1 Results For Search Result Al Silsila Sahiha
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 2685

) عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: عَدَا الذِّئْبُ عَلَى شَاةٍ فَأَخَذَهَا فَطَلَبَهُ الرَّاعِي فَانْتَزَعَهَا مِنْهُ فَأَقْعَى الذِّئْبُ عَلَى ذَنَبِهِ قَالَ أَلَا تَتَّقِي اللهَ؟! تَنْزِعُ مِنِّي رِزْقًا سَاقَهُ اللهُ إِلَيَّ؟ فَقَالَ: يَا عَجَبِي! ذِئْبٌ مُقْعٍ عَلَى ذَنَبِهِ يُكَلِّمُنِي كَلَامَ الْإِنْسِ؟ فَقَالَ الذِّئْبُ: أَلَا أُخْبِرُكَ بِأَعْجَبَ مِنْ ذَلِكَ؟ مُحَمَّدٌ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌بِيَثْرِبَ يُخْبِرُ النَّاسَ بِأَنْبَاءِ مَا قَدْ سَبَقَ! قَالَ: فَأَقْبَلَ الرَّاعِي يَسُوقُ غَنَمَهُ حَتَّى دَخَلَ الْمَدِينَةَ فَزَوَاهَا إِلَى زَاوِيَةٍ مِنْ زَوَايَاهَا ثُمَّ أَتَى رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَأَخْبَرَهُ فَأَمَرَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَنُودِيَ: الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ ثُمَّ خَرَجَ فَقَالَ لِلرَّاعِي: أَخْبِرْهُمْ. فَأَخْبَرَهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : صَدَقَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُكَلِّمَ السِّبَاعُ الْإِنْسَ وَيُكَلِّمَ الرَّجُلَ عَذَبَةَ سَوْطِهِ وَشِرَاكَ نَعْلِهِ وَيُخْبِرَهُ فَخِذُهُ بِمَا أَحْدَثَ أَهْلُهُ بَعْدَهُ.
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ ایک بھیڑیے نے ایک بکری پر حملہ کر کے اسے پکڑ لیا۔ چرواہے نے اس کا پیچھا کرکے بکری اس سے چھین لی۔ بھیڑیا اپنی دُم پر بیٹھ گیا پھرکہنے لگا: کیا تم اللہ سے نہیں ڈرتے ؟مجھ سے میرا رزق چھین رہے ہو جو اللہ تعالیٰ نے مجھے دیا ہے؟ وہ آدمی کہنے لگا: ہائے تعجب ہے! بھیڑیا اپنی دُم پر بیٹھا مجھ سے انسانوں کی طرح گفتگو کر رہا ہے۔ بھیڑیے نے کہا: کیا میں تمہیں اس سے بھی عجیب بات نہ بتاؤں؟ محمد ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌یثرب میں ہیں جو واقعات گزر چکے ہیں ان کی خبریں بتارہے ہیں۔وہ چرواہا اپنی بکریاں چراتا ہوا مدینے میں داخل ہوگیاپھر مدینے کے کسی گوشے اپنی بکریاں جمع کیں، پھررسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس آیا اور انہیں یہ بات بتائی۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے حکم دیا تو نماز کے لئے جمع ہونے کا اعلان کیا گیا،پھر آپ باہر نکلے اور چرواہے سے کہا: انہیں بھی بتاؤ۔ چرواہے نے لوگوں کو واقعہ بیان کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:اس نےسچ کہا:اس ذات کی قسم جس کےہاتھ میں میری جان ہے!قیامت اس وقت قائم نہیں ہوگی جب تک درندے(جانور) انسانوں سے بات نہ کرنے لگ جائیں اور آدمی سے اس کے کوڑے کی چھڑی اور جوتے کا تسمہ نہ بولنے لگ جائے اور اسے اس کی ران بتلائے کہ اس کے بعد اس کے گھر والوں نے کیا کیا ہے۔

Icon this is notification panel