمْ ثُمَّ إِنْ شَرِبُوا فَاجْلِدُوهُمْ ثُمَّ إِنْ شَرِبُوا (الرَابِعَة) فَاقْتُلُوهُمْ.
) معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب لوگ شراب پئیں تو انہیں كوڑے مارو، پھر شراب پئیں توپھر كوڑے مارو، پھر شراب پئیں تو پھر كوڑے مارو، پھر اگر(چوتھی مرتبہ) شراب پئیں تو انہیں قتل كردو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1596

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌« إِذَا قُسِّمَتِ الأَرْضُ وَحُدَّتْ فَلاَ شُفْعَةَ فِيهَا ».
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب زمین تقسیم كر دی جائے اور حد بندی كر دی جائے تو اس میں كوئی شفعہنہیں۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1597

عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ قَالَ: تَنَاوَلَ أَبُو عُبَيْدَةَ بن الجَراح رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ بِشَيْءٍ فَكَلَّمَهُ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ فَقيلَ له: أَغْضَبْتَ الْأَمِيرَ فَقَالَ خَالِدُ إِنِّي لَمْ أُرِدْ أَنْ أُغْضِبَه وَلكِن سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ: أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْد اللهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَشَدُّهم عَذَابًا لِلنَّاسِ فِي الدُّنْيَا.
حكیم بن حزام رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ ابو عبیدہ بن جراح‌رضی اللہ عنہ نے کسی کسان کو کسی بات پر سزا دی تو خالد بن ولید‌رضی اللہ عنہ نے ان سےگفتگو كی۔ ان سے كسی نے كہا: آپ نے امیر كو غصہ دلا دیا؟ خالد نے كہا:میرا مقصد انہیں غصہ دلانا نہیں تھا، لیكن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرما رہے تھے:قیامت كے دن اللہ كے ہاں شدید ترین عذاب والے وہ لوگ ہوں گے جو دنیا میں لوگوں كو سخت ترین اذیتیں دیتے ہونگے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1598

عَنْ عَبْدِ اللهِ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ: رَجُلٌ قَتَلَهُ نَبِيٌّ أَوْ قَتَلَ نَبِيًّا وَإِمَامُ ضَلَالَةٍ وَمُمَثِّلٌ مِنَ الْمُمَثِّلِينَ.
عبداللہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت كے دن شدید ترین عذاب كا مستحق وہ شخص ہوگا جس نےكسی نبی كو قتل كیا ہوگا یا اسے كسی نبی نے قتل كیا ہوگا، اور گمراہ كرنے والا امام اور مصوروں/ مجسمہ سازوں میں سے مصور/ مجسمہ ساز
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1599

عن عُمَيْر مَوْلَى أَبِي اللَّحْمِ قَالَ: أَقْبَلْتُ مَعَ سَادَتِي نُرِيدُ الْهِجْرَةَ حَتَّى دَنَوْنَا مِنَ الْمَدِينَةِ قَالَ: فَدَخَلُوا الْمَدِينَةَ وَخَلَّفُونِي فِي ظَهْرِهِمْ قَالَ: فَأَصَابَنِي مَجَاعَةٌ شَدِيدَةٌ قَالَ: فَمَرَّ بِي بَعْضُ مَنْ يَخْرُجُ مِنَ الْمَدِينَةِ فَقَالُوا لِي: لَوْ دَخَلْتَ الْمَدِينَةَ فَأَصَبْتَ مِنْ ثَمَرِ حَوَائِطِهَا فَدَخَلْتُ حَائِطًا فَقَطَعْتُ مِنْ قِنْوَيْنِ فَأَتَانِي صَاحِبُ الْحَائِطِ فَأَتَى بِي إِلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَأَخْبَرَهُ خَبَرِي وَعَلَيَّ ثَوْبَانِ فَقَالَ لِي: أَيُّهُمَا أَفْضَلُ؟ فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى أَحَدِهِمَا فَقَالَ: خُذْهُ وَأَعْطَي صَاحِبَ الْحَائِطِ الْآخَرَ وَخَلَّى سَبِيلِي.
عمیر مولی ابی اللحم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ میں اپنے مالکوں كے ساتھ ہجرت كی غرض سے آیا۔ جب ہم مدینے كے قریب پہنچے تو وہ خودمدینے میں داخل ہوگئے اور مجھے پیچھے چھوڑ دیا۔ مجھے شدید بھوك لگی، مدینے سے نكلنے والے كچھ لوگ میرے پاس سےگزرےتو مجھے كہا:اگر تم مدینے میں داخل ہو كر اس كے پھل كھا لو (تو تمہاری بھوك ختم ہو سكتی ہے)۔ میں ایك باغ میں داخل ہو ا اور دو خوشے توڑے، میرے پاس باغ كا مالك آیا اور مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس لے گیا، میرا معاملہ آپ كے سامنے ركھا میرے اوپر دو کپڑے تھے۔ توآپ نے مجھ سے فرمایا:ان دونوں خوشوں میں سے كونسا اچھا ہے؟میں نے ایك كی طرف اشارہ كیاتوآپ نےفرمایا:یہ لے لو اور باغ كے مالك كو دوسرا خوشہ دے دیا۔ میرا راستہ چھوڑ دیا( کچھ نہ کہا)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1600

عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: أَقِيلُو ذَوِي الْهَيْئَاتِ عَثَرَاتِهِمْ إِلَّا الْحُدُودَ.
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: معزز شخصیات كی لغزشوں سے در گزر كرو سوائے حدود كے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1601

عَنْ جَابِر بْنِ عَبْدِ اللهِ أَنَّ رَسُول اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: أَلَا أُخْبُرُكُمْ بِخِيَارِكُمْ؟ خِيَارُكُمْ أَطْوَلُكُمْ أَعْمَارًا وَأَحْسَنُكُمْ أَعْمَالًا.
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كیا میں تمہارے بہترین شخص كے بارے میں نہ بتاؤں؟ تم میں بہترین شخص وہ ہے جس كی عمر طویل ہے اور اعمال نیك ہیں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1602

عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِخَيْرِ الشُّهَدَاءِ؟! الَّذِي يَأْتِي بِشَهَادَتِهِ قَبْلَ أَنْ يُسْأَلَهَا.
) زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كیا میں تمہیں بہترین گواہ كے بارے میں نہ بتاؤں ؟ جو شخص مطالبے سے پہلے ہی اپنی(سچی) گواہی پیش كردے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1603

عن سَعِيدُ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ عَمَّنْ سَمِعَ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ: أَلَا إِنَّ الْعَارِيَةَ مُؤَدَّاةٌ وَالْمِنْحَةَ مَرْدُودَةٌ وَالدَّيْنَ مَقْضِيٌّ وَالزَّعِيمَ غَارِمٌ.
سعید بن ابی سعید رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے وہ اس شخص سے جس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ادھار ادا کیا جائے گا، دودھ والا جانور واپس کیا جائےگا،قرض ادا کیا جائے گا اور ضامن ضمانت اداکرے گا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1604

عن صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ أَخْبَرَهُ عَنْ عِدَّةٍ (وَقَالَ البَيهقِي: ثَلَاثِين) مِنْ أَبْنَاءِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ آبَائِهِمْ عَنْ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: أَلَا مَنْ ظَلَمَ مُعَاهِدًا أَوِ انْتَقَصَهُ أَوْ كَلَّفَهُ فَوْقَ طَاقَتِهِ أَوْ أَخَذَ مِنْهُ شَيْئًا بِغَيْرِ طِيبِ نَفْسٍ فَأَنَا حَجِيجُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
صفوان بن سلیم رحمۃ اللہ علیہ صحابہ كے چند بیٹوں (ايك روايت ميں تيس )سے وہ اپنے آباء سے بیان كرتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خبردار جس شخص نے كسی ذمی سے ظلم كیا، یا اس كا حق مارا، یا اس كی طاقت سے زیادہ كا اسے مكلف بنایا یا اس كی رضامندی كے بغیر اس سے كوئی چیز لی تو قیامت كے دن میں اس كا وكیل ہوں گا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1605

عَنْ عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ: أَلَا لَا يَجْنِي جَانٍ إِلَّا عَلَى نَفْسِهِ لَا يَجْنِي وَالِدٌ عَلَى وَلَدِهِ وَلَا مَوْلُودٌ عَلَى وَالِدِهِ.
) عمرو بن احوص رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع كے موقع پرفرمایا: خبردار، ظلم كرنے والا خود پر ظلم كرتا ہے، باپ پر اس كے بیٹے كی وجہ سے ظلم نہ كیا جائے اور بیٹے پر اس كے باپ كی وجہ سے ظلم نہ كیا جائے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1606

عَنْ أَبِي رِمْثَةَ قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم مَعَ أَبِي فَقَال: مَنْ هَذَا مَعَكَ؟ قَالَ: ابْنِي أَشْهَدُ بِهِ قَالَ: أَمَا إِنَّكَ لَا تَجْنِي عَلَيْهِ وَلَا يَجْنِي عَلَيْكَ
ابو رمثہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ میں اپنے والد كے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: تمہارے ساتھ یہ كون ہے؟ انہوں نے كہا : میرا بیٹا ہے ، میں اسے گواہ بنا رہا ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خبردار تم اس پر ظلم نہیں كرو گے اور یہ تم پر ظلم نہیں كرے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1607

عَنْ أَبِي هُرَيْرَة مَرفُوعاً: إِنَّ أَرْبَى الرِّبَا اسْتِطَالَةُ الْمَرْءِ فِي عِرْضِ أَخِيهِ.
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: سب سے بڑی زیادتی کسی آدمی کا اپنے بھائی عزت برباد کرنا ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1608

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ خُزَاعَةَ قَتَلُوا رَجُلًا مِنْ بَنِي لَيْثٍ عَامَ فَتْحِ مَكَّةَ بِقَتِيلٍ مِنْهُمْ قَتَلُوهُ فَأُخْبِرَ بِذَلِكَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَرَكِبَ رَاحِلَتَهُ فَخَطَبَ فَقَالَ: إِنَّ اللهَ حَبَسَ عَنْ مَكَّةَ الْقَتْلَ -أَوِ الْفِيلَ شَكَّ أَبُو عَبْد اللهِ- وَسَلَّطَ عَلَيْهِمْ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَالْمُؤْمِنِينَ أَلَا وَإِنَّهَا لَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ بَعْدِي أَلَا وَإِنَّهَا حَلَّتْ لِي سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ أَلَا وَإِنَّهَا سَاعَتِي هَذِهِ حَرَامٌ لَا يُخْتَلَى شَوْكُهَا وَلَا يُعْضَدُ شَجَرُهَا وَلَا تُلْتَقَطُ سَاقِطَتُهَا إِلَّا لِمُنْشِدٍ فَمَنْ قُتِلَ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ: إِمَّا أَنْ يُعْقَلَ وَإِمَّا أَنْ يُقَادَ أَهْلُ الْقَتِيلِ فَجَاءَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ فَقَالَ: اكْتُبْ لِي يَا رَسُولَ اللهِ! فَقَالَ: اكْتُبُوا لِأَبِي فُلَانٍ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ: إِلَّا الْإِذْخِرَ يَا رَسُولَ اللهِ! فَإِنَّا نَجْعَلُهُ فِي بُيُوتِنَا وَقُبُورِنَا؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم إِلَّا الْإِذْخِرَ. زاد مسلم: قَالَ الْوَلِيدُ فَقُلْتُ لِلْأَوْزَاعِيِّ: مَا قَوْلُهُ: اكْتُبُوا لِي يَا رَسُولَ اللهِ!؟ قَالَ: هَذِهِ الْخُطْبَةَ الَّتِي سَمِعَهَا مِنْ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم .
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ خزاعہ نے اپنے ایك مقتول كے بدلے جسے بنی لیث نے قتل كیا تھا، فتح مكہ كے سال بنی لیث كا ایك آدمی قتل كر دیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس معاملے کی اطلاع دی گئی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پرسوارہوئے اور لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مكہ سے قتل یا ہاتھی (ابو عبداللہ راوی كو شك ہے) كو روكا ، اور مكہ والوں پر اللہ كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور مومنین كو غلبہ دیا۔ خبردار یہ مجھ سے پہلے كسی كے لئے حلال نہیں تھا، اور نہ میرے بعد كسی كے لئے حلال ہوگا۔ خبردار یہ میرے لئے دن كی ایك گھڑی كے لئے حلال ہوا ، خبردار میری یہ گھڑی بھی اب حرام ہے۔ اس كا كانٹا نہ توڑا جائے اس كا درخت نہ كاٹا جائے اس كی گری ہوئی چیز نہ اٹھائی جائے سوائے اس شخص کے جو اس كا اعلان كرتا رہے۔ جو شخص قتل كر دیا گیا اس كے ورثاء كو دو اختیار ہیں یا تو اس كی دیت دی جائے ، یا پھر مقتول كے ورثاءكو قصاص دیا جائے۔ اہل یمن سے ایك آدمی آیا اس نے كہا: اے اللہ كے رسول ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌(مجھ یہ خطبہ) لكھوا دیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فلاں شخص كے لئے لكھ دو۔ ایك قریشی نے كہا: اے اللہ كے رسول ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ سوائے اذخر كے ،كیوں كہ ہم اسے اپنے گھروں میں استعمال كرتے ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:سوائے اذخر كے۔امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے اضافہ كیا كہ: ولید نے كہا: میں نے اوزاعی سے پوچھا: اس یمنی كا یہ كہنا كہ : اے اللہ كے رسول ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌میرے لئے لكھوا دیجئے كا كیا مطلب ہے؟ اوزاعی نے كہا: وہ خطبہ جو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1609

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ اللهَ حَرَّمَ عَلَى أُمَّتِي الْخَمْرَ وَالْمَيْسِرَ وَالْمِزْرَ وَالْكُوبَةَ وَالْقِنِّينَ وَزَادَنِي صَلَاةَ الْوَتْرِ.
) عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے میری امت پر شراب ،جوا، مکئی، جو اور گندم جَوسےبنائی گئی نبیذ،شطرنج یا طبلہ/ ڈگڈگی اور شراب کاجام حرام كیا اور مجھے نمازِ وتر زیادہ عطا كی
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1610

) عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ اللهَ مَعَ الدَّائِنِ (أي: المَدِيْن) حَتَّى يَقْضِيَ دَيْنَهُ مَا لَمْ يَكُنْ فِيمَا يَكْرَهُ اللهُ. قَالَ: وَكَانَ عَبْدُ اللهِ بْنُ جَعْفَرٍ يَقُولُ لِخَازِنِهِ: اذْهَبْ فَخُذْ لِي بِدَيْنٍ فَإِنِّي أَكْرَهُ أَنْ أَبِيتَ لَيْلَةً إِلَّا وَاللهُ مَعِي بَعْدَ مَا سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم .
عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ قرض ادا كرنےتک مقروض كے ساتھ ہوتا ہے جب تك وہ اللہ كے نا پسندیدہ كام میں نہ ہو۔کہتے ہیں کہ عبداللہ بن جعفر اپنے پہرے دار(خادم)سے کہتے تھے :جاؤ میرے لئے قرض لےکرآؤکیوں کہ جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان سنا ہےمجھے یہ بات ناپسند ہے کہ میں کوئی رات اللہ کے بغیرگذاروں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1611

عَنْ حَمْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ مرفوعاً: إِنْ أَنْتُمْ قَدَرْتُمْ عَلَيْهِ فَاقْتُلُوهُ وَلَا تُحْرِقُوهُ بِالنَّارِ فَإِنَّمَا يُعَذِّبُ بِالنَّارِ رَبُّ النَّارِ.
) حمزہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: اگر تم (عذرہ قبیلے کے فلاں شخص) پر غلبہ پا لو تو اسے قتل كر دو۔ اسے آگ میں مت جلاؤ، كیوں كہ آگ كا عذاب آگ كا رب ہی دے سكتا ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1612

عَنْ حَرَامِ بْنِ سَعْدِ بْنِ مُحَيِّصَةَ أَنَّ نَاقَةً لِلْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ دَخَلَتْ حَائِطَ رَجُلٍ فَأَفْسَدَتْ فِيهِ فَقَضَى رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ عَلَى أَهْلِ الْحَوَائِطِ حِفْظَهَا فِي النَّهَارِ وَأَنَّ مَا أَفْسَدَتِ الْمَوَاشِي بِاللَّيْلِ ضَامِنٌ عَلَى أَهْلِهَاَ. ( )
حرام بن سعد بن محیصہ سے مروی ہے كہ براء بن عازب رضی اللہ عنہ كی اونٹنی ایك شخص كے باغ میں داخل ہوگئی اور باغ خراب كر دیا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فیصلہ كیا كہ:دن میں باغ والوں پر اس كی حفاظت لازم ہے اورجب رات كو مویشی باغ اجاڑدیں تو ان كے مالك اس كے ضامن ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1613

عَنْ حُذَيْفَةَ: أَنَّ الْمُشْرِكِينَ أَخَذُوهُ وَأَبَاهُ فَأَخَذُوا عَلَيْهِمْ أَنْ لَّا يُقَاتِلُوهُمْ يَوْمَ بَدْرٍ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : فوَالهمْ وَنَسْتَعِينُ اللهَ عَلَيْهِمْ.
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ مشركین نے اسے اور اس كے والد كو پكڑ لیا اور عہد لیا كہ وہ بدر میں ان سے قتال نہیں كریں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان كو دیا ہوا عہد پورا كرو، ہم ان كے خلاف اللہ سے مدد مانگیں گے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1614

عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ الله صلی اللہ علیہ وسلم الْغَدَ مِنْ يَوْمِ الْفَتْحِ يَقُولُ قَوْلًا سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي وَأَبْصَرَتْهُ عَيْنَايَ حِينَ تَكَلَّمَ بِهِ: حَمِدَ اللهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ: إِنَّ مَكَّةَ حَرَّمَهَا اللهُ وَلَمْ يُحَرِّمْهَا النَّاسُ فَلَا يَحِلُّ لِامْرِئٍ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ أَنْ يَسْفِكَ بِهَا دَمًا وَلَا يَعْضِدَ بِهَا شَجَرَةً فَإِنْ أَحَدٌ تَرَخَّصَ لِقِتَالِ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فِيهَا فَقُولُوا: إِنَّ اللهَ قَدْ أَذِنَ لِرَسُولِهِ وَلَمْ يَأْذَنْ لَكُمْ وَإِنَّمَا أَذِنَ لِي فِيهَا سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ ثُمَّ عَادَتْ حُرْمَتُهَا الْيَوْمَ كَحُرْمَتِهَا بِالْأَمْسِ وَلْيُبَلِّغْ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ.
) ابو شریح‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ میں نے فتح مكہ كے دوسرے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ نے ایك بات كہی جو میرے كانوں نے سیہ اور میرے دل نے محفوظ كر لی۔ اور جب آپ بول رہے تھے وہ منظر میری آنكھوں نے محفوظ كر لیا۔ آپ نے اللہ كی حمدو ثنا كی پھر فرمایا: بے شك اللہ نے مكہ كو حرام قرار دیا ہے، لوگوں نے اسے حرام نہیں كیا، اس شخص كے لئے جو اللہ اور یوم آخرت پر یقین ركھتا ہے، مكہ میں خون بہانا جائز نہیں اس میں كوئی درخت نہ كاٹے ، اگر كسی شخص نے الہ، كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم كے قتال كی وجہ سے رخصت حاصل كرناچاہا تو تم اسے كہو: اللہ نے اپنے رسول كو اجازت دی تھی، تمہیں اجازت نہیں دی، اور میرے لئے بھی دن كی ایك گھڑی اجازت دی ہے۔ پھر آج ہی كے دن اس كی حرمت كل كی حرمت كی طرح لوٹ آئی ہے۔ حاضر شخص غیر موجود كو یہ بات پہنچا دے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1615

عَنْ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ أَنَّه قَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّكُمْ تَقْرَءُونَ هَذِهِ الْآيَةَ: وَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ: إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأوُا الظَّالِمَ فَلَمْ يَأْخُذُوا بِيَدَيْهِ أَوْشَكَ أَنْ يَعُمَّهُمْ اللهُ بِعِقَابٍ مِنه.
ابو بكر صدیق‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے كہا: اے لوگو تم یہ آیت پڑھتے ہو: اے ایمان والو اپنے آپ كو بچاؤ، جب تم ہدایت یافتہ ہو گئے تو گمراہ شخص تمہیں نقصان نہیں پہنچا سكے گا“،اور میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا فرمارہے تھے: جب لوگ کسی ظالم کودیکھ کراس کا ہاتھ نہ روکیں توممکن ہےاللہ تعالیٰ ان سب کو عذاب میں گرفتار کرلے۔(
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1616

عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ: أَصَبْنَا غَنَمًا لِلْعَدُوِّ فَانْتَهَبْنَاهَا فَنَصَبْنَا قُدُورَنَا فَمَرَّ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم بِالْقُدُورِ فَأَمَرَ بِهَا فَأُكْفِئَتْ ثُمَّ قَالَ: إِنَّ النُّهْبَةَ لَا تَحِلُّ.
ثعلبہ بن حكم رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ہمیں دشمن كی بكریاں ملیں ۔ ہم انہیں ہانك كر لے آئے اور اپنی ہانڈیاں چڑھادیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہانڈیوں كے پاس سے گزرے تو ہانڈیوں كےمتعلق حکم دیاتو انہیں اوندھا كر دیاگیا، پھر فرمایا: لوٹا ہوا مال حلال نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1617

عَنْ ابن عباس عَنْ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: أَنَا آخِذٌ بِحُجَزِكُمْ عَنِ النَّارِ أقول: إِيَّاكُم وَجَهنَّمَ! وَإِيَّاكُم وَالحدُودَ! فَإِذَا متُّ فَأَنا فَرطُكُم وَمَوعِدُكُم عَلَى الحَوضِ فَمَنْ وَرَدَ أَفْلَحَ. وَيأَتِى قَومٌ فَيُؤْخَذُ بِهِمْ ذَاتَ الشِّمَالِ فَأَقُولُ: يا ربِّ أُمَّتِي! فَيُقَالُ: لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثوا بَعْدَك مُرْتَدِّيْنَ عَلى أَعْقَابِهم.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں پیچھے سے پكڑ كر آگ سے روك رہا ہوں اور كہہ رہا ہوں: جہنم سے بچو،حدود سے بچو، جب میں فوت ہوجاؤں گا تو حوض پر تمہارا انتظار كروں گا، جو حوض تك پہنچ گیا وہ كامیاب ہو گیا۔ ایك قوم آئے گی تو انہیں بائیں طرف سے پكڑ لیا جائے گا۔ میں كہوں گا: اے میرے رب میری امت۔ مجھ سے كہا جائے گا: آپ كو نہیں معلوم كہ انہوں نے آپ كے بعد كتنے نئے كام (بدعات) ایجاد كئے اور اپنی ایڑیوں كے بل دین سے پھر گئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1618

عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ: أَنَّ الْأَنْصَارِيَّ أَخْبَرَ عَطَاءً: أَنَّهُ قَبَّلَ امْرَأَتَهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَهُوَ صَائِمٌ فَأَمَرَ امْرَأَتَهُ فَسَأَلَتِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ ذَلِكَ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ رَسُولَ اللهِ يَفْعَلُ ذَلِكَ فَأَخْبَرَتْهُ امْرَأَتُهُ فَقَالَ: إِنَّ النَّبِيَّ يُرَخَّصُ لَهُ فِي أَشْيَاءَ فَارْجِعِي إِلَيْهِ فَقُولِي لَهُ فَرَجَعَتْ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ: قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ يُرَخَّصُ لَهُ فِي أَشْيَاءَ؟! فَقَالَ: أَنَا أَتْقَاكُمْ لِلهِ وَأَعْلَمُكُمْ بِحُدُودِ اللهِ.
عطاء بن یسار رحمۃ اللہ علیہ ایك انصاری سے بیان كرتے ہیں كہ اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے دور میں روزے كی حالت میں اپنی بیوی كا بوسہ لے لیا،اس نے اپنی بیوی سے كہا:تو اس نے اس بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ كا رسول بھی یہ كام كرتا ہے۔ اس كی بیوی نے اسے بتایا تو اس نے كہا:نبی صلی اللہ علیہ وسلم كو كچھ معاملات میں رخصت دی گئی ہے، واپس جاؤ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھو، وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس واپس آئی اورکہا کہ میرا شوہرکہتاہےکہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كو كچھ معاملات میں رخصت دی گئی ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تم سے زیادہ اللہ سے ڈرتا ہوں، اور اللہ كی حدود كا زیادہ علم ركھتا ہوں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1619

) عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ مرفوعاً: إِنَّكُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَيَّ وَإِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَلَعَلَّ بَعْضَكُمْ أَنْ يَكُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِهِ مِنْ بَعْضٍ وَإِنَّمَا أَقْضِي لَكُمْ عَلَى نَحْوٍ مِمَّا أَسْمَعُ مِنْكُمْ فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ مِنْ حَقِّ أَخِيهِ شَيْئًا فَلَا يَأْخُذْهُ فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَهُ قِطْعَةً مِنَ النَّارِ يَأْتِي بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مرفوعا مروی ہے كہ: تم میرے پاس جھگڑے كا فیصلہ كروانے آتے ہو، میں تو ایك بشر ہوں ،ممكن ہے تم میں سے كوئی شخص چرب زبان ہو اور جوبات میں سنوں اس كے مطا بق فیصلہ كر دوں۔ تو جس شخص كے لئے میں اس كے بھائی كے حق میں سے کسی چیز کا فیصلہ کردوں تو وہ اسے نہ لے۔ كیوں كہ میں اس كے لئے آگ كا ٹكڑا كاٹ كر دے رہا ہوں جسے وہ قیامت كے دن لائے گا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1620

عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ مرفوعاً: إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ وَإِنَّكُمْ تَخْتَصِمُونَ إِلَيَّ وَلَعَلَّ بَعْضَكُمْ أَنْ يَكُونَ أَلْحَنَ بِحُجَّتِهِ مِنْ بَعْضٍ فَأَقْضِيَ لَهُ عَلَى نَحْوِ مَا أَسْمَعُ منه فَمَنْ قَضَيْتُ لَهُ مِنْ حَقِّ أَخِيهِ بِشَيء فَلَا يَأْخُذْ منه شَيْئاً فَإِنَّمَا أَقْطَعُ لَهُ قِطْعَةً مِنْ النَّارِ.
ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مرفوعا مروی ہے كہ: میں تو ایك بشر ہوں اور تم میرے پاس جھگڑے كا فیصلہ كروانے آتے ہو۔ ممكن ہے تم میں كوئی شخص اپنی دلیل چرب زبانی سے پیش كرے، تو جو بات میں سنوں اس كے مطابق فیصلہ كر دوں۔ جس شخص كے لئے میں اس كے بھائی كے حق میں سے کسی چیز کافیصلہ كر دوں وہ اسے نہ لے كیوں كہ میں اس كے لئے آگ كا ٹكڑا كاٹ كر دے رہا ہوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1621

عَنْ أَبِي ذَرٍ أَنَّ رَسُول اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ لَهُ: كَيْفَ تَرَى جَعِيْلاً؟ قَالَ فَقُلْت: مِسْكِين كَشكله مِن النَّاسِ. قَالَ: فَكَيْف تَرَى فُلَاناً؟ قُلْت: سَيِداً مِن سَادَاتِ النَّاس. قَالَ: فَجَعِيل خَيْر مِن مِلْء الأَرْض أَوْ آلَافِ أَوْ نَحو ذَلِكَ مِن فُلَان. قَالَ: قُلْت: يَا رَسُول اللهِ، فَفُلَان هَكذَا وَأَنْت تَصْنَع بِه مَا تَصْنَع؟ فَقَالَ: إِنَّه رَأَسَ قَوْمَه فَأَنا أَتأَلفهُم فِيه.
ابو ذر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سےفرمایا: تمہارامزدوركے بارے میں كیا خیال ہے؟ میں نے كہا:مسكین ہے، جیسےمسكین لوگوں كی صورت ہوتی ہے۔ آپ نے فرمایا: فلاں كے بارے میں كیا خیال ہے؟ میں نے كہا: سردار ہے ۔ آپ نے فرمایا: یہ مزدور زمین بھر یا ہزاروں گنا، یا اسی طرح كوئی بات كہی فلاں سے بہتر ہے۔ میں نے كہا: اے اللہ كے رسول فلاں شخص اس طرح ہے، لیكن آپ اس كے ساتھ اتنا اچھا برتاؤ كرتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا: وہ اپنی قوم كا سردار ہے، اور میں اس كے ذریعے اس كی قوم كے دل مائل كرتا ہوں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1622

عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي سَفَرٍ فَانْطَلَقَ لِحَاجَتِهِ فَرَأَيْنَا حُمَرَةً مَعَهَا فَرْخَانِ فَأَخَذْنَا فَرْخَيْهَا فَجَاءَتْ الْحُمَرَةُ فَجَعَلَتْ تَفْرِشُ فَجَاءَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ: مَنْ فَجَعَ هَذِهِ بِوَلَدِهَا؟ رُدُّوا وَلَدَهَا إِلَيْهَا. وَرَأَى قَرْيَةَ نَمْلٍ قَدْ حَرَّقْنَاهَا فَقَالَ: مَنْ حَرَّقَ هَذِهِ؟ قُلْنَا: نَحْنُ قَالَ: إِنَّهُ لَا يَنْبَغِي أَنْ يُعَذِّبَ بِالنَّارِ إِلَّا رَبُّ النَّارِ.
عبدالرحمن بن عبداللہ اپنے والد عبداللہ رضی اللہ عنہ سے بیان كرتے ہیں كہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے ساتھ ایك سفر میں تھے ۔ آپ قضائے حاجت کے لئے گئے تو ہم نے (چڑیا نما) ایک سرخ پرندہ دیکھا، جس كے ساتھ اس كے دو بچے بھی تھے۔ ہم نے اس كے بچے پكڑ لئے۔وہ پرندہ سروں پر منڈلانے لگا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور پوچھا : كس نے اس كے بچوں كی وجہ سے اسے پریشان كیا ہے؟ اس كے بچے اسے واپس دو اور آپ نے چیونٹیوں كی ایك بل دیكھی جسے ہم نے جلا دیا تھا۔ آپ نے فرمایا: كس نے انہیں جلایا ہے؟ ہم نے كہا: ہم نے جلایا ہے۔ آپ نے فرمایا: آگ كا عذاب دینا آگ كے رب كے علاوہ كسی كے لائق نہیں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1623

عَنِ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ السُّلَمِيِّ قَالَ نَزَلْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم (خَيْبَرَ) وَمَعَهُ مَنْ مَّعَهُ مِنْ أَصْحَابِهِ وَكَانَ صَاحِبُ (خَيْبَرَ) رَجُلًا مَارِدًا مُنْكِرًا فَأَقْبَلَ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ! أَلَكُمْ أَنْ تَذْبَحُوا حُمُرَنَا وَتَأْكُلُوا ثَمَرَنَا وَتَضْرِبُوا نِسَاءَنَا؟! فَغَضِبَ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم وَقَالَ: يَا ابْنَ عَوْفٍ! ارْكَبْ فَرَسَكَ ثُمَّ نَادِ: أَلَا إِنَّ الْجَنَّةَ لَا تَحِلُّ إِلَّا لِمُؤْمِنٍ وَأَنِ اجْتَمِعُوا لِلصَّلَاةِ. قَالَ: فَاجْتَمَعُوا ثُمَّ صَلَّى بِهِمُ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ثُمَّ قَامَ فَقَالَ: أَيَحْسَبُ أَحَدُكُمْ مُتَّكِئًا عَلَى أَرِيكَتِهِ قَدْ يَظُنُّ أَنَّ اللهَ لَمْ يُحَرِّمْ شَيْئًا إِلَّا مَا فِي هَذَا الْقُرْآنِ؟! أَلَا وَإِنِّي وَاللهِ قَدْ أَمَرْتُ وَوَعَظْتُ وَنَهَيْتُ عَنْ أَشْيَاءَ إِنَّهَا لَمِثْلُ الْقُرْآنِ أَوْ أَكْثَرُ وَإِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ لَمْ يُحِلَّ لَكُمْ أَنْ تَدْخُلُوا بُيُوتَ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا بِإِذْنٍ وَلَا ضَرْبَ نِسَائِهِمْ وَلَا أَكْلَ ثِمَارِهِمْ إِذَا أَعْطَوْكُمْ الَّذِي عَلَيْهِمْ.
عرباض بن ساریہ سلمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ ہم نے(خیبر)میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے ساتھ پڑاؤ ڈالا۔ آپ كے ساتھ آپ كے صحابہ بھی تھے (خیبر) كا والی ایك سر كش منكر شخص تھا۔ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم كی طرف رخ كر كے كہنے لگا: اے محمد! كیا تمہارے لئے مناسب ہے كہ تم ہمارے گدھے ذبح كرو، ہمارے پھل كھاؤ اور ہماری عورتوں كو مارو؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم غصےمیں آگئے اور كہنے لگے: ابن عوف اپنے گھوڑے پر سوار ہو كر لوگوں میں اعلان كر دو كہ: خبردار ! جنت مومن كے علاوہ كسی كے لئے حلال نہیں ، اور نماز كے لئے جمع ہو جاؤ ۔ لوگ جمع ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نماز پڑھائی پھر كھڑے ہو كر فرمایا: كیا تم میں سے كوئی شخص جو اپنے تكیہ پر ٹیك لگائے ہوئے ہے گمان كرتا ہے كہ اللہ تعالیٰ نےاس چیزکے علاوہ جوقرآن میں موجود ہےکوئی چیز حرام نہیں كی ؟ خبردار اللہ كی قسم میں نے كچھ باتوں كا حكم دیا ہے ، كچھ باتوں كی نصیحت كی ہے اور كچھ باتوں سے منع كیا ہے۔ یہ قرآن كی طرح ہے یا اس سے بھی بڑھ كر ، اور اللہ عزوجل نے تمہارے لئے اس کام کوحلال نہیں كیا كہ جب اہلِ کتاب اپنے اوپرواجب الادا رقم(جزیہ)تمھیں دیں تو تم بغیر اجازت ان کے گھروں میں گھس جاؤ،ان کی عورتوں کو مارنا شروع کردواور ان کے پھل کھانے لگ جاؤ۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1624

عَنْ يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ: أَيُّمَا رَجُلٍ ظَلَمَ شِبْرًا مِنْ الْأَرْضِ كَلَّفَهُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ يَحْفِرَهُ حَتَّى يَبْلُغَ آخِرَ سَبْعِ أَرَضِينَ ثُمَّ يُطَوَّقَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ حَتَّى يُقْضَى بَيْنَ النَّاسِ.
یعلی بن مرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كسی بھی شخص نے اگر ظلم كرتے ہوئے بالشت بھر زمین ہتھیائی تو اللہ تعالیٰ اسے اس بات كا مكلف بنائیں گے كہ وہ اسے سات زمینوں تك كھودے۔ پھر اس كا طوق بنا كر قیامت تك اس كے گلے میں ڈال دیا جائے گا جب تك کہ لوگوں كا فیصلہ نہ كر دیا جائے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1625

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: أَيُّمَا ضَيْفٍ نَزَلَ بِقَوْمٍ فَأَصْبَحَ الضَّيْفُ مَحْرُومًا فَلَهُ أَنْ يَأْخُذَ بِقَدْرِ قِرَاهُ وَلَا حَرَجَ عَلَيْهِ.
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو مہمان كسی قوم كے پاس آیا اور مہمان صبح تك محروم (بھوكا) رہا، تو اس كے لئےجائز ہے كہ وہ اپنی مہمان نوازی كے بقدر لے لے اس پر كوئی گناہ نہیں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1626

عَنْ خُزَيْمَة بن ثَابِت أَنَّ رَسُول اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قال: أَيّمَا عَبْدٍ أَصَابَ شَيْئاً مِمَا نَهَى اللهُ عَنْهُ ثُمَّ أُقِيْمَ عَليه حَدُّه کَفَّرَ عِنْہُ ذٰلِکَ الذَّنْبَ.
خزیمہ بن ثابت‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كیم بھی بندےنے اللہ كی منع كردہ حد كاارتکاب کیا، پھر اس پر حد قائم كر دی گئی تواس كا گناہ ختم كر دیا جائے گا۔( ) / تو (وہ حد) اس کا گناہ مٹا دے گی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1627

عَنْ جَرِيْرِ بْنِ بجيلة عَن رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: بَرِئَتِ الذِّمَّةُ مَّمِنْ أَقَامَ مَعَ المُشْرِكِين فِي بِلَادِهِمْ.
جریر بن بجیلہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جوشخص مشرکین کے ساتھ ان کے علاقوں میں مقیم ہے اس کا ذمہ ختم ہوگیا۔(
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1628

عَنْ يَعْلَى بن أمية عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ لِى رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِذَا أَتَتْكَ رُسُلِى فَأَعْطِهِمْ ثَلاَثِينَ دِرْعًا وَثَلاَثِينَ بَعِيرًا. فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَعَارِيَةً مَضْمُونَةً أَمْ عَارِيَةً مُؤَدَّاةً؟ قَالَ: «بَلْ عَارِيَةً مُؤَدَّاةً».
یعلی بن امیہ رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد سے بیان كرتے ہیں انہوں نے كہا كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: جب تمہارے پاس میرےقاصد آئیں تو انہیں تیس(30)زرہیں اور تیس (30)اونٹ دے دینا۔میں نے كہا: اے اللہ كے رسول! كیا یہ ادھا رضمانت والا ہے یا صرف ادھار ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صرف ادھار ہے(ضمانت نہیں)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1629

عَنْ أَسْمَاءَ بنتِ عُمَيْسٍ أَنَّهَا قَالَتْ: لَمَّا أُصِيبَ جَعْفَر بن أَبِي طَالِب أَمَرَنِي رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ: تَسَلَّبِي ثَلاثًا ثُمَّ اصْنَعِي مَا شِئْتِ
اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا سے مروی ہےكہتی ہیں كہ جب (میرے خاوند) جعفر بن ا بی طالب رضی اللہ عنہ شہید ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حكم دیا كہ تین دن تك سوگ كروں، پھر جو چاہے كروں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1630

) عَنْ أُمِّ هَانِئٍ: أَنَّهَا سَأَلَتْ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَنَتَزَاوَرُ إِذَا مِتْنَا وَيَرَى بَعْضُنَا بَعْضًا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : تَكُونُ النَّسَمُ طَيْرًا تَعْلُقُ بِالشَّجَرِ حَتَّى إِذَا كَانُوا يَوْمَ الْقِيَامَةِ دَخَلَتْ كُلُّ نَفْسٍ فِي جَسَدِهَا.
ام ہانی رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال كیا: كیا جب ہم مرجائیں گے تو ہم ایك دوسرے كو دیكھ اور ملاقات كرسكیں گے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روح ایك پرندے كی صورت میں ہوگی ، جو درخت كے ساتھ معلق ہوگی ۔ جب قیامت كا دن ہوگا تو ہر روح اپنے جسم میں داخل ہو جائے گی
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1631

عَنْ أُبَيٍّ بن كَعْبٍ مَرْفُوْعاً: «الثَّيِّبَانِ يُجْلَدَانِ وَيُرْجَمَانِ ، وَالْبِكْرَانِ يُجْلَدَانِ وَيُنْفَيَانِ».
ا بی بن كعب رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: شادی شدہ زانیوں كو كوڑے ماركر رجم كر دیا جائے جبكہ كنوارے زانیوں كو كوڑے مار كر جلا وطن كر دیا جائے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1632

عَنْ جُنْدُبِ بن عَبْدِ اللهِ الْبَجَلِيِّ مَرْفُوْعاً: جُرِحَ رَجُلٌ فِيمَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ جِرَاحًا فَجَزِعَ مِنْهُ فَأَخَذَ سِكِّينًا فَحَزَّ بِهَا يَدَهُ فَمَا رَقَى الدَّمَ عَنْهُ حَتَّى مَاتَ، فَقَالَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: عَبْدِي بَادَرَنِي نَفْسَهُ، حَرَّمْتُ عَلَيْہِ الْجَنَّةَ.
جندب بن عبداللہ بن بجلی رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: تم سے پہلے لوگوںمیں ایك شخص زخمی ہو گیا اس نے گھبرا کرایک چھری لی اوراپنا ہاتھ كاٹ لیا۔ مرنے تك اس كا خون نہیں ركا۔ اللہ عزوجل نے فرمایا: میرے بندے نے اپنے بارے میں فیصلہ كرنے میں مجھ سے جلدی كی، میں نے اس پر جنت حرام كر دی
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1633

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : حَدٌّ يُعْمَلُ بِهِ فِي الْأَرْضِ خَيْرٌ لِأَهْلِ الْأَرْضِ مِنْ أَنْ يُمْطَرُوا أَرْبَعِينَ صَبَاحًا.
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زمین پر ایک حد کا نفاذ زمین پر رہنے والوں کے لئے چالیس دن کی بارش سے بہتر ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1634

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : حَرِيمُ الْبِئْرِ أَرْبَعُونَ ذِرَاعًا مِنْ حَوَالَيْهَا كُلُّهَا لِأَعْطَانِ الْإِبِلِ وَالْغَنَمِ.
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کنویں کی حداپنے چاروں طرف چالیس ہاتھ ہے۔یہ ساری حد اونٹوں اور بکریوں کے ریوڑکے لئے ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1635

عَنِ الشَعبِي رَفعَه: أَنَّه مَرَّ عَلَى أَصْحَاب الدِرْكِلَةِ، فَقَالَ: خُذُوا يَا بَني أَرْفِدَة! حَتى تَعْلَمُ اليَهُودُ وَالنَّصَارَى أَنَّ فِي دِيْنِنَا فُسْحَةٌ. قَالَ : فَبَيْنَمَا هُم كَذَلِك إِذَا جَاء عُمَر، فَلَمَّا رَأَوه انذعَرُوا.
شعبی رضی اللہ عنہ نے مرفوعا بیان كیاكہ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اصحابِ درکلہ (درکلہ بچوں کے کھیل كودکی ایک قسم ہے)کے پاس سے گذرے تو فرمایا:اے بنی ارفدہ (یہ حبشیوں کا لقب ہے)کھیلو تاکہ یہود و نصاریٰ كو معلوم ہو جائے كہ ہمارے دین میں گنجائش ہے۔ وہ کھیل رہے تھے كہ عمر رضی اللہ عنہ آگئے، جب انہوں نے عمر‌رضی اللہ عنہ كو دیكھا توخوف زدہ ہوگئے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1636

عَنْ عَبْدِ اللهِ بن عَمْرِو مرفوعاً: الْخَمْرُ أُمُّ الْخَبَائِثِ، وَمَنْ شَرِبَهَا لَمْ يَقْبَلِ اللهُ مِنْهُ صَلاتَهُ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، فَإِنْ مَاتَ وَهِيَ فِي بَطْنِهِ مَاتَ مَيْتَةً جَاهِلِيَّةً.
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: شراب خبائث كی جڑ (ام الخبائث)ہے۔ جس شخص نے شراب پی اللہ تعالیٰ چالیس دن تك اس كی نماز قبول نہیں كرے گا، اگر وہ مرگیا اور شراب اس كے پیٹ میں ہوئی تو وہ جاہلیت كی موت مرے گا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1637

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَفعَه: الْخَمْرُ أُمُّ الْفَوَاحِشِ وَأَكْبَرُ الْكَبَائِرِ مَنْ شَرِبَهَا وَقَعَ عَلَى أُمِّهِ وَخَالَتِهِ وَعَمَّتِهِ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: شراب فواحش كی جڑ ہے، اور سخت كبیرہ گنا ہ ہے۔ جس شخص نے شراب پی گویا وہ اپنی ماں، خالہ اور پھوپھی پر واقع ہوا( یعنی زناكیا)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1638

عَنْ قُهَيْدٍ الْغِفَارِيِّ قَالَ: سَأَلَ سَائِلٌ النبي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: يارسول الله! إِنْ عَدَا عَلَيَّ عَادٍ؟ فَقَالَ لَه النَّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ذَكِّرْهُ بالله ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَإِنْ أَبَى فَقَاتِلْهُ فَإِنْ قَتَلَكَ فَأنت فِي الْجَنَّةِ وَإِنْ قَتَلْتَهُ فَإِنَّهُ فِي النَّارِ.
قہید غفاری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ ایك سائل نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال كیا: اے اللہ كے رسول ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اگر كوئی شخص مجھ پر زیادتی كرے (تومجھے کیا کرنا چاہئے) ؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے كہا: اسے تین مرتبہ اللہ کا خوف دلاؤ، اگر وہ نہ مانے تو اس سے لڑائی كرو، اگر وہ تجھے قتل كر دے تو تم جنت میں ہو اور اگر تم اسے قتل كر دو تووہ جہنم میں ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1639

عن عائشة قالت: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : ذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ فَإِن جَارَتْ عَلَيْهم جَائِرةٌ؛ فَلَا تُخفِرُوهَا؛ فَإِن لِكُلِّ غَادِرٍ لِوَاءٌ يُعرَفُ بِه يَومَ القِيَامَةِ.
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمانوں كا ذمہ ایك ہی ہے ۔ اگر كوئی پناہ دینے والی(خاتون) پاوہ دے دے تواس كا بھی ذمہ نہ توڑو كیوں كہ ہر دھوكہ دینے والےکے لئے ایك جھنڈا ہوگا جس كے ذریعے وہ قیامت كے دن پہچانا جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1640

عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم : الزَّبِيبُ وَالتَّمْرُ هُوَ الْخَمْرُ (يَعنِي إِذَا انتُبِذَا جَمِيْعاً).
جابر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انگور اور كھجور شراب ہیں( یعنی جب ان دونوں كی اكھٹی نبیذ بنائی جائے)۔ (
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1641

الشَّيْخُ وَالشَّيْخَةُ إِذَا زَنَيَا فَارْجُمُوهُمَا الْبَتَّةَ. ورد من حدیث عمر و زید بن ثابت و ابی بن کعب والعجمآء خالة ابی امامة بن سھل. حدیث عمر عن ابن عباس رضی اللہ عنہم قال: قَالَ عُمَرُ: قَدْ خَشِيتُ أَنْ يَطُولَ بِالنَّاسِ زَمَانٌ حَتَّى يَقُولَ الْقَائِلُ: مَا نَجِدُ الرَّجْمَ ما فِي كِتَابِ اللهِ، فَيَضِلُّوا بِتَرْكِ فَرِيضَةٍ أَنْزَلَهَا اللهُ، أَلا وَإِنَّ الرَّجْمَ حَقٌّ إِذَا أُحْصِنَ، أو قَامَتِ الْبَيِّنَةُ، أَوْ كَانَ حَمْلُ، أَوِاعْتِرَافُ، وَقَدْ قَرَأْتهَا: الشَّيْخُ وَالشَّيْخَةُ...، الحديث. قَدْ رَجَمَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، وَرَجَمْنَا بَعْدَهُ.
شادی شدہ مرد اور شادی شدہ عورت جب زنا كریں تو ان دونوں كو لازمی طور پر رجم كرو۔ یہ حدیث سیدنا عمر، زید بن ثابت، ابی بن کعب اور ابوامامۃ بن سھل کی خالہ العجماء رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔ عمر‌رضی اللہ عنہ کی حدیث سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے مروی ہے بیان کرتے ہیں کہ عمر‌رضی اللہ عنہ نے فرمایا:مجھے خدشہ ہے کہ کچھ عرصہ گذرجائےاور کوئی شخص کہے کہ اس رجم کا حکم قرآن مجید میں موجود نہیں اور اس طرح وہ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ فریضے کو ترک کرنےکی وجہ سےگمراہ ہوجائیں۔ خبردار جب شادی شدہ زنا كرے تو رجم كر نا حق ہے یا تو دلیل مل جائے یا حمل ہو جائے، یا اعتراف كر لے۔ میں نے یہ آیت پڑھی ہے: شادی شدہ مرد اور عورت جب زنا كریں تو۔۔۔۔( الحدیث) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رجم كروایا اور ان كے بعد ہم بھی رجم كروائیں گے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1642

عَنِ الْجَارُودِ مرفوعاً: ضَالَّةُ الْمُسْلِمِ حَرَقُ النَّارِ.
جارود رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ:مسلمان كی گم شدہ چیز (جسے کوئی شخص قبضہ کرنے کی نیت سےاٹھاتاہے)آگ کے شعلوں کا باعث ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1643

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : العَارِيَةُ مُؤَدَّاةٌ وَالمِنْحَةُ مَرْدُوْدَةٌ وَمَن وَجَد لُقَطَةً مُصَرّاةً، فَلَا يحلُّ لَه صِرَارُها حَتى يُرِيَها.
ابو امامہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ادھار ادا کیا جائے گا،دودھ والا جانور واپس کیا جائے گا،اور جسے بندھی ہوئی کوئی گری پڑی چیز ملے تو اس کے لئے اس کا کھولنا حلال نہیں یہاں تک کہ اسے کسی کو دکھا دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1644

عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ مَرْفوعاً: قِتَالُ الْمُؤْمِنِ كُفْرٌ وَسِبَابُهُ فُسُوقٌ وَلَايَحِلُّ لِمُسْلِمٍ أَنْ يَهْجُرَأَخَاهُ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ.
سعد بن ابی وقاص‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: مومن سے لڑائی كرنا كفر ہے اور اسے گالی دینا فسق ہے۔ اور كسی مسلمان كے لئے حلال نہیں كہ وہ اپنے مسلمان بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع تعلقی كرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1645

عَنْ عَائِشَة قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ لَا يَحْنَثُ حَتَّى أَنْزَلَ اللهُ تَعَالَى كَفَّارَةَ الْيَمِين فَقَال : لَا أَحْلِفُ عَلَى يَمِين فَأَرَى غَيْرَهَا خَيْرًا مِنها إِلَا كَفَّرْتُ عَنْ يَمِيْنِي ثُمَّ أَتَيْتُ الَّذِي هُو خَيْر.
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب كوئی قسم كھاتے تو اسے نہ توڑتے ۔پھر جب اللہ تعالیٰ نے قسم كا كفارہ نازل كیا توآپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:جب میں كوئی قسم كھاتا ہوں پھر اس سے بہتر كام دیكھتا ہوں تو اپنی قسم كا كفارہ دے دیتا ہوں اور بہتر كام كر لیتا ہوں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1646

عن شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ قَالَ: قُلْتُ لِأُمِّ سَلَمَةَ: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ! مَا كَانَ أَكْثَرُ دُعَاءِ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا كَانَ عِنْدَكِ؟ قَالَتْ: كَانَ أَكْثَرُ دُعَائِهِ: يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ! ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ. فقيلَ لَه ذَلِكَ؟ فَقَالَ: إِنَّهُ لَيْسَ آدَمِيٌّ إِلَّا وَقَلْبُهُ بَيْنَ أُصْبُعَيْنِ مِنْ أَصَابِعِ اللهِ فَمَنْ شَاءَ أَقَامَ وَمَنْ شَاءَ أَزَاغَ.
شھر بن حوشب رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ میں نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے كہا: اے ام المومنین! جب اللہ كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ كے پاس ہوتے تو كونسی دعا زیادہ كرتےتھے؟ انہوں نے كہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اكثر یہ دعا کیا كرتےتھے: اے دلوں كو پھیرنے والے میرا دل اپنے دین پر ثابت كر دے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: ہر آدمی كا دل اللہ تعالیٰ كی دو انگلیوں كے درمیان ہوتا ہے ۔جس كا دل چاہے ثابت ركھے جس كا دل چاہے ٹیڑھا كر دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1647

عَنْ رِفَاعَةَ عَرَابَة الْجُهَنِيِّ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا حَلَفَ قَالَ: وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ
رفاعہ بن عرابہ جہنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب كوئی قسم كھاتے تو كہتے : اس ذات كی قسم جس كے ہاتھ میں محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) كی جان ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1648

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ عُمَرَ: كَان ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌طَلَّقَ حَفْصَةَ ثُمَّ رَاجَعَهَا.
عمر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حفصہ كو طلاق دی پھر رجوع كر لیا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1649

عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَأْخُذُ الْوَبَرَةَ مِنْ جَنْبِ الْبَعِيرِ مِنَ الْمَغْنَمِ فَيَقُولُ: مَا لِي فِيهِ إِلَّا مِثْلُ مَا لِأَحَدِكُمْ مِنْهُ إِيَّاكُمْ وَالْغُلُولَ فَإِنَّ الْغُلُولَ خِزْيٌ عَلَى صَاحِبِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَدُّوا الْخَيْطَ وَالْمِخْيَطَ وَمَا فَوْقَ ذَلِكَ وَجَاهِدُوا فِي سَبِيلِ اللهِ تَعَالَى الْقَرِيبَ وَالْبَعِيدَ فِي الْحَضَرِ وَالسَّفَرِ فَإِنَّ الْجِهَادَ بَابٌ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ إِنَّهُ لَيُنَجِّي اللهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى بِهِ مِنَ الْهَمِّ وَالْغَمِّ وَأَقِيمُوا حُدُودَ اللهِ فِي الْقَرِيبِ وَالْبَعِيدِ وَلَا يَأْخُذْكُمْ فِي اللهِ لَوْمَةُ لَائِمٍ.
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مال غنیمت میں سے كسی اونٹ كے بال لیتے پھر فرماتے: میرا اس (مال فے) میں اتنا ہی حصہ ہے جتنا كسی اور كا، خیانت سے بچو كیوں كہ یہ قیامت والے دن خیانت كرنے والے كے لئے رسوائی كا باعث ہوگی۔ دھاگہ، سوئی اور اس سے بھی كم تر چیز واپس كر دو۔ اللہ كے راستے میں قریب اور دور ، مقیم حالت میں اور سفر میں جہاد كرو، كیوں كہ جہاد جنت كے دروازوں میں سے ایك دروازہ ہے۔ اللہ تعالیٰ اس كے ذریعے غم اور پریشانی سے نجات دیتا ہے۔ قریبی اور دور كے عزیزپر(بھی)اللہ كی حدود قائم كرو۔ تمہیں اللہ كے بارے میں كسی ملامت كرنے والے كی ملامت کا خوف نہیں ہونا چاہئے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1650

عن الْعِرْبَاضِ:كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَأْخُذُ الْوَبَرَةَ مِنْ قُصَّةٍ مِنْ فَيْءِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ فَيَقُولُ: مَا لِي مِنْ هَذَا إِلَّا مِثْلَ مَا لِأَحَدِكُمْ إِلَّا الْخُمُسَ وَهُوَ مَرْدُودٌ فِيكُمْ فَأَدُّوا الْخَيْطَ وَالْمِخْيَطَ فَمَا فَوْقَهُمَا وَإِيَّاكُمْ وَالْغُلُولَ! فَإِنَّهُ عَارٌ وَشَنَارٌ عَلَى صَاحِبِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
عرباض رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم مالِ فئے كے اونٹ كے بال لیتے پھر فرماتے: میرا اس میں اتنا ہی حصہ ہے جتنا كسی عام آدمی كا سوائے خمس كے ، اور وہ بھی تم میں ہی واپس لوٹا دیا جائے گا۔ سوئی ، دھاگہ اور اس سے بھی كم تر چیز واپس كر دو، خیانت سے بچو، كیوں كہ یہ قیامت كے دن خیانت كرنے والے كے لئے عار اور رسوائی كا باعث ہوگی
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1651

عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ (بْنِ عُتْبَةَ) عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ سُبَيْعَةَ بِنْتَ الْحَارِثِ تَعَالَتْ من نَفَاسِهَا بَعْدَ وَفَاةِ زَوْجِهَا بِأيامٍ. فَمَرَّ بِهَا أَبُو السَّنَابِلِ فَقَالَ: إِنَّكِ لَا تحِلِّي حَتَّي تَمْكُثِي أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْراً. فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: كَذَبَ أَبُو السَّنَابِلِ لَيْسَ كَمَا قَالَ قَدْ حَلَلْتِ فَانْكِحِي (إِذَا أَتَاكِ أَحَدٌ تَرْضَيْنَهُ فَأْتِينِي أَوْ أَنْبِئِينِي).
) عبیداللہ بن عبداللہ (بن عتبہ)اپنے والد سے بیان كرتے ہیں كہ سبیعہ بنت حارث اپنے شوہر كی وفات كے كچھ دن بعد نفاس سے فارغ ہوئی۔ ابو سنابل ان كے پاس سے گزرے تو كہا: تم اس وقت تك حلال نہیں ہوگی جب تك چار مہینے دس دن نہ گزار لو۔ سبیعہ نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذكر كی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابو سنابل نے جھوٹ بولا، جو بات اس نے کہی حقیقت اس طرح نہیں۔تم حلال ہو چكی ہو۔ نكاح كر سكتی ہو( جب تمہارے پاس كوئی شخص آئے جسے تم پسند كرتی ہو تو میرے پاس آجانا، یا مجھے اطلاع کر دینا)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1652

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : كَفَاكَ الْحَيَّةَ ضَرْبَةٌ بِالسَّوْطِ، أَصَبْتَهَا أَمْ أَخْطَأْتَهَا
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تمہارے لئےکافی ہے کہ تم سانپ کوایک کوڑا مارو،نشانےپرلگے یا خطا ہو جائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1653

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مرفوعاً: كُلُّ مُخَمِّرٍ خَمْرٌ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ وَمَنْ شَرِبَ مُسْكِرًا بُخِسَتْ صَلاَتُهُ أَرْبَعِينَ صَبَاحًا فَإِنْ تَابَ تَابَ اللهُ عَلَيْهِ فَإِنْ عَادَ الرَّابِعَةَ كَانَ حَقًّا عَلَى اللهِ أَنْ يَسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ. قِيلَ: وَمَا طِينَةُ الْخَبَالِ؟ قَالَ: صَدِيدُ أَهْلِ النَّارِ وَمَنْ سَقَاهُ صَغِيرًا لاَ يَعْرِفُ حَلاَلَهُ مِنْ حَرَامِهِ كَانَ حَقًّا عَلَى اللهِ أَنْ يُسْقِيَهُ مِنْ طِينَةِ الْخَبَالِ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ ہر نشہ آور چیز شراب كے زمرے میں آتی ہے۔ اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے ، جس شخص نے شراب پی اس كی نماز چالیس دن تك ضائع كر دی گئی۔ اگر اس نے توبہ كر لی تو اللہ تعالیٰ بھی اس كی توبہ قبول كر لے گا، اگر اس نے چوتھی مرتبہ شراب پی تو اللہ تعالیٰ كا حق ہے كہ اسے طینۃ الباسل سے پلائے۔ پوچھا گیا یہ طینۃ الباہل كیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : دوزخیوں كی پیپ ، اور جس شخص نے كسی چھوٹے بچے كو شراب پلائی جسے حلال و حرام كی سمجھ نہیں تھی اللہ تعالیٰ پر لازم ہے كہ اسے جہنمیوں كی پیپ پلائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1654

عَن جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ يَقُولُ: أَخْبَرَنِى عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قال: لأُخْرِجَنَّ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى مِنْ جَزِيرَةِ الْعَرَبِ حَتَّى لاَ أَدَعَ إِلاَّ مُسْلِمًا.
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ مجھے عمر بن خطاب‌رضی اللہ عنہ نے خبر دی كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں جزیرۃ العرب سےیہودو نصاریٰ كو ضرورنكالوں گا، اور صرف مسلمانوں كو اس میں رہنے دوں گا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1655

عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ مَرْفُوْعاً: لَئِنْ عِشْتُ إِنْ شَاءَ اللهُ لَأَنْهَيَنَّ أَنْ يُسَمَّى رَبَاحٌ وَنَجِيحٌ وَأَفْلَحُ وَنَافِعٌ وَيَسَارٌ.
عمر بن خطاب‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ:ان شاء اللہ اگر میں زندہ رہا تو رباح ،نجیح، افلح، نافع اور یسار نام ركھنے سے منع كردوں گا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1656

عن الْمِقْدَاد بْن الْأَسْوَدِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌لِأَصْحَابِهِ: مَا تَقُولُونَ فِي الزِّنَا؟ قَالُوا: حَرَّمَهُ اللهُ وَرَسُولُهُ فَهُوَ حَرَامٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : لَأَنْ يَزْنِيَ الرَّجُلُ بِعَشْرَةِ نِسْوَةٍ أَيْسَرُ عَلَيْهِ مِنْ أَنْ يَزْنِيَ بِامْرَأَةِ جَارِهِ. ثُم سَأََلَهُمْ عَنِ السَرِقَة؟ فَأَجَابُوا بِنَحْوِ مَا أَجَابُوا عَنِ الزِنَا. ثم قَالَ: وَلَأَنْ يَسْرِقَ الرَّجُلُ مِنْ عَشْرِ أَبْيَاتٍ أَيْسَرُ عَلَيْهِ مِنْ أَنْ يَسْرِقَ مِنْ جَارِهِ.
مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ سے فرمایا: تم زنا كے بارے میں كیا كہتے ہو؟ صحابہ نے كہا: اللہ اور اس كے رسول نے اسے حرام قرار دیا ہے اور یہ قیامت تك حرام ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی دس عورتوں سے زنا كرے پھر بھی یہ اس زنا كے مقابلے میں كم ہے جو وہ اپنے پڑوسی كی عورت سے كرتا ہے۔ پھر آپ نے ان سے چوری كے بارے میں پوچھا؟ تو صحابہ نے وہی جواب دیا جو زنا كے بارے میں دیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آدمی دس گھروں سے چوری كرے پھر بھی یہ اس چوری كے مقابلے میں كم ہے جو وہ اپنے پڑوسی كے گھر سے كرتا ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1657

عن مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ مَرْفُوْعاً:لأَنْ يُطْعَنَ فِي رَأْسِ رَجُلٍ بِمِخْيَطٍ مِنْ حَدِيدٍ خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَمَسَّ امْرَأَةً لا تَحِلُّ لَهُ.
معقل بن یسا ر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ:كسی آدمی كے سر میں لوہے كی كیل ٹھونك دی جائے یہ اس كے لئے اس بات سے بہتر ہے كہ وہ ایسی عورت كو چھوئے جو اس كے لئے حلال نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1658

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَرْفُوْعاً: لَقَدْ تَابَ تَوْبَةً لَوْ تَابَهَا صَاحِبُ مَكْسٍ لَقُبِلَتْ مِنْه
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہےكہ:اس شخص نے ایسی توبہ كی ہے اگر كوئی ٹیكس لینے والا بھی ایسی توبہ كرتا تو اس كی توبہ قبول ہو جاتی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1659

عَنْ زَيْدِ بن ثَابِتٍ، قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ الَّتِي فِي الْفُرْقَانِ:وَ الَّذِیۡنَ لَا یَدۡعُوۡنَ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ وَ لَا یَقۡتُلُوۡنَ النَّفۡسَ الَّتِیۡ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالۡحَقِّ . عجبنا للبینہا فلبثنا ستۃ اشہر ثم نزلت التی فی (النساء) وَ مَنۡ یَّقۡتُلۡ مُؤۡمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَہَنَّمُ خٰلِدًا فِیۡہَا وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیۡہِ وَ لَعَنَہٗ وَ اَعَدَّ لَہٗ عَذَابًا عَظِیۡمًا ﴿۹۳﴾ حَتَّى فَرَغَ.
زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ : جب قرآن میں یہ آیت نازل ہوئی جو سورۂ فرقان میں ہے:وَ الَّذِیۡنَ لَا یَدۡعُوۡنَ مَعَ اللّٰہِ اِلٰـہًا اٰخَرَ وَ لَا یَقۡتُلُوۡنَ النَّفۡسَ الَّتِیۡ حَرَّمَ اللّٰہُ اِلَّا بِالۡحَقِّ اور وہ لوگ جو اللہ كے علاوہ دوسرے معبود كونہیں پكارتے، نہ ہی اللہ كی حرام كردہ جان كو قتل كرتے ہیں سوائے حق كے“، تو ہم اس كی نرمی سے خوش ہوئے ۔ ابھی چھ ماہ ہی گزرے تھےکہ یہ آیت نازل ہوئی جوسورۂ نساء میں ہےاورپوری آیت پڑھی:وَ مَنۡ یَّقۡتُلۡ مُؤۡمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَہَنَّمُ خٰلِدًا فِیۡہَا وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیۡہِ وَ لَعَنَہٗ وَ اَعَدَّ لَہٗ عَذَابًا عَظِیۡمًا ﴿۹۳﴾ اور جو شخص كسی مومن كو جان بوجھ كر قتل كرتا ہے تو اس كا بدلہ جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس پر اللہ كا غضب اور لعنت ہوگی“
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1660

عن نُعَيْمٍ بْنِ هَزَّالٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ مَاعِزًا أَتَى النَّبِىَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَأَقَرَّ عِنْدَهُ أَرْبَعَ مَرَّاتٍ فَأَمَرَ بِرَجْمِهِ وَقَالَ لِهَزَّالٍ: لَوْ سَتَرْتَهُ بِثَوْبِكَ كَانَ خَيْرًا لَكَ.
نعیم بن ھزال رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد سے بیان كرتے ہیں كہ ماعز اسلمی رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آیا اور چار مرتبہ آپ كے پا س اقرار كیا۔ آپ نے اسے رجم كرنے كا حكم دیا اور ھزال رضی اللہ عنہ سے كہا: اگر تم اسے اپنے كپڑے سے ڈھانپ لیتے تو بہتر ہوتا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1661

عن طَلْحَةَ مرفوعاً : « لَيْسَ فِى الْمَأْمُومَةِ قَوَدٌ ».
طلحہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ:دماغ کی چوٹ میں قصاص نہیں ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1662

عَنْ عَبْدِ اللهِ بنِ عَمرٍو مرفوعاً: لَيْسَ مِنَّا مَنْ تَشَبَّهَ بِغَيْرِنَا لَا تَشَبَّهُوا بِالْيَهُودِ وَلَا بِالنَّصَارَى فَإِنَّ تَسْلِيمَ الْيَهُودِ الْإِشَارَةُ بِالْأَصَابِعِ وَتَسْلِيمَ النَّصَارَى الْإِشَارَةُ بِالْأَكُفِّ.
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ :جس نے ہمارے علاوہ كسی اور كی مشابہت كی وہ ہم میں سے نہیں، یہودونصاریٰ كی مشابہت نہ كرو۔ یہودیوں كا سلام انگلیوں كے اشارے سے ہے اور عیسائیوں كا سلام ہتھیلی كے اشارے سے ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1663

عَنْ أَبِى الدَّرْدَاءِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ: مَا أَحَلَّ اللهُ فِى كِتَابِهِ فَهُوَ حَلاَلٌ وَمَا حَرَّمَ فَهُو حَرَامٌ وَمَا سَكَتَ عَنْهُ فَهُوَ عَفْوٌ فَاقْبَلُوا مِنَ اللهِ عَافِيَتَهُ :
ابو درداء رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اپنی كتاب میں جو چیز حلال كی ہے وہ حلال ہے اور جو حرام كی ہے وہ حرام ہے۔ اور جس سے خاموش رہا ہے اس سے درگزر ہے۔ اللہ تعالیٰ سے اس كی عافیت قبول كرو: ” اور تمہارا رب بھولنے والا نہیں“
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1664

عَنْ عَبْدِالله بْن مُعَاوِيَةَ بْنِ حُدَيْجٍ أَخْبَرَه أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فقالَ: يَا رَسُولَ الله! مَا يَحُلُّ لِى مِمَّا يُحَرَّم عَلَىَّ؟ فَسَكَتَ رَسُول اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَرَدَّ عليه ثَلَاث مَرَّات كُل ذَلِكَ يَسْكُتُ رَسُولُ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: مَنِ السَّائِلُ؟ فَقَال الرَّجُلُ: أَنا ذَا يَا رَسُول الله! قال: وَنَقَر بِاِصْبَعَيْه مَا أَنْكَر قَلْبُكَ فَدَعْه
عبداللہ بن معاویہ بن حدیج رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ ایك آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال كیا:اے اللہ كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مجھ پر كونسی چیزیں حرام ہیں اوركونسی حلال ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے، اس نے تین مرتبہ سوال كا2، ہر مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے۔ پھر فرمایا:سوال كرنے والا كون ہے؟ اس آدمی نے كہا: اے اللہ كے رسول! میں ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دو انگلیوں سے ٹھونگ ماری اور فرمایا:جس سے تمہارا دل مطمئن نہ ہو اسے چھوڑ دو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1665

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَا مِنْ وَالٍ إِلَّا وَلَهُ بِطَانَتَانِ: بِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَاهُ عَنْ الْمُنْكَرِ وَبِطَانَةٌ لَا تَأْلُوهُ خَبَالًا فَمَنْ وُقِيَ شَرَّهَا فَقَدْ وُقِيَ وَهُوَ مِنَ الَّتِي تَغْلِبُ عَلَيْهِ مِنْهُمَا.
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كوئی بھی نگران ہو تو اس كے دو دوست ہو تے ہیں۔ ایك دوست اسے نیكی كا حكم دیتا ہے اور برائی سے منع كرتا ہے ، اور دوسرا دوست اس كے نقصان کا کوئی موقع جانے نہیں دیتا۔ جو اس كے شر سے بچ گیا تو وہ واقعی بچ گیا، اور وہ اسی سے تعلق ركھے گا جو ان دونوں میں سے اس پر غالب ہوگا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1666

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَا مِنْ وَالٍ إِلَّا وَلَهُ بِطَانَتَانِ: بِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَنْهَاهُ عَنْ الْمُنْكَرِ وَبِطَانَةٌ لَا تَأْلُوهُ خَبَالًا فَمَنْ وُقِيَ شَرَّهَا فَقَدْ وُقِيَ وَهُوَ مِنَ الَّتِي تَغْلِبُ عَلَيْهِ مِنْهُمَا.
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كوئی بھی نگران ہو تو اس كے دو دوست ہو تے ہیں۔ ایك دوست اسے نیكی كا حكم دیتا ہے اور برائی سے منع كرتا ہے ، اور دوسرا دوست اس كے نقصان کا کوئی موقع جانے نہیں دیتا۔ جو اس كے شر سے بچ گیا تو وہ واقعی بچ گیا، اور وہ اسی سے تعلق ركھے گا جو ان دونوں میں سے اس پر غالب ہوگا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1667

عن النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: مَثَلُ الْقَائِمِ عَلَى حُدُودِ اللهِ وَالْوَاقِعِ (وفي رواية: وَالرَّاتِعُ) فِيْهَا (وَالمُدْهِنُ فِيْهَا) كَمَثَلِ قَوْمٍ اسْتَهَمُّوا عَلَى سَفِيْنَةٍ (فِي الْبَحَرِ) فَأَصَابَ بَعْضُهُمْ أَعْلَاهَا وَ(أَصَابَ) بَعْضُهُمْ أَسْفَلَهَا (وأَوْعَرَها) فَكَانَ الَّذِي (وفي رواية: الذِيْنَ) فِي أَسْفَلِهَا إِذَا اسْتَقَوْا مِنَ الْمَاءِ فَمَرُّوا عَلَى مَنْ فَوْقَهُمْ (فَتَأَذَّوا بِهِ) (وفي روايةٍ: فَكَانَ الَّذِين في أَسْفَلِهَا يَصْعَدُونَ فَيَسْتَقُوْنَ الْمَاءَ فَيَصُبُّون عَلي الَّذِين في أَعْلَاهَا فَقَال الَّذِين في أعلَاهَا: لَا نَدَعُكُم تَصْعَدُون فَتُؤْذُونَنَا) فَقَالُوا: لَوْ أَنَّا خَرَقْنَا فِي نَصِيبِنَا خَرْقًا (فَاْسْتَقَيْنَا مِنْهُ) وَلَمْ نُؤْذِ مَنْ فَوْقَنَا (وفي رواية: ولم نمرَّ عَلَي أَصْحَابِنَا فَنُؤْذِيَهُمْ) (فَأَخَذَ فَأْسَاً فَجَعَلَ يَنْقُرُ أَسْفَلَ السَّفِيْنَةِ فَأَتَوْه فَقَالوا: مَا لَكَ؟ قَالَ: تَأَذَّيْتُم بِي وَلَا بُدّ لِي مِنَ الْمَاء) فَإِنْ تركُوهُمْ وَمَا أَرَادُوا هَلَكُوا جَمِيعًا وَإِنْ أَخَذُوا عَلَى أَيْدِيهِمْ نَجَوْا وَأنجَوْا جَمِيعًا.
نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی نے فرمایا: اللہ كی حدود پر قائم رہنے والے ان میں واقع ہونے والے(توڑنے والے)اور (ان میں سستی كرنے والے) كی مثال اس قوم كی طرح ہے جوجنہوں نے سمندری کشتی میں سفر کے لئے قرعہ اندازی کی۔ کسی کو اوپر والے حصے میں جگہ ملی اور کسی کو نیچے والےحصے میں پھر وہ لوگ جو نچلے والے حصے میں تھے ،جب انہیں پانی كی طلب ہوتی تو اوپر والوں كے پاس جاتے(اوپر والوں كو اس سے تكلیف ہوتی)ایک روایت میں ہے کہ نیچے والے پانی لینے کے لئے اوپر چڑھتے، پانی لیتے تو اوپر والوں پر کچھ گر جاتا۔ انہوں نے كہا:ہم تمہیں اوپر آنے كی اجازت نہیں دیتے كیوں كہ تم ہمیں تكلیف دیتے ہو۔ نیچے والوں نے كہا:اگر ہم اپنے حصے میں سوراخ كر لیں(اور وہاں سے پانی حاصل كریں اور اوپر والوں كو تكلیف نہ دیں تو بہتر ہوگا۔ (اور ایك روایت میں ہے:ہم اوپر والوں كے پاس جاكر انہیں تكلیف نہ دیں)(ان میں سے كسی شخص نے کلہاڑا لیا، اور كشتی كے نچلے حصے میں سوراخ كرنے لگا۔ اوپر والے آئے اور كہنے لگے تمہیں كیا ہوا؟ اس نے كہاتم ہانری وجہ سے تكلیف میں ہو، لیكن ہم بھی پانی كے لئے مجبور ہںر) اگر اوپر والے ان كے مقصد كو نظر انداز كر كے چھوڑ دیں تو سب كے سب ہلاك ہو جائیں اور اگر وہ ان كا ہاتھ روك لیں تو خود بھی بچ جائیں اور انہیں بھی بچا لیں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1668

عَن أَبِي بَكْرَةَ مَرْفُوعاً: مَن أجلَّ سُلْطَاْنَ الله أَجلَّهُ اللهُ يَوْمَ القِيَامَةِ.
ابو بكرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ:جس شخص نے اللہ كی دلیل كو عظمت دی(واضح كر كے بیان كیا)اللہ تعالیٰ قیامت كے دن اسے عظمت دے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1669

عَنْ جَابِر بْن عَبْدِ اللهِ مَرْفُوْعًا: مَنْ أَحْيَا أَرْضًا مَيْتَةً لَهُ بِهَا أَجْرٌ وَمَا أَكَلَتْ مِنْهُ الْعَافِيَةُ فَلَهُ بِهِ أَجْرٌ.
جابر بن عبداللہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ جس شخص نے بنجر زمین كو آباد كیا اس كے لئے اس كام كے بدلے اجر ہے۔ اور اس سے كسی بھی جاندار نے كھایا تو اس كے لئے اجر ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1670

عن يَعْلَى بْنَ مُرَّةَ الثَّقَفِيِّ قال: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: مَنْ أَخَذَ أَرْضًا بِغَيْرِ حَقِّهَا كُلِّفَ أَنْ يَحْمِلَ تُرَابَهَا إِلَى الْمَحْشَرِ
یعلی بن مرہ ثقفی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس شخص نے بغیر حق كے زمین لی، اسے اس بات كا مكلف بنایا جائے گا كہ اس كی مٹی محشر تك اٹھا كر چلے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1671

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: مَنِ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ فَلَنْ يَرَحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ وَرِيحُهَا يُوجَدُ مِنْ مَسِيرَةِ سَبْعِينَ عَامًا.
عبداللہ بن عمرو‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے والد كے علاوہ كسی اور كی طرف نسبت كی وہ كبھی بھی جنت كی خوشبو نہیں پائے گا۔ اور جنت كی خوشبو ستر سال كی مسافت سے محسوس كی جائے گی
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1672

عَنْ عبدالله بن عَمْرِو مَرْفُوْعاً : « مَنِ اسْتَودَعَ وَدِيعَةً فَلاَ ضَمَانَ عَلَيْهِ ».
) عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: جس شخص نے کسی کے پاس کوئی امانت رکھی تو اس پر كوئی ضمانت نہیں۔ ( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1673

قال ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ مَنْ أَسْلَمَ عَلَى يَدَيْه رَجُلٌ فَهُوَ مَوْلاهُ .
) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص كسی كے ہاتھ پر مسلمان ہوا وہی اس كا دوست ہے۔ ( ) یہ حدیث سیدنا ابوامامہ، تمیم داری رضی اللہ عنہما اور راشد بن سد سے مرسلا مروی ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1674

عَنِ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ عَنِ النبي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: مَنْ أَصَابَ ذَنْبًا أُقِيمَ عَلَيْهِ حَدُّ ذَلِكَ الذَّنْبِ فَهُوَ كَفَّارَتُهُ.
خزیمہ بن ثابت رضی اللہ عنہ سےمروی ہےكہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:جس شخص نےكوئی گناہ كیااس پراس گناہ كی حدقائم كر دئی گئی تویہی اس كاكفارہ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1675

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مَرْفُوْعًا: مَنْ أَعَانَ ظالماً بِبَاطِلٍ لِيُدْحِضَ بِبَاطِلِهِ حَقًّا فَقَدْ بَرِئَ مِنْ ذِمَّةِ اللهِ عَزَّ وَجَل وَذِمَّةِ رَسُولِهِ.
) عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: جس شخص نے باطل کام میں ظالم كی مدد كی تاكہ اس باطل كے ذریعےحق كو ختم كردے تو اس سےاللہ كا ذمہ ختم ہو گیا، اور اس كے رسول كا ذمہ بھی ختم ہو گیا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1676

عَنِ ابْنِ عُمَرَ مرفوعاً: مَنْ أَعَانَ عَلَى خُصُومَةٍ بِظُلْمٍ أَوْ يُعِينُ عَلَى ظُلْمٍ لَمْ يَزَلْ فِي سَخَطِ اللهِ حَتَّى يَنْزِعَ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: جس شخص نے كسی جھگڑےمیں ظلم كی مدد كی یا ظلم كی مدد كرتا ہے تو وہ اس وقت تک اللہ كی ناراضگی میں رہے گا، جب تك اس سے ہاتھ نہ كھینچ لے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1677

عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : « مَنْ أَعْمَرَ شَيْئًا فَهُوَ لِمُعْمَرِهِ مَحْيَاهُ وَمَمَاتَه وَلاَ تُرْقِبُوا فَمَنْ أَرْقَبَ شَيئًا فَهُوَ سَبِيلُهُ ». وفي رواية : سبيلُ المِيْرَاثِ.
زید بن ثابت‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس شخص نے کسی کو بطور عمری کوئی چیز دی تو وہ اس کی زندگی اور موت کے بعد اسی کی ہے۔ اور کسی کو بطور رقبیٰ کوئی چیز نہ دیا کرو اور جس نے کسی کو بطور رقبیٰ کوئی چیز دی تو وہ وراثت کے حکم میں آجائے گی۔(عمری سے مراد کسی کو کوئی چیز عمر بھر کے لئے ہبہ کردینا اور رقبی: کسی شخص کو اس شرط پر گھر دینا کہ اگر دینے والا پہلے مرجائے تو لینے والے کی ملکیت بن جائے گااور اگر لینے والا پہلے مرجائےتو گھر دینے والے کی ملکیت میں واپس آجائے گا)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1678

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم بَعَثَ عَلْقَمَةَ بْنَ مُجَزِّرٍ عَلَى بَعْثٍ وَأَنَا فِيهِمْ فَلَمَّا انْتَهَى إِلَى رَأْسِ غَزَاتِهِ أَوْ كَانَ بِبَعْضِ الطَّرِيقِ اسْتَأْذَنَتْهُ طَائِفَةٌ مِّنَ الْجَيْشِ فَأَذِنَ لَهُمْ وَأَمَّرَ عَلَيْهِمْ عَبْدَ اللهِ بْنَ حُذَافَةَ بْنِ قَيْسٍ السَّهْمِيَّ فَكُنْتُ فِيمَنْ غَزَا مَعَهُ فَلَمَّا كَانَ في بَعْضِ الطَّرِيقِ أَوْقَدَ الْقَوْمُ نَارًا لِيَصْطَلُوا أَوْ لِيَصْنَعُوا عَلَيْهَا صَنِيعًا فَقَالَ عَبْدُ اللهِ وَكَانَتْ فِيهِ دُعَابَةٌ أَلَيْسَ لِي عَلَيْكُمْ السَّمْعُ وَالطَّاعَةُ؟ قَالُوا: بَلَى قَالَ: فَمَا أَنَا بِآمِرِكُمْ بِشَيْءٍ إِلَّا صَنَعْتُمُوهُ؟ قَالُوا: نَعَمْ قَالَ فَإِنِّي أَعْزِمُ عَلَيْكُمْ إِلَّا تَوَاثَبْتُمْ فِي هَذِهِ النَّارِ فَقَامَ نَاسٌ فَتَحَجَّزُوا فَلَمَّا ظَنَّ أَنَّهُمْ وَاثِبُونَ قَالَ: أَمْسِكُوا عَلَى أَنْفُسِكُمْ فَإِنَّمَا كُنْتُ أَمْزَحُ مَعَكُمْ فَلَمَّا قَدِمْنَا ذَكَرُوا ذَلِكَ لِلنَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَنْ أَمَرَكُمْ مِّنَ الوُلَاةِ بِمَعْصِيَةِ فَلَا تُطِيعُوهُ.
) ابو سعید خدری‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علقمہ بن مجزر كو ایك لشكر كا نگران بنا كر بھیجا۔ میں بھی ان میں تھا، جب معرکے کے مقام پرپہنچے یا ابھی راستے میں ہی تھے كہ لشكر كے ایك گروہ نے اجازت مانگی تو علقمہ رضی اللہ عنہ نے انہیں اجازت دے دی، اور ان پر عبداللہ بن حذافہ بن قیس سلمی رضی اللہ عنہ كو امیر مقرر كیا۔ جن لوگوں نے ان كے ساتھ مل كر معركہ لڑا میں ان میں شامل تھا ۔ ابھی راستے میں ہی تھے كہ لوگوں نے ہاتھ سینكنے كے لئے آگ جلائی یا اس پر كچھ پكانا چاہتے تھے۔عبداللہ رضی اللہ عنہ نے كہا: (انہیں خوش طبعی کی عادت تھی)كیا تم پر میری سمع و اطاعت فرض نہیں؟ انہوں نے كہا: كیوں نہیں۔ اس نے كہا: كیا میں تمہیں جو حكم دوں گا وہ تم كرو گے؟ انہوں نے كہا: جی ہاں، وہ گویا ہوئے : میں تمہیں حكم دیتا ہوں كہ اس آگ میں چھلانگ لگا دو۔ لوگ كھڑے ہوئے اورتیاری کرنے لگے، جب عبداللہ رضی اللہ عنہ كو یقین ہو گیا كہ یہ چھلانگ لگانے والے ہیں تو كہا: رك جاؤ،میں تم سے مذاق كر رہا تھا۔ جب ہم واپس آئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات كا تذكرہ كیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہاراجو امیر تمہیں نا فرمانی كا حكم دے اس كی اطاعت نہ كرو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1679

) عَنْ رِفَاعَةَ بْنِ شَدَّادٍ الْقِتْبَانِيِّ قَالَ: لَوْلَا كَلِمَةٌ سَمِعْتُهَا مِنْ عَمْرِو بْنِ الْحَمِقِ الْخُزَاعِيِّ لَمَشَيْتُ فِيمَا بَيْنَ رَأْسِ الْمُخْتَارِ وَجَسَدِهِ سَمِعْتُهُ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَنْ أَمِنَ رَجُلًا عَلَى دَمِهِ فَقَتَلَهُ فَإِنَّهُ يَحْمِلُ لِوَاءَ غَدْرٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
رفاعہ بن شداد قتبانی رحمۃ اللہ علیہ كہتے ہیں كہ اگر میں نے عمرو بن حمق خزاعی سے ایك بات نہ سنی ہوتی تو میں مختار كے سر اور جسم میں پار ہو جاتا (یعنی اسے قتل کردیتا)۔ میں نے ان سے سنا كہہ رہے تھے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے كسی شخص كو جان كی امان دی پھر اسے قتل كر دیا تو قیامت كے دن وہ خیانت اور دھوكے كا جھنڈا اٹھائے ہوگا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1680

) عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنَ انْتَفَى مِنْ وَلَدِهِ لِيَفْضَحَهُ فِي الدُّنْيَا فَضَحَهُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رُءُوسِ الْأَشْهَادِ قِصَاصٌ بِقِصَاصٍ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے بچے كا انكار اس وجہ سے كیا كہ اسے دنیامیں ذلیل كرے تو اللہ تعالیٰ قیامت كے دن لوگوں كے سامنے اسے ذلیل كرے گا۔کئے كا بدلہ دے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1681

عن بَعْض أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَنْ بَاتَ فَوْقَ بَيْتٍ لَيْسَ لَهُ إِجَّارٌ فَوَقَعَ فَمَاتَ فَبَرِئَتْ مِنْهُ الذِّمَّةُ وَمَنْ رَكِبَ الْبَحْرَ عِنْدَ ارْتِجَاجِهِ فَمَاتَ فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْهُ الذِّمَّةُ.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے ایسےگھر كی چھت پر رات گزاری جس كی چار دیواری نہیں تھی وہ گر كر مر گیا تو اس كا ذمہ ختم ہےاور جو شخص سمندر كے جوش كے وقت كشتی میں سوار ہوا اور مرگیا تو اس كا ذمہ بھی ختم ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1682

عَنْ جَابِرٍ مَرْفُوْعاً: مَنْ تَوَلَّى غَيْرَ مَوَالِيهِ فَقَدْ خَلَعَ رِبْقَةَ الْإِيمَانِ مِنْ عُنُقِهِ.
جابر‌رضی اللہ عنہ سےمرفوعا مروی ہے كہ :جو غلام اپنے مالكوں كے علاوہ كسی اور كی طرف منسوب ہوا اس نے اپنی گردن سے ایمان كا كڑا اتار دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1683

عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ مرفوعاً: « مَنْ جَامَعَ الْمُشْرِكَ وَسَكَنَ مَعَهُ فَإِنَّهُ مِثْلُهُ ».
) سمرہ بن جندب‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ جس شخص نے مشرك كے ساتھ مجلس كی اور اس كے ساتھ سكونت اختیار كی ، وہ اسی كی مثل ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1684

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ مرفوعاً:مَنْ جَلَبَ عَلَى الْخَيْلِ يَوْمَ الرِّهَانِ فَلَيْسَ مِنَّا.
) عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: جس نے گھڑ دوڑ مین مقابلے کے موقع پر (گھوڑے کو تیز دوڑانے کے لئے) پیچھے سے شور مچایا وہ ہم میں سے نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1685

عن عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ مرفوعاً: « مَنْ حَالَتْ شَفَاعَتُهُ دُونَ حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللهِ فَقَدْ ضَادَّ اللهَ في أمره ومن مَاتَ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ فَلَيْسَ ثمَّ دِيْنارٌ وَلَا دِرْهمٌ وَلَكِنَّهَا الحَسنَاتُ وَالسَيِئَاتُ وَمَنْ خَاصَمَ فِى بَاطِلٍ وَهُوَ يَعْلَمُ لَمْ يَزَلْ فِى سَخَطِ اللهِ حَتَّى يَنْزِعَ وَمَنْ قَالَ فِى مُؤْمِنٍ مَا لَيْسَ فِيهِ حُبِسَ في رَدْغَةِ الْخَبَالِ حَتَّى يَأتِي بِالْمَخْرَجَ مِمَّا قَالَ».
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ جس شخص کی شفاعت اللہ كی حدود میں سے كی حدکےدرمیان حائل ہوگئی تواس نے اللہ تعالیٰ سے اس كے معاملے میں مخالفت کی اور جو شخص مقروض ہو كر مرگیا تو وہاں نہ دینار ہوں گے نہ درہم، لیكن وہاں نیكیاں اور برائیاں ہوں گی، اور جو شخص علم ہوتے ہوئے بھی باطل كی لڑائی میں ملوث ہوا توجب تك اس سے ہاتھ نہ كھینچ لےتووہ اللہ کی ناراضگی میں رہےگا۔ اور جس شخص نے مومن كے بارے میں ایسی بات كہی جو اس میں نہیں تواسے ہلاکت خیزدلدل میں پھنسا دیا جائے گاحتی کہ اپنی بات سے رجوع کرلے ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1686

عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ مَرْفُوعاً: مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ مَّصْبُورَةٍ كَاذِبًا (متعمداً) فَلْيَتَبَوَّأْ بِوَجْهِهِ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ.
عمران بن حصین‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ جس شخص نےجان بوجھ كرتاکیدا جھوٹی قسم كھائی تو اس نے اپنے منہ كے ذریعے اپنا ٹھكانہ جہنم میں بنا لیا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1687

عَنْ عَائِشَةَ مرفوعاً: مَنْ حَلَفَ فِي قَطِيعَةِ رَحِمٍ أَوْ فِيمَا لَا يَصْلُحُ فَبِرُّهُ أَنْ لَا يُتِمَّ عَلَى ذَلِكَ.
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مرفوعا مروی ہے كہ جس شخص نے قطع رحمی پر یا غیر مناسب کام پر قسم كھائی تو اس كی نیكی یہ ہے كہ اسے پورا نہ كرے۔(
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1688

عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَت: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَنْ حُمِّلَ مِنْ أُمَّتِي دَيْنًا ثُمَّ جَهِدَ فِي قَضَائِهِ فَمَاتَ وَلَمْ يَقْضِهِ فَأَنَا وَلِيُّهُ.
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے كہتی ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے كسی شخص نے قرض لیا، پھر اس كی ادائیگی كی كوشش میں لگ گیا لیكن ادا نہ كر سكا تو میں اس كا ولی ہوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1689

عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّه قَالَ: قَالَ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : « مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِى الدُّنْيَا وَلَمْ يَتُبْ لَمْ يَشْرَبْهَا فِى الآخِرَةِ و إِنْ أُدْخلَ الْجَنَّةَ ».
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے دنیا میں شراب پی اور توبہ نہ كی ، وہ آخرت میں شراب نہ پی سكے گا اگرچہ جنت میں ہی كیوں نہ داخل ہو جائے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1690

عَنْ أَبِى أُمَامَةَ عَنِ النَّبِىِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: « مَنْ شَفَعَ لأَخِيهِ بِشَفَاعَةٍ فَأَهْدَى لَهُ هَدِيَّةً عَلَيْهَا فَقَبِلَهَا فَقَدْ أَتَى بَابًا عَظِيمًا مِنْ أَبْوَابِ الرِّبَا ».
ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے اپنے بھائی كی سفارش كی ، اور وہ اس كے لئے اس سفارش پر كوئی تحفہ لایا اور اس نے قبول كر لیا تو یہ سود كے دروازوں میں سے ایك بہت بڑے دروازے پر آگیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1691

عَنِ ابْنِ الزُّبَيْرِ قال: قال رَسُول اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَنْ شَهَرَ سَيْفَهُ ثُمَّ وَضَعَهُ فَدَمُهُ هَدَرٌ
عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنی تلوار سونت کر لوگوں میں خون خرابہ کیاتو اس کا خون رائیگاں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1692

عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ مرفوعاً: مَنْ ضَرَبَ مَمْلُوكَهُ ظالماً أُقِيْدَ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
) عمار بن یاسررضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ : جس شخص نے اپنے غلام کو ظلماً مارا، قیامت كے دن اس كا بدلہ دلوایا جائے گا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1693

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مَرْفُوْعاً: مَنْ قَتَلَ نَفْسًا مُّعَاهَدَةً بِغَيْرِ حَقِّهَا، لَمْ يَرُحْ رَائِحَةَ الْجَنَّةِ، وَإِنَّ رِيحَ الْجَنَّةِ تُوجَدُ مِنْ مَّسِيرَةِ مِئَةِ عَامٍ .
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ جس شخص نے كسی ذمی كو نا حق قتل كیا، وہ جنت كی خوشبو نہیں سونگھ سكے گا۔ اور جنت كی خوشبو سو سال كی مسافت سے محسوس كی جا سكتی ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1694

عَنْ سُلَيْمِ بْنِ عَامِرٍ يَقُولُ:كَانَ بَيْنَ مُعَاوِيَةَ وَبَيْنَ الرُّومِ عَهْدٌ فَكَانَ يَسِيرُ فِي بِلَادِهِمْ حَتَّى إِذَا انْقَضَى الْعَهْدُ أَغَارَ عَلَيْهِمْ وَإِذَا رَجُلٌ عَلَى دَابَّةٍ أَوْ عَلَى فَرَسٍ وَهُوَ يَقُولُ: اللهُ أَكْبَرُ وَفَاءٌ لَا غَدْرٌ (مرتين) فَإِذَا هُوَ عَمْرُو بْنُ عَبَسَةَ السلمي فَقال لَهُ مُعَاوِيَةُ: مَا تَقولُ؟ قَالَ عَمْرُو: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: مَنْ كَانَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ قَوْمٍ عَهْدٌ فَلَا يَحُلَّنَّ عقْدةً وَلَا يَشُدَّها حَتَّى يَمْضِيَ أَمَدُها أَوْ يَنْبِذَ إِلَيْهِمْ عَلَى سَوَاءٍ.
سلیم بن عامر رحمۃ اللہ علیہ كہتے ہیں كہ معاویہ رضی اللہ عنہ اور رومیوں كے درمیان ماسہدہ تھا۔ وہ ان كے علاقوں میں گھوما كرتے حتی كہ جب ما ہدہ ختم ہو گیا تو ان پر حملہ كردیا۔ اچانك ایك آدمی اپنی سواری یا گھوڑے پر بیٹھا كہہ رہا تھا: اللہ اكبر،ماشہدہ پورا كرنا ہے دھوكہ نہیں دینا(دو مرتبہ یہی کہا)۔كیا دیكھتے ہیں كہ عمرو بن عبسہ سلمی ہیں۔ معاویہ رضی اللہ عنہ نے ان سے كہا: تم كیا كہہ رہے ہو؟ عمرو رضی اللہ عنہ نے كہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرما رہے تھے: كسی شخص اور قوم كےمابین كوئی ماہہدہ ہو تو نہ عہد شکنی كرے نہ اسے مضبوط كرے جب تك اس كی مکمل مدت نہ گزر جائے ، یا وہ برابری كی بنیاد پر مارہدہ ختم كردے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1695

عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا سَمِعَتْ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُوْلُ: مَنْ كَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ يَنْوِي أَدَاءَهُ، كَانَ مَعَهُ مِنَ اللهِ عَوْنٌ وَسَبَّبَ اللهُ لَهُ رِزْقاً.
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص پر قرض ہو اور وہ ادا كرنے كی نیت ركھتا ہو تو اللہ كی طرف سےاس كے ساتھ مدد ہوتی ہے ، اور اللہ تعالیٰ اس كے لئے رزق كا سبب بنا دیتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1696

عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ عَلَيه السَلَام قَالَ: مَنْ مَرَّ بِحَائِطٍ فَلْيَأْكُلْ وَلاَ يحْمِلْ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص كسی باغ كے پاس سے گزرے تو وہ كھا سكتا ہے اٹھاکرلےجانہیں سكتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1697

عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ لَمَّا كَانَ يَوْمُ أُحُدٍ قُتِلَ مِنَ الْأَنْصَارِ أَرْبَعَةٌ وَسِتُّونَ رَجُلًا وَمِنَ الْمُهَاجِرِينَ سِتَّةٌ فَقَالَ أَصْحَابُ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : لَئِنْ كَانَ لَنَا يَوْمٌ مِثْلُ هَذَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ لَنُرْبِيَنَّ عَلَيْهِمْ فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ الْفَتْحِ قَالَ رَجُلٌ لَا يُعْرَفُ: لَا قُرَيْشَ بَعْدَ الْيَوْمِ فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَمِنَ الْأَسْوَد وَالْأَبْيَض إِلَّا فُلَانًا وَفُلَانًا نَاسًا سَمَّاهُمْ فَأَنْزَلَ اللهُ تَبَارَكَ وَتَـعَالَى وَ اِنۡ عَاقَبۡتُمۡ فَعَاقِبُوۡا بِمِثۡلِ مَا عُوۡقِبۡتُمۡ بِہٖ ؕ وَ لَئِنۡ صَبَرۡتُمۡ لَہُوَ خَیۡرٌ لِّلصّٰبِرِیۡنَ (۱۲۶) (النحل) فَقَالَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌نَصْبِرُ وَلَا نُعَاقِبُ.
) ا بی بن كعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ احد كے دن انصار كے چونسٹھ(۶۴)اور مہاجرین كے چھ آدمی شہید ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے صحابہ نے كہا: اگر مشركین كے خلاف ہمیں بھی كوئی موقع مل جائے تو ہم بھی بھرپور بدلہ لیں گے، جب فتح مكہ كا دن آیا تو ایك نا معلوم شخص نے كہا: آج كے بعد كوئی قریش نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے منادی نے آوازدی: كالا اور گورا امن میں آگیا، مگر فلاں فلاں كچھ(قریشی) لوگوں كے نام لئے، تب اللہ عزوجل نے یہ آیت نازل كی : (النحل:۱۲۶) ” اگر تم بدلہ لو تو اتنی ہی سزا ان کو دو جتنی تکلیف تمہیں پہنچی ہے، اور اگر تم صبر كرو تو صبر صبر كرنے والوں كے لئے بہترین ہے“رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”ہم صبر کریں گےبدلہ نہیں لیں گے“
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1698

عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ مرفوعاً: نَهَي عَنِ الْمُخَابَرَةِ. قُلْتُ: وَمَا الْمُخَابَرَةُ؟ قَالَ: أَنْ تَأْخُذَ الأَرْضَ بِنِصْفٍ أَوْ ثُلُثٍ أَوْ رُبُعٍ
زید بن ثابت‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مخابرہ سے منع فرمایا۔ میں نے كہا: مخابرہ كیا ہے؟ آپ نےفرمایا: تم زمین نصف ،تہائی یا چوتھائی حصے پر لو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1699

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ مرفوعاً: « النَّارُ جُبَارٌ ».
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ: آگ كا جلا ہوا رائیگاں ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1700

عَنْ عبد الله بن عَمْرِو قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ: إِنِّي أَعْطَيْتُ أُمِّي حَدِيقَةً لِي وَإِنَّهَا مَاتَتْ وَلَمْ تَتْرُكْ وَارِثًا غَيْرِي فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : وَجَبَتْ صَدَقَتُكَ وَرَجَعَتْ إِلَيْكَ حَدِيقَتُكَ
عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ ایك آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آیا اور كہا: میں نے اپنی والدہ كو اپنا ایك باغ دیا۔ وہ مرگئیں اور میرے علاوہ كوئی وارث نہیں چھوڑا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا صدقہ قبول ہوگیا اور تمہارا باغ تمہیں واپس مل گیا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1701

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : « وَلَدُ الزِّنَا شَرُّ الثَّلاَثَةِ ».
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ولد الزنا تین لوگوں كی برائی ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1702

عَنْ أَبِي مَاجِدةٍ قَالَ: كُنْتُ قَاعِدًا مَعَ عَبْدِ اللهِ بن مسعود رضی اللہ عنہ فَقَالَ: إِنِّي لَأَذْكُرُ أَوَّلَ رَجُلٍ قَطَعَهُ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌أُتِيَ بِسَارِقٍ فَأَمَرَ بِقَطْعِهِ فَكَأَنَّمَا أُسِفَّ وَجْهُ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ! كَأَنَّكَ كَرِهْتَ قَطْعَهُ؟ قَالَ: وَمَا يَمْنَعُنِي؟ لَا تَكُونُوا أَعوانًا لِلشَّيْطَانِ عَلَى أَخِيكُمْ إِنَّهُ لا يَنْبَغِي لِلْإِمَامِ إِذَا انْتَهَى إِلَيْهِ حَدٌّ إلا أَنْ يُقِيمَهُ إِنَّ اللهَ عَفُوٌّ يُحِبُّ الْعَفْوَ ﮋ وَ لۡیَعۡفُوۡا وَ لۡیَصۡفَحُوۡا ؕ اَلَا تُحِبُّوۡنَ اَنۡ یَّغۡفِرَ اللّٰہُ لَکُمۡ ؕ وَ اللّٰہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ (۲۲) (النور).
ابو ماجدہ رحمۃ اللہ علیہ كہتے ہیں كہ میں عبداللہ بن مسعود‌رضی اللہ عنہ كے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔ كہنے لگے: مجھے وہ پہلا شخص یاد ہے جس كا ہاتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے كاٹا۔ ایك چور لایا گیا، اور اس كا ہاتھ كاٹنے كا حكم دیا گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے چہرے پر تاسف صاف نظر آرہا تھا۔ لوگوں نے كہا:اے اللہ كے رسول! شاید آپ كو اس كا ہاتھ كاٹا جانا پسند نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے كون سی بات روكے گی؟ اپنے بھائی كے خلاف شیطان كے مددگار نہ بنو۔ حاكم كے لئے جائزنہیں كہ جب اس كے پاس حد كا معاملہ آئے تو حد نہ لگائے ۔اسے حد لگانی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ درگزر كرنے والا ہے، درگزر كو پسند كرتا ہے: ﴿النور:۲۲﴾ ”یہ درگزراور معاف كریں، كیا تمہیں یہ بات پسند نہیں كہ اللہ تعالیٰ تمہیں بخش دے، اللہ تعالیٰ بخشنے والا رحم كرنے والا ہے“
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1703

عَنِ ابْنِ عُمَرَ مرفوعاً: « الْوَزْنُ وَزْنُ أَهْلِ مَكَّةَ وَالْمِكْيَالُ مِكْيَالُ أَهْلِ الْمَدِينَةِ ».
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے :وزن اہل مكہ كا معیاری ہے اور پیمانہ اہل مدینہ كا قابل اعتبار ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1704

عَنِ ابْنِ عُمَرَ مرفوعاً: الْوَلَدُ مِنْ كَسْبِ الْوَالِدِ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: بیٹا، باپ كی كمائی ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1705

عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌اسْتَعَارَ مِنْهُ أَدْرَاعًا يَوْمَ حُنَيْنٍ فَقَالَ: أَغَصْبٌ يَا مُحَمَّدُ؟ فَقَالَ: « لاَ بَلْ عَارِيَةٌ مَضْمُونَةٌ ».
امیہ بن صفوان بن امیہ رحمۃ اللہ علیہ اپنے والد رضی اللہ عنہ سے بیان كرتے ہیں كہ: حنین كے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے كچھ زرہیں ادھار لیں ،تو انہوں نے كہا: اے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) كیا یہ غصب كا مال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں بلكہ ضمانت والا ادھار ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1706

عَنْ طَارِقٍ الْمُحَارِبِيِّ مرفوعاً: لَا تَجْنِي أُمٌّ عَلَى وَلَدٍ لَا تَجْنِي أُمٌّ عَلَى وَلَدٍ.
طارق بن محاربی‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: ماں اپنے بچے پر ظلم نہ كرے , ماں اپنے بچے پر ظلم نہ كرے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1707

عَنْ الْخَشْخَاشِ الْعَنْبَرِيِّ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَمَعِيَ ابْنٌ لِي قَالَ: فَقَالَ: ابْنُكَ هذَا؟ قَالَ : قُلْتُ نَعَمْ قَالَ: لَا تَجْنِي عَلَيْهِ وَلَا يَجْنِي عَلَيْكَ.
) خشخاش عنبری‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آیا ، میرے ساتھ میرا بیٹا بھی تھا۔ آپ نے فرمایا: كیا یہ تمہارا بیٹا ہے؟ میں نے كہا: جی ہاں، آپ نے فرمایا: تم اس پر ظلم نہیں كرو گے، اور یہ تم پر ظلم نہیں كرے گا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1708

عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيكٍ مرفوعاً: لَا تَجْنِي نَفْسٌ عَلَى أُخْرَى.
) اسامہ بن شریك رضی اللہ عنہ سےمرفوعا مروی ہے كہ: كوئی نفس كسی دوسرے پر ظلم نہیں كرے گا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1709

عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ قَالَتْ: دَخَلَ أَعْرَابِىٌّ عَلَى نَبِىِّ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَهُوَ فِى بَيْتِى فَقَالَ: يَا نَبِىَّ اللهِ! إِنِّى كَانَتْ لِى امْرَأَةٌ فَتَزَوَّجْتُ عَلَيْهَا أُخْرَى فَزَعَمَتِ امْرَأَتِى الأُولَى أَنَّهَا أَرْضَعَتِ امْرَأَتِى الْحُدْثَى رَضْعَةً أَوْ رَضْعَتَيْنِ.فَقَالَ نَبِىُّ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌«لاَ تُحَرِّمُ الإِمْلاَجَةُ وَالإِمْلاَجَتَانِ ».
) ام فضل رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ ایك اعرابی نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آیا آپ میرے گھر میں تھے۔ اس نے كہا: اے اللہ كے رسول!میری ایک بیوی ہے، میں نے دوسری شادی كر لی، میری پہلی بیوی كا خیال ہے كہ اس نے میری نئی بیوی كو ایك دو مرتبہ دودھ پلایا ہے۔ اللہ كے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایك مرتبہ یا دو مرتبہ کا دودھ پلانا حرام نہیں كرتا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1710

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: أَقْبَلَ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مَعَهُ غُلامَانِ، فَوَهَبَ أَحَدَهُمَا لِعَلِيِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، وَقَالَ: لا تَضْرِبْهُ، فَإِنِّي نُهِيتُ عَنْ ضَرْبِ أَهْلِ الصَّلاةِ، وَإِنِّي رَأَيْتُهُ يُصَلِّي مُنْذُ أَقْبَلَنَا، وَأَعْطَى أَبَا ذَرٍّ غُلامًا، وَقَالَ: اسْتَوْصِ بِهِ مَعْرُوفًا، فَأَعْتَقَهُ، فَقَالَ: مَا فَعَلَ؟ قَالَ: أَمَرْتَنِي أَنْ أَسْتَوْصِيَ بِهِ خَيْراً، فَأَعْتَقْتُهُ.
ابو امامہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آئےتو آپ كے ساتھ دو غلام تھے۔ ایك غلام علی رضی اللہ عنہ كو دے كر كہا:اسے مت مارنا، مجھے نمازی كو مارنے سےمنع كیا گیا ہے،اورجب سےہم آئےہیں میں نےاسےنمازپڑھتےدیكھاہے۔اوردوسراغلام ابوذر رضی اللہ عنہ كودےكركہا:اس سےبھلائی کرنا، توابوذر رضی اللہ عنہ نےاسےآزادكردیا۔پھرنبی صلی اللہ علیہ وسلم نےابوذر رضی اللہ عنہ سےپوچھا (غلام کے بارے میں دریافت کیا) كیاكیا؟ابوذر رضی اللہ عنہ نےكہا:آپ نےمجھےحكم دیاكہ میں اس سےنیكی كروں تومیں نےاسےآزادكردیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1711

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ مَرَّ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى نَاسٍ وَهُمْ يَرْمُونَ كَبْشًا بِالنَّبْلِ فَكَرِهَ ذَلِكَ وَقَالَ: لَا تُمثِّلُوا بِالْبَهَائِمِ.
) عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم كچھ لوگوں كے پاس سے گزرے جو ایك مینڈھے كو تیر مار رہے تھے ۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم كو یہ بات ناگوار لگی، اور فرمایا: جانوروں كا مثلہ نہ كرو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1712

قَالَ صلی اللہ علیہ وسلم : لَا ضَرَرَ وَلَا ضِرَارَ.
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہ نقصان اٹھانا ہے، نہ نقصان دینا ہے۔ یہ حدیث سیدنا ابو سعید خدری، عبداللہ بن عباس، عبادہ بن صامت، عائشہ، ابوہریرہ، جابر بن عبداللہ اور ثعلبہ بن مالک رضی اللہ عنہم سے مرسلا اور موصولا مروی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1713

عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ قَالَ: أَخَذَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌بِيَدِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَانْطَلَقَ بِهِ إِلَى ابْنِهِ إِبْرَاهِيمَ فَوَجَدَهُ يَجُودُ بِنَفْسِهِ فَأَخَذَهُ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَوَضَعَهُ فِي حِجْرِهِ فَبَكَى فَقَالَ لَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: أَتَبْكِي؟ أَوَلَمْ تَكُنْ نَهَيْتَ عَنْ الْبُكَاءِ؟ قَالَ: لَا وَلَكِنْ نَهَيْتُ عَنْ صَوْتَيْنِ أَحْمَقَيْنِ فَاجِرَيْنِ: صَوْتٍ عِنْدَ مُصِيبَةٍ خَمْشِ وُجُوهٍ وَشَقِّ جُيُوبٍ وَرَنَّةِ شَيْطَانٍ.
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ كا ہاتھ پكڑا اور اسے پكڑ كر اپنے بیٹے ابرہیم‌رضی اللہ عنہ كے پاس لےآئے۔ ابراہیم كا سانس اكھڑ رہا تھا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اپنی گود میں لے لیا، اور رونے لگے۔ عبدالرحمن‌رضی اللہ عنہ نے آپ سے عرض كیا:آپ بھی رو رہے ہیں؟ كیا آپ نے رونے سے منع نہیں فرمایا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں لیكن میں نے دو فاجر احمق آوازوں سے منع كیا ہے۔ ایك آواز مصیبت كے وقت ،چہرے كو نوچنا اور گریبان چاك كرنا، اور دوسری شیطان كی آواز
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1714

عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ وَالْمِسْوَرِ بْنِ مَخْرَمَةَ مرفوعاً: لَا يَرِثُ الصَّبِيُّ حَتَّى يَسْتَهِلَّ صَارِخًا، وَاسْتِهْلَالُهُ أَنْ يَصِيحَ أَوْ يَعْطِسَ أَوْ يَبْكِيَ
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ اور مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: (نومولود) بچہ اس وقت تك وارث نہیں بنتا جب تك چیخ مار كر نہ روئے۔ اس كا چیخ مارنا یہ ہےكہ یا تو وہ چیخے یا اسے چھینك آئے یا پھر روئے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1715

) عَنْ سُلَيْمَان بْن عَمْرِو بْنِ الْأَحْوَصِ عَنْ أُمِّهِ (أُمِّ جُنْدُبْ) قَالَتْ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَرْمِي الْجَمْرَةَ مِنْ بَطْنِ الْوَادِي وَهُوَ رَاكِبٌ يُكَبِّرُ مَعَ كُلِّ حَصَاةٍ وَرَجُلٌ فِي خَلْفِهِ يَسْتُرُهُ فَسَأَلْتُ عَنِ الرَّجُلِ؟ فَقَالُوا: الْفَضْلُ بْنُ الْعَبَّاسِ وَازْدَحَمَ النَّاسُ فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : لَا يَقْتُلْ بَعْضُكُمْ بَعْضًا (وَلَا يُصُبْ بَعْضُكُمْ (بَعْضَا) ) وَإِذَا رَمَيْتُمْ الْجَمْرَةَ فَارْمُوا بِمِثْلِ حَصَى الْخَذْفِ .
سلیمان بن عمرو بن احوص رحمۃ اللہ علیہ اپنی والدہ (ام جندب رضی اللہ عنہا) سے بیان كرتے ہیں وہ كہتی ہیں كہ: میں نے وادی كے درمیان سےرسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كو جمرہ كو كنكریاں مارتے دیكھا۔ آپ سوار تھے، ہر كنكری كے ساتھ تكبیر كہتے اور ایك آدمی آپ كے پیچھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر پردہ کئے ہوئے تھا۔ میں نے اس آدمی كے متعلق پوچھا تو لوگوں نے كہا: فضل بن عباس رضی اللہ عنہما ہیں۔ لوگوں كا ہجوم ہو گیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایك دوسرے كو قتل نہ كرو( ایك دوسرے كو زخمی نہ كرو)اور جب تم جمرہ كو كنكریاں مارو تو(چنے کی مانند)چھوٹی كنكریاں مارو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1716

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ مَرْفُوْعاً: لَا يَمْنَعَنَّ رَجُلًا هَيْبَةُ النَّاسِ أَنْ يَقُولَ بِحَقٍّ إِذَا عَلِمَهُ (أَوْ شَهِدَهُ أَوْ سَمِعَهُ).
ابو سعید خدری‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: كسی شخص كو جب حق بات جاننے، دیکھنے یا سننے سے) معلوم ہوجائےتولوگوں کی ہیبت اسے حق کہنے سے نہ روکے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1717

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مَرْفُوْعاً: لَا يَنْكِحُ الزَّانِي الْمَجْلُودُ إِلَّا مِثْلَهُ .
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: سزایافتہ زانی اپنے جیسی عورت سے ہی شادی کرے گا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1718

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَخْطُبُ بِالْمَدِينَةِ قَالَ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ اللهَ تَعَالَى يُعَرِّضُ بِالْخَمْرِ وَلَعَلَّ اللهَ سَيُنْزِلُ فِيهَا أَمْرًا فَمَنْ كَانَ عِنْدَهُ مِنْهَا شَيْءٌ فَلْيَبِعْهُ وَلْيَنْتَفِعْ بِهِ. فَمَا لَبِثْنَا إِلَّا يَسِيرًا حَتَّى قَالَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِنَّ اللهَ تَعَالَى حَرَّمَ الْخَمْرَ فَمَنْ أَدْرَكَتْهُ هَذِهِ الْآيَةُ وَعِنْدَهُ مِنْهَا شَيْءٌ فَلَا يَشْرَبْ وَلَا يَبِعْ .
ابو سعید خدری‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینے میں خطبہ دیا: اے لوگو اللہ تعالیٰ نے شراب کی حرمت کا اشارہ دیا ہے۔ اورممكن ہے جلد ہی اللہ تعالیٰ اس كے بارے میں كوئی حكم نازل كر دے۔ تو جس شخص كے پاس اس میں سے كوئی چیز ہے اسے بیچ دے اور اس سے فائدہ اٹھائے۔ ابھی تھوڑا ہی عرصہ گزرا تھا كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے شراب حرام كر دی ہے۔ جس شخص تك یہ آیت پہنچے اور اس كے پاس شراب ہو تو اسے نہ پئے اور نہ ہی فروخت كرے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1719

عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ: صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَوْمَ حُنَيْنٍ إِلَى جَنْبِ بَعِيرٍ مِنَ الْمَقَاسِمِ ثُمَّ تَنَاوَلَ شَيْئًا مِنَ الْبَعِيرِ فَأَخَذَ مِنْهُ قَرَدَةً يَعْنِي: وَبَرَةً فَجَعَلَ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ ثُمَّ قَالَ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّ هَذَا مِنْ غَنَائِمِكُمْ أَدُّوا الْخَيْطَ وَالْمِخْيَطَ فَمَا فَوْقَ ذَلِكَ فَمَا دُونَ ذَلِكَ فَإِنَّ الْغُلُولَ عَارٌ عَلَى أَهْلِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَشَنَارٌ وَنَارٌ .
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ حنین كے موقع پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تقسیم كے اونٹوں میں سے ایک اونٹ كے پہلو کی طرف رخ کرکے نماز پڑھائی۔ پھر اونٹ سے چند بال لئے اور اپنی دو انگلیوں كے درمیان پكڑ كرفرمایا: اے لوگو یہ تمہاری غنیمتوں سے ہے، سوئی اور دھاگہ بھی واپس كردو اور اس سے برتر و کم تر چیز واپس كر دو، كیوں كہ خیانت قیامت كے دن خیانت كرنے والے كے لئے عار، ذلت اور جہنم كا باعث ہوگی
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1720

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ مَرْفُوْعاً: يَجِيءُ الرَّجُلُ آخِذًا بِيَدِ الرَّجُلِ فَيَقُولُ: يَا رَبِّ! هَذَا قَتَلَنِي فَيَقُولُ اللهُ لَهُ: لِمَ قَتَلْتَهُ؟ فَيَقُولُ: قَتَلْتُهُ لِتَكُونَ الْعِزَّةُ لَكَ فَيَقُولُ: فَإِنَّهَا لِي وَيَجِيءُ الرَّجُلُ آخِذًا بِيَدِ الرَّجُلِ فَيَقُولُ: إِنَّ هَذَا قَتَلَنِي فَيَقُولُ اللهُ لَهُ: لِمَ قَتَلْتَهُ؟ فَيَقُولُ: لِتَكُونَ الْعِزَّةُ لِفُلَانٍ! فَيَقُولُ: إِنَّهَا لَيْسَتْ لِفُلَانٍ فَيَبُوءُ بِإِثْمِهِ .
عبداللہ بن مسعود‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: ایك آدمی ، دوسرے آدمی كا ہاتھ پكڑے ہوئے آئے گا اور كہے گا: اے میرے رب اس نے مجھے قتل كیا۔ اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: تم نے اسے كیوں قتل کیا؟ وہ كہے گا: تاكہ آپ كی عزت بلند ہو۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا:یہ عزت میرے لئے ہی ہے۔ ایك اور آدمی آئے گا جس نے كسی دوسرےآدمی كا ہاتھ پكڑا ہوا ہوگا، وہ كہے گا: اس نے مجھے قتل كیا؟ اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: تم نے اسے كیوں قتل كیا؟ وہ كہے گا: تاكہ فلاں كی عزت بلند ہو۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: یہ عزت فلاں كے لئے نہیں۔ تب وہ اپنا بارِگناہ لے كر پلٹےگا۔

Icon this is notification panel