عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ أَنَّ أُسَيْدَ بْنَ حُضَيْرٍ الْأَنْصَارِيِّ أَخْبَرَهُ: أَنَّهُ كَانَ عَامِلًا عَلَى الْيَمَامَةِ وَأَنَّ مَرْوَانَ كَتَبَ إِلَيْهِ أَنَّ مُعَاوِيَةَ كَتَبَ إِلَيْهِ أَنَّ: أَيَّمَا رَجُلٍ سُرِقَ مِنْهُ سَرِقَةٌ فَهُوَ أَحَقُّ بِهَا حَيْثُ وَجَدَهَا ثُمَّ كَتَبَ بِذَلِكَ مَرْوَانُ إِلَيَّ وَكَتَبتُ إِلَى مَرْوَانَ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَضَى بِأَنَّهُ إِذَا كَانَ الَّذِي ابْتَاعَهَا يعني: السرقة. مِن الَّذِي سَرَقَهَا غَيْرُ مُتَّهَمٍ يُخَيَّرُ سَيِّدُهَا فَإِنْ شَاءَ أَخَذَ الَّذِي سُرِقَ مِنْهُ بِثَمَنِهَا وَإِنْ شَاءَ اتَّبَعَ سَارِقَهُ. ثُمَّ قَضَى بِذَلِكَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ فَبَعَثَ مَرْوَانُ بِكِتَابِي إِلَى مُعَاوِيَةَ وَكَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى مَرْوَانَ: إِنَّكَ لَسْتَ أَنْتَ وَلَا أُسَيْدٌ تَقْضِيَانِ عَلَيَّ وَلَكِنِّي أَقْضِي فِيمَا وُلِّيتُ عَلَيْكُمَا فَأَنْفِذْ لِمَا أَمَرْتُكَ بِهِ فَبَعَثَ مَرْوَانُ بِكِتَابِ مُعَاوِيَةَ فَقُلْتُ: لَا أَقْضِي بِهِ مَا وُلِّيتُ بِمَا قَالَ مُعَاوِيَةُ.
عكرمہ بن خالد سے مروی ہے كہ اسید بن حضیر انصاری رضی اللہ عنہ نے اسے بتایا: وہ یمامہ كا گورنر تھا۔ مروان نے اسے خط لكھا كہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے خط لكھا ہے کہ: جس شخص كی كوئی چیز چوری ہو جائے ،پھر اسے دیكھ لے تو وہ اس كا زیادہ حق دار ہے۔ پھر مروان نے مجھے خط لكھا ، اور اسید انصاری رضی اللہ عنہ نے مروان کو خط لكھا كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فیصلہ فرمایا: جب وہ شخص جس نے چوری شدہ مال اس شخص سے خریدا ہے جس نے چوری كی ہے اور وہ چوری میں بدنام نہیں تو اس كے مالك كو اختیار دیا جائے گا، اگر چاہے تو جس شخص كا مال چوری ہوا ہے اسے اختیار ہے چاہے تو اس کی قیمت دے کر وہ اپنی چیز لے لے۔ اور اگر چاہے تو چور كا پیچھا كرے۔ پھر ابو بكر،عمر اورعثمان رضی اللہ عنہم نے بھی یہی فیصلہ كیا۔ مروان نے میرا خط معاویہ تك پہنچایا۔ معاویہ رضی اللہ عنہ نے مروان كو خط لكھا: تم اور اسید میرے حكم كے خلاف فیصلہ نہیں كر سكتے۔ لیكن مجھے یہ اختیار حاصل ہے كہ میں تم پر جس معاملےمیں ذمہ دار ہوں اس كے بارے میں فیلہس كر سكتا ہوں۔ اس لئے جو میں نے تمہیں حكم دیا ہے اسے نافذ كر دو۔ مروان نے معاویہ كا خط بھیجا تو میں نے كہا: مجھے جس معاملے كا ذمہ دار بنایا گیا ہے اس میں معاویہ رضی اللہ عنہ كے كہنے كے مطابق فیصلہ نہیں كروں گا۔( )