123 Results For Hadith (Al Silsila Sahiha) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1189

عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَنَحْنُ نَذْكُرُ الْفَقْرَ وَنَتَخَوَّفُهُ فَقَالَ: آلْفَقْرَ تَخَافُونَ؟! وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَتُصَبَّنَّ عَلَيْكُمُ الدُّنْيَا صَبًّا حَتَّى لَا يُزِيغَ قَلْبَ أَحَدِكُمْ إِزَاغَةً إِلَّا هِيهْ وَايْمُ اللهِ لَقَدْ تَرَكْتُكُمْ عَلَى مِثْلِ الْبَيْضَاءِ لَيْلُهَا وَنَهَارُهَا سَوَاءٌ قَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ: صَدَقَ –وَاللهِ- رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌تَرَكَنَا وَاللهِ عَلَى مِثْلِ الْبَيْضَاءِ لَيْلُهَا وَنَهَارُهَا سَوَاءٌ.
ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ہمارے پاس آئے۔ ہم فقیری كا تذكرہ كر رہے تھے اور اس سے ڈررہے تھے۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: كیا تم فقیری(محتاجی) سے ڈر رہے ہو؟ مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہےتم پر دنیا بے انتہا فراخ كر دی جائے گی حتی كہ یہ مال ہی تم میں سےکسی بھی شخص کا دل ٹیڑھا کرے گا اور اللہ كی قسم میں نے تمہیں ایك روشن راستے پر چھوڑا ہے، اس كے رات اور دن ایك جیسے ہیں، ابو درداءكہتے ہیں كہ اللہ کی قسم! رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نےسچ فرمایا، اللہ کی قسم! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں روشن راستے پر چھوڑا ۔ اس كے رات اور دن برابر ہیں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1190

عَنْ عَائِشَة أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ لِأُمِّ هَانِئٍ: اتَّخِذُوا الْغَنَمَ فَإِنَّ فِيهَا بَرَكَةً.
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نےام ھانی رضی اللہ عنہا سے فرمایا: بكریاں لو كیوں كہ ان میں بركت ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1191

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمرٍو بْنِ الْعَاصِ: أَنَّ رَسُولَ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌بَعَثَ عتابَ بنِ أُسِيْدٍ إِلَى مَكَّةَ، فَقَالَ: أَتَدرِي إِلَى أَيْن أَبْعَثُكَ؟ إِلَى أَهْلِ اللهِ وَ هُمْ أَهلُ مَكَّةَ، فَانْهَهُمْ عَنْ أَرْبَعٍ: عَنْ بَیْعٍ وَّسَلَفٍ وَعَنْ شَرْطَیْنِ فِی بَیعٍ وَرِبْحِ مَا لَمْ یَضْمَنْ وَبَیْعِ مَالَیْسَ عِنْدَکَ.
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے عتاب بن اسید رضی اللہ عنہ كو مكہ كی طرف بھیجا تو فرمایا: كیا تمہیں معلوم ہے كہ میں تمہیں كس طرف بھیج رہا ہوں؟ اللہ والوں كی طرف، جو كہ اہل مكہ ہیں، انہیں چار چیزوں سے منع كرنا:بیع سلف (قرض پر بیع)سے، ایک بیع میں دو شرطوں سے، ایسی (چیز کے)منافع سے جس کے نقصان کا ضامن نہ ہو، اور ایسی چیز کی فروخت سے جو تمہارے پاس نہ ہو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1192

عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ مرفوعاً: اثْنَتَانِ يَكْرَهُهُمَا ابْنُ آدَمَ يَكْرَهُ الْمَوْتَ وَالْمَوْتُ خَيْرٌ لِلْمُؤْمِنِ مِنَ الْفِتْنَةِ وَيَكْرَهُ قِلَّةَ الْمَالِ وَقِلَّةُ الْمَالِ أَقَلُّ لِلْحِسَابِ.
محمود بن لبید سے مرفوعا مروی ہے كہ دو چیزوں كو ابن آدم نا پسند كرتا ہے۔ موت كو حالانكہ موت مومن كے لئے فتنے سے بہتر ہے۔ اور مال كی كمی كو نا پسند كرتا ہے حالانكہ مال كی كمی حساب میں كمی كا باعث ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1193

عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنصَارِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فِي جَنَازَةِ رَجُلٍ مِنَ الْأَنصَار، فَلـَمَّا انْصَـرَفْنَا، لَقِينَا دَاعِيَ امْرَأَةٍ مِّنْ قُرَيشٍ، فَقَال: إِن فُلَانَةَ تَدْعُوكَ، وَمَنْ مَعَكَ عَلَى طَعَامٍ، فَانْصَرَفَ، وَجَلَسَ وَجَلَسْنَا مَعَه، وَجِيء بِالطَّعَام، فَوَضَعَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَدَهُ، وَوَضَعَ الْقَوْمُ أَيْدِيَهُم، فَنَظَرُوا إلى النَّبِي صلی اللہ علیہ وسلم ، فَإِذَا أُكلتُه فِي فِيهِ لَا يُسِيغُهَا فَكَفُّوا أَيْدِيَهُم لِيَنْظُرُوا مَا يَصْنَعُ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَأَخَذَ لُقْمَتَه فَلَفَظَهَا، وَقَال: أَجِدُ لَحْمَ شَأةٍ أُخِذَتْ بِغَيْر إِذْنِ أَهْلِهَا أَطْعِمُوهَا الْأُسَارَى. ( )
ایك انصاری سے مروی ہے اس نے كہا كہ ہم رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے ساتھ ایك انصاری كے جنازے میں نكلے، جب ہم واپس لوٹے توہمیں ایك قریشی عورت كا پیامبرملا ،جس نے كہا كہ فلاں عورت آپ كو اور آپ كے ساتھیوں كو كھانے پر بلا رہی ہے۔ آپ آكر بیٹھ گئے ، ہم بھی آپ كے ساتھ بیٹھ گئے ،كھانا لایا گیا، نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا تو لوگوں نےبھی اپنے ہاتھ آگے بڑھائے،لوگوں نے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كی طرف دیكھاكہ آپ كےمنہ میں جو لقمہ ہے آپ اس کو نگل نہیں رہے۔انہوں نےاپنےہاتھ روك لئےتاكہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كو دیكھیں،آپ نےلقمہ پھینك دیااورفرمایا:میں اس میں ایسی بكری كا گوشت محسوس كررہا ہوں جواس كےمالكوں كی اجازت كےبغیر پكڑی گئی ہے۔یہ كھاناقیدیوں كو كھلادو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1194

عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَجْمِلُوا فِي طَلَبِ الدُّنْيَا فَإِنَّ كُلًّا مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ.
ابو حمید ساعدی سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: دنیا كو احسن طریقے سے حاصل كرو ۔كیوں كہ جو شخص جس چیز كے لئے پیدا كیا گیا ہے اس كے لئے اسے آسانی دی گئی ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1195

عَنْ عُقْبَةَ بن عَامِرٍ، قَالَ: أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَ: إِنَّ أُمِّي تُوُفِّيَتْ وَتَرَكَتْ حُلِيًّا وَلَمْ تُوصِ، فَهَلْ يَنْفَعُهَا إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا؟ فَقَالَ: احْبِسْ عَلَيْكَ مَالَكَ.
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ ایك آدمی نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آیا اور كہا: میری ماں فوت ہوگئی ہے اور اس نے كچھ زیورات چھوڑے ہیں لیکن وصیت نہیں كی، اگر میں اس كی طرف سے صدقہ كر دوں تو كیا اسے فائدہ ملے گا؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اپنا مال روك كر ركھو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1196

عن مصْعَبِ بْنِ سَعدٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ الله صلی اللہ علیہ وسلم : اِحْذَرُوا الدُّنْيَا، فَإِنَّهَا خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ
مصعب بن سعد كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: دنیا سے بچو كیوں كہ یہ سر سبز اور میٹھی ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1197

عَنْ زِيَادِ بْنِ حُصَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ حُصَيْنِ بن قَيْسٍ: أَنَّهُ حَمَلَ طَعَامًا إِلَى الْمَدِينَةِ فَلَقِيَ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَ: مَاذَا تَحْمِلُ يَا أَعْرَابِيُّ ؟ قَالَ: قَمْحًا، قَالَ: مَا أَرَدْتَ بِهِ، أَوْ مَا تُرِيدُ بِهِ؟! قَالَ: أَرَدْتُ بَيْعَهُ، فَمَسَحَ رَأْسِي، وَقَالَ: أَحْسِنُوا مُبَايَعَةَ الأَعْرَابِيِّ .
زیاد بن حصین اپنے والد حصین بن قیس سے بیان كرتے ہیں كہ وہ مدینے كی طرف غلہ لے كر آئے۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اس سے ملےاور فرمایا:اے اعرابی تم نے كیا اٹھا ركھا ہے؟ اس نے كہا: گندم، آپ نے پوچھا تمہارا كیا ارادہ ہے؟ اس نے كہا: میں اسے فروخت كرنا چاہتا ہوں۔ آپ نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا: اعرابی سے خرید نے (بیچنے) میں اچھا طریقہ اختیار كرو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1198

عَنْ جَابِرٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: طُلِّقَتْ خَالَتِي ثَلَاثًا فَخَرَجَتْ تَجُدُّ نَخْلًا لَهَا فَلَقِيَهَا رَجُلٌ فَنَهَاهَا فَأَتَتِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم : فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ لَهَا: اُخْرُجِي فَجُدِّي نَخْلَكِ لَعَلَّكِ أَنْ تَصَدَّقِي مِنْهُ أَوْ تَفْعَلِي خَيْرًا.
جابر رضی اللہ عنہ كہتے ہیں کہ میری خالہ كو تین طلاقیں دے دی گئیں۔ وہ اپنا کھجور کا پھل اتارنے کے لئے نكلیں۔ ایك آدمی انہیں ملا تو انہیں اس كام سے منع كیا۔ وہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آئیں اور ان سے اس بات كا تذكرہ كیا۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ان سے فرمایا: جا کر اپنی کھجوریں اتار لو، شاید كہ تم اس میں سے صدقہ كرو، یا نیك كا م كرو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1199

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ مَرْفُوعًا: أَدِّ الْأَمَانَةَ إِلَى مَنِ ائْتَمَنَكَ وَلَا تَخُنْ مَنْ خَانَكَ.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ جس شخص نے تمہارے پاس امانت ركھی ہے اسے امانت واپس كر دو، اور جس نے تم سے خیانت كی ہے اس سے خیانت نہ كرو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1200

عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَدْخَلَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ الجَنَّةَ رَجُلًا كَانَ سَهْلًا مُشْتَرِيًا وَبَائِعًا وَقَاضِيًا وَمُقْتَضِيًا.
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس شخص كو جنت میں داخل كر ے گا جو خرید نےاور بیچنے میں یا قرض لینے اور واپس کرنے میں آسان (نرم خو) تھا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1201

عَنْ عَبْدِ اللهِ ابْنَ مَسْعُودٍ مرفوعا: إِذَا اخْتَلَفَ الْبَيِّعَانِ وَلَيْسَ بَيْنَهُمَا بَيِّنَةٌ فَهُوَ مَا يَقُولُ رَبُّ السِّلْعَةِ أَوْ يَتَتَارَكَانِ.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: جب خرید و فروخت کرنے والے دو آدمیوں میں اختلاف ہوجائے اور ان دونوں كے درمیان كوئی واضح دلیل یا گواہی نہ ہو تو سامان کے مالک کی بات کا اعتبار ہوگا۔ یا دونوں اسے چھوڑ دیں۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1202

عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانٍ قَالَ: هُوَ جَدِّي مُنْقِذُ بْنُ عَمْرٍو وَكَانَ رَجُلًا قَدْ أَصَابَتْهُ آفَةٌ فِي رَأْسِهِ فَكَسَرَتْ لِسَانَهُ وَكَانَ لَا يَدَعُ عَلَى ذَلِكَ التِّجَارَةَ وَكَانَ لَا يَزَالُ يُغْبَنُ فَأَتَى النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ لَهُ: إِذَا أَنْتَ بَايَعْتَ فَقُلْ: لَا خِلَابَةَ ثُمَّ أَنْتَ فِي كُلِّ سِلْعَةٍ ابْتَعْتَهَا بِالْخِيَارِ ثَلَاثَ لَيَالٍ فَإِنْ رَضِيتَ فَأَمْسِكْ وَإِنْ سَخِطُتَّ فَارْدُدْهَا عَلَى صَاحِبِهَا.
محمد بن یحییٰ بن حبان نے كہا كہ منقذ بن عمرو میرے دادا تھے، ان كے سر میں كوئی چوٹ لگی تھی جس سے ان كی زبان كٹ گئی، اس كے باوجود وہ تجارت نہیں چھوڑ تے تھے اور ہمیشہ دھوكہ كھاتے، وہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آئے اور آپ سے اس بات كا تذكرہ كیا تو آپ نے ان سے كہا: جب تم خریدو فروخت كرو تو كہو: كوئی دھوكہ نہیں ،پھر تمہیں اپنے سارے سامان میں تین دن تك اختیار ہے، اگر تم راضی ہو جاؤ تو سامان ركھ لو اور اگر پسند نہ آئے تو اس كے مالك كو لوٹا دو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1203

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِذَا بَاعَ أَحَدُكُمُ الشَّاةَ وَاللِّقْحَةَ فَلَا يُحَفِّلْهَا.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نےفرمایا:جب تم میں سے كوئی شخص بكری اور دودھیل اونٹنی بیچےتو ان کا دودھ تھنوں میں نہ روکے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1204

عَنِ ابْنِ عُمَرَ مرفوعاً: إِذَا تَبَايَعْتُمْ بِالْعِينَةِ وَأَخَذْتُمْ أَذْنَابَ الْبَقَرِ وَرَضِيتُمْ بِالزَّرْعِ وَتَرَكْتُمُ الْجِهَادَ سَلَّطَ اللهُ عَلَيْكُمْ ذُلًّا لَا يَنْزِعُهُ حَتَّى تَرْجِعُوا إِلَى دِينِكُمْ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ جب تم بیع عینہ کرو بیع عینہ سے مراد یہ ہے کہ آدمی کسی کو ادھار چیز بیچ کر پھر اس سے کم قیمت میں نقد خرید لے۔ اور بیلوں كی دمیں پكڑ لو، كھیتی باڑی میں مشغول ہو جاؤ اور جہاد كو چھوڑ دو تو اللہ تعالیٰ تم پر ذلت مسلط كر دے گا اور اس وقت نہیں ہٹائے گا جب تك تم اپنے دین پر واپس نہ لوٹ آؤ۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1205

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌نَهَى عَنْ ثَمَنِ الْخَمْرِ وَمَهْرِ الْبَغِيِّ وَثَمَنِ الْكَلْبِ وَقَالَ: إِذَا جَاءَكَ يَطْلُبُ ثَمَنَ الْكَلْبِ فَامْلَأْ كَفَّيْهِ تُرَابًا.
) عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے شراب كی قیمت، زانیہ كی كمائی اور كتے كی قیمت لینے سے منع فرمایا ،اور فرمایا كہ جب كوئی شخص تمہارے پاس كےس كی قیمت لینے آئے تو اس كے دونوں ہاتھ مٹی سے بھر دو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1206

عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ أَنَّ أُسَيْدَ بْنَ حُضَيْرٍ الْأَنْصَارِيِّ أَخْبَرَهُ: أَنَّهُ كَانَ عَامِلًا عَلَى الْيَمَامَةِ وَأَنَّ مَرْوَانَ كَتَبَ إِلَيْهِ أَنَّ مُعَاوِيَةَ كَتَبَ إِلَيْهِ أَنَّ: أَيَّمَا رَجُلٍ سُرِقَ مِنْهُ سَرِقَةٌ فَهُوَ أَحَقُّ بِهَا حَيْثُ وَجَدَهَا ثُمَّ كَتَبَ بِذَلِكَ مَرْوَانُ إِلَيَّ وَكَتَبتُ إِلَى مَرْوَانَ أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَضَى بِأَنَّهُ إِذَا كَانَ الَّذِي ابْتَاعَهَا يعني: السرقة. مِن الَّذِي سَرَقَهَا غَيْرُ مُتَّهَمٍ يُخَيَّرُ سَيِّدُهَا فَإِنْ شَاءَ أَخَذَ الَّذِي سُرِقَ مِنْهُ بِثَمَنِهَا وَإِنْ شَاءَ اتَّبَعَ سَارِقَهُ. ثُمَّ قَضَى بِذَلِكَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ فَبَعَثَ مَرْوَانُ بِكِتَابِي إِلَى مُعَاوِيَةَ وَكَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى مَرْوَانَ: إِنَّكَ لَسْتَ أَنْتَ وَلَا أُسَيْدٌ تَقْضِيَانِ عَلَيَّ وَلَكِنِّي أَقْضِي فِيمَا وُلِّيتُ عَلَيْكُمَا فَأَنْفِذْ لِمَا أَمَرْتُكَ بِهِ فَبَعَثَ مَرْوَانُ بِكِتَابِ مُعَاوِيَةَ فَقُلْتُ: لَا أَقْضِي بِهِ مَا وُلِّيتُ بِمَا قَالَ مُعَاوِيَةُ.
عكرمہ بن خالد سے مروی ہے كہ اسید بن حضیر انصاری رضی اللہ عنہ نے اسے بتایا: وہ یمامہ كا گورنر تھا۔ مروان نے اسے خط لكھا كہ معاویہ رضی اللہ عنہ نے خط لكھا ہے کہ: جس شخص كی كوئی چیز چوری ہو جائے ،پھر اسے دیكھ لے تو وہ اس كا زیادہ حق دار ہے۔ پھر مروان نے مجھے خط لكھا ، اور اسید انصاری رضی اللہ عنہ نے مروان کو خط لكھا كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے یہ فیصلہ فرمایا: جب وہ شخص جس نے چوری شدہ مال اس شخص سے خریدا ہے جس نے چوری كی ہے اور وہ چوری میں بدنام نہیں تو اس كے مالك كو اختیار دیا جائے گا، اگر چاہے تو جس شخص كا مال چوری ہوا ہے اسے اختیار ہے چاہے تو اس کی قیمت دے کر وہ اپنی چیز لے لے۔ اور اگر چاہے تو چور كا پیچھا كرے۔ پھر ابو بكر،عمر اورعثمان  رضی اللہ عنہم نے بھی یہی فیصلہ كیا۔ مروان نے میرا خط معاویہ تك پہنچایا۔ معاویہ رضی اللہ عنہ نے مروان كو خط لكھا: تم اور اسید میرے حكم كے خلاف فیصلہ نہیں كر سكتے۔ لیكن مجھے یہ اختیار حاصل ہے كہ میں تم پر جس معاملےمیں ذمہ دار ہوں اس كے بارے میں فیلہس كر سكتا ہوں۔ اس لئے جو میں نے تمہیں حكم دیا ہے اسے نافذ كر دو۔ مروان نے معاویہ كا خط بھیجا تو میں نے كہا: مجھے جس معاملے كا ذمہ دار بنایا گیا ہے اس میں معاویہ رضی اللہ عنہ كے كہنے كے مطابق فیصلہ نہیں كروں گا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1207

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: أَرْبَعَةٌ يَبْغُضُهُمْ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ: الْبَيَّاعُ الْحَلَّافُ وَالْفَقِيرُ الْمُخْتَالُ وَالشَّيْخُ الزَّانِي وَالْإِمَامُ الْجَائِرُ.
) ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: چار لوگوں سے اللہ تعالیٰ بغض ركھتا ہے۔ قسم كھا كر سودا بیچنےوالے سے، متكبر فقیر سے، بوڑھے زانی سے، اور ظالم حاكم سے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1208

) عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ: أَتَى النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌رَجُلٌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! دُلَّنِي عَلَى عَمَلٍ إِذَا أَنَا عَمِلْتُهُ أَحَبَّنِيَ اللهُ وَأَحَبَّنِيَ النَّاسُ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : ازْهَدْ فِي الدُّنْيَا يُحِبَّكَ اللهُ وَازْهَدْ فِيمَا عِنْدَ النَّاسِ يُحِبَّكَ النَّاسُ.
) سہل بن سعد ساعدی سے مروی ہے كہ ایك آدمی نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آیا اور كہا: اے اللہ كے رسول ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌مجھے كسی ایسے عمل كے بارےمیں بتایئے جب میں وہ عمل كروں تو اللہ تعالیٰ مجھ سے محبت كرے اور لوگ بھی مجھ سے محبت كریں ۔رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:دنیا سے بے رغبت ہو جاؤ اللہ تعالیٰ تم سے محبت كرے گا اور جو كچھ لوگوں كے ہاتھوں میں ہے اس سے بے پرواہ ہو جاؤ لوگ تم سے محبت كریں گے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1209

عَنْ أَنسِ رضی اللہ عنہ قَالَ: أَتَى النَّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌رَجُل فَقَال: إِنِّي أُحبّك قَالَ : اسْتَعِدْ لِلفَاقَة. ( )
انس رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ ایك آدمی رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آیا اور كہنے لگا: میں آپ سے محبت كرتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فاقہ كے لئے تیار ہو جاؤ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1210

عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ: أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌حَاجَتَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : اصْبِرْ أَبَا سَعِيدٍ فَإِنَّ الْفَقْرَ إِلَى مَنْ يُحِبُّنِي مِنْكُمْ أَسْرَعُ مِنَ السَّيْلِ عَلَى أَعْلَى الْوَادِي وَمِنْ أَعْلَى الْجَبَلِ إِلَى أَسْفَلِهِ.
سعید بن ابی سعید خدری اپنے والد ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے بیان كرتے ہیں كہ انہوں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے سامنے اپنی ضرورت كا تذكرہ كیا۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: ابو سعید! صبر كرو، كیوں كہ تم میں سے جو شخص مجھ سے محبت كرتا ہے غربت اس كی طرف اس سے بھی زیادہ تیزی سے آتی ہے جتنا كہ سیلاب كسی وادی كے اوپر اور پہاڑ كے اوپر سے نیچے كی طرف آتا ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1211

عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَيُّ الْكَسْبِ أَطْيَبُ؟ قَالَ: أَطْيَبُ الْكَسْبِ عَمَلُ الرَّجُلِ بِيَدِهِ وَكُلُّ بَيْعٍ مَبْرُورٍ. ( )
رافع بن خدیج‌رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سوال كیا گیا: كون سی كمائی زیادہ پاكیزہ(حلال)ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: سب سے زیادہ پاكیزہ كمائی آدمی كے ہاتھ كی كمائی اور ہر صاف ستھری تجارت ہے ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1212

عَنْ حَرَامِ بْنِ سَعْدِ بْنِ مُحَيِّصَةَ: أَنَّ مُحَيِّصَةَ سَأَلَ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَنْ كَسْبِ حَجَّامٍ لَهُ؟ فَنَهَاهُ عَنْهُ فَلَمْ يَزَلْ بِهِ يُكَلِّمُهُ حَتَّى قَالَ: اِعْلِفْهُ نَاضِحَكَ وَأَطْعِمْهُ رَقِيقَكَ.
) حرام بن سعد بن محیصہ سے مروی ہے كہ محیصہ رضی اللہ عنہ نے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے اپنے حجام (سینگی لگانے والے) كی كمائی كے بارے میں پوچھا، تو آپ نے اس سے منع فرمایا۔ وہ یہی بات كرتا رہا حتی كہ آپ نے فرمایا: اپنی اونٹنی كو چارہ كھلا دو، اور اپنے غلام كو دے دو ۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1213

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : اللَّهُمَّ اجْعَلْ رِزْقَ آلِ مُحَمَّدٍ قُوتًا.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اے اللہ آل محمد كے رزق كو گزارے جتنا بنا دے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1214

عَنِ ابنِ مَسْعَود، رضی اللہ عنہ ، قَالَ: قَالَ رَسُول الله صلی اللہ علیہ وسلم : إِن الله تَعَالَى جَعَل الدُّنْيَا كُلَّهَا قَلِيلًا، وَمَا بَقِي مِنها إِلَا الْقَلِيلَ مِنَ الْقَلِيلِ، وَمَثَلُ مَا بَقِيَ مِنْهَا كَالثَّغْب -يَعْني الغَدِيْرِ- شُرِبَ صَفْوُهُ وَبَقِيَ كَدْرُهُ. ( )
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے تمام دنیا قلیل بنائی ہے، اور جو دنیا باقی بچی ہے وہ قلیل میں سے بھی قلیل ہے۔ اور دنیا میں سے جو كچھ باقی بچا ہے وہ تالاب كی طرح ہے، جس كا صاف حصہ پی لیا گیا ہے، اور میل كچیل باقی رہ گیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1215

عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ قَالَ: كُنَّا نَأْتِي النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ فَيُحَدِّثُنَا فَقَالَ لَنَا ذَاتَ يَوْمٍ: إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ قَالَ: إِنَّا أَنْزَلْنَا الْمَالَ لِإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ وَلَوْ كَانَ لِابْنِ آدَمَ وَادٍ لَأَحَبَّ أَنْ يَّكُونَ إِلَيْهِ ثَانٍ وَلَوْ كَانَ لَهُ وَادِيَانِ لَأَحَبَّ أَنْ يَّكُونَ إِلَيْهِمَا ثَالِثٌ وَلَا يَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ ثُمَّ يَتُوبُ اللهُ عَلَى مَنْ تَابَ.
ابو واقد لیثی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ جب نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌پر قرآن نازل ہوتا تو ہم آپ كے پاس آتے اور آپ ہمیں بیان كرتے۔ایك دن آپ نے ہم سے فرمایا: اللہ عزوجل فرماتا ہے: ہم نے مال نماز قائم كرنے اور زكاۃ ادا كرنے كے لئے نازل كیا، اور اگر ابن آدم كے لئے كوئی وادی ہو تو وہ خواہش كرے گا كہ اس كے لئے دوسری وادی ہو، اگر اس كے لئے دو وادیاں ہوں تو وہ تیسری كی خواہش كرے گا۔ سوائے مٹی كے ابن آدم كا پیٹ كوئی چیز نہیں بھر سكتی۔ پھر اللہ تعالیٰ اس شخص كی توبہ قبول كرتا ہے جو اللہ تعالیٰ سے توبہ كرتا ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1216

عَنْ عَائِشَة مَرفُوعاً: إِن الله يُحِبُّ إِذَا عَمِلَ أَحَدُكُمْ عَمَلًا أَن يُتْقِنَه. ( )
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مرفوعا مروی ہےكہ اللہ تعالیٰ كویہ بات پسند ہے كہ جب كوئی شخص كو ئی بھی عمل كرتا ہے تو وہ اسے مستقل (پختہ)كرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1217

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: إِنَّ اللهَ يُحِبُّ سَمْحَ الْبَيْعِ سَمْحَ الشِّرَاءِ سَمْحَ الْقَضَاءِ. ( )
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سےمروی ہےكہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نےفرمایا:یقینا اللہ تعالیٰ بیچنےمیں خریدنے میں اور یا قرض کے تقاضے كرنےمیں نرمی كوپسندفرماتاہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1218

عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بن شِبْلٍ مَرْفُوعًا: إِنَّ التُّجَّارَ هُمُ الْفُجَّارُ، قِيلَ: يَا رَسُولَ اللهِ، أَوَ لَيْسَ قَدْ أَحَلَّ اللهُ الْبَيْعَ؟ قَالَ: بَلى وَلَكِنَّهُمْ يُحدِّثُون فَيَكْذِبُونَ، وَيَحْلِفُونَ فَيَأْثَمُونَ.
عبدالرحمن بن شبل رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: تاجر ہی فاجر لوگ ہیں ۔پوچھا گیا: اے اللہ كے رسول كیا ایسی بات نہیں كہ اللہ تعالیٰ نےتجارت كو حلال كیا ہے؟ آپ نے فرمایا: كیوں نہیں لیكن یہ بات كرتے ہیں تو جھوٹ بولتے ہیں اور قسم كھاتے ہیں تو گنہگار ہوتے ہیں۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1219

عَنْ عَبَايَةَ بْنَ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ: أَنَّ جَدَّهُ حِينَ مَاتَ تَرَكَ جَارِيَةً وَنَاضِحًا وَغُلَامًا وَحَجَّامًا وَأَرْضًا فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : فِي الْجَارِيَةِ فَنَهَى عَنْ كَسْبِهَا قَالَ شُعْبَةُ: مَخَافَةَ أَنْ تَبْغِيَ وَقَالَ: وَمَا أَصَابَ الْحَجَّامُ فَاعْلِفْهُ النَّاضِحَ وَقَالَ فِي الْأَرْضِ: ازْرَعْهَا أَوْ ذَرْهَا.
عبایہ بن رفاعہ بن رافع بن خدیج سے مروی ہے كہ جب ان كے دادا فوت ہوئے تو انہوں نے ایك لونڈی ، غلام ،حجام اوركچھ زمین تركے میں چھوڑے، رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے لونڈی كے بارے میں فرمایا اس كی كمائی نہ لی جائے۔ شعبہ نے كہا: اس ڈر سے كہیں وہ زنا نہ كرلے۔ اور فرمایا: جو حجام كمائے اسے اونٹنی كا چارہ بنا دو۔ اور زمین كے بارے میں فرمایا: اسے آباد كرو یا چھوڑ دو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1220

عَنْ عُبَيْدِ بْنِ رِفَاعَةَ قَالَ: أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِلَى الْمُصَلَّى فَرَأَى النَّاسَ يَتَبَايَعُونَ فَقَالَ: يَا مَـعْشَرَ التُّجَّارِ! فَاسْتَجَابُوا لِرَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَرَفَعُوا أَعْنَاقَهُمْ وَأَبْصَارَهُمْ إِلَيْهِ فَقَالَ: إِنَّ التُّجَّارَ يُبْعَثُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فُجَّارًا إِلَّا مَنِ اتَّقَى اللهَ وَبَرَّ وَصَدَقَ.
عبید بن رفاعہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ وہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے ساتھ عیدگاہ كی طرف نكلے تو آپ نے كچھ لوگوں كو خریدو فروخت كرتے دیكھا۔ آپ نے فرمایا: اے تاجروں كی جماعت (اللہ كے رسول كی بات سنو)انہوں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کی آواز پر لبیک کہی اور اپنی گردنیں اور نگاہیں آپ كی طرف اٹھالیں ۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تاجر قیامت كے دن گنہگار كھڑے ہوں گے سوائے اس تاجر كے جو اللہ سے ڈرتا رہا ،نیكی كرتا رہا اور سچ بولتا رہا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1221

عَنِ البَراءِ بنِ عَازِب، قَالَ: أَتَانَا رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِلَى الْبَقِيعِ، فَقَالَ: يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ! حَتَّى إِذَا اشْرَأَبُّوا، قَالَ: إِنَّ التُّجَّارَ يُحْشَرُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فُجَّارًا إِلا مَنِ اتَّقَى وَبَرَّ وَصَدَقَ .
(١٢٢١) براءبن عازب رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌بقیع كی طرف ہمارے پاس آئے اور فرمایا: اے تاجروں كی جماعت! جب وہ آپ كی طرف متوجہ ہو گئے تو آپ نے فرمایا: تاجر قیامت كے دن گنہگار کی حیثيت سےجمع كئے جائیں گے سوائے اس تاجر كے جو اللہ سے ڈر تا رہا، نیكی كرتا اور سچ بولتا رہا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1222

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ عَنِ النّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: أَنَّ دَاوُدَ النَّبِيَّ عَلَيْهِ السَّلَام كَانَ لَا يَأْكُلُ إِلَّا مِنْ عَمَلِ يَدِهِ
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اللہ کے نبی داؤد علیہ السلام صرف اپنے ہاتھ كی كمائی كھاتے تھے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1223

عَنْ خَوْلَةَ بِنْتِ قَيْسٍ امْرَأَةِ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌دَخَلَ عَلَى حَمْزَةَ فَتَذَاكَرَا الدُّنْيَا فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ الدُّنْيَا خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ مَنْ أَخَذَهَا بِحَقِّهَا بُورِكَ لَهُ فِيهَا وَرُبَّ مُتَخَوِّضٍ فِي مَالِ اللهِ وَمَالِ رَسُولِهِ (لَيْس) لَهُ (إِلَا) النَّارُ يَوْمَ يَلْقَى اللهَ.
خولہ رضی اللہ عنہا بنت قیس ،حمزہ رضی اللہ عنہ بن عبدالمطلب كی بیوی سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌حمزہ رضی اللہ عنہ كے پاس آئے اور دونوں دنیا كا تذكرہ كرنےلگے۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: دنیا سر سبز اور میٹھی ہے، جس شخص نے حق کے ساتھ اسے لیا اس كے لئے اس میں بركت ڈال دی جائے گی اور كتنے ہی ایسے لوگ ہیں جو اللہ اور اس كے رسول كے مال میں ناحق تصرف كرتے ہیں ، ان كے لئے اللہ سے ملاقات كے دن آگ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1224

عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رضی اللہ عنہ عَنْ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ الدُّنْيَا خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ وَإِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ مُسْتَخْلِفُكُمْ فِيهَا لِيَنْظُرَ كَيْفَ تَعْمَلُونَ فَاتَّقُوا الدُّنْيَا وَاتَّقُوا النِّسَاءَ فَإِنَّ أَوَّلَ فِتْنَةِ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَتْ فِي النِّسَاءِ.
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سےمروی ہےكہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نےفرمایا:یہ دنیا سرسبزا ورمیٹھی ہے ۔ اللہ تعالیٰ تمہیں اس میں خلافت(ذمہ داری) دے گا۔تاكہ تمہیں آزمائے كہ تم كیسےعمل كرتے ہو۔ دنیاسے بچو اورعورتوں سے بچو،كیوں كہ بنی اسرائیل كا پہلافتنہ عورت سےشروع ہوا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1225

عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ مَرْفُوعًا: إِنَّ رَبك ليَعْجَبُ لِلشَّابِّ لَا صَبْوَة لَهُ.
عقبہ بن عامرسے مرفوعا مروی ہے كہ: تمہارا رب اس نوجوان سے خوش ہوتا ہے جو خواہشات کی طرف مائل نہ ہو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1226

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ مرفوعا: إِنَّ رَجُلًا كَانَ يَبِيْعُ الخَمْرَ فِي سَفِينَةٍ، وَكَانَ يَشُوْبُ الخَمْرَ بِالمَاء، وَمَعَهُ قِرْدٌ فَأَخذَ الكِيْس فَصَعِدَ الدَّقَلَ، فَجَعَلَ يُلقي دِينَارًا فِي الْبَحْرِ وَدِينَارًا فِي السَّفِينَةِ ، حَتَّى جَعلَه نِصفَين.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ كسی كشتی میں ایك آدمی شراب بیچ رہا تھا اور شراب میں پانی ملا رہا تھا۔ اس كے پاس ایك بندر بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے تھیلی پکڑی اور بادبان کی لکڑی پر چڑھ گیا اور ایك دینار سمندر میں اور ایك دینار كشتی میں پھینكنا شروع كر دیا۔ حتی كہ انہیں دو حصوں میں تقسیم كر دیا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1227

عَنْ أَبِي الْخَيْرِ قَالَ: عَرَضَ مَسْلَمَةُ بْنُ مَخلَدٍ وَّكَانَ أَمِيرًا عَلَى مِصْرَ عَلَى رُوَيْفِعِ بْنِ ثَابِتٍ أَنْ يُّوَلِّيَهُ الْعُشُورَ فَقَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: إِنَّ صَاحِبَ الْمَكْسِ فِي النَّارِ.
ابو الخیر سے مروی ہے كہ مسلمہ بن مخلد نے جو كہ مصر كے امیر تھے، نے رویفع بن ثابت کو عشور یعنی ٹیکس وصولی کی ذمہ داری دینے کی پیش کش کی ، تو رویفع نے كہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا فرما رہے تھے: ٹیكس لینے والا آگ میں ہوگا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1228

عَنْ أَنَسٍ رضی اللہ عنہ عَنِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: إِنْ قَامَتِ السَّاعَةُ وَفِي يَدِ أَحَدِكُمْ فَسِيلَةٌ فَإِنِ اسْتَطَاعَ أَنْ لَّا تَقُومَ حَتَّى يَغْرِسَهَا فَلْيَغْرِسْهَا
انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اگر قیامت قائم ہو جائے ، اور تم میں سے كسی شخص كے ہاتھ میں کھجور کا پودا ہو ،اور اسے قیامت قائم ہونے سے پہلے پودا گاڑنے كی مہلت مل جائے تو وہ اس پودے كو گاڑ دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1229

عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: إِنَّ مَا بَقِيَ مِنَ الدُّنْيَا بَلَاءٌ وَّفِتْنَةٌ وَإِنَّمَا مَثَلُ عَمَلِ أَحَدِكُمْ كَمَثَلِ الْوِعَاءِ إِذَا طَابَ أَعْلَاهُ طَابَ أَسْفَلُهُ وَإِذَا خَبُثَ أَعْلَاهُ خَبُثَ أَسْفَلُهُ. ( )
معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:دنیا میں جو كچھ باقی ہے وہ مصیبت اور آزمائش ہے۔ اور تم میں سے كسی شخص كے عمل كی مثال اس برتن كی طرح ہے كہ جب اس كے اوپر والا حصہ پاك صاف ہو تو اس كا نچلا حصہ بھی پاك صاف ہوتا ہے اور جب اس كا بالائی حصہ گندہ ہو جائے تو اس كا نچلا حصہ بھی گندہ ہو جاتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1230

عَنْ أَبِي مُوسَى أرَاه عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ هَذَا الدِّينَارَ وَالدِّرْهَمَ أَهْلَكَا مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، وَهُمَا مُهْلِكَاكُمْ.
ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس دینار اور درہم نے تم سے پہلے والے لوگوں كو ہلاك كر دیا، اور یہ دونوں تمہیں بھی ہلاك كر دیں گے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1231

عَنْ مُعَاوِيَةَ مرفوعا: إِنَّمَا أَنَا خَازِنٌ وَإِنَّمَا يُعْطِي اللهُ عَزَّ وَجَلَّ فَمَنْ أَعْطَيْتُهُ عَطَاءً عَنْ طِيبِ نَفْسٍ فَهُوَ أَنْ يُّبَارَكَ لِأَحَدِكُمْ وَمَنْ أَعْطَيْتُهُ عَطَاءً عَنْ شَرَهٍ وَشَرَهِ مَسْأَلَةٍ فَهُوَ كَالْآكِلِ وَلَا يَشْبَعُ.
معاویہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: (رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا) میں تو تقسیم كرنے والا ہوں، اور اللہ تعالیٰ عطا كرتا ہے۔ جس شخص كو میں خوشی سے دے دوں تو اس كے لئےاس میں بركت دے دی جائے گی ، اور جس شخص كو اس کے شر اور بد تہذیبی سے مانگنے کے ڈر کی وجہ سے دوں تو وہ ایسا شخص ہے جو كھاتا ہے لیكن اس كا پیٹ نہیں بھرتا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1232

عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَنِ الْمُحَاقَلَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَقَالَ: إِنَّمَا يَزْرَعُ ثَلَاثَةٌ رَجُلٌ لَهُ أَرْضٌ فَهُوَ يَزْرَعُهَا وَرَجُلٌ مُنِحَ أَرْضًا فَهُوَ يَزْرَعُ مَا مُنِحَ وَرَجُلٌ اسْتَكْرَى أَرْضًا بِذَهَبٍ أَوْ فِضَّةٍ.
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے کھڑی فصل کی غلے کے ساتھ اور درخت ہر پھل کی تیار پھل کے ساتھ بیع کرنے سے منع فرمایا، اور فرمایا: تین قسم كے آدمی كاشت كرتے ہیں۔ وہ شخص جس كی اپنی زمین ہے وہ كاشت كرتا ہے ،وہ شخص جسے زمین عطیہ میں دی جائے تو جو اسے عطا كی گئی ہے اسے كاشت كرتا ہے۔ اور وہ شخص جس نے سونے یا چاندی كے بدلے زمین ٹھیكے پر لی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1233

عَنْ يَحْيَى بن جَعْدَةَ، قَالَ: عَادَ خَبَّابًا نَاسٌ مِّنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللهِ! فَقَالُوا: أَبْشِرْ أَبَا عَبْدِ اللهِ! تَرِدُ عَلَى مُحَمَّدٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌الْحَوْضَ، قَالَ: كَيْفَ بِهَا أَوْ بِهَذَا؟ وَأَشَارَ إِلَى أَعْلَى بَيْتِهِ وَإِلَى أَسْفَلِهِ وَقَدْ قَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّمَا يَكْفِي أَحَدَكُمْ مَّا كَانَ فِي الدُّنْيَا مِثْلُ زَادِ الرَّاكِبِ.
یحییٰ بن جعدہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے كچھ صحابہ نے خباب رضی اللہ عنہ كی عیادت كی تو كہنے لگے: ابو عبداللہ خوش ہو جاؤ، تم محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس حوضِ كوثر پر ملو گے۔ وہ کہنے لگے یہ كس طرح ہوگا؟ گھر كے بالائی اورنچلے حصے كی طرف اشارہ كیا۔ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تم میں سے كسی بھی شخص كو دنیا میں اتنا كافی ہے جتنا ایك مسافر كا زادِ راہ ہوتا ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1234

عَنْ عَوْنِ بن أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّهَا سَتُفْتَحُ عَلَيْكُمُ الدُّنْيَا حَتَّى تُنَجِّدُوا بُيُوتَكُمْ كَمَا تُنَجَّدُ الْكَعْبَةُ، قُلْنَا: وَنَحْنُ عَلَى دِينِنَا اليَوْمَ؟ قَالَ: وَأَنْتُم عَلَى دِينِكُم اليَومَ قُلْنَا: فَنَحْنُ يَومَئِذٍ خَيْرٌ أَمْ ذَلِكَ اليَوم ؟ قَالَ: بَلْ أَنْتُمُ الْيَوْمَ خَيْرٌ.
عون بن ابی جحیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:عنقریب تم پر دنیا كشادہ كر دی جائے گی حتی كہ تم اپنے گھروں كو اس طرح مزین كرو گے جس طرح كعبہ كو مزین كرتے ہو۔ ہم نے كہا:كیا اس وقت ہم اپنے دین پر ہوں گے؟آپ نے فرمایا:تم اس وقت اپنے دین پر ہوگے۔ ہم نے كہا:ہم آج كے دن بہتر حالت میں ہیں یا اس دن بہتر حالت میں ہوں گے؟آپ نےفرمایا:تم آج بہترین حالت میں ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1235

عَنْ جَابِرٍ رضی اللہ عنہ أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: أَيُّكُمْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ أَوْ نَخْلٌ فَلَا يَبِعْهَا حَتَّى يَعْرِضَهَا عَلَى شَرِيكِهِ.
جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تم میں سے جس شخص كی كوئی زمین یا كھجور كا درخت ہے تو اسے اس وقت تك نہ بیچے جب تك اپنے ساتھی كو پیشكش نہ كر دے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1236

عَنْ كُرْزِ بْنِ عَلْقَمَةَ مرفوعا: أَيُّمَا أَهْلِ بَيْتٍ مِّنَ الْعَرَبِ وَالْعَجمِ أَرَادَ اللهُ بِهِمْ خَيْرًا أَدْخَلَ عَلَيْهِمْ الْإِسْلَامَ ثُمَّ تَقَعُ الْفِتَنُ كَأَنَّهَا الظُّلَلُ.
كرز بن علقمہ سے مرفوعا مروی ہے كہ عرب و عجم كے جن گھر والوں كے بارے میں اللہ رب العزت بھلائی كا ارادہ كرے گا اس میں اسلام داخل كر دے گا۔ پھر فتنے اس طرح آئیں گے گویا کہ سائبان ہیں۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1237

عَنْ عُرْوَةَ الْبَارِقِيِّ مرفوعا: الْإِبِلُ عِزٌّ لِأَهْلِهَا وَالْغَنَمُ بَرَكَةٌ وَالْخَيْرُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِي الْخَيْلِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ.
عروہ بارقی سے مرفوعا مروی ہے كہ: اونٹ، اپنے مالكوں كے لئے عزت كا باعث ہیں، اور بكریاں بركت كا، اور قیامت تك گھوڑوں كی پیشانیوں میں خیر ركھ دی گئی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1238

عَنْ أَبِي ذَرٍّ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : الْأَكْثَرُونَ هُمُ الْأَسْفَلُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَّا مَنْ قَالَ: بِالْمَالِ هَكَذَا وَهَكَذَا (وَكَسْبُهُ مِنْ طَيِّبٍ). ( )
ابو ذر رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: قیامت كے دن زیادہ مال والے ہی نیچے ہوں گے، مگر جس شخص نے اپنے مال كو اس طرح اس طرح اور اس طرح كیا (یعنی اللہ کے راستے میں خرچ کیا) اور حلال طریقے سے كمایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1239

عَنْ أَبِي سَعِيد، قَالَ: مَرَّ أَعْرَابِيٌّ بِشَاةٍ، فَقُلْتُ: تَبِيْعُهَا بِثَلَاثَةِ دَرَاهِمَ؟ قَالَ: لَا وَالله، ثُم بَاعَهَا، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ الله صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَ: بَاعَ آخِرَتَه ، بِدُنيَاه. ( )
ابو سعید كہتے ہیں كہ ایك اعرابی ایك بكری لے کر گزرا تو میں نے كہا:تم اسے تین درہم میں بیچو گے؟ اس نے كہا: نہیں اللہ كی قسم، پھراس نے اسے بیچ دیا۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌تك یہ بات پہنچی تو آپ نے فرمایا: اس نے دنیا كے بدلے آخرت كو بیچ دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1240

) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ بِفَلَاةٍ إِذ سَمِع رَعَداً في سَحَابٍ، فَسَمِعَ فِيه كَلَامَاً: اِسْقِ حَدِيقَةَ فُلَانٍ -بِاِسْمِهِ- فَجَاءَ ذَلِكَ السَّحَابُ إلى حَرَّةٍ فَأَفرَغَ مَا فِيه مِن المَاء، ثُم جَـاء إِلَى أَذْنَابِ شَرْجٍ، فَانْتَـهى إلى شَرْجَـةٍ، فَاسْتَوْعَبَتِ الْمَاءَ، وَمَشَى الرَّجُلُ مَعَ السَّحَابَة حَتَّى انْتَهَى إلى رَجُلٍ قَائِمٍ فِي حَدِيقَة لَه يَسْقِيْهَا، فَقَال: يَا عَبْدَ اللهِ مَا اسْمُكَ؟ قَالَ: ولِمَ تَسْأَلُ؟ قَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ فِي سَحَابٍ هَذَا مَاؤُهُ: اِسْقِ حَدِيقَةَ فُلَانٍ بِاِسْمِكَ فَمَا تَصْنَعُ فِيهَا إِذَا صَرَمْتَهَا؟ قَال: أَمَا إِن قُلْتَ ذَلِكَ، فَإِنِّي أَجْعَلُهَا عَلَى ثَلَاثَةِ أَثْلَاثٍ: أَجْعَلُ ثُلُثًا لِي ولِأَهلِي، وَأَرُدُّ ثُلُثًا فِيهَا، وَأَجْعَلُ ثُلُثًا لِلْمَسَاكِين وَالسَّائِلِينَ وَابْنَ السَّبِيل.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ كسی جنگل بیاباں میں ایك آدمی تھا، اچانك اس نے بادل كی كڑك سنی اور اس میں آواز سنی كہ فلاں شخص كے باغ كو پانی پلاؤ۔ باغ كے مالك كا نام لیا۔ وہ بادل ایك پتھریلے علاقے میں آیا، اورسب كا سب پانی برساد یا، پھر وہ پانی چھوٹی چھوٹی نالیوں میں آگیا اور آخر میں ایك بڑے سے نالے میں بہنے لگا۔ پانی بھر گیا وہ آدمی بادل کے ساتھ چلتا ہوا ایك آدمی تك پہنچا جو اپنے باغ كو پانی پلا رہا تھا۔ اس آدمی نے كہا: اے اللہ كے بندے تمہارا نام كیا ہے؟ اس نے كہا: تم نام كیوں پوچھ رہے ہو؟ اس آدمی نے كہا: میں نے اس بادل میں سے آواز سنی جس كا یہ پانی ہے كہ فلاں كے باغ كو پانی پلادو۔ تمہارا نام لے كر، جب اس كا پھل پك جاتا ہے تو تم كیا كرتے؟ اس شخص نے كہا: اگر واقعی بات اس طرح(كھل گئی) ہے تو میں اس كے تین حصے كرتا ہوں، ایك حصہ اپنے اور گھر والوں كے لئے ركھتا ہوں ، ایك حصہ اس میں كاشت كرتا ہوں اور ایك حصہ مساكین ،سائلین اور مسافروں كے لئے دے دیتا ہوں۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1241

عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : التَّاجِرُ الْأَمِينُ الصَّدُوقُ الْمُسْلِمُ مَعَ (النَبِيّين وَالصّدِيقين وَ) الشُّهَدَاءِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: سچ بولنے والا، امانت دار مسلمان تاجر قیامت كے دن (انبیاء، صدیقین اور) شہداءكے ساتھ ہوگا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1242

عَنْ أَبِى هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ عَنِ النَّبِىِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: «ثَلاَثٌ كُلُّهُنَّ سُحْتٌ كَسْبُ الْحَجَّامِ وَمَهْرُ الْبَغِىِّ وَثَمَنُ الْكَلْبِ إِلاَّ الْكَلْبَ الضَّارِىَّ».
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تین چیزیں مكمل طور پر حرام ہیں۔ حجام (سینگی لگانے والے) كی كمائی، زانیہ كی كمائی اور كتے كی قیمت سوائے شکاری کتے کے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1243

عَنْ عَبْدِ اللهِ بن عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : ثَمَنُ الْخَمْرِ حَرَامٌ، وَمَهْرُ الْبَغِيِّ حَرَامٌ، وَثَمَنُ الْكَلْبِ حَرَامٌ، وَالْكُوبَةُ حَرَامٌ، وَإِنْ أَتَاكَ صَاحِبُ الْكَلْبِ يَلْتَمِسُ ثَمَنَهُ، فَامْلأْ يَدَيْهِ تُرَابًا، وَالْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَكُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: شراب كی كمائی حرام ہے، زانیہ كی كمائی حرام ہے، كتےكی كمائی حرام ہے۔شطرنج یا نرد(ڈگڈگی، طبلے وغیرہ)حرام ہیں،اگر تمہارے پاس كتے كا مالك آئے اور قیمت كا مطالبہ كرے تو اس كے دونوں ہاتھ مٹی سے بھر دو، شراب ،جوا، اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1244

عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: ثَمَنُ الْكَلْبِ خَبِيثٌ وَمَهْرُ الْبَغِيِّ خَبِيثٌ وَكَسْبُ الْحَجَّامِ خَبِيثٌ.( )
رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: كتے كی قیمت حرام ہے، زانیہ كی كمائی حرام ہے اور حجام كی اجرت حرام ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1245

) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى عُمَرَ يَسْأَلُهُ فَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَى رَأْسِهِ مَرَّةً وَإِلَى رِجْلَيْهِ أُخْرَى هَلْ يَرَى مِنْ الْبُؤْسِ شَيْئًا؟ ثُمَّ قَالَ لَهُ عُمَرُ: كَمْ مَالُكَ؟ قَالَ: أَرْبَعُونَ مِنَ الْإِبِلِ! قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: صَدَقَ اللهُ وَرَسُولُهُ لَوْ كَانَ لِابْنِ آدَمَ وَادِيَانِ مِنْ ذَهَبً لَابْتَغَى وَادِياً ثَالِثاً وَلَا يَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ وَيَتُوبُ اللهُ عَلَى مَنْ تَابَ فَقَالَ عُمَرُ: مَا هَذَا؟ فَقُلْتُ: هَكَذَا أَقْرَأَنِيهَا أُبَيٌّ قَالَ: فَمَرَّ بِنَا إِلَيْهِ قَالَ: فَجَاءَ إِلَى أُبَيٍّ فَقَالَ: مَا يَقُولُ هَذَا؟ قَالَ أُبَيٌّ: هَكَذَا أَقْرَأَنِيهَا رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم .
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ایك آدمی عمر رضی اللہ عنہ كے پاس (مال كا)سوال كرنے آیا۔ عمر رضی اللہ عنہ نے اسے سر سے لے كر پاؤں تك دیكھاکہ:كیا اس پر فقیری كے آثار نظر آرہے ہیں؟ پھر عمر رضی اللہ عنہ نے اس سے كہا: تمہارا كتنا مال ہے؟ اس نے كہا: چالیس اونٹ ۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما كہنے لگے: اللہ اور اس كے رسول نے سچ كہا: اگر ابن آدم كے پاس دو وادیاں سونے كی ہوں تو یہ تیسری وادی كی خواہش كرے گا، اور ابن آدم كا پیٹ صرف قبر كی مٹی ہی بھر سكتی ہے، اور جو توبہ كرتا ہے اللہ اس كی توبہ قبول كرتا ہے۔ عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: یہ كیا ہے؟ میں نے كہا: یہ وہ ہے جو مجھے ا ُبَی رضی اللہ عنہ نے پڑھایا، عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: ہمیں بھی اس كی طرف لے چلو۔ عمر رضی اللہ عنہ اُبَی رضی اللہ عنہ كے پاس آئے اور كہا كہ یہ( ابن عباس)كیا كہہ رہےہیں؟ اُ بَی رضی اللہ عنہ نے كہا: رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے مجھے اسی طرح پڑھایا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1246

عَن الحَسن، قَالَ رَسُولُ الله صلی اللہ علیہ وسلم : خَيْرُ الرِّزْقِ الْكَفَافُ.
حسن رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: بہترین رزق وہ ہے جو گزارے جتنا ہو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1247

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ حَنْظَلَةَ الرَّاهِبِ مرفُوعاً: دِرْهَمٌ رِبًا يَأْكُلُهُ الرَّجُلُ وَهُوَ يَعْلَمُ أَشَدُّ عِند اللهِ مِنْ سِتَّةٍ وَثَلَاثِينَ زَنْيَةٍ.
عبداللہ بن حنظلہ راہب رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ:سود كا ایك درہم جو آدمی کھاتا ہےاوراسےمعلوم بھی ہو تو یہ اللہ كے نزدیك چھتیس مرتبہ زنا سے بدتر ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1248

عَنْ حَكِيمِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ عَنْ أَبِيهِ عَمَّنْ سَمِعَ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: دَعُوا النَّاسَ فَلْيُصِبْ بَعْضُهُمْ مِنْ بَعْضٍ فَإِذَا اسْتَنْصَحَ رَجُلٌ أَخَاهُ فَلْيَنْصَحْ لَهُ
حكیم بن ابی یزید اپنے والد سے بیان كرتے ہیں وہ اس شخص سے جس نے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا ۔ آپ نے فرمایا: لوگوں كو چھوڑ دو ، وہ ایك دوسرے سے (فائدہ) حاصل كریں، اگر آدمی اپنے بھائی سے نصیحت طلب كرے تو وہ اسے اچھی نصیحت کرے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1249

عَنْ أُمِّ أَيْمَنَ أَنَّهَا غَرْبَلَتْ دَقِيقًا فَصَنَعَتْهُ لِلنَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌رَغِيفًا فَقَالَ: مَا هَذَا؟ قَالَتْ: طَعَامٌ نَصْنَعُهُ بِأَرْضِنَا فَأَحْبَبْتُ أَنْ أَصْنَعَ مِنْهُ لَكَ رَغِيفًا فَقَالَ: رُدِّيهِ فِيهِ ثُمَّ اعْجِنِيهِ.
ام ایمن سے مروی ہے كہ انہوں نے آٹا چھانا، پھر انہوں نے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے لئے ایك پتلی روٹی (چپاتی)تیار كی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: یہ كیا ہے؟ ام ایمن رضی اللہ عنہا نے كہا: یہ ایك ایسا كھانا ہے جسے ہم اپنے علاقے میں بناتے ہیں، مجھے اچھا لگا كہ آپ كے لئے اس سے ایک پتلی روٹی بنادوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے اس میں واپس ڈال دو پھر اس كا آٹا بناؤ۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1250

عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِب مرفوعاً: الرِّبَا اثْنَان وَسَبْعُون بَابًا، أَدْنَاهَا مِثْلُ إِتْيَانِ الرَّجُلِ أُمَّهُ، وَإِنَّ أَرْبَا الرِّبَا اسْتِطَالَةُ الرَّجُلِ فِي عِرْضِ أَخِيْهِ.
براءبن عازب رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ : سود كے بہتر(۷٢) درجےہیں، اس كا سب سے كم ترین درجہ آدمی كا اپنی ماں سے زنا كرنے كے برابر ہے، اور اس كا سب سے بڑا درجہ كسی مسلمان كی عزت خراب كرنا ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1251

عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ: كَانَتْ لِي حَاجَةٌ إِلَى أَبِي سَعْدٍ قَالَ: وثَنَا أَبُو حَيَّانَ عَنْ مُجَمِّعٍ قَالَ: كَانَ لِعُمَرَ بْنِ سَعْدٍ إِلَى أَبِيهِ حَاجَةٌ قَدَّمَ بَيْنَ يَدَيْ حَاجَتِهِ كَلَامًا مِّمَّا يُحَدِّثُ النَّاسُ يُوصِلُونَ لَمْ يَكُنْ يَسْمَعُهُ فَلَمَّا فَرَغَ قَالَ: يَا بُنَيَّ! قَدْ فَرَغْتَ مِنْ كَلَامِكَ؟ قَالَ: نَعَمْ قَالَ: مَا كُنْتَ مِنْ حَاجَتِكَ أَبْعَدَ وَلَا كُنْتُ فِيكَ أَزْهَدَ مِنِّي مُنْذُ سَمِعْتُ كَلَامَكَ هَذَا. سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: سَيَكُونُ قَوْمٌ يَأْكُلُونَ بِأَلْسِنَتِهِمْ كَمَا تَأْكُلُ الْبَقَرَةُ مِنْ الْأَرْضِ
عمر بن سعد كہتے ہیں كہ مجھے ابو سعد رضی اللہ عنہ سے كوئی ضرورت پیش آگئی ۔ عمر بن سعد سے روایت ہے کہتے ہیں کہ مجھے اپنے والد سعد بن ابی وقاص سے کوئی کام تھا۔ دوسری سند میں ہے ابوحیان مجمع سے بیان کرتے ہیں کہ عمر بن سعد کو اپنے والد سے لوگ مطلب براری کے لئے کرتے ہیں۔ اور سعد رضی اللہ عنہ اس کی بات پر توجہ نہیں دے رہے تھے۔ جب اس کی بات مکمل ہوگئی تو سعد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ: بیٹا تم اپنی بات مکمل کرچکے ہو؟ اس نے کہا: جی ہاں۔ تو سعد رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تمہاری یہ بات سننے سے پہلے تمہاری پوری ہونے سے تم دور نہیں تھے اور نہ ہی میں اتنا تمہارے بارے میں اتنا زاہد تھا (لیکن اب ممکن نہیں کیونکہ) میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا فرما رہے تھے: عنقریب ایسے لوگ آئیں گے جو اپنی زبانوں کو مروڑکربناوٹی انداز سے گفتگو کریں گے جس طرح گائےاپنی زبان گھما کر چارہ کھاتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1252

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ مرفوعا: الشَّيْخُ يَكْبَرُ وَيَضْعُفُ جِسْمُهُ وَقَلْبُهُ شَابٌّ عَلَى حُبِّ اثْنَتَيْنِ طُولِ الْحَيَاةِ وَحُبِّ الْمَالِ.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ : بوڑھا آدمی بڑا ہوتا رہتا ہے اور اس كا جسم كمزور ہوتا رہتا ہے، لیكن اس كا دل دو چیزوں كی محبت میں جوان رہتا ہے۔ لمبی زندگی اور مال كی محبت۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1253

عَنْ عَبدِ الله بْنِ عَمرٍو قَالَ : قَالَ رَسُول الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌: صلاحُ أَوَّل هَذِه الأمّة بِالزُّهْدِ وَاليَقِينِ، وَيَهْلِكُ آخرُهَا بِالْبُخْلِ وَالأَمَلِ.
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس امت كے پہلے لوگوں كی بہتری(اصلاح) زہدو یقین كے ساتھ ہوئی اور اس امت كے بعد والے لوگ بخل اور لمبی امیدوں كی وجہ سے ہلاك ہوں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1254

عَنِ ابنِ عَبَاسٍ مَرْفُوعًا: قَالَ إِبْلِيْسُ: كُلُّ خَلْقِكَ بَيَّنْتَ رِزْقَهُ فَفِيْمَ رِزْقِي؟ قَالَ: فِيمَا لَم يُذْكَرْ اِسْمِي عَلِيهِ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: ابلیس نے كہا: (اے اللہ) تو نے اپنی ساری مخلوق كا رزق بیان كر دیا، میرا رزق كس چیز میں ہے؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اس میں جس میں میرا نام نہیں لیا گیا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1255

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ مرفوعا: قَدْ أَفْلَحَ مَنْ أَسْلَمَ وَرُزِقَ كَفَافًا وَقَنَّعَهُ اللهُ بِمَا آتَاهُ.
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: جو شخص مسلمان ہو گیا ، اور اسے گزارے جتنا رزق دیا گیا،اور اللہ تعالیٰ نے اسے جو دیا اس پر قناعت کی توفیق دے دی تو وہ كامیاب ہو گیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1256

عَنْ أَنَسِ قَالَ: كَانَ أَخَوَانِ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَكَانَ أَحَدُهُمَا يَأْتِي النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَفِي رواية: يَحْضُرُ حَدِيْثَ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَمَجْلِسَهُ. وَالْآخَرُ يَحْتَرِفُ فَشَكَا الْمُحْتَرِفُ أَخَاهُ إِلَى النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌(فَقَالَ: يَا رَسُول الله صلی اللہ علیہ وسلم ! (إِن هَذا) أَخِي لَا يُعِينُنِي بِشَئ) فَقَالَ صلی اللہ علیہ وسلم : لَعَلَّكَ تُرْزَقُ بِهِ.
انس رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے دور میں دو بھائی تھے، ان میں سے ایك نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس آیا كرتا تھا، اور ایك روایت میں ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كی حدیث كی مجلس میں حاضر ہوا كرتا تھا۔ اور دوسرا بھائی كا روبار كیا كرتا تھا۔ كاروبار كرنے والے نے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے اپنے بھائی كی شكایت كی(كہنے لگا: اے اللہ كے رسول (یہ) میرا بھائی ہے، میرے ساتھ ہاتھ نہیں بٹاتا) رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: شاید تمہیں اس كی وجہ سے رزق دیا جاتا ہو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1257

عَنِ النُّعْمَانِ قَالَ: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌لَا يَجِدُ مَا يَمْلَأُ بَطْنَهُ مِنَ الدَّقَلِ وَهُو جَائِعٌ. ( )
نعمان سے مروی ہے كہتے ہیں كہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھوكےہوتےلیكن آپ كےپاس ردی کھجوریں بھی نہ ہوتی تھیں كہ آپ اپنا پیٹ بھرسكیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1258

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَبِيتُ اللَّيَالِي الْمُتَتَابِعَةَ طَاوِيًا وَأَهْلُهُ لَا يَجِدُونَ عَشَاءً وَكَانَ أَكْثَرُ خُبْزِهِمُ الشَّعِيرَ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اور آپ كے گھر والے مسلسل كئی راتیں بھوكے پیٹ گزارتے ۔ ان كے پاس رات كا كھانا نہ ہوتا اور اكثر آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کی روٹی جو کی ہوتی تھی۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1259

عَنْ أَنسِ بْنِ مَالَكٍ رضی اللہ عنہ : كَان ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يُدَّعَى إلى خُبِز الشَّعِير وَالإِهَالَة السَّنِخَةِ فَيُجِيبُ .
انس بن مالك رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كو جَو كی روٹی اور بو دار سالن( چربی) كی دعوت دی جاتی تو آپ قبول كر لیتے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1260

عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: تَجَشَّأَ رَجُلٌ عِنْدَ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: كُفَّ عَنَّا جُشَاءَكَ فَإِنَّ أَكْثَرَهُمْ شِبَعًا فِي الدُّنْيَا أَطْوَلُهُمْ جُوعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی اکرم ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس ڈکار ماری تو آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:اپنی ڈكار روك لوكیونكہ دنیا میں زیادہ پیٹ بھركركھانےوالےقیامت كےدن لمبی بھوك كا سامنا كریں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1261

عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ حَدِيثًا مِّنْ رَجُلٍ فَأَعْجَبَنِي فَقُلْتُ: اكْتُبْهُ لِي فَأَتَى بِهِ مَكْتُوبًا مُذَبَّرًا: دَخَلَ الْعَبَّاسُ وَعَلِيٌّ عَلَى عُمَرَ وَعِنْدَهُ طَلْحَةُ وَالزُّبَيْرُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ وَسَعْدٌ وَهُمَا يَخْتَصِمَانِ فَقَالَ عُمَرُ لِطَلْحَةَ وَالزُّبَيْرِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ وَسَعْدٍ: أَلَمْ تَعْلَمُوا أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: كُلُّ مَالِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌صَدَقَةٌ إِلَّا مَا أَطْعَمَهُ أَهْلَهُ وَكَسَاهُمْ إِنَّا لَا نُورَثُ قَالُوا: بَلَى قَالَ: فَكَانَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يُنْفِقُ مِنْ مَالِهِ عَلَى أَهْلِهِ وَيَتَصَدَّقُ بِفَضْلِهِ ثُمَّ تُوُفِّيَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَوَلِيَهَا أَبُوبَكْرٍسَنَتَيْنِ فَكَانَ يَصْنَعُ الَّذِي كَانَ يَصْنَعُ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ثُمَّ ذَكَرَ شَيْئًا مِنْ حَدِيثِ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ.
ابو البختری سے مروی ہے كہتے ہیں كہ میں نے ایك آدمی سے حدیث سنی تو اس سے كہا: مجھے لكھ كر دو۔ وہ اسے لكھ كر لایا۔ عباس اور علی رضی اللہ عنہما عمر رضی اللہ عنہ كے پاس آئے۔ ان كے پاس طلحہ ، زبیر ،عبدالرحمن اور سعد رضی اللہ عنہمبیٹھے ہوئے تھے۔ عباس اور علی رضی اللہ عنہ جھگڑ رہے تھے۔ عمر رضی اللہ عنہ نے طلحہ، زبیر، عبدالرحمن اور سعد رضی اللہ عنہم سے كہا: كیا تمہیں نہیں معلوم كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایاتھا: انبیاء علیہم السلام كا سارا مال صدقہ ہے سوائے اس مال كے جو وہ اپنے گھر والوں كو كھلاتے ہیں اور پہناتے ہیں؟ ہم انبیاءوارثت نہیں چھوڑتے ۔ سب نے كہا: ہاں كیوں نہیں، (معلوم ہے)۔ عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اپنے مال سے اپنے گھر والوں پر خرچ كیا كرتے تھے۔ اور زائد صدقہ كر دیا كرتے تھے۔ پھر رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌فوت ہو گئے تو دو سال ابو بكر رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے۔ انہوں نے بھی وہی كام كیا جو رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے كیا ۔ پھر مالک بن اوس کی حدیث میں سے کچھ بیان کیا۔ ( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1262

كُل مَعْروفٍ صَنَعْتَهُ إِلَى غَنِيٍّ أَوْ فَقِيرٍ فَهُوَ صَدَقَةٌ. روی من حدیث ابن مسعود و جابر.
ہر نیكی جو تم امیر یا غریب سے كرو صدقہ ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1263

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ: أَخَذَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِمَنْكِبِي فَقَالَ: كُنْ فِي الدُّنْيَاكَأَنَّكَ غَرِيبٌ أَوْعَابِرُ سَبِيلٍ.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے میرے كاندھے كو پكڑ كر فرمایا: دنیا میں اجنبی یا مسافر كی طرح رہو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1264

عَنْ عَبْدِ اللهِ بن عَمْرٍو، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌لِرَجُلٍ:كَيْفَ أَصْبَحْتَ يَا فُلانُ؟ قَالَ: أَحْمَدُ اللهَ إِلَيْكَ يَا رَسُولَ اللهِ! فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : هَذَا الَّذِي أَرَدْتُ مِنْكَ.( )
عبداللہ بن عمر و رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ایك آدمی سے كہا: اے فلاں تم نے صبح كس طرح كی؟ اس نے كہا: اےاللہ كے رسول میں آپ کے سامنے اللہ كی تعریف بیان كرتا ہوں، رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میں تم سے یہی سننا چاہتا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1265

عن إِسْمَاعِيل بن عبد الله قَالَ: قَدِمَ أَنسُ بنُ مَالكٍ عَلَى الْوَلِيد بن عبد الْمَلك فَقَال لَه الْوَلِيد: ما سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَذْكُرُ بِه السَّاعَة؟ فَحَدَّثَ أَنَّ رَسُول الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: لَسْتُ مِنَ الدُّنْيَا و لَيْسَتْ مِنِّي ، إِنِّي بُعِثْتُ وَ السَّاعَةُ نَسْتَبِقُ
اسماعیل بن عبداللہ كہتے ہیں كہ انس بن مالك رضی اللہ عنہ ، ولید بن عبدالملك كے پاس آئے ۔تو ولید نے ان سے كہا: قیامت كے بارےمیں آپ نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے كیا سنا ہے؟ انس بن مالك‌رضی اللہ عنہ نے كہا كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میں دنیا سے نہیں اور یہ مجھ سے نہیں ،مجھے اور قیامت كو اس طرح بھیجا گیا ہے كہ ہم ایك دوسرے كی طرف سبقت كر رہے ہیں (یعنی قیامت بہت قریب ہے)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1266

عَنْ فُضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ قَال: كَانَ رَسُولُ اهِث ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا صَلَّى بِالنَّاسِ خَرَّ رِجَالٌ مِنْ قَامَتِهِمْ فِي الصَّلَاةِ لِمَا بِهِمْ مِنَ الْخَصَاصَةِ وَهُمْ مِّنُ أَصْحَابِ الصُّفَّةِ حَتَّى يَقُولَ الْأَعْرَابُ: إِنَّ هَؤُلَاءِ مَجَانِينُ فَإِذَا قَضَى رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌الصَّلَاةَ انْصَرَفَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ: لَوْ تَعْلَمُونَ مَا لَكُمْ عِنْدَ اللهِ -عَزَّ وَجَلَّ- لَأَحْبَبْتُمْ لَوْ أَنَّكُمْ تَزْدَادُونَ حَاجَةً وَفَاقَةً.
فضالہ بن عبید كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌جب لوگوں كو نماز پڑھاتے تو لوگ بھوك كی وجہ سے نڈھال ہو كر گر پڑتے۔ یہ لوگ اصحاب صفہ تھے ، بدو لوگ كہتے كہ یہ پاگل ہیں۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نماز سے فارغ ہو كر فرماتے : اگر تمہیں معلوم ہو جائے كہ اللہ كے ہاں تمہارا كیا اجر ہے تو تم خواہش كرتے كہ تم اور زیادہ حاجت مند اور فاقہ كش ہو جاؤ۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1267

عَنْ أُمَّ سَلَمَةَ قَالَتْ: لَقَدْ خَرَجَ أَبُو بَكْرٍ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌تَاجِرًا إِلَى بُصْرَى، لَمْ يَمْنَعْ أَبَا بَكْرٍ الضَنِّ بِرَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌شُحُّهُ عَلَى نَصِيبِهِ مِنَ الشُّخُوصِ لِلتِّجَارَةِ، وَذَلِكَ كَانَ لإِعْجَابِهِمْ كَسْبَ التِّجَارَةِ وَحُبِّهِمْ لِلتِّجَارَةِ، وَلَمْ يَمْنَعْ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌أَبَا بَكْرٍ مِّنَ الشُّخُوصِ فِي تِجَارَتِهِ لِحُبِّهِ صُحْبَتَهُ وَظَنِّهِ بِأَبِي بَكْرٍ، فَقَدْ كَانَ بِصُحْبَتِهِ مُعْجَبًا، لاسْتِحْسَانِ –وفي رواية: لِاسْتِحْبَابِ- رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌لِلتِّجَارَةِ، وَإِعْجَابِهِ بِهَا
ام سلمہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ جب ابو بكر رضی اللہ عنہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے دور میں بصریٰ كی طرف تجارت كی غرض سے نكلےابوبکر رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے ساتھ خصوصی تعلق نے بھی تجارت کے ذریعے کسب سے نہ روکا۔ کیونکہ ابوبکر رضی اللہ عنہ تجارت کو بہت پسند کرتے تھے اور نہ ہی رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ابو بکر رضی اللہ عنہ کو اپنی محبت کی وجہ سے تجارت سے روکا حالانکہ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کو ابوبکر رضی اللہ عنہ کا ساتھ رہنا پسند تھا (اور ابوبکر رضی اللہ عنہ بھی تجارت اس لئے کرتے تھے کہ) رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کو بھی تجارت پسند تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1268

قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : لَوْ كَانَ لِابْنِ آدَمَ وَادِيَانِ مِنْ مَالٍ (وفي رواية: مِنْ ذَهَبٍ) لَابْتَغَى (وَادِيًا) ثَالِثًا وَلَا يَمْلَأُ جَوْفَ ابْنِ آدَمَ إِلَّا التُّرَابُ وَيَتُوبُ اللهُ عَلَى مَنْ تَابَ. رواہ عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم جماعة بن اصحابہ منھہم: انس، و ابن عباس، وابن الزبیر وابو موسٰی رضی اللہ عنہم.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: اگرابن آدم كےپاس مال كی دووادیاں بھی ہوں(اورایك روایت میں ہے:سونے كی)تووہ تیسری (وادی)تلاش كرےگا۔ابن آدم كاپیٹ صرف قبر كی مٹی بھر سكتی ہےاورجوشخص توبہ كرتاہےاللہ تعالیٰ اس كی توبہ قبول فرماتا ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1269

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مرفوعاً: لَوْ كَانَ لِي مِثْلُ أُحُدٍ ذَهَبًا لَسَرَّنِي أَنْ لَا تَمُرَّ عَلَيَّ ثَلَاثُ لَيَالٍ عِنْدِي مِنْهُ شَيْءٌ إِلَّا شَيْئًا أَرْصُدُهُ لِدَيْنٍ
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: اگر میرے پاس احد پہاڑ كے برابر بھی سونا ہو تو مجھے یہ بات پسند ہے كہ میری تین راتیں نہ گزریں کہ اس میں سے سوائے قرض ادا كرنے كے میرے پاس كچھ بھی ہو۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1270

قَالَ صلی اللہ علیہ وسلم : لَوْ كَانَتِ الدُّنْيَا تَعْدِلُ عِنْدَ اللهِ جَنَاحَ بَعُوضَةٍ مَّا سَقَى كَافِرًا مِنْهَا شَرْبَةَ مَاءٍ. ( )روی من حدیث سیھل بن سعد و ابی ھریرة و عبداللہ بن عمرو عبداللہ بن عباس و جماعة من الصحابة رضی اللہ عنہم والحسن و عمرو بن مر مرسلا.
آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:اگر اللہ كے ہاں دنیا ایك مچھر كے پر كے برا بر بھی حیثیت ركھتی تو اللہ تعالیٰ كسی كافر كو پانی کا ایك گھونٹ بھی نہ پلاتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1271

عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : لَوْ كَانَتِ الدُّنْيَا تَعْدِلُ عِنْدَ اللهِ جَنَاحَ بَعُوضَةٍ مَا سَقَى كَافِرًا مِنْهَا شَرْبَةَ مَاءٍ.
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اگر اللہ كے ہاں دنیا مچھر كے پر كے برابر بھی حیثیت ركھتی تو اللہ تعالیٰ كسی كافر كو پانی كا ایك گھونٹ بھی نہ پلاتا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1272

عَنِ ابْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ: أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَسْتَعِينُهِ فِي مَهْرِ امْرَأَةٍ فَقَالَ: كَمْ أَمْهَرْتَهَا؟ فَقَالَ: مِائَتَيْ دِرْهَمٍ فَقَالَ صلی اللہ علیہ وسلم : لَوْ كُنْتُمْ تَغْرِفُونَ مِنْ بَطَحَانَ مَا زِدْتُمْ.
ابو حدرد اسلمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ وہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس بیوی كے مہر میں مدد مانگنے آئے۔ آپ نے فرمایا: تم نے كتنا مہر مقرر كیا ہے؟ انہوں نے كہا:دو سو درہم، آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اگر تم بحاین سے بھی ہاتھ بھرتے تو پھر بھی تم زیادہ نہ كرتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1273

عَنِ ابنِ عَبَاسٍ مَرْفُوعاً: لِيَسْتَغْنِِ أَحَدُكُمْ عَنِ النَّاسِ وَ لَو بِقَضِيْبٍ مِّن سِوَاكٍ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ: تم میں سے ہر شخص لوگوں سے بے پرواہ ہو جائے اگرچہ مسواك کی ایک شاخ كے ساتھ ہی كیوں نہ ہو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1274

عَنْ بُرَيْدَةَ الْأَسْلَمِيِّ مرفوعا: لِيَكْفِ أَحَدَكُمْ مِّنَ الدُّنْيَا خَادِمٌ وَّمَرْكَبٌ
بریدہ اسلمی سے مرفوعا مروی ہے كہ: تم میں سے كسی بھی شخص كو دنیا سے ایك خادم اور ایك سواری کافی ہیں۔ ( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1275

عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَنْ أَمْوَالِ السُّلْطَانِ؟ فَقَالَ: مَا أَتَاكَ اللهُ مِنْ أَمْوَالِ السُّلْطَانِ مِنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ وَلَا إِشْرَافٍ فَكُلْهُ وَتَمَوَّلْهُ.
ابو درداء رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے بادشاہوں سے ملنے والے كے مال كے بارے میں پوچھا گیا ،تو آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ،بادشاہ كے مال میں سے تمہیں جو كچھ بغیر سوال كئے اور بغیر كسی عہدے كے دے اسے كھاؤ اور مال بناؤ
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1276

عَنْ أَبِي ذَرٍّ رضی اللہ عنہ مرفوعا: مَا أُحِبُّ أَنَّ أُحُدًا ذَاكَ عِنْدِي ذَهبٌ أُمْسِي ثَالِثَةً عِنْدِي مِنْهُ دِينَارٌ إِلَّا دِينَارًا أَرْصُدُهُ لِدَيْنٍ إِلَّا أَنْ أَقُولَ بِهِ فِي عِبَادِ اللهِ هَكَذَا حَثَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَهَكَذَا عَنْ يَمِينِهِ وَهَكَذَا عَنْ شِمَالِهِ.
ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ : مجھے پسند نہیں كہ یہ احد پہاڑ میرے پاس سونے كی صورت میں ہو اور تین راتوں كے بعد میرے پاس اس میں سے ایك دینار بھی باقی بچے، سوائے اس دینار كے جو میں قرض ادا كرنے كے لئے بچا كر ركھوں۔ میں اس پہاڑ كو اللہ كے بندوں میں اس طرح اور اس طرح دائیں بائیں خرچ كر دوں اور آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اپنے ہاتھوں کو دائیں بائیں پھیلایا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1277

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ مرفوعاً: مَا أَخْشَى عَلَيْكُمُ الْفَقْرَ وَلَـكِني أَخْـشَى عَلَيـْكُمُ التَّكَاثُـرَ وَمَـا أَخْشَى عَلَيْكُمْ الْخَطَأَ وَلَكِني أَخْشَى عَلَيْكُمْ الْتَعَمُّدَ.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: میں تمہارے بارے میں محتاجی سے نہیں ڈرتا لیكن میں تم پر دولت کی کثرت سے سے ڈرتا ہوں اورمیں تمہارے بارے میں خطا ہونے(بغیرعلم كےغلطی ہو جانے)سے نہیں ڈرتا لیكن مجھے تمہارے بارے جان بوجھ كر غلطی كرنے سے ڈر لگتا ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1278

عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : فِي وَجَعِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ (يَا عَائِشَةُ!) مَا فَعَلَتِ الذَّهَبُ؟ قَالَتْ: قُلْتُ: هِيَ عِنْدِي قَالَ: ائْتِينِي بِهَا فَجِئْتُ بِهَا وَهِيَ مَا بَيْنَ التِّسْعِ أَوْ الْخَمْسِ فَوَضَعَهَا فِي يَدِهِ ثُمَّ قَالَ بِهَا وَأَشَارَ يَزِيدُ بِيَدِهِ: مَا ظَنُّ مُحَمَّدٍ بِاللهِ لَوْ لَقِيَ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ وَهَذِهِ عِنْدَهُ؟ أَنْفِقِيْهَا.
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اپنی اس تكلیف میں جس میں وہ فوت ہوئے فرمایا:(اے عائشہ )سونے كا كیاكیا؟ میں نے كہا: وہ میرے پاس ہے، آپ نے فرمایا: اسے میرے پاس لاؤ، میں اسے آپ كے پاس لائی یہ كوئی نو یا پانچ دینار ہوگا۔ آپ نے اسے اپنے ہاتھ میں ركھا اور یزید راوی نے بھی ہاتھ سے اشارہ کیا اورفرمایا: محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) كا اللہ كے بارے میں كیا گمان ہے، اگر وہ اللہ سے ملاقات كرے اور یہ سونا اس كے پاس ہو؟ اسے خرچ كردو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1279

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَعُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ يَوْمًا عَلَى عَائِشَةَ فَقَالَتْ: لَوْ رَأَيْتُمَا نَبِيَّ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ذَاتَ يَوْمٍ فِي مَرَضٍ مَرِضَهُ قَالَتْ: وَكَانَ لَهُ عِنْدِي سِتَّةُ دَنَانِيرَ قَالَ مُوسَى: أَوْ سَبْعَةٌ قَالَتْ: فَأَمَرَنِي نَبِيُّ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌أَنْ أُفَرِّقَهَا قَالَتْ: فَشَغَلَنِي وَجَعُ نَبِيِّ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌حَتَّى عَافَاهُ اللهُ قَالَتْ: ثُمَّ سَأَلَنِي عَنْهَا؟ فَقَالَ: مَا فَعَلَتْ السِّتَّةُ؟ قَالَ: أَوْ السَّبْعَةُ؟ قُلْتُ: لَا وَاللهِ لَقَدْ كَانَ شَغَلَنِي وَجَعُكَ قَالَتْ: فَدَعَا بِهَا ثُمَّ صَفَّهَا فِي كَفِّهِ فَقَالَ: مَا ظَنُّ نَبِيِّ اللهِ لَوْ لَقِيَ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ وَهَذِهِ عِنْدَهُ؟ يعني سِتَّةَ دَنَانِير أو سَبْعَة
ابو امامہ بن سہل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ایك دن میں اور عروہ بن زبیر عائشہ رضی اللہ عنہا كے پاس آئے۔ كہنے لگیں : ایك مرتبہ اگر تم اللہ كے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كو اس بیماری میں دیكھ لیتے جس میں وہ فوت ہوئے، میرے پاس ان كے چھ دینار تھے۔ موسیٰ(راوی) نے كہا یاسات دینار اللہ كے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے مجھے حكم دیا كہ میں انہیں تقسیم كر دوں۔ اللہ كے نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كی تكلیف کی وجہ سے میں مصروف ہو گئی (بھول گئی)۔ حتی كہ آپ كو كچھ افاقہ ہوا۔ آپ نے پھر مجھ سے ان كے بارے میں پوچھا: ان چھ یا سات دیناروں كا كیا ہوا؟ میں نے كہا: اللہ کی قسم! آپ كی تكلیف نے مجھے مصروف كر دیا۔ آپ نے وہ دینار منگوائے پھر انہیں اپنی ہتھیلی میں ترتیب سے ركھا اور فرمایا: اللہ كے نبی نے كیا گمان كیا ہے اگر وہ اللہ عزوجل سے ملاقات كرے اور یہ اس كے پاس ہوں؟ یعنی چھ یا سات دینار۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1280

عَنْ أَنَسِ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَغْرِسُ غَرْسًا أَوْ يَزْرَعُ زَرْعًا فَيَأْكُلُ مِنْهُ طَيْرٌ أَوْ إِنْسَانٌ أَوْ بَهِيمَةٌ إِلَّا كَانَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ.
انس رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جو بھی مسلمان كوئی پودا لگاتا ہے، یا كاشتكاری كرتا ہے، پھر اس میں سے كوئی پرندہ، انسان یا جانور كھاتا ہے تو وہ اس كے لئے صدقہ ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1281

عَنْ جَابِرٍ مرفوعا: مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَغْرِسُ غَرْسًا إِلَّا كَانَ مَا أُكِلَ مِنْهُ لَهُ صَدَقَةٌ وَمَا سُرِقَ مِنْهُ لَهُ صَدَقَةٌ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ مِنْهُ فَهُوَ لَهُ صَدَقَةٌ وَمَا أَكَلَتِ الطَّيْرُ فَهُوَ لَهُ صَدَقَةٌ وَلَا يَزْرَؤُهُ أَحَدٌ إِلَّا كَانَ لَهُ صَدَقَةٌ (إِلَى يَوم القِيَامَة).
جابر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے جو مسلمان كوئی پودا لگاتا ہے، اس میں سے جو كچھ كھایا جاتا ہے ، اس كے لئے صدقہ ہے۔ جو چوری كیاجائے اس كے لئے صدقہ ہے ، جانور اس میں سے جو كچھ كھائیں اس كے لئے صدقہ ہے، پرندے كھائیں تو اس كے لئے صدقہ ہے اور جو کوئی بھی اس سے مانگ کر اس میں کمی کرتا ہے اس كے لئے( قیامت تك) صدقہ ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1282

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضی اللہ عنہ مرفوعا: مَا يَسُرُّنِي أَنَّ لِي أُحُدًا ذَهَبًا تَأْتِي عَلَيَّ ثَالِثَةٌ وَعِنْدِي مِنْهُ دِينَارٌ إِلَّا دِينَارٌ أَرْصُدُهُ لِدَيْنٍ عَلَيَّ
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ مجھے یہ بات پسند نہیں كہ میرےلئے احد پہاڑ سونے كا بن جائے اور تین راتیں گزرنےكے بعد سوائے قرض ادا كرنے كے میرے پاس اس میں سے ایك دینار بھی باقی ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1283

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو مرفوعا: مَـثَلُ الَّذِي يَسْتَرِدُّ مَا وَهَبَ كَمَثَلِ الْكَلْبِ يَقِيءُ فَيَأْكُلُ قَيْئَهُ فَإِذَا اسْتَرَدَّ الْوَاهِبُ فَلْيُوَقَّفْ فَلْيُعَرَّفْ بِمَا اسْتَرَدَّ ثُمَّ لِيُدْفَعْ إِلَيْهِ مَا وَهَبَ.
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے كہ : جو شخص تحفہ دے كر واپس طلب كرتا ہے وہ اس كتے كی طرح ہے جو قے كر كے اپنی قے چاٹتا ہے۔ جب تحفہ دینے والا واپسی كا مطالبہ كرے تو اسے كھڑا كیا جائے اور بتایا جائے كہ وہ كیا مانگ رہا ہے پھر تحفہ واپس كر دیا جائے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1284

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مَنِ احْتَكَرَ حُكْرَةً يُّرِيدُ أَنْ يُّغْلِيَ بِهَا عَلَى الْمُسْلِمِينَ فَهُوَ خَاطِئٌ.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:جس شخص نے كوئی چیز ذخیرہ كی تاكہ مسلمانوں كے لئے وہ چیز مہنگی ہوجائے تو وہ گنہگار ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1285

عَنْ عُبَيْدِ اللهِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌اسْتَدَانَتْ فَقِيلَ لَهَا: يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ! تَسْتَدِينِينَ وَلَيْسَ عِنْدَكِ وَفَاءٌ؟ قَالَتْ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: مَنْ أَخَذَ دَيْنًا يُرِيدُ أَنْ يُؤَدِّيَهُ أَعَانَهُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ.
عبیدا للہ بن عبداللہ بن عتبہ سے مروی ہے كہ ام المؤمنین میمونہ رضی اللہ عنہا زوجہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے قرض لیا تو ان سے كہا گیا: ام المومنین! آپ قرض تو لے رہی ہیں لیكن آپ كے پاس قرض ادا كرنے كے لئے كچھ نہیں؟ انہوں نے كہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا فرما رہے تھے: جو شخص ادا كرنے كی نیت سے قرض لیتاہے اللہ تعالیٰ اس كی مدد كرتا ہے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1286

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ مرفوعا: مَنْ أَصَابَتْهُ فَاقَةٌ فَأَنْزَلَهَا بِالنَّاسِ لَمْ تُسَدَّ فَاقَتُهُ وَمَنْ أَنْزَلَهَا بِاللهِ أَوْشَكَ الهُع لَهُ بِالْغِنَى إِمَّا بِمَوْتٍ عَاجِلٍ أَوْ غِنًى عَاجِلٍ.
ا بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ:جس شخص کو فاقہ پیش آیا پھر اسےلوگوں كےسامنےبیان كیاتواس كا فاقہ ختم نہیں كیاجائے گا اور جس شخص نے اللہ كے سامنے فریاد كی تو اللہ تعالیٰ عنقریب اسےغنی كر دے گا۔یا تو جلد موت دے دے گا یا پھر جلد دولت دے دے گا۔ ( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1287

عَنْ أَبِي شريح قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَن أَقَالَ أَخَاهُ بَيْعًا أَقَالَ الله عَثْرَتَه يَوم الْقِيَامَة.
ابو شریح رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جس شخص نے اپنے مسلمان بھائی كو بیچی ہوئی چیز (اس کے مطالبے پر) واپس لے لی، اللہ تعالیٰ قیامت كےدن اس كی غلطیاں واپس لے لے گا(یعنی درگزر کردے گا)۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1288

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مرفوعا: مَنْ بَاعَ بَيْعَتَيْنِ فِي بَيْعَةٍ فَلَهُ أَوِكَسُهُمَا أَوْ الرِّبَا.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ: جس شخص نے ایك چیز میں دو قیمتیں مقرر كیں تو اس کے لئے ان میں سے کم قیمت والی بیع (جائز) ہے یا اس کے لئے سود ہے۔ ( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1289

عَنْ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَنْ بَاعَ دَارًا وَّلَمْ يَجْعَلْ ثَمَنَهَا فِي مِثْلِهَا لَمْ يُبَارَكْ لَهُ فِيهَا.
حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جس شخص نے كوئی گھر بیچا اور اس کی قیمت اس جیسے (کسی دوسرے گھر) میں نہ لگائی اس کے لئے اس میں برکت نہیں دی جائے گی
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1290

عَنْ أَسْمَاءَ بنتِ يَزِيد بن السَّكَنْ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُوْلُ: مَنْ تَرَكَ دِينَارَيْنِ فَقَدْ تَرَكَ كَيَّتَيْنِ.
اسماءبنت یزید بن سكن رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:جس شخص نےدودینارچھوڑے اس نے دوداغ چھوڑے (یعنی آگ کے داغ)۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1291

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَنْ سَأَلَ وَلَهُ مَا يُغْنِيهِ جَاءَتْ مَسْأَلَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ خُدُوشًا أَوْ خُمُوشًا أَوْ كُدُوحًا فِي وَجْهِهِ قِيلَ: يَا رَسُولَ اللهِ! وَمَا يُغْنِيهِ؟ قَالَ: خَمْسُونَ دِرْهَمًا أَوْ قِيمَتُهَا مِنَ الذَّهَبِ.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جس شخص كے پاس گزارے جتنا موجود تھا، پھر بھی اس نے مانگا تو قیامت كے دن اس كا سوال اس كے چہرے پر خراش کی صورت بن كر آئے گا۔ پوچھا گیا: اے اللہ كے رسول اسے كتنا مال كفایت كرتا ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: پچاس درہم یا اس كے برابر قیمت كا سونا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1292

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَنْ غَشَّنَا فَلَيْسَ مِنَّا، وَالْمَكْرُ وَالْخِدَاعُ فِي النَّارِ
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سےمروی ہےكہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:جس نے ہم سےدھوكہ كیاوہ ہم میں سےنہیں اور مکر اور دھوكہ آگ میں ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1293

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أُنَيْسٍ أَنَّهُ تَذَاكَرَ هُوَ وَعُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ يَوْمًا الصَّدَقَةَ فَقَالَ عُمَرُ: أَلَمْ تَسْمَعْ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌حِينَ يَذْكُرُ غُلُولَ الصَّدَقَةِ أَنَّهُ مَنْ غَلَّ مِنْهَا –يعني: الصدقة- بَعِيرًا أَوْ شَاةً أُتِيَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَحْمِلُهُ...؟قَالَ: فَقَالَ: عَبْدُ اللهِ بْنُ أُنَيْسٍ بَلَى.
عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ ایك دن انہوں نے عمر رضی اللہ عنہ سے صدقے كے بارے میں تذكرہ كیا، تو عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: كیا تم نےرسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے نہیں سنا جب آپ نے صدقے میں خیانت كا ذكر كیا كہ: جس شخص نے اس میں سے(یعنی صدقے میں سے)كسی اونٹ یا بكری كی خیانت كی تو قیامت كے دن وہ اسے اٹھائے ہوئے آئے گا۔ ۔۔؟ عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ نے كہا: كیوں نہیں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1294

عَنْ عَائِشَة، أَنَّها سَمِعت رَسُول الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقول: مَن كَان عَلَيه دَيْن يَنْوِي أَدَاءَه كَانَ مَعَهُ مِنَ اللهِ عَوْنٌ، وَسَبَّبَ الله لَه رِزْقاً.
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جس شخص پر قرض ہو اور وہ ادا كرنے كی نیت ركھتا ہو تو اس كےساتھ اللہ كی طرف سے مدد ہو جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ اس كے لئے رزق كا ذریعہ بنا دیتا ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1295

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: مَنْ كَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَأَرَادَ بَيْعَهَا فَلْيَعْرِضْهَا عَلَى جَارِهِ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جس شخص كی زمین ہو اور وہ بیچنا چاہتا ہو تو وہ( پہلے)اپنے پڑوسی كے سامنے پیش كرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1296

قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : الْمُسْلِمُونَ عِنْدَ شُرُوطِهِمْ. جاء عن جماعة من اصحاب النبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌من حدیث ابی ھریرة و عائشة وانس بن مالک و عمرو بن عوف و رافع بن خدیج و عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم.
رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا : مسلمان اپنی شروط كے ساتھ ہیں۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1297

عَنْ أَبِي هُرَيْرَة قَالَ: أَتَى رَجُل رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَسْأَلُه، فَاسْتَسْلَفَ لَهُ رَسُولُ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌شَطْرَ وَسْقٍ، فَأَعْطَاه إِيَّاهُ ، فَجَاءَ الرَجُلُ يَتقَاضَاهُ ، فَأَعْطَاهُ وَسَقاً، وَقَالَ: نِصْفٌ لَكَ قَضَاءً، وَنِصْفٌ لَكَ نَائِلًا مِنِّي.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ ایك آدمی رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس كچھ مانگنے آیا۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے نصف وسق ادھار لے كر اسے دے دیا۔ پھر (كچھ عرصے بعد) ادھار دینے والا شخص آیا اور ادھار كا تقاضہ كرنے لگا۔ آپ نے اسے ایك وسق دیا اور فرمایا: آدھا وسق ادھار كے بدلے اور آدھا وسق میری طرف سے تمہارے لئے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1298

عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌نَهَى أَنْ يُّمْنَعَ نَقْعُ الْبِئْرِ يَعْنِي فَضْلَ الْمَاءِ.
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا كہ: آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اس بات سے منع فرمایا کہ کنوئیں کا بچا ہوا زائد پانی روکا جائے۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1299

عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الأنصاري قَالَ: نَهَى رَسُول اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَنْ ثَمَنِ الْكَلْبِ وَالسِّنَّوْرِ .
جابر بن عبداللہ انصاری كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے كتے اور بلے كی قیمت سے منع فرمایا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1300

عن جعفر بن محمد عن أبيه عن جده -يعني الحسين- مرفوعا: نَهَى عن الْجدَاد بِاللَّيْل و الْحَصَاد بِاللَّيْل . قَالَ جَعْفَر بن مُحَمَد : أَرَاه مِنْ أَجْلِ الْمَسَاكِينِ
جعفر بن محمد اپنے والد وہ ان كے دادا حسین رضی اللہ عنہ سے مرفوعا بیان كرتے ہیں كہ: آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے رات كے وقت پھل توڑنے اور فصل كاٹنے سے منع فرمایا۔ جعفر بن محمد كہتے ہیں : میرے خیال میں مساكین كی وجہ سے (آپ نے ایسا حکم دیا۔)( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1301

عَنْ أَبِي هُرَيْرَة قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌نَهَى عَنْ كَسْبِ الزَّمَّارِ.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا آپ نے بانسری بجانے والے كی كمائی سے منع فرمایا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1302

عَنْ أَنَسٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُولُ: وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ مَا أَصْبَحَ عِنْدَ آلِ مُحَمَّدٍ صَاعُ حَبِّ وَلَا صَاعُ تَمْرٍ .
انس رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اس ذات كی قسم جس كے ہاتھ میں محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كی جان ہے، آل محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كے پاس صبح كے وقت كبھی نہ گندم كا صاع ہوا اور نہ كھجور كا صاع ہوا۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1303

عَنْ عَائِشَة رَضِي الله عَنْهَا قَالَتْ: دَخَلَتِ امْرَأَةٌ مِّنَ الْأَنْصَارِ عَليَّ، فَرَأَتْ فِرَاشَ رَسُولِ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَبَاءَةٌ مَثنِيَّةٌ، فَانْطَلَقَتْ، فَبَعَثَتْ إِلَيْه بِفِرَاشٍ حَشْوُه صُوفٌ، فَدَخَلَ عَليَّ رَسُولُ الله صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَ: مَا هَذا؟ قُلْتُ: يَا رَسُولَ الله! فُلَانَةٌ الْأَنْصَارِيَّةُ دَخَلَتْ عَليَّ فَرَأَتْ فِرَاشَكَ، فَذَهَبَتْ، فَبَعَثَتْ بِهَذَا فَقَالَ: رُدِّيهِ، فَلَم أَرُدَّه، وأَعْجَبَنِي أَن يَّكُونَ في بَيْتَي، حَتَّى قَالَ ذَلِك ثَلَاثَ مَراتٍ، فَقَال: وَالله يَا عَائِشَة! لَو شِئْتُ لأجْرَى اللهُ مَعِي جِبَالَ الذَّهَبِ والفِضَّةَ.
عائشہ رضی اللہ عنہا كہتی ہیں كہ : میرے پاس ایك انصاریہ عورت آئی ۔ اس نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌كا بستر دیكھا جو کہ دو ہری کی ہوئی چادر کی صورت میں تھا۔وہ واپس گئی اور آپ كے لئے ایك بستر بھیجا جس كے اندر اون بھری ہوئی تھی۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌میرے پاس آئے تو فرمایا: یہ كیا ہے؟ میں نے كہا: اے اللہ كے رسول فلاں انصاریہ عورت میرے پاس آئی تو اس نے آپ كا بستر دیكھا۔ واپس گئی اور یہ بستر آپ كے لئے بھیجا ہے۔ آپ نے فرمایا: اسے واپس كر دو،: میں نے اسے واپس نہیں کیا مجھے یہ بات اچھی لگی کہ وہ میرے گھر میں رہے۔ آپ نے تین مرتبہ كہا، پھر فرمایا: واللہ ، اے عائشہ اگر میں چاہوں تو اللہ تعالیٰ میرے ساتھ سونے اور چاندی كے پہاڑ چلا دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1304

عَنْ جَابِرٍ مَرفُوعا: لَا بَأْسَ بِالْحَيَوَانِ وَاحِدًا بِاثْنَيْنِ يَدًا بِيَدٍ.
جابر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ ایک جانور کے بدلے دو جانور ہاتھوں ہاتھ (نقد ونقد )دینے میں کوئی حرج نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1305

عَنْ خَوَّاتِ بن جُبَيْرٍ، قَالَ: مَاتَ رَجُلٌ وَأَوْصَى إِلَيَّ فَكَانَ فِيمَا أَوْصَى بِهِ أُمُّ وَلَدِهِ وَامْرَأَةٌ حُرَّةٌ، فَوَقَعَ بَيْنَ أُمِّ الْوَلَدِ وَالْمَرْأَةِ كَلامٌ، فَقَالَتْ لَهَا الْمَرْأَةُ: يَا لَكْعَا! غَدًا يُّؤْخَذُ بِأُذُنِكِ فَتُبَاعِينَ فِي السُّوقِ! فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَ: لا تُبَاعُ أُمُّ الولَدِ.
خوات بن جبیر رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ ایك آدمی مرنے لگا تو اس نے مجھے وصیت کی، اس کی وصیت میں ام ولد (لونڈی)اور آزاد بیوی کا ذکر تھا ، تو ایک دن ام ولد اورآزاد بیوی میں تلخ كلامی ہو گئی ۔ اس عورت نے كہا: اے کمینی! كل تمہارا كان پكڑا جائے گا اور تمہیں بازار میں بیچ دیا جائے گا۔ میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے اس بات کا تذکرہ کیا تو آپ نے فرمایا: ام ولد نہ بیچی جائے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1306

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : لَا تَبِيعُوا الْقَيْنَاتِ وَلَا تَشْتَرُوهُنَّ وَلَا تُعَلِّمُوهُنَّ وَلَا خَيْرَ فِي تِجَارَةٍ فِيهِنَّ وَثَمَنُهُنَّ حَرَامٌ وَفِي مِثْلِ هَذَا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الْآيَةَ وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِیْ لَہْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اﷲِ بِغَیْرِ عِلْمٍ (لقمان: ٦ )إِلَى آخِرِ الْآيَةِ.
ابو امامہ سے مروی ہے كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: گانے بجانے والی لونڈیاں نہ بیچو نہ خریدو اور نہ لونڈیوں کو گانا بجانا سکھاؤ۔ ان كی تجارت میں كوئی بھلائی نہیں اور ان كی قیمت حرام ہے۔ اسی كے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی:وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّشْتَرِیْ لَہْوَ الْحَدِیْثِ لِیُضِلَّ عَنْ سَبِیْلِ اﷲِ بِغَیْرِ عِلْمٍ (لقمان: ٦ )”كچھ لوگ ایسے ہیں جو لغو بات خریدتے ہیں تاكہ اللہ كے راستے سے گمراہ كریں“۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1307

عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ مرفوعا: لَا تَتَّخِذُوا الضَّيْعَةَ فَتَرْغَبُوا فِي الدُّنْيَا.
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے كہ:جائیداد نہ بناؤ کہ تم دنیا میں مگن ہو جاؤگے۔ ( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1308

عَنِ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ مرفوعا: لَا تُخِيفُوا أَنْفُسَكُمْ بَعْدَ أَمْنِهَا قَالُوا: وَمَا ذَاكَ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ الدَّيْنُ.
عقبہ بن عامر سے مرفوعا مروی ہے كہ : خود كو امن میں آنے كے بعد خوف میں مبتلا نہ كرو۔ صحابہ نے كہا: اے اللہ كے رسول یہ خوف كونسا ہے؟ آپ نے فرمایا: قرض
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1309

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ قَالَ: وَرَأَى سِكَّةً وَشَيْئًا مِّنْ آلَةِ الْحَرْثِ فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: لَا يَدْخُلُ هَذَا بَيْتَ قَوْمٍ إِلَّا أَدْخَلَهُ اللهُ الذُّلَّ.
ابو امامہ باہلی سے مروی ہے كہتے ہیں كہ انہوں نے ہل اور کاشت کا کوئی اوزار دیکھا تو كہنے لگے: میں نے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے سنا فرما رہے تھے: جس گھر میں یہ داخل ہو جائیں اللہ تعالیٰ اس میں ذلت داخل كر دیتے ہیں۔( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1310

) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَجُلًا شَتَمَ أَبَا بَكْرٍ وَالنَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌جَالِسٌ فَجَعَلَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَعْجَبُ وَيَتَبَسَّمُ فَلَمَّا أَكْثَرَ رَدَّ عَلَيْهِ بَعْضَ قَوْلِهِ فَغَضِبَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَقَامَ فَلَحِقَهُ أَبُو بَكْرٍ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! كَانَ يَشْتُمُنِي وَأَنْتَ جَالِسٌ فَلَمَّا رَدَدْتُ عَلَيْهِ بَعْضَ قَوْلِهِ غَضِبْتَ وَقُمْتَ قَالَ: إِنَّهُ كَانَ مَعَكَ مَلَكٌ يَّرُدُّ عَنْكَ فَلَمَّا رَدَدْتَّ عَلَيْهِ بَعْضَ قَوْلِهِ وَقَعَ الشَّيْطَانُ فَلَمْ أَكُنْ لِأَقْعُدَ مَعَ الشَّيْطَانِ ثُمَّ قَالَ: يَا أَبَا بَكْرٍ! ثَلَاثٌ كُلُّهُنَّ حَقٌّ مَا مِنْ عَبْدٍ ظُلِمَ بِمَظْلَمَةٍ فَيُغْضِي عَنْهَا لِلهِ عَزَّ وَجَلَّ إِلَّا أَعَزَّ اللهُ بِهَا نَصْرَهُ وَمَا فَتَحَ رَجُلٌ بَابَ عَطِيَّةٍ يُرِيدُ بِهَا صِلَةً إِلَّا زَادَهُ اللهُ بِهَا كَثْرَةً وَمَا فَتَحَ رَجُلٌ بَابَ مَسْأَلَةٍ يُرِيدُ بِهَا كَثْرَةً إِلَّا زَادَهُ اللهُ بِهَا قِلَّةً.
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ ایك آدمی نے ابو بكر رضی اللہ عنہ كو گالی دی۔ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌بیٹھے ہوئے تھے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم خوش ہو رہے تھے اور مسكرا رہے تھے ۔جب اس نے بہت زیادہ گالیاں دیں تو ابو بكر رضی اللہ عنہ نے اسے جواب دے دیا۔ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌غصے ہوگئے اور وہاں سے كھڑے ہوگئے، ابو بكر آپ كے پاس گئے اور كہا: اے اللہ كے رسول وہ مجھے گالی دے رہا تھا اور آپ بیٹھے ہوئے تھے۔ جب میں نے اس كی كسی بات كا جواب دیا تو آپ غصے ہو كر كھڑے ہوگئے۔ آ پ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تمہارے ساتھ ایك فرشتہ تھا جو تمہاری طرف سے جواب دے رہا تھا۔ جب تم نے اس كی كسی بات كا جواب دیا تو شیطان آگیا۔ اور میری صورتحال یہ ہے كہ میں شیطان كے ساتھ نہیں بیٹھتا۔ پھر فرمایا: ابو بكر : تین باتیں مكمل حق ہیں : جس بندے پر كوئی ظلم كیا گیا لیكن اس نے اللہ كے لئے چشم پوشی كی اللہ تعالیٰ اپنی مدد سے اسے عزت دے گا، اور جس شخص نے سخاوت كا دروازہ كھولا، اس كے ذریعے صلہ رحمی كی نیت تھی تو اللہ تعالیٰ اسے زیادہ عطا كرے گا۔اور جس شخص نے مانگنے كا دروازہ كھولا جس كے ذریعے وہ زیادہ دولت جمع كرنا چاہتا تھا۔ اللہ تعالیٰ اس كے مال میں بے بركتی دے دے گا۔ ( )
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1311

عَنْ ابنِ عُمر قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌سَعدَ بن عبَادَةَ مُصَدّقًا، فَقَال: يَا سَعد! اتَّقِ أَن تَجِيءَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِبَعِير تحَمِلُهُ لَهُ رُغَاءٌ قَالَ: لَا آخُذَهُ ، اُعْفُنِي: فَأَعْفَاهُ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما كہتے ہیں كہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے سعدبن عبادہ كو زكاۃ لینے كے لئے بھیجا تو آپ نے فرمایا: اے سعداس بات سے بچنا كہ كل قیامت كے دن تم اپنے كاندھوں پر كوئی اونٹ اٹھائے ہوئے آؤ، جو بلبلا رہا ہو۔ سعد نے كہا: میں یہ ذمہ داری نہیں لوں گا، مجھے رہنے دیجئے، آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ان سے ذمہ داری واپس لے لی۔

Icon this is notification panel