عَنْ أَبِي طَوِيلٍ شَطَبٍ الْمَمْدُودِ، أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ: أَرَأَيْتَ رَجُلا عَمِلَ الذُّنُوبَ كُلَّهَا، فَلَمْ يَتْرُكْ مِنْهَا شَيْئًا، وَهُوَ فِي ذَلِكَ لَمْ يَتْرُكْ حَاجَةً وَّلا دَاجَةً إِلا أَتَاهَا، فَهَلْ لَّهُ مِنْ تَوْبَةٍ؟ قَالَ: فَهَلْ أَسْلَمْتَ؟ قَالَ: أَمَّا أَنَا فَأَشْهَدُ أَنْ لا إِلٰهَ إِلا اللهُ، وَحْدَهُ لا شَرِيكَ لَهُ، وَأَنَّكَ رَسُولُ اللهِ، قَالَ: نَعَمْ , تَفْعَلُ الْخَيْرَاتِ، وَتَتْرُكُ السَّيِّئَاتِ، فَيَجْعَلُهُنَّ اللهُ لَكَ خَيْرَاتٍ كُلَّهُنَّ ، قَالَ: وَغَدَرَاتِي وَفَجَرَاتِي؟ قَالَ: نَعَمْ ، قَالَ:اللهُ أَكْبَرُ، فَمَا زَالَ يُكَبِّرُ حَتَّى تَوَارَى.
(٣٦٦٣) ابو طویل شطب الممدود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آیا اور كہا: آپ كا كیا خیال ہے، اگر ایك آدمی نے تمام گناہ كئے ہوں اور كوئی گناہ نہ چھوڑا ہو، اور اس نے اپنی کوئی خواہش نہ چھوڑی ہو تو كیا اس كے لئے توبہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: كیا تم مسلمان ہوگئے ہو؟ اس نے كہا:”اشہد ان لا الٰہ الا اللہ وحدہ لا شریك لہ وانك رسول اللہ“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں تم نیك كام كرو اور برے كام چھوڑ دو، اللہ تعالیٰ ان تمام گناہوں كو تمہارے لئے نیكی بنا دے گا۔ اس نے كہا: میرے دھوكے اور میری سر كشیاں اور بدکاریاں بھی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اس نے بے ساختہ كہا: اللہ اكبر اور اللہ اكبر كہتا ہوا نظروں سے اوجھل ہوگیا