1 Results For Search Result Musnad Ahmad
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1929

۔ (۱۹۲۹) عَنْ عَطَائِ بْنِ یَسَارٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: بَیْنَمَا رَجُلٌ یُصَلِّیْ وَھُوَ مُسْبِلٌ إزَارَہُ إِذْ قَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِذْھَبْ فَتَوَضَّأْ۔)) قَالَ: فَذَھَبَ فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ جَائَ فَقَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِذْھَبْ فَتَوَضَّأْ۔)) قَالَ: فَذَھَبَ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ جَائَ فَقَالَ لَہُ رَجُلٌ: مَالَکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَالَکَ أَمَرْتَہُ یَتَوَضَّأُ ثُمَّ سَکَتَّ؟ قَالَ: ((إِنَّہُ کَانَ یُصَلِّی وَھُوَ مُسْبِلٌ إِزَارَہُ وَإِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ لاَ یَقْبَلُ صَلاَۃَ عَبْدٍ مُسْبِلٍ إِزَارَہُ۔)) (مسند احمد: ۱۶۷۴۵)
ایک صحابی ٔ رسول ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا، جبکہ اس کا تہبند (ٹخنوں سے نیچے) لٹک رہا تھا، اچانک رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے فرمایا: جا اور وضو کر۔ پس وہ چلا گیا اور وضو کر کے آ گیا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: جا اور وضو کر۔ پھر وہ چلا گیا اور وضو کر کے آ گیا، اتنے میں ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا وجہ ہے کہ آپ نے اسے حکم دیا، وہ وضو کرکے آیا اور پھر آپ خاموش رہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ اس حال میں نماز پڑھ رہا تھا کہ اس کا ازار لٹکا ہوا تھا اور اللہ تعالیٰ تہبند لٹکانے والے آدمی کی نماز قبول نہیں کرتا۔

Icon this is notification panel